• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انٹرویو محترمہ ماریہ انعام صاحبہ ٭

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
40۔آپ کو غصہ کتنا آتا ہے؟ اور ایسی صورت میں کیا ردعمل ظاہر کرتی ہیں؟
میرے غصے کا یہ معاملہ ہے کہ جلدی آتا ہے اور جلدی ختم ہو جاتا ہے ۔۔۔الحمد للہ دل میں کینہ بالکل نہیں ٹہرتا۔۔۔کسی کی کوئی بات کتنی ہی بری کیوں نہ محسوس ہو اگر و ہ مسکرا کر سلام بھی کر لے ساری ناراضگی جاتی رہتی ہے۔۔۔
غصہ آنے کی صورت میں ردِّ عمل یہ ہوتا ہے کہ خاموش ہو جاتی ہوں ۔۔۔چیخنے چلانے کی بالکل عادت نہیں ہے ۔۔۔الحمد للہ شوہر صاحب کا بھی ایسا ہی مزاج ہے اس لیے ہمارے بچوں کا یہ خیال ہے کہ ماما بابا کی بہت پکی دوستی ہے اور انکی کبھی لڑائی نہیں ہوتی۔۔۔۔ابتسامہ
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
الحمد للہ ایک دین دار گھرانے سے تعلق ہے ۔۔۔شادی بھی خاندان میں ہوئی اس لیے اللہ کا شکر ہے اس حوالے سے کسی روکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑا ۔۔۔۔سکول کے دنوں میں مجھے یاد ہے کہ لڑکیاں تنقید کرتی تھیں تو میں پریشان ہو جاتی تھی ۔۔۔لیکن کالج میں میری دو کزنوں نے میرے ساتھ اسی کالج میں داخلہ لے لیا اس وجہ سے خاصی مورل سپورٹ میسر آئی ۔۔۔کالج میں ہم میل سٹاف سے پردہ کرتے تھے ۔۔۔سر پر دوپٹہ اوڑھ کر رکھتے تھے اس پر لڑکیاں مذاق کرتی تھیں ۔۔لیکن ہم نے ایک ایسا علاج دریافت کیا کہ ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا تھا ۔۔۔جب ایسی صورتحال درپیش ہوتی تو ہم دل دل میں یہ آیت پڑھتے ولا یخافون لومۃ لائماس آیت کے پڑھنے کا ایسا جادوئی اثر ہوتا ایسی روحانی طاقت ہمیں میسر آتی کہ کوئی ملامت ہمیں پریشان نہ کرپاتی۔۔۔۔یہ ہمارا اپنا دریافت کردہ آزمودہ ٹوٹکہ ہے جس کسی کو ایسے مسائل کا سامنا کرنا پڑے اسے آزما لے
وما توفیقی الا باللہ
السلام علیکم
بہن آپ کا انٹرویو بہت ہی بہترین جا رہا ہے، ذرا آپ اس آیت کا ترجمہ بھی بتا دیجئے، میری یادداشت کافی کمزور ہے کیا پتا یہ انٹرویو ختم ہونے سے پہلے میں آپ سے پوچھنا ہی بھول جاؤ اس لئے ابھی پوچھ لیا،
دوسرا سوال یہ ہے کہ اکثر نکاح کے بعد میاں بیوی ایک دوسرے کے اخلاق کو اپناتے ہے، آپ میں اور انس بھائی نے ایک دوسرے کی کونسی باتوں کو اپنی زندگی میں شامل کیا؟؟ یا آپ کو انس بھائی کی کونسی بات یا انداز سب سے زیادہ پسند ہے؟ (مجھے تو آپ کا انٹرویو پڑھتے وقت ایسا لگا جیسے آپ انس بھائی کی زبان استعمال کر رہی ہے بہت عمدہ)
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
خوشگوار زندگی کی یہی علامت ہے ۔سماج میں ہر میاں بیوی کو اسی طرح ماحول بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔ تاکہ باہمی نفرتیں کم ہوں محبت کا ماحول بنے اور آے دن طلاق کی وبا ختم ہو۔
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم
بہن آپ کا انٹرویو بہت ہی بہترین جا رہا ہے، ذرا آپ اس آیت کا ترجمہ بھی بتا دیجئے، میری یادداشت کافی کمزور ہے کیا پتا یہ انٹرویو ختم ہونے سے پہلے میں آپ سے پوچھنا ہی بھول جاؤ اس لئے ابھی پوچھ لیا،
دوسرا سوال یہ ہے کہ اکثر نکاح کے بعد میاں بیوی ایک دوسرے کے اخلاق کو اپناتے ہے، آپ میں اور انس بھائی نے ایک دوسرے کی کونسی باتوں کو اپنی زندگی میں شامل کیا؟؟ یا آپ کو انس بھائی کی کونسی بات یا انداز سب سے زیادہ پسند ہے؟ (مجھے تو آپ کا انٹرویو پڑھتے وقت ایسا لگا جیسے آپ انس بھائی کی زبان استعمال کر رہی ہے بہت عمدہ)
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہ سورۃ المائدۃ کی آیت ہے اور اس میں مومنین کی صفات کی تذکرہ ہے۔۔۔۔ان میں ایک یہ صفت بیان کی گئی ہے کہ وہ کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے نہیں ڈرتے
اپنے شوہر کی پسندیدہ عادات کی فہرست بہت طویل ہے۔۔۔مختصرا یہ کہ یہ ہمارے خاندان میں ہمیشہ سے ہر چھوٹے بڑے کے پسندیدہ رہے ہیں۔۔۔میری خالہ ام عبد الرب ان کے بارے میں کہا کرتی تھیں کہ خواہ سب لڑکوں کی شادی خاندان سے باہر ہو جائے اس کی خاندان میں ہی ہو
بہرحال ان کا مزاج بہت دھیما ہے ۔۔۔شدید غصہ میں بھی میں نے ان کو اتنے سالوں میں کبھی اول فول بکتے نہیں دیکھا۔۔بہت متحمل مزاج ہیں ۔۔بہت بامروت ہیں ۔۔۔ایک بہت نمایاں خوبی یہ ہے کہ ماں باپ کے بہت فرمانبردار ہیں۔۔۔کبھی کسی تیسرے کے بارے میں گفتگو نہیں کرتے۔۔مجھے بھی نہیں کرنے دیتے۔۔۔کسی کے بارے میں تجسس نہیں کرتے۔۔۔وغیرہ وغیرہ
میں نے ان سے تحمل سیکھا ہے ۔۔۔۔زبان کی حفاظت کیسے کرنی ہے یہ بھی سیکھنےکی کوشش کرتی ہوں لیکن اس میں کامیابی نہیں ہوئی
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

بچے ابھی چھوٹے ہیں اور اس سے سکول پر باتیں کریدنا اور انہیں دوسری اکٹیوٹی پر وقت نہ دینا نقصان دہ ھے اسے وہمی طبیعت سمجھا جا سکتا ھے۔

والسلام
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
السلام علیکم

بچے ابھی چھوٹے ہیں اور اس سے سکول پر باتیں کریدنا اور انہیں دوسری اکٹیوٹی پر وقت نہ دینا نقصان دہ ھے اسے وہمی طبیعت سمجھا جا سکتا ھے۔

والسلام
اصلاح کے لیے شکریہ۔۔۔لیکن کریدنا کا مطلب یہ نہیں ہے کہ سارا دن اسی کام میں صرف ہو۔۔۔کھیلنا اور اچھلنا کودنا بھی جاری رہتا ہے ۔۔۔۔مقصد صرف یہ ہوتا ہے کہ میں ان کی دن بھر کے مشاغل سے باخبر رہوں اور وہ مجھ پر اعتماد کرنا سیکھیں
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
41۔عورتوں میں تدبر اور تفکر کے حوالے سے کیا کہیں گی؟ کیا تیسری آنکھ کی بصیرت تقوی دار خاتون میں ہو سکتی ہے ؟اس حوالے سے آپ کا مشاہدہ کیا ہے؟
میرے آس پاس جو خواتین ہیں الحمد للہ تدبر اور تفکر کی دولت سے مالا مال ہیں اس لیے میرا مشاہدہ تو یہی کہتا ہے کہ ایسا ہونا ممکن ہے ۔۔۔ہاں البتہ مردوں سے ان کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا کیونکہ فطری طور پر مردوں کا وژن ان کی سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت ان کا تدبر و تفکر خوتین کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ دین کا میدان ہو یا دنیا کا امتیازی حیثیت رکھنے والے افراد میں خواتین کا تناسب آٹے میں نمک کے برابر ہے ۔۔۔حدیثِ مبارکہ میں بھی عورتوں کو ناقصاتِ عقل و دین کہا گیا ہے۔۔۔
تدبر وتفکر کے حوالے سے قرآن کی یہ آیت خاصی اہم ہے ۔۔۔
یاایھا الذین امنوا ان تتقوا اللہ یجعل لکم فرقانا
اے ایمان والو اگر تم تقوی اختیار کرو گے تو اللہ تعالی تمہیں فرقان عطا فرمائیں گے
فرقان کیا ہے۔۔۔؟؟؟یہ دراصل تدبر اور تفکر ہی ہے ۔۔حق و باطل میں تمیز کرنے کی صلاحیت ہے۔۔۔تو جو تقوی کے جتنے بلند مقام پر فائز ہوتا جائے گا خواہ مرد ہو یا عورت اللہ اسے فرقان کا اتنا حصہ عنایت فرماتے جائیں گے ۔۔۔اور یہ وعدہ مردوں عورتوں دونوں سے ہی ہے۔۔۔بس تقوی اختیار کرنا شرط ہے
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
42۔ مسلکی اختلافات کےبارے میں آپ کا نقطہ نظر کیا ہے ؟ جدید پیش آمدہ مسائل کے دینی حل کے لیے بہترین طریقہ کیا سمجھتی ہیں ؟
مسلکی اختلافات کے بارے میں میرا نقطہ نظر یہ ہے کہ یہ مسائل سے زیادہ اصولوں اور طریقہ‘ استدلال و استشہاد کا اختلاف ہے ۔۔۔مختلف مسالک کے ہاں جو مسائل میں اختلاف پایا جاتا ہےاس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ وہ بغیر کسی دلیل کے اس مسئلے کو اخذ کر رہے ہیں بلکہ وجہ دراصل یہ ہے کہ ان کے قرآن و حدیث سے استدلال کرنے کے اصول ہی فرق ہیں۔۔۔دلیل ان کے پاس بھی ہوتی ہے لیکن طریقہ استدلال کے فرق کی وجہ سے مسائل میں اختلاف پیدا ہو جاتا ہے ۔۔۔۔اب مسائل کے ان اختلافات کو اگر ہم مروجہ طریقوں کے مطابق حل کرنے کی کوشش کریں گے تو مسائل سلجھنے کی بجائے مزید الجھتے جائیں گے ۔۔۔مخالف مسلک کے کسی مسئلے کو لے کر عوام الناس کا بحث مباحثہ شر وع کر دینا۔۔۔بھئی جب ان کے اصول استدلال ہی مختلف ہیں تو لاکھ آپ اپنے دلائل ان کے آگے رکھیں کبھی فائدہ نہیں ہو گا ۔۔۔۔مقابل مزید متنفر ہو گا اور آپ لا شعوری طور پر دین کی خدمت کرنے کی بجائے اغیار کے ہاتھ مضبوط کرنے کا سبب بن رہے ہوتے ہیں ۔۔۔۔ان مسائل کو حل کرنے کا طریقہ میری ناقص رائے کے مطابق یہ ہے کہ تمام مسالک کے جید علماء بیٹھیں۔۔۔قرآن و حدیث کو اپنے درمیان ثالث بنائیں اور افہام و تفہیم کے ماحول میں مسائل کی بجائے اصولوں پر بات کریں ۔۔۔یوں صحت مندانہ نتائج کی امید کی جا سکتی ہے لیکن یوں عام لوگوں کا اس حساس موضوع پر بحث مباحثہ بلکہ لڑائی جھگڑا مسلکی اختلافات سے بڑھ کر ذاتی سطح پر اتر آتا ہے ۔۔۔فریقین کی پرزور کوشش ہوتی ہے کہ اگلے کا سینہ چیر کر اپنا مسلک اس کے دل میں ڈال دیا جائے۔۔۔۔جب آپﷺ اپنی تمام تر کوششوں ‘ دعاؤں اور متنوں کے باوجود ابو طالب کو کلمہ نہیں پڑھاسکے تو ہم اور آپ محض اپنے چاہنے پر بھلا کیسے کسی کے دماغ میں کچھ ڈال سکتے ہیں۔۔۔اللہ تعالی نے جابجا اس حوالے سے آپﷺ کو تسلی دی ہے اور فرمایا ہے آپﷺ کا کام محض پہنچا دینا ہے
انک لا تھدی من احببت ولکن اللہ یھدی من یشاء
فلعلک باخع نفسک الا یکونوا مومنین
ان علیک الا البلاغ
لہذا میں یہ سمجھتی ہوں کہ ایسےحساس مسائل عوام الناس کے ہاں موضوع بحث بننے کی بجائے جید علماء کے ہاں ڈسکس ہوں۔۔اور مسائل کی بجائے اصولوں پر بات ہو۔۔۔اگر ہم جیسے لوگوں کو اس پر بات کرنے کی ضرورت پیش آ جائے تو قرآن و حدیث کی رو سے صحیح موقف پیش کر کے اللہ کے ہاں اپنی حجت تمام کریں ۔۔۔اپنے موقف پر اصرار کرنا اور مقابل کے نہ ماننے کی صورت میں اس کو انا کا مسئلہ بنا لینا کسی طور مناسب نہیں۔۔۔۔ہمارے بیرونی دشمن اتنے زیادہ ہیں کہ ہمیں اپنی قوت آپس میں لڑ کر ختم کرنے کی بجائے ایک دوسرے کے ہاتھ مضبوط کرکے سیسہ پلائی دیوار کی مانند دشمن کے سامنے ڈٹ جانا چاہیے
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
43۔اپنی پسندیدہ شخصیات اور کتب کے بارے میں آگاہ فرمائیں ۔نیز مطالعہ کے لیے آپ کا کیا معمول ہے؟
شادی کے بعد سے مطالعہ تقریبا ختم ہی ہو گیا ہے ۔۔۔۔سرسری طور پر بہت سی کتابیں دیکھ لیتی ہوں لیکن کسی کتاب کا بالاستعاب مطالعہ کرنا دیوانےکے خواب کی شکل اختیار کر چکا ہے۔۔۔ماہنامہ رسالے بھی دیکھ لیتی ہوں محدث‘ اردو ڈائجسٹ وغیرہ
فداہ ابی وامی آپﷺ کی شخصیت سے والہانہ محبت ہے۔۔۔دیگر انبیاء میں حضرت ابراہیم سے بہت زیادہ لگاؤ محسوس ہوتا ہے ۔۔۔آپ کی آزمائشیں اور آپ کی قربانیاں خصوصا اولاد کے حوالے سے جب ان کے بارے میں سوچتی ہوں تو ذہن حیران و ششدر رہ جاتا ہے ۔۔۔عید قربان پر حضرت ابراہیم کی بہت یاد آتی ہے
کسی زمانے میں علامہ اقبال اور ان کی شاعری سے بہت زیادہ جذباتی لگاؤ تھا ۔۔ان کی بہت سی شاعری میں نے حفظ کر رکھی تھی ۔۔۔لیکن جب سے ان کی کتاب reconstruction of religious thought in islam کے بارے میں معلوم ہوا تب سے انھیں معصوم سمجھنا چھوڑ دیا۔۔۔ان کے لیے دعا کرتی ہوں ہاں ان کی شاعری سے لگاؤ ابھی باقی ہے
مطالعہ کا کوئی خاص معمول نہیں ہے۔۔۔چونکہ کسی کتاب کا باقاعدگی سےمطالعہ نہیں کرپاتی اس لیے جب موقع اور فرصت ملے کر لیتی ہوں
 
Top