• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث بک

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
جب کوئ آپ سے آپ کے مسلک کے بارے میں پوچھتا ہے تو درحقیقت وہ یہ طے کرنا چاہتا ہے کہ اسے آپ سے محبت کرنی ہے یا نفرت...........
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
لکھنے والے سے بلاوجہ وضاحت مانگنا اچھی عادت نہیں سمجھی جاتی کیونکہ لکھاری کچھ سوچ کر ہی لکھتا ہے اور زندگی کے کسی نہ کسی موڑ پر لکھاری کی لکھی بات کی سمجھ آ جاتی ہے۔
مجھ سے آج تک کسی بات پر وضاحت مانگی گئی ہو نہ ہو اس بات پر سب نے ضرور پوچھا کہ کیا کیوں اور کیسے¿
کچے گھر دیکھنے میں اچھے ہوتے ہیں رہنے میں نہیں۔۔
بچپن سے کچے گھر کا شوق کسے نہیں ہوتا۔ادب سے جڑے لوگ جب تک کچی زمین اور کچے گھروں کا ذکر نہ کر لیں ثقافت کا بیان مکمل نہیں ہوتا۔جانے حقیقت ہے کہ رونمائی کہ اسی طرح کچے گھروں میں رہنے کا شوق بہت نظر آتا ہے۔ممی ڈیڈی قسم کے افراد بھی جب کچے گھروں کا ذکر کریں تو ہنسی آتی ہے پہلے عقیدت ہوتی تھی کیونکہ ادراک نہ تھا۔
بچپن سے مجھے بھی کچے گھر بہت پسند ہیں۔ان کا سکون اطمینان بہت بھاتا تھا۔جب چار اعزا اکھٹے ہوتے بڑی سی کچی حویلی یا کچے گھر کا ذکر ضرور ہوتا جہاں ہم سب اکھٹے رہ سکیں۔عمر کا ہر دور گزرا جب یہ دور آیا تو ادراک ہوا کہ کچے گھروں میں مسائل بھی بہت ہوتے ہیں جنہیں کوئی چٹکی بجا کر حل نہیں کر سکتا۔۔وہاں فاقے بھی چلتے ہیں۔۔روایات کی زنجیریں ایسے جکڑتی ہیں کہ روح تک جکڑی جاتی ہے۔پسماندگی ہوتی ہے۔۔بہت مسائل ہوتے ہیں۔۔کبھی کسی کچے گھر میں چار گھر گزار کر دیکھو۔۔یہاں نہیں تو ساتھ کے کچے گھر کے مسائل خون کے آنسو رلا دیں گے پھر دیکھنا کس شوق سے کیسے کچا گھر ادا ہوتا ہے۔۔میرے ممی ڈیڈی قسم کے کچے گھروں کے شوقین لوگو!ہم اسلام آباد یا لندن میں تو کچا گھر بنا کر دینے سے رہے۔۔کچے گھر سے جڑے مسائل برداشت کر سکو۔۔سلجھا سکو تو بڑے شوق سے کچے گھر میں رہنے آنا!!
 
Last edited:

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
ﺑﮩﺖ ﮐﯿﻮﭦ ﻟﮓ ﺭﮨﯽ ﮨﻮ،
ﺁﺋﯽ ﻟﻮ ﯾﻮ ،
ﻭﯾﺮﯼ ﺑﯿﻮﭨﯽ ﻓﻞ ﺍُﻑ ﯾﮧ ﻧﮕﺎﮨﯿﮟ۔
ﺍﺱ ﺗﺼﻮﯾﺮ ﭘﺮ ﺍﯾﺴﮯ ﺳﯿﻨﮑﮍﻭﮞ ﮐﻤﻨﭩﺲ ﺗﮭﮯ ﺍﻭﺭ
ﮐﻤﻨﭩﺲ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺳﺐ ﺍﻧﺠﺎﻥ ﺗﮭﮯ۔ ﭘﺮ ﺟﺲ ﮐﯽ
ﺗﺼﻮﯾﺮ ﺗﮭﯽ ﺍُﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺍِﺱ ﮐﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﺑﮭﺮ ﮐﮯ
ﻋﮩﺪﻭﭘﯿﻤﺎﻥ ﺗﮭﮯ ۔ ﺁﺝ ﻓﯿﺲ ﺑُﮏ ﮐﮭﻮﻟﺘﮯ ﮨﯽ ﻓﺮﯾﻨﮉ ﺁﻑ
ﻓﺮﯾﻨﮉ ﭨﯿﮓ ﻓﻮﭨﻮﺯ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﺴﯽ ﺗﺼﻮﯾﺮ ﺍِﺱ ﮐﮯ
ﮨﻮﻡ ﭘﯿﺞ ﭘﺮ ﺁﺋﯽ ﺟﻮ ﺍِﺱ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﺻﺮﻑ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺩِﻝ
ﻣﯿﮟ ﺗﮭﯽ ﻣﮕﺮ ﺍﺏ ﮨﺰﺍﺭﻭﮞ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ
ﻣﻮﺟﻮﺩ ﺗﮭﯽ۔ ﯾﮧ ﺗﺼﻮﯾﺮ ﮐﺴﯽ ﺍﻭﺭ ﮐﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺍﺱ ﮐﯽ
ﺷﺮﯾﮏ ﺣﯿﺎﺕ ساﮨﺮﮦ ﮐﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﺍﺣﺴﻦ ﻣﺎﮨﺮﮦ ﺳﮯ ﺑﮩﺖ
ﭘﯿﺎﺭ ﮐﺮﺗﺎ ﺗﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﺍُﺱ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﺍﯾﮏ ﻟﻤﺤﮧ ﺑﮭﯽ ﮔﺰﺍﺭﻧﺎ
ﻣﺸﮑﻞ ﮨﻮﺗﺎ ﺗﮭﺎ ۔ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﮨﯽ ﻭﺟﮧ ﺗﮭﯽ ﮐﮯ ﻭﮦ ﺷﺎﺩﯼ
ﮐﮯ 5 ﻣﺎﮦ ﮔﺰﺭﻧﮯ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺑﮭﯽ ﺁﻓﺲ ﺳﮯ ﺳﯿﺪﮬﺎ ﮔﮭﺮ
ﺟﺎﺗﺎ ﺗﮭﺎ ۔ ﭘﺮ ﺁﺝ ﺍﺿﻄﺮﺍﺏ ﮐﯽ ﮐﯿﻔﯿﺖ ﻣﯿﮟ ﺁﻓﺲ ﺳﮯ
ﺍﯾﮏ ﺩﻭﺳﺖ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﺟﺎ ﭘُﮩﻨﭽﺎ۔ ﺍﻭﺭ ﮔﮭﺮ ﻓﻮﻥ ﮐﺮﻧﮯ
ﮐﯽ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﻣﯿﺴﺞ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﺁﺝ ﺭﺍﺕ ﮔﮭﺮ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺅﮞ ﮔﺎ
ﻋﻠﯽ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﮨﻮﮞ ۔ساﮨﺮﮦ ﮐﮯ ﻟﯿﺌﮯ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﻏﯿﺮ
ﻣﺘﻮﻗﻊ ﺗﮭﯽ ﺍُﺱ ﻧﮯ ﻓﻮﻥ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺧﺮﯾﺖ ﺩﺭﯾﺎﻓﺖ ﮐﻨﺎ
ﭼﺎﮨﯽ ﺗﻮ ﺍﺣﺴﻦ ﮐﺎ ﻓﻮﺏ ﺑﻨﺪ ﺗﮭﺎ ۔ ﻭﮦ ﺭﺍﺕ ساﮨﺮﮦ ﻧﮯ
ﺑﮭﯽ ﺑﮯ ﭼﯿﻨﯽ ﻣﯿﮟ ﮐﺮﻭﭨﯿﮟ ﻟﯿﺘﮯ ﮐﺎﭨﯽ ﺍﮔﻠﮯ ﺩِﻥ ﺷﺎﻡ
ﮐﻮ ﺍُﺳﮯ ﺍﺣﺴﻦ ﮐﺎ ﭼﮩﺮﮦ ﺩﯾﮑﮭﻨﺎ ﻧﺼﯿﺐ ﮨﻮﺍ۔ ﻭﮦ
ﺍﻇﮩﺎﺭِ ﻧﺎﺭﺍﺿﮕﯽ ﺍﻭﺭ ﮔﻠﮧ ﺷﮑﻮﮦ ﮐﺮﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﺗﮭﯽ ﭘﺮ
ﺍﺣﺴﻦ ﮐﺎ ﺍُﺗﺮﺍ ﮨﻮﺍ ﭼﮩﺮﮦ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﯿﮑﺎ ﻟﮩﺠﮧ ﺍُﺳﮯ ﺍﻭﺭ
ﺑﮭﯽ ﭘﺮﯾﺸﺎﻥ ﮐﺮ ﮔﯿﺎ۔ ﭼﻨﺪ ﺩِﻥ ﺍﺣﺴﻦ ﮐﺎ ﺭﻭﯾﮧ ﺍﯾﺴﺎ ﮨﯽ
ﺭﮨﺎ۔ ﭘﮭﺮ ﺑﻌﺪ ﻣﯿﮟ ﺳﺐ ﭨﮭﯿﮏ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ۔ ﻭﮦ ﮨﯽ ﺍﻟﻔﺖ ﮐﯽ
ﺑﺎﺗﯿﮟ ﻭﮦ ﮨﯽ ﭼﺎﮨﺖ ﮐﮯ ﻧﻐﻤﮯ ﻭﮦ ﮨﯽ ﺩِﻝ ﻓﺮﯾﺐ ﭼﮭﯿﮍ
ﭼﮭﺎﮌ ﺍﻭﺭ ﺷﺎﻋﺮﺍﻧﮧ ﺍﻧﺪﺍﺯِ ﻣﺤﺒﺖ۔
ساﮨﺮﮦ ﻧﮯ ﺍﺣﺴﻦ ﮐﮯ ﺭﻭﯾﺌﮯ ﮐﻮ ﻃﺒﻌﯿﺖ ﮐﯽ ﺧﺮﺍﺑﯽ
ﺳﻤﺠﮫ ﮐﺮ ﺑﮭُﻼ ﺩﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﺣﺴﻦ ﺍُﺱ ﮐﯽ ﺗﺼﻮﯾﺮ ﻭﺍﻟﮯ
ﻣﻌﺎﻣﻠﮯ ﮐﻮ ﺍُﺱ ﮐﯽ ﻧﺎﺩﺍﻧﯽ ﮐﺎ ﻋﻤﻞ ﺳﻤﺠﮫ ﮐﺮ ﺑﮭﻮﻝ
ﮔﯿﺎ۔ ﻭﻗﺖ ﮐﯽ ﮔﺮﺩﺵ ﮐﺎ ﭘﮩﯿﮧ ﺣﺮﮐﺖ ﻣﯿﮟ ﺁﯾﺎ ﻣﺎﮦ ﻭ
ﺳﺎﻝ ﮔﺰﺭﮮ ﺧﻮﺷﯽ ﺍﻭﺭ ﻏﻢ ﺳﺎﺗﮫ ﺳﺎﺗﮫ ﭼﻠﺘﮯ ﺭﮨﮯ۔
ﭘﮭﺮ ﺍﯾﮏ ﺩِﻥ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﯽ ﺍﻭﻧﭻ ﻧﯿﭻ ﻣﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﺑﺎﺭ ﭘﺮ
ﺗﻨﺎﺯﻋﮧ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ۔ ﺍﻭﺭساﮨﺮﮦ ﭘﯿﺮ ﭘﭩﺨﺘﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﻓﺎﺩﺭ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ
ﭼﻠﯽ ﮔﺌﯽ۔ ﻣﻌﺎﻣﻠﮧ ﺍﺑﮭﯽ ﺳُﻠﺠﮭﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺷﺎﺩﯼ
ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﮐُﭽﮫ ﺩﯾﺮ ﮐﯽ ﺍﻧﭩﺮﭨﯿﻨﻤﻨﭧ ﮐﮯ ﻟﯿﺌﮯ ﮐﯿﺎ ﮔﯿﺎ
ﺍﯾﮏ ﮐﺎﻡ ساﮨﺮﮦ ﮐﯽ ﺷﺎﺩﯼ ﺷﺪﮦ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﻮ ﮈﺳﻨﮯ ﻭﺍﻻ
ﻧﺎﮒ ﺑﻦ ﮐﺮ ﭘﮭﻦ ﭘﮭﯿﻼﺋﮯ ﺍﺣﺴﻦ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺁﮐﮭﮍﺁ
ﮨﻮﺍ۔ ﺟﯽ ﮨﺎﮞ ﺍﮔﻠﮯ ﺩِﻥ ﺍﺣﺴﻦ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﮯ ﻓﯿﺲ ﺑُﮏ ﮐﮯ
ﭨﺎﺋﻢ ﻻﺋﻦ ﭘﺮ ﺍﯾﮏ ﺗﺼﻮﯾﺮ ﻧﻈﺮ ﺁﺋﯽ ﺟﻮ ﮐﮧ ﭘﮩﻠﯽ ﺗﺼﻮﯾﺮ
ﺳﮯ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﺗﮭﯽ ﻟﯿﮑﻦ ﺗﮭﯽ ﺍُﺱ ﮐﯽ ﺑﯿﻮﯼ ساﮨﺮﮦ
ﮐﯽ ۔ﺟﺴﮯ ﮐﺴﯽ ﻟﮍﮐﯽ ﯾﺎ ﻟﮍﮐﯽ ﻧﻤﺎ ﻟﮍﮐﮯ ﮐﯽ ﻓﯿﮏ
ﺁﺋﯽ ﮈﯼ ﻧﮯ ﺷﯿﺌﺮ ﮐﺮ ﮐﮯ ﭨﺎﺋﭩﻞ ﻟﮕﺎﯾﺎ ﺗﮭﺎ ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺴﯽ
ﻟﮓ ﺭﮨﯽ ﮨﻮﮞ؟؟؟؟؟
ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺗﺼﻮﯾﺮ ﭘﺮ ﺁﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﻧﺎﻗﺎﺑﻞِ ﺑﯿﺎﻥ ﮐﻤﻨﭩﺲ ﻧﮯ
ﺍﺣﺴﻦ ﮐﻮ ﺁﮒ ﺑﮕﻮﻻ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ۔ ﺍُﺱ ﻧﮯ ﻏﺼﮯ ﺳﮯ ﮐﺎﻧﭙﺘﮯ
ﮨﺎﺗﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﻭﮐﯿﻞ ﮐﻮ ﻓﻮﻥ ﻣﻼﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﭘﯿﻐﺎﻡ ﺟﺎﺭﯼ
ﮨﻮﺍ ﺟﻮ ﻋﺮﺵ ﮐﻮ ﮨﻼ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ ﺟﺴﮯ ﺷﺮﻋﯽ ﻋﻤﻞ ﮨﻮﺗﮯ
ﮨﻮﺋﮯ ﺑﮭﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﭘﺎﮎ ﻧﮯ ﻧﺎ ﭘﺴﻨﺪ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮨﮯ۔
ﻻﺋﯿﮑﺲ ، ﮐﻤﻨﭩﺲ ﮐﯽ ﺭﯾﺲ ﺍﻭﺭ " ﺳﯿﻠﻔﯽ ﮐﺮﯾﺰ" ﻧﮯساﮨﺮﮦ ﮐﯽ ﺧﻮﺷﯿﺎﮞ ﮨﯽ ﺭﯾﺰ ﮐﺮ ﺩﯼ ﺗﮭﯿﮟ۔ ﺍُﺱ ﻧﮯ
ﮐﺒﮭﯽ ﺧﻮﺍﺏ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻧﮧ ﺳﻮﭼﺎ ﮨﻮ ﮔﺎ ﮐﮧ ﯾﮧ ﻭﻗﺘﯽ
ﺩﺍﺩ ﻭ ﺗﺤﺴﯿﻦ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﺎ ﭼﯿﻦ ﭼﮭﯿﻦ ﻟﮯ ﮔﯽ۔
ﺍﻭﺭ ﺍﺏ ﺑﮭﯽ ﯾﮧ ﺭﻭﺵ ﺍﺧﺘﯿﺎﺭ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﻮ
ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﮐﺎ ﺧﯿﺎﻝ ﺗﮏ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﺗﺎ ﮨﻮ ﮔﺎ ﮐﮧ ﯾﮧ ﻭﻗﺘﯽ
ﻻﺋﯿﮏ ﺍﻭﺭ ﮐﻤﻨﭩﺲ ﮐﯿﺴﮯ ﺣﻘﯿﻘﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﭘﺮ ﺍﺛﺮ ﺍﻧﺪﺍﺯ
ﮨﻮ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔
ﺳﻨﻮ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺕ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﻭ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮐﺮ ﮐﮯ ﮐﯿﺎ
ﻣﻠﺘﺎ ﮨﮯ ؟
ﮐﯿﺎ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﯽ ﺭﺿﺎ ﺣﺎﺻﻞ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ؟
ﮐﯿﺎ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺷﻮﮨﺮ ﮐﮯ ﭘﯿﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﺍﺿﺂﻓﮧ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ؟
ﮐﯿﺎ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﺎ ﻏﯿﺮﺕ ﺑﮭﺎﺋﯽ ﮐﯽ ﻏﯿﺮﺕ ﮐﻮ
ﭨﺎﺋﭩﻞ ﻣﻠﺘﺎ ﮨﮯ؟
ﮐﯿﺎ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺑﺎﭖ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﺎﺋﯽ ﮐﯽ ﻋﺰﺕ ﺍﻭﺭ ﻣﺎﮞ
ﮐﯽ ﺗﺮﺑﯿﺖ ﮐﻮ ﭼﺎﺭ ﭼﺎﻧﺪ ﻟﮕﺘﮯ ﮨﯿﮟ؟
ﮐﯿﺎ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺧﺎﻧﺪﺍﻥ ﮐﯽ ﻋﺰﺕ ﻣﯿﮟ ﺍﺿﺎﻓﮧ ﮨﻮﺗﺎ
ﮨﮯ؟
ﺍﮔﺮ ﺗﻮ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﺷﻮﻕ ﺳﮯ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮐﺮﻭ
ﺍﻭﺭ ﺍﮔﺮ ﺍﯾﺴﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﺎ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮐﺲ ﻟﯿﺌﮯ ﮨﮯ؟
ﺁﻟﻠﮧ ﮐﮯ ﻟﯿﺌﮯ ﯾﮧ ﺳﺐ ﺑﻨﺪ ﮐﺮﻭ ، ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﺳﮯ
ﮔﺰﺍﺭﺵ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮨﻮﻧﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﺬﮨﺒﯽ
ﺗﻌﻠﯿﻤﺎﺕ ﮐﺎ ﻣﺬﺍﻕ ﻣﺖ ﺍُﮌﺍﺅ ﻧﮧ ﮨﯽ ﺩﻭﺳﺮﻭﮞ ﺳﮯ
ﺍُﮌﻭﺍﺅ۔ ﮐﮩﯿﮟ ﺍﯾﺴﺎ ﻧﮧ ﮨﻮ ﮐﮧ ﺑﮩﺖ ﺩﯾﺮ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺍﻭﺭ
ﭘﭽﮭﺘﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﭨﺎﺋﻢ ﺑﮭﯽ ﻧﮧ ﻣﻠﮯ ﮐﮩﯿﯿﮟ ﺍﯾﺴﺎ ﮐﻮﺋﯽ ﻋﻤﻞ
ﺁﭖ ﮐﯽ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﺎﻗﺎﺑﻞِ ﺗﻼﻓﯽ ﻧﻘﺼﺎﻥ ﻧﮧ ﮐﺮ
ﺩﮮ۔
آپ سب مجھ سے وعدہ کریں کہ کبھی بھی Facebook پر اپنی یا کسی بھی بہن کی تصویر نہيں لگائیں گی.
بولیں وعدہ کریں نہ کوشیس کریں گی نہ آپ؟ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟​
Like
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
عمل کا زاویہ سوچ اور علم کے زاویہ کے بعد بنتا اور بدلتا ہے! کوئی چیز جس کو دماغ جان لے اور اچھی طرح سمجھ لے اس پر دل اور گرد و نواح سے اثر انداز نہیں ہوتے۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
سنا ہے حشر میں کوئ کسی کا نہیں ہوگا
مگر یہ سلسلہ تو ابھی سے عروج پر ہے
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
"دعاؤں والی راتیں"

اگر آپ گاڑی میں بیٹھ کر چابی لگائیں ایکسیلیٹر دبا کر گئیر ڈالیں اسٹیرنگ سنبھالیں
مگر آپ نے اکنیشن آن ہی نہ کیا ہو؟
اس میں چابی گھمائی ہی نہ ہو تو کیا گاڑی اسٹارٹ ہو کر منزل کی طرف چل پڑے گی؟ایسے میں اگر آپ غصہ سے گاڑی کو لاتیں مارنا شروع کر دیں یا ہاتھ اٹھا کر دعائیں مانگنا شروع کر دیں کہ اے اللہ یہ گاڑی خود بخود چل پڑے اے اللہ یہ مجھے جلد منزل پر پہنچا دے تو کیا ایسا ہو جائے گا ؟ نہیں نا؟
بالکل درست کہا گاڑی کا چلنا ممکن ہی نہیں
میرے عزیزو جو لوگ دین اور امت سے کٹ کر رہتے ہیں جن کا حالات کو سدھارنے کی کسی کوشش سے کوئی تعلق نہیں جو بس مشکلات پر کڑھتے ہیں کرتے کچھ نہیں وہ لوگ ان مقدس راتوں میں بھی جتنا چاہے رو لیں آنسو بہا لیں یہ دعائیں قبول ہوتی نظر نہیں آتیں جب تک قبولیت دعا کی شرائط پوری نہیں ہوتیں دعا قبول نہیں ہوتی یہ اللہ کی سنت ہے اور اس کی سنت بدل نہیں سکتی۔۔۔
ہاتھ آٹھانے سے پہلے اللہ کے راستہ میں قدم اٹھائیں ورنہ بابرکت راتیں غیر مقبول دعاؤں سے بھری رہیں گی اور امت کے سفید ریش علماء رو رو کر دعائیں مانگتے واعظوں کے الفاظ بے روح قرار پائیں گے بلکہ مجھے تو ڈر ہے کہ یہ سب کچھ یہ کہہ کر ہمارے منہ پر نہ دے مارا جائے کہ
بندے میرے تھے
زمیں میری تھی
مرضی شیطان کی چل رہی تھی
اور تم اس سب سے بے نیاز ہو کر میرے گھروں میں سجدہ ریز ہونے کو کافی سمجھے بیٹھے تھے
تمہاری ذہانتیں چند ٹکوں کے عوض میرے دشمن کے پاس گروی تھیں
تمہارے وقت کو استعمال کر کے وہ میری بغاوت کو پھیلا رہا تھا
تمہاری صلاحیت کا بہتر اور بیشتر حصہ اس کے اور بچا کھچا بے کار حصہ میرے لئے وقف تھا
تم نے اختیار و اقتدار شیطان اور سجدے دعائیں میرے لئے رکھ چھوڑے تھے۔۔۔۔
اب بتاو میں ان کا کیا کروں
دعا کرنے والو
دوا کے لئے نکلو تا کہ وہ تمہاری دعا قبول کرے

خود کلامی۔۔۔زبیر منصوری
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
دنیا کا سب سے بڑا روگ
کیا کہیں گے لوگ
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
یہاں ہر شخص ہر پل حادثہ ہونے سے ڈرتا ہے
کھلونا ہے جو مٹی کا فنا ہونے سے ڈرتا ہے

میرے دل کے کسی کونے میں اک معصوم سا بچہ
بڑوں کی دیکھ کر دنیا بڑا ہونے سے ڈرتا ہے

نہ بس میں زندگی اس کے نہ قابو موت پر اس کا
مگر انسان پھر بھی کب خدا ہونے سے ڈرتا ہے

عجب یہ زندگی کی قید ہے دنیا کا ہر انساں
رہائی مانگتا ہے اور رہا ہونے سے ڈرتا ہے

راجیش ریڈی
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
ہمیں آتا ہی نہیں زخموں کی نمائش کرنا
خود ہی روتے ہیں، تڑپتے ہیں، بہل جاتے ہیں
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
رفتار میں گنگا کی روانی جیسے
گفتار میں جهانسی کی هو رانی جیسے
اللہ رے وہ عظمت اردو عابد
کردار میں ٹیپو کی جوانی جیسے

شاعر : زیڈ عابد (بمبئی)
 
Top