• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث بک

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
انسانی دماغ کڑی سے کڑی ملاتا رہتا ہے یہی وجہ ہے کہ ذہن میں موجود برسوں پرانے خیال سے کوئی نئی بات یا چیز مربوط ہو جائے تو گویا ذہن کی گتھیاں سلجھنے لگتی ہیں۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
انسان کو ہر وقت بولنے کے لیے کوئی "موضوع" چاہیئے۔اب عبدالستار ایدھی کے بعد رخ قندیل بلوچ کی طرف ہو گیا۔پھر کوئی موضوع آئے گا اور سمت بدل جائیگی۔
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
قندیل کاکردار معاشرہ پرایک بدنماداغ تھا اور قندیل کاقتل بھی ایک داغ ہے
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
اب میڈیا قندیل کا صرف ایک رخ دیکھائےگا اس کا قتل
وجوہات نہیں
مثلا میڈیا کھانا دکھاتا ہے یہ نہیں دکھاتا حلال کاہے یاحرام کا
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
6ماہ کے ایک بچے کی ماں نے فائیو اسٹار ہوٹل کے مینجر سے پوچھا
سر !... ایک کپ دودھ ملے گا کیا؟
__
مینجر : " ہاں !... سو روپے میں ملے گا __ "
" ٹھیک ہے ، دے دو !... " خاتون نے کہا جو
پکنک کے دوران اس ہوٹل میں ٹھہری تھی __
اگلی صبح جب وہ لوگ گاڑی میں جا رہے تھے تو بچے کو پھر بھوک لگی _ گاڑی کو ایک ٹوٹی پھوٹی جھونپڑی والی چائے کی دوکان پر روکا گیا _ بچے کو دودھ پلا کر اس کی بھوک کو شانت کیا ...
دودھ کے پیسے پوچھنے پر بوڑھا دوکان مالک بولا.. " بیٹی !... ہم بچے کے دودھ کے پیسے نہیں لیتے ، اگر راستے کے لیے چاہیے تو مزید دودھ لیتی جاؤ _ " ..
بچے کی ماں کے من میں ایک سوال بار بار گھوم رہا تھا کہ امیر کون؟...
فائیو اسٹار ہوٹل والا یا ٹوٹی جھونپڑی والا ؟
.
ملی تھی زندگی کسی کے کام آنے کے لیے
پر وقت بیت رہا ہے کاغذ کے ٹکڑے کمانے میں
کیا کرو گے اتنا روپیہ پیسہ کما کر ؟؟
نہ کفن میں جیب ہے ، نا قبر میں الماری
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
کتنے خود غرض ہیں ہم کہ اپنے آپ سے بھی مخلص نہیں۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
حیوانیت اور درندگی کا نام انسانیت رکھنے والوں کے انسانیت نامی مذہب کے روشن پہلو ۔ ۔ انسان کو مادر پدر ذہنی او رجسمانی آزادی۔ ۔ ۔ توہین رسالت بھی جائز کہ کسی انسان کی سوچ پر قدغن نہیں لگایا جا سکتا ۔ ۔ ۔ لڑکا لڑکی راضی نکاح کی کیا ضرورت انسانی تقاضا حو مرضی کریں جس سے مرضی کریں جتنی بار مرضی کریں ۔ ۔ہم جنس پرستی بعض انسانوں کی فطری خواہش ہم کیسے کسی پر پابندی لگا سکتے ہیں۔ ۔ انسانیت نامی مذہب کی روحانی کتاب فرزانہ بری بے ہودہ بھائی جیسے لوگ لکھتے ہیں۔ ۔ ۔اور اس مذہب کی بنیاد امریکہ اسرائیل یورپ کے ڈریکولا نما انسانوں نے ڈالی جن کے لیے ملین انسان تو مارنا انسانیت کے عین مطابق ہے۔ ۔ ۔ انسان تو کتے سے بہت افضل لیکن اسکی بھی کم از کم کتوں جیسی آو بھگت ہونی ہی چاہیے ۔ ۔ ۔عورت کو آزاد کرو گھر میں نا رکھو بازار میں رکھو یا بکاو مال کے طور پر رکھو۔ ۔ ۔ عورت تک رسائی ضروری ہے۔ ۔ ۔ نام نہاد حیوانی مذہب کے پیروکارو ' ان الدین عند اللہ الاسلام اللہ کے ہاں دین دین اسلام ہے اس کے علاوہ کچھ بھی قبول نہیں ہونا ۔ ۔

ہشام الہی ظہیر
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
عورت کے مجرم تم ہو.........

جب پاکستان بنا تو حکومت میں سب لبرل تھے
کابینہ مکمل غیر مذہبی بلکہ کسی حد تک مذھب بیزار تھی
سکندر مرزا نشے میں دھت رہتا اور اس کی بیوی ایک آزاد خیال اور لبرل عورت تھی
ایوب خان کا مذھب سے دور کا علاقہ بھی نہ تھا
یحیی خان نشے کا عادی اور طوائفوں کی باہوں میں رات دن کرتا
بھٹو منہ سے کہتا تھا کہ تھوڑی سی پیتا ہوں
جنرل ضیا اسلام کا نام ضرور لیتا ، نمازیں پڑھتا ..اور بس
بے نظیر اسی بھٹو کی بیٹی تھی..اور مکمل لبرل کمیونٹی کی نمایندہ
نواز شریف کسی روز بھی مذہب کے نمائندہ نہ رہے ..ان کی کابینہ ہمیشہ لبرل اور سیکولر افراد پر مشتمل رہی
رہے مشرف...وہ تو آپ کے مائی باپ ہیں ان کا کیا ذکر کیا جائے
زرداری صاحب تو ہیں ہی ڈالر کیونوں کے سرپرست....لبرل کیا شرافت سے بھی دور
.....بیوروکریسی ہمیشہ سے لبرل اور سیکولر حضرات کے قبضے میں رہی..
اور پالیسیاں انہوں نے ہی تشکیل دیں کہ جو عورت کو ننگا نچانے پر ہی مصر ہیں
فوج کا کلچر ہی مذہب سے دور ہے.معاملہ نازک ہے لب آزاد نہیں
عدلیہ...مکمل لبرل اور کسی حد تک مذھب بیزار...قوانین انگریز کے تاحال جاری
وکلاء...سب تمہارے اور مذھب بیزار ..الا ما شا اللہ
...صحافت اور میڈیا میں تو قبضہ ہی لبرل حضرات کا ہے.مولوی کا تو وہاں داخلہ ہی ممنوع ہے...ہاں اگر کوئی ڈرامہ رچانا ہو تو
اخبارات کے صفحات گواہ ہیں جتنا عورت کو انہوں نے ننگا کیا اتنا توبازار حسن کے دلالوں نے بھی نہ کیا..دوپہر کے اخبارات ملاحظہ کیجئے
ٹی وی چینل ...سب لبرلز کے ہیں...جو چاہتے ہیں پراپیگنڈہ کرتے ہیں
ان سب اداروں میں اگر کبھی بھولے سے مولوی آ بھی گیا تو اس کی حالت وہی ہوتی تھی ہے جو ڈیفنس کے رہائشی کسی امیر ترین خانداں کی شادی میں کسی غریب رشتے دار کی آمد...بے حیثیت ، غیر اہم مگر سب سے نمایاں
اپنی عیاشی کے لیے ان کے دانش ور ، انسانی حقوق کے نام لیوا...عورت کی آزادی کے نام پر روشن خیال بن جاتے ہیں..دوسروں کی بیٹیاں ان کو ننگی دیکھنا پسند ہوتی ہے...اس کی ننگی تصاویر کو یہ آزادی کی برکات جانتے ہیں ...لیکن جب گھر کی باری آتی ہے تو اندر سے یہ بھی وہی تنگ نظر پاکستانی نکلتے ہیں
پنجابی کا محاورہ ہے جو ان کی منافقت کی صحیح تصویر کشی کرتا ہے
"اپنا بچہ ..اور دوسرے کی بیوی ہمیشہ خوبصورت لگتی ہے"
....اب ان سے سوال ہے...ظالموں!
قوانین تم بناؤ... حکومت تم کرو...اسمبلیاں تمھاری ...اختیار تمہارا ...اقتدار تمہارا....میڈیا تمھارے قبضے میں...اخبارات پر تمہارا قبضہ....ملکی انتظامیہ پر تم براجمان....فوج ہمیشہ سے لبرل.. عدلیہ مکمل تمھاری........مولوی دور دور تک نہیں پھٹکتا...
تو کیوں نہ بناے قوانین ؟...کس نے روکا؟
بناؤ قانون کہ جو عورت کے چہرے پر تیزاب پھینکے اس کے چہرے پر بھی ویسے ہی تیزاب پھینکا جاۓ....تب تمہیں مجرم کے انسانی حقوق یاد آجاتے ہیں
بناؤ قانون کہ جو عورت کو غیرت کے نام پر قتل کرے اسے قتل کیا جائے ....
زنا بالجبر اور گروہ بنا کر عزت لوٹنا فساد میں آتا ہے بناؤ قانون کہ جو عورت کے ساتھ کرے اسے قتل کیا جائے گا
تم منافق تب کہتے ہو کہ یہ سزائیں وحشیانہ ہیں
...تو بتاؤ ...عورت کے مجرم کون ہیں؟
ہاں ہاں...عورت کے مجرم تم ہو....
تم نے اپنے جرم پر پردہ ڈالنے کے لیے جھوٹا ڈرامہ رچا رکھا ہے...تم کو اپنی عیاشی کے لیے...اپنی بدمعاشی کے لیے...اپنے بستر کی گرمی کے لیے دوسروں کی بیٹیوں کی ضرورت ہوتی ہے..این کی دستیابی کے لیے تم نے عورت کی آزادی کا ڈرامہ رچایا....
اگر تم عورت کے حقوق کے علمبردار ہوتے تو سب سے پہلے "ہیرا منڈی" بند کرواتے کہ اختیار تمہارا تھا...کہ عورت کی بد ترین تذلیل وہاں ہوتی ہے..
تم ہی غیرت کے قتلوں کے اصل مجرم ہو....تم پہلے لوگوں کی بہو ، بیٹیوں کے سکینڈل آن ائر کرتے ہو...،،ڈرامے بازی کرتے ہو...ان کی کہانیاں سنسنی خیز انداز میں پیش کرتے ہو.... تم خود جھوٹی غیرت پیدا کرتے ہو....تم اشتعال دلاتے ہو......پھر جب کوئی قندیل بجھ جاتی ہے تو مگر مچھ کے آنسو بھاتے ہو..............ہاں تم مجرم ہو عورت کی عزت کے اس کے وجود کے قاتل ہو...اس کی عزت کے دام بھی کھرے کرتے ہو...یہ تمہارا بزنس ہے..

....
......................................................ابوبکرقدوسی

کوئی دوست چاہے ایک بھی لائک نہ کرے ...لیکن اس پوسٹ کو share کیا جائے تا کہ منافقت کا چہرہ آشکار ہو

 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
اتنا سب هونیکے باوجود پاکستان کی شناخت ایک اسلامی ملک کی هے اور ہر غیر اسے اسلامی ملک ہی سمجهتا هے ۔
اسلام بهرحال موجود هے پاکستانیوں میں اور حمیت اور غیرت بهی ۔
ابهی تک ہم پاکستان کو اس خواب کی تعبیر بنتے دیکهنے کے آرزو مند ہیں جو ہمارے اسلاف نے دیکهے تہے اور ہم پاکستان کی سلامتی ، ترقی اور کامرانی ہی چاهتے ہیں ۔
ہاں یہ صبر آزماتا دور هے ۔ حالات تقسیم سے اب تک دگرگوں ہی رهے لیکن قلب مطمئین هے کہ اللہ سبحانہ و تعالی اتنی بڑی بڑی قربانیوں کو رائیگاں ہرگز نہیں کریگا اور مستقبل کا پاکستان ان خوابوں کی هو بهو تعبیر هوگا ان شاء اللہ ۔
تغیرات کبهی بهی رونما هو سکتے ہیں ۔ بهلا زلزلوں کو آنے سے کس نے روکا هے اور کس نے آندهیوں کے رخ موڑے ہیں ۔
 
شمولیت
اپریل 07، 2011
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
57
پوائنٹ
73
اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے جب تک مسلمان اجتماعی سطح پر شرک کا خاتمہ نہیں کر دیتے ذلت و رسوائی ان کا مقدر بنی رہے گی ۔
 
Top