اللہم اغفرلہ و ارحمہ وعافہ واعف عنہ
میری بھی شیخ کو ذرا تفصیلی ملنے کی شدید خواہش تھی جو الحمد للہ تقریبا نصف سال پہلے جب شیخ عمرہ کے لیے آئے تو پوری ہوگئی ۔
اس سے پہلے شیخ صاحب سے پانچ چھے سال پہلے لاہور میں رسمی سی ملاقات ہوئی تھی اور ان کا خطبہ جمعہ سماعت کرنے کا موقعہ ملا تھا ۔
اس خطبہ میں شیخ نے علامہ وحید الزمان کی کتاب القاموس الوحید کا حوالہ بھی دیا تھا اور کہا کہ اگرچہ ان کا منہج درست نہیں تھا لیکن یہ لغت ان کا بہت اچھا کام ہے ۔
شیخ سے کسی نے ’’ لاٹری ‘‘ کا حکم پوچھا تو آپ نے فرمایا بھائی مجھے پتہ ہی نہیں لاٹری کیا ہوتی ہے لہذا حکم بھی نہیں بتاسکتا ۔
شیخ نے ایک بات یہ بھی بتائی کہ ’’ ابوعوانۃ ‘‘ کنیت سے دو محدث مشہورہیں عام طور پر لوگ جہاں بھی ابوعوانۃ آتا ہے اس کو الإسفرائینی صاحب المستخرج سمجھ لیتے ہیں حالانکہ کتب سۃ کے اندر جہاں جہاں بھی ابوعوانۃ آیا ہے اس سے مراد صاحب المستخرج نہیں بلکہ وضاح بن عبد اللہ الیشکری مراد ہیں ۔
آمین بجاہ النبی الکریم صلی اللہ علیہ وبارک وسلم
سلفی بھائی ! یہ عبارت عقیدے کے اعتبار سے درست نہیں ہے ۔
وسیلہ صرف تین چیزوں کا ڈالا جا سکتا ہے ۔
اللہ کی اسماء وصفات
اپنے اعمال صالحہ
کسی زندہ نیک بزرگ کی دعا
اس کے علاوہ وسیلے کی جتنی صورتیں ہیں درست نہیں ہیں انہیں میں سے ایک وسیلہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ’’ وجاہت ‘‘ کا ہے ۔