اشماریہ
سینئر رکن
- شمولیت
- دسمبر 15، 2013
- پیغامات
- 2,682
- ری ایکشن اسکور
- 752
- پوائنٹ
- 290
حیرت ہے۔تقلید نقل کو کہتے ہیں۔ جیسے کوئی اچھا کام کرے تو کہتے ہیں اسکا یہ کام قابل تقلید ہے۔ مطلب اس کام کی نقل میں ہمیں بھی اچھا کام کرنا چاہئے
حیرت ہے۔تقلید نقل کو کہتے ہیں۔ جیسے کوئی اچھا کام کرے تو کہتے ہیں اسکا یہ کام قابل تقلید ہے۔ مطلب اس کام کی نقل میں ہمیں بھی اچھا کام کرنا چاہئے
حیرت ہےجزاک اللہ بھائی جان
میں غلط صحیح کی بحث تو نہیں کر رہا اور نہ اتنا علم رکھتا ہوں کہ آپ کے سامنے یہ بحث کر سکوں لیکن میرا خیال ہے کہ یہ حکم ماننا تقلید ہی ہوتی ہے۔
مثال کے طور پر جابر جعفی کو محدثین (بشمول امام اعظم) نے ضعیف قرار دیا ہے۔ اس پر کوئی قرآنی یا حدیث سے دلیل نہیں ہے۔ ہم صرف محدثین کے ورع اور علم پر اعتماد کر کے اس جرح کو قبول کر لیتے ہیں۔
یہ تقلید ہی ہوتی ہے نا؟ اب نام ہم اس کا کچھ بھی رکھ دیں۔
کیا امام صاحب مجتہد فی المذہب ہی پیدا ہوئے تھے؟کیا آپ لوگوں نے اتنے بڑے بڑے جھوٹ سنے ہیں کبھی - نہیں نا - چلیں اب دیکھ لیںاحناف کی اپنی ویب سائٹ پر تقلید کے بارے میں سوالات اور ان کے حیرت انگیز جواباتایک دو سوالات میں یہاں پیش کر دیتا ہوں - باقی آپ یہ نیچے والا لنک دیکھ لیںسوال ہفتم: امام ابو بوسفؒ اور امام محمدؒ امام ابو حنیفہؒ کے شاگرد ہیں اور آپ کی تقلید بھی کرتے ہیں مگر انہوں نے بہت سے مسائل میں امام صاحب کی مخالفت کیوں کی؟الجواب: امام ابو یوسف اور امام محمد یہ دونوں حضرات خود مجتہد فی المذہب ہیں اور مجتہد کو دوسرے مجتہد کی تقلید واجب نہیں ہوتی۔ ہاں اگر اپنے سے بڑے مجتہد کی تقلید کرے تو جائز ہے۔
سوال ہشتم: کیا کسی امام نے اپنی تقلید کرنے کا حکم دیا ہے؟
الجواب: ائمہ اربعہ کے اقوال مختلف کتابوں میں موجود ہیں جن میں ان حضرات نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہماری ہر اس بات کو مانو جو قرآن وسنت کے موافق ہواور جو خلاف ہو جائے اس کو مت مانو۔ مطلب یہ ہو ا کہ وہ اپنے اقوال کی ترغیب دے رہے ہیں اور یہ بھی بتا رہے ہیں کہ ان کے اقوال قرآن وسنت کے موافق ہیں اور قرآن وسنت کی مخالفت نہیں کرتے پس اس سے ان کی تقلید کی حکم ان کے اپنے اقوال سے ثابت ہوا۔
سوال نہم: جو لوگ چاروں اماموں میں سے کسی امام کی تقلید نہیں کرتے۔ ان کے بارے میں کیا حکم ہے؟
الجواب:موجودہ دور میں جو لوگ ائمہ اربعہ میں سے کسی ايک امام کی تقلید نہیں کرتے وہ فافق ہیں۔ اہل سنت والجماعت سے خارج ہیں اور حرمین شریفین کے فتووں کے مطابق ان پرتعزیز واجب ہے۔
لنک یہ ہے۔
میرے محترم بھائی!اس میں حیرت کی کیا بات ہے۔ سارے جہاں کو معلوم ہے کہ تقلید نقل کو کہتے ہیں۔ ایسا نقل جس میں آپ کسی کی پیروی کرتے ہیں اسکے نقش قدم پر چلتے ہیں۔ شماریہ بہن بھائی تو آپ بتائیں تقلید کیا مطلب ہے آپ بتا دیں
براہ کرم اگر آپ کو اختلاف ہے تو میری اصلاح فرمائیے۔حیرت ہے
آپ نے جو ان الفاظ میں چند لائنیں لکھیں ہیں۔براہ کرم اگر آپ کو اختلاف ہے تو میری اصلاح فرمائیے۔
آپ کا یہ اپنا خیال ہے۔(کیونکہ آپ نے میرا خیال ہے کہ الفاظ لکھے ہیں) یا پھر آپ تقلید کی یہ اصطلاحی تعریف مانتے ہیں۔؟ اور ثابت بھی کرسکتے ہیں؟جزاک اللہ بھائی جان
میں غلط صحیح کی بحث تو نہیں کر رہا اور نہ اتنا علم رکھتا ہوں کہ آپ کے سامنے یہ بحث کر سکوں لیکن میرا خیال ہے کہ یہ حکم ماننا تقلید ہی ہوتی ہے۔
مثال کے طور پر جابر جعفی کو محدثین (بشمول امام اعظم) نے ضعیف قرار دیا ہے۔ اس پر کوئی قرآنی یا حدیث سے دلیل نہیں ہے۔ ہم صرف محدثین کے ورع اور علم پر اعتماد کر کے اس جرح کو قبول کر لیتے ہیں۔
یہ تقلید ہی ہوتی ہے نا؟ اب نام ہم اس کا کچھ بھی رکھ دیں۔
جزاک اللہ خیرا محترم بھائی میں بھی اپنی سمجھ اور علم کے مطابق دلائل تو دے سکتا ہوں حقیقی غلط صحیح تو اللہ تعالی ہی جانتا ہے کہ کون ہے ہاں ہم جتنی چیز کے مکلف بنائے گئے ہیں اور ہمیں جتنی نعمت (عقل و علم) دی گئی ہے اسکے تحت ہم غلط درست کا ایک نظریہ قائم کر سکتے ہیں اور اس میں بھی اللہ تعالی نے ہمیں ہماری سمجھ سے زیادہ مکلف نہیں بنایا واللہ اعلمجزاک اللہ بھائی جان
میں غلط صحیح کی بحث تو نہیں کر رہا اور نہ اتنا علم رکھتا ہوں کہ آپ کے سامنے یہ بحث کر سکوں لیکن میرا خیال ہے کہ یہ حکم ماننا تقلید ہی ہوتی ہے۔
مثال کے طور پر جابر جعفی کو محدثین (بشمول امام اعظم) نے ضعیف قرار دیا ہے۔ اس پر کوئی قرآنی یا حدیث سے دلیل نہیں ہے۔ ہم صرف محدثین کے ورع اور علم پر اعتماد کر کے اس جرح کو قبول کر لیتے ہیں۔
یہ تقلید ہی ہوتی ہے نا؟ اب نام ہم اس کا کچھ بھی رکھ دیں۔