ہمیں کسی فن میں کسی کی تقلید کی ضرورت نہیں۔ جس کو آپ تقلید سمجھ رہے ہیں وہ آپ کا خام خیال ہے فقط۔ خالی خولی کسی کے بات پر اعتماد نہیں کیا جاتا۔ بلکہ اعتماد کرنے کے دلائل موجود ہوتے ہیں۔ کہ بیان کرنے والا عادل ضابط ثقہ حجت ھے یا کہ ردی الحفظ ، کذاب منکر وغیرہ ھے؟؟؟
جب ثابت ھوجائے کہ بیان کرنے والا عادل بھی ھے اور حافظ بھی ہے۔ تو بیان کرنے والے کی گواہی کے مقبول ھونے کے علاوہ کوئی چارہ ہی نہیں۔
اور یہ سب باتیں دلیل کی محتاج ہیں۔ تو ثابت ہوا کہ اسماء الرجال کے ثقہ ثبت ائمہ کے جرح وتعدیل پر مبنی اقوال خود حجت ہیں۔ جو اُنکی بالمشاھدہ گواہیاں ہیں۔
لہذا تقلید سے خارج ہیں۔