محترم یوسف ثانی صاحب ، آپ کا بہت شکر گزار ہوں کہ آپ نے ہماری درخواست پر انٹرویو کے لیے وقت مرحمت فرمایا ۔
لکھنے میں آپ نے جس طرح کی کوفت کا تذکرہ کیا ہے ، اس حالت میں بھی انٹرویو مکمل کرلینا آپ کی ہمت ہے ۔ اللہ آپ کو جزائے خیر دے ۔
حدیث پراجیکٹ کے حوالے سے آپ نے جس طرح کی فکر کا تذکرہ کیا ہے ، آپ کی نیک نیتی پر کوئی بھی شبہ نہیں ، لیکن قرآن و حدیث کو جب بھی اس انداز سے دیکھا گیا ہے ، اس کے کوئی اچھے نتائج برآمد نہیں ہوئے ۔
آپ مخصوص جلدوں ، اوراق کی حد بندی کی بجائے ’ افہام و تفہیم ‘ کو ہدف بنا کر اس پر کام کریں ، سارا دین سمجھانا سوائے انبیاء کے کسی کی ذمہ داری نہیں ، جو کرسکیں ، جتنا کرسکیں اچھے طریقے سے کریں ۔