• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث بک

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
لفظ 'اوقات' کے بڑے فائدے ہیں!
دیکھنے کو تو یہ 'معیوب سا' لفظ لگتا ہے, بلکہ کبھی اسے گالی بھی تصور کر لیا جاتا ہے۔ لیکن اسکی بدولت بہت سوں کا 'بھلا' ہو جاتا ہے۔
ایک نکاح کے موقع پر کسی نے حافظ صاحب سے پوچھا شرعی حق مہر کتنا ہے؟ ہم چاہتے ہیں کہ حق مہر شرعی ہونا چاہیے نہ کم نہ زیادہ۔
سائل صاحب بیچارے 'جماعت اسلامی گزیدہ' تھے۔ اور سمجھ رہے تھے کہ سوا بتیس روپے یا اسکے قریب قریب سے کام چل جائے گا۔ ویسے تو وہ کم از کم کروڑ پتی تھے۔ لیکن جیب ڈھیلی کرنا دشوار محسوس ہوتا تھا (یاد رہے کہ وہ 'شیخ' نہیں تھے! ہمارے بیچارے شیخ تو یونہی بدنام ہیں!)
حافظ صاحب نے بارعب چہرے سے دلہا میاں کے ابا حضور کو مجلس نکاح میں یہ سوال سننے کے بعد دیکھا اور گویا ہوئے ''اپنی اوقات کے مطابق دے دو...''
وہ کہنے لگا ''حافظ صاحب شرعی حق مہر کتنا ہے یہ پوچھا ہے''
حافظ صاحب فرمانے لگے '' شرعی حق مہر وہ ہے جو اپنی اوقات کے مطابق دیا جائے‘ نہ کنجوسی کی جائے اور نہ ہی اپنی اوقات سے باہر نکلا جائے!''
یہی معاملہ فطرانہ کا بھی ہے۔
فطرانہ میں مختلف جنسیں مقرر ہیں ۔ ہر کوئی کم از کم قیمت والی جنس کا ریٹ لگا کر فطرانہ ادا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
لہذا سب کو فطرانہ کی تمام تر اجناس کی قیمتیں بتا کر کہہ دیا جائے کہ ''ان میں سے اپنی اوقات کے مطابق کسی جنس کے حساب سے فطرانہ دے دو''
امید ہے کہ 'افاقہ' ہوگا۔


محمد رفیق طاہر
 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
جب آپ کی آنکھوں میں بہت سے آنسو جمع ہو جائیں،
جب آپ کے دکھوں کا کوئی مداوا نہ ہو،
جب کسی سے کچھ کہنے کا حوصلہ نہ ہو،
تو آپ کبھی پریشان نہ ہونا،
بس اُس ذات باری تعالیٰ کی جانب دیکھنا،
اُس سے اپنا دُکھڑا کہہ دینا،
اُس سے ایک محبت بھری نظر کے کرم کی دعا کرنا،
بے شک وہی تو ہے جو روتے کو ہنسا دیتا ہے،
وہی تو ہے جو بگڑی بنا دیتا ہے،
اور وہی تو ہے جو ڈوبتی کشتی کو پار لگا دیتا ہے،
بس اُس سے امید رکھنا ، اُس پہ یقین رکھنا،
دیر یا سویر، وہ ضرور نوازتا ہے۔۔
دعا کی مثال تو دستک کی طرح ہے،
اور مسلسل دستک سے دروازہ کُھل ہی جاتا ہے
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
انسان اپنے جسم و لباس پر ہلکا سا میل کچیل بھی برداشت نہیں کرتا. فورا صاف کردیتا ہے. لیکن اس کا باطن لاکھ غلیظ ہو، اسے کراہت تک محسوس نہیں ہوتی.
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
لمحہ فکریہ

آذان کی آواز پر ایک بھی دکان بند نہیں ہوتی
اور ایک گولی کی آواز پر پورا بازار بند ہو جاتا ہے.
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
موت کا ڈر تو ہے لیکن جسکے قبضہ میں موت ہے اسکا ڈر نہیں.....
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,497
پوائنٹ
964
قرآن مجید میں معجزات و کرامات، اور علامات و آیات کے ساتھ ساتھ یہ اسلوب بھی ہے :
وَإِن كَانَ كَبُرَ‌ عَلَيْكَ إِعْرَ‌اضُهُمْ فَإِنِ اسْتَطَعْتَ أَن تَبْتَغِيَ نَفَقًا فِي الْأَرْ‌ضِ أَوْ سُلَّمًا فِي السَّمَاءِ فَتَأْتِيَهُم بِآيَةٍ ۚ وَلَوْ شَاءَ اللَّـهُ لَجَمَعَهُمْ عَلَى الْهُدَىٰ ۚ فَلَا تَكُونَنَّ مِنَ الْجَاهِلِينَ ( الأنعام : 35 )
اگر آپ کو ان کا اعراض گراں گزرتا ہے تو اگر آپ کو یہ قدرت ہے کہ زمین میں کوئی سرنگ یا آسمان میں کوئی سیڑھی ڈھونڈ لو اور پھر کوئی معجزہ لے آؤ تو اور اگر اللہ کو منظور ہو تو ان سب کو جمع کر دینا سو آپ نادانوں میں سے نہ ہو جایئے .
مَن كَانَ يَظُنُّ أَن لَّن يَنصُرَ‌هُ اللَّـهُ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَ‌ةِ فَلْيَمْدُدْ بِسَبَبٍ إِلَى السَّمَاءِ ثُمَّ لْيَقْطَعْ فَلْيَنظُرْ‌ هَلْ يُذْهِبَنَّ كَيْدُهُ مَا يَغِيظُ (الحج : 15 )
جس کا خیال یہ ہو کہ اللہ تعالٰی اپنے رسول کی مدد دونوں جہان میں نہ کرے گا وہ اونچائی پر ایک رسہ باندھ کر (اپنے حلق میں پھندا ڈال کر اپنا گلا گھونٹ لے) پھر دیکھ لے کہ اس کی چالاکیوں سے وہ بات ہٹ جاتی ہے جو اسے تڑپا رہی ہے؟​
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,497
پوائنٹ
964
فلاں عالم دین یہ کہتا ہے ، دوسرا مولوی اس سے مختلف بات کرتا ہے ، تیسرا دونوں سے الگ رائے رکھتا ہے ، کس اسلام پر عمل کیا جائے ؟ ہر کوئی کہتا ہے کہ میں حق پر ہوں ، آخر ایک عام بندہ کیا کرے ؟
یہ رویہ ، الجھن ، اور شکایت کئی لوگوں سے سننے کو ملے گی ۔
اس کا دو حرفی سیدھا سیدھا جواب ہے کہ آدمی تحقیق کرے ، اور اللہ سے ہدایت کی دعا ۔ فقط ۔
دیکھیے !سلمان فارسی رضی اللہ عنہ ’ فارس ‘ سے سیدھا ’ مدینہ منورہ ‘ نہیں پہنچ گئے تھے ، آگ پرستی سے تائب ہوتے ہی مسلمان نہیں بن گئے تھے ، بلکہ مختلف مذاہب کو ہر دفعہ یہی سوچ کر اپنایا کہ یہ حق ہے ، لیکن ہر دفعہ ’ ناحق ‘ ثابت ہونے پر دلبرداشتہ ہو کر ہمت نہیں ہارے ، بلکہ حق کی تلاش میں لگے رہے ، تو اللہ تعالی نے سب سے افضل نبی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ ، اور سب سے اکمل دین اسلام کے اولین پیروکاروں میں سے ہونے کا شرف عطا کیا ۔
والذين جاهدوا فينا لنهدينهم سبلنا و إن الله لمع المحسنين
دین میں آزمائش صرف یہ نہیں کہ آپ کے لیے مساجد دستیاب نہ ہوں ، عبادات سر انجام دینے کی اجازت نہ ہو ، بلکہ یہ بھی آزمائش کا حصہ ہوسکتا ہے کہ سب سہولیات ہونے کے باوجود آپ کے اندر تلاش حق کے لیے کتنی جستجو ہے ؟ اور اس سلسلے میں آپ نے کتنی محنت و مشقت کی ہے ؟ !
جو شخص دنیا کی کوئی معمولی سی چیز خریدنے کے لیے کئی لوگوں سے مشورہ ، اور رائے لیتا ہے ، آخر وہ دینی مسائل کو سلجھانے کے لیے کس قدر تڑپ رکھتا ہے ؟
 
Last edited:

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
ایک عرصے بعد انٹرویو پڑھنے کا موقع ملا۔آخری بار پڑھا تواپنی شخصیت میں بہت تضاد محسوس ہوا۔آج پڑھا تو قلبی سکون میسر آیا۔کبھی کبھار اپنے خیالات بھی ہم سے پوشیدہ ہو جاتے ہیں۔اپنے خیالات خود پڑھتے رہنے سےبہت سے معاملات آسان ہو جاتے ہیں۔یاددہانی اور بھولی باتیں یاد دلانے کیلیے چند اقتباسات ))
مجھے سختی سے خوف نہیں۔۔مجھے نرمی اورمصلحت کے تحت گناہ یا گناہ کی طرف لے جانے والوں رستوں کا خوف رہتا ہے۔
جس عمر میں دنیا اور دنیا والے ہمیں بیکار سمجھ کر تنہا کر دیتے ہیں۔۔ریٹائر کر دیتے ہیں۔۔عمر کا وہ حصہ ہم اپنے رب کے لیے وقف کر کے اسے زندگی بھر کا نذرانہ سمجھ لیتے ہیں۔
دکھ تکلیف ہو تو علیحدگی میں رو لیتی ہوں اور گھروالوں سے ڈسکس کر لیتی ہوں ۔دکھ تکلیف بہت زیادہ ہو اور باربار ہو یا کوئی شخص نرمی کا ناجائز فائدہ اٹھا کر سر چڑھے تو پھر غصہ میں بدل جاتا ہے۔
مائیں بھی جان چھڑواتیں ہیں،بچہ اماں بعد میں بولتا ہے،سکول پہلے پہنچ جاتا ہے۔
کسی برے شخص کو اچھا شخص اور اچھے شخص کو برا شخص مل جانے سے خوفزدہ رہتی ہوں۔
میری خواہش تھی کہ میری پوسٹس ہزار سے اوپر نہ بڑھیں البتہ پوسٹس میں تسلسل سے جاری رکھوں۔
بچپن میں اولاد پر جائزسختی اور ان کی تربیت کا ثمر ساری زندگی انہیں بھی،آپ کو اورآپ کی امت کو ملتا ہے!!
اور میرے نزدیک انٹرویو کا سب سے بہترین سوال اور جواب۔
اب تك زندگی سے کیا سیکھا؟؟
زندگی ہماری سب سے بڑی استاد ہے۔۔لمحہ لمحہ سکھاتی ہے!
دو اہم باتیں:
1)مشکلات ہر ایک پر آتی ہیں۔۔ہم اس میدان میں اکلوتے نہیں۔۔دیکھیے اور جھیل جائیے۔۔بے شک ہر تنگی کے ساتھ آسانی ہے اور بے شک ہر تنگی کے ساتھ آسانی ہے۔۔مشکل آجائے تو ماضی میں پلٹ کر دیکھے۔۔ہم تو اس سے کئی گنا بڑی مصیبتیں جھیل کر آئے تھے۔۔تو اسے جھیلنے میں اب مشکل نہیں ہونی چاہیے!

2)وَعَسَىٰ أَن تَكْرَ‌هُوا شَيْئًا وَهُوَ خَيْرٌ‌ لَّكُمْ ۖ وَعَسَىٰ أَن تُحِبُّوا شَيْئًا وَهُوَ شَرٌّ‌ لَّكُمْ ۗ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ۔البقرۃ :216
ترجمہ:مگر عجب نہیں کہ ایک چیز تم کو بری لگے اور وہ تمہارے حق میں بھلی ہو اور عجب نہیں کہ ایک چیز تم کو بھلی لگے اور وہ تمہارے لئے مضر ہو۔ اور ان باتوں کو) خدا ہی بہتر جانتا ہے اور تم نہیں جانتے ۔
چیزیں بری لگتی ہیں مگر وہ ہمارے حق میں کس قدر بہتر ہیں،اس کا شعور ہمیں بعد میں ملتا ہے اور ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی!
 
Top