عدیل سلفی
مشہور رکن
- شمولیت
- اپریل 21، 2014
- پیغامات
- 1,717
- ری ایکشن اسکور
- 430
- پوائنٹ
- 197
اس بات سے تو کوئی بھی انکار نہیں کرسکتا کہ ہر لکھاری کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ اسکی تحریر، اسکی تحقیق اسکی کتاب اسکے بیان کردہ مسئلے کو عوام زیادہ سے زیادہ پڑھیں، اس کی بات زیادہ سے زیادہ پھیلے تو یقینا سوشل میڈیا خصوصاً فیس بک پہ بھی علماء کرام و دیگر اہل علم کا مقصد بھی یہی ہوتا ہے ان کی بات کو سراہا جائے قبول کیا جائے پھیلایا جائے، اس میں اگر کوئی سوالات ہوں تو پوچھے جائیں کچھ خامیاں، نقائص ہوں علمی تحقیق کی کمی ہو تو باور کرائی جائے۔
لائیک یا کمنٹ سے کسی لکھاری کو مال و زر نہیں ملتا نہ ہی پوسٹ شئیرنگ سے، ہاں البتہ اسے خوشی ہوتی ہے اسکو وہ اصل معاوضہ مل رہا نیکیوں کی صورت میں، اسکی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اسکے زریعے عوام الناس تک حق پہنچ رہا ہے، دینی جذبہ کو مزید حق بیان کرنے کی جستجو و ہمت بندھتی ہے کہ وہ ایام الفتن میں تمام لالچوں، زاتی ،دنیاوی مالی فائدوں سے کنارہ کش ہو کر دین اسلام کی خدمت سے سرشار ہو کراللہ کی رضا اپنی آخرت کی فلاح دین کے اللہ کے قرآن نبیﷺ کے فرامین کی حفاظت کے لئے ہر باطل سے ٹکرانے کے لئے اپنی قلم سے اس علمی میدان جہاد میں نبردآزماء ہے۔
تو کوشش کیا کریں جب کسی اہل علم کی پوسٹ سامنے آئے اسے پڑھا جائے سراہا جائے اور اسے مزید پھیلایا جائے!
منقول
لائیک یا کمنٹ سے کسی لکھاری کو مال و زر نہیں ملتا نہ ہی پوسٹ شئیرنگ سے، ہاں البتہ اسے خوشی ہوتی ہے اسکو وہ اصل معاوضہ مل رہا نیکیوں کی صورت میں، اسکی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اسکے زریعے عوام الناس تک حق پہنچ رہا ہے، دینی جذبہ کو مزید حق بیان کرنے کی جستجو و ہمت بندھتی ہے کہ وہ ایام الفتن میں تمام لالچوں، زاتی ،دنیاوی مالی فائدوں سے کنارہ کش ہو کر دین اسلام کی خدمت سے سرشار ہو کراللہ کی رضا اپنی آخرت کی فلاح دین کے اللہ کے قرآن نبیﷺ کے فرامین کی حفاظت کے لئے ہر باطل سے ٹکرانے کے لئے اپنی قلم سے اس علمی میدان جہاد میں نبردآزماء ہے۔
تو کوشش کیا کریں جب کسی اہل علم کی پوسٹ سامنے آئے اسے پڑھا جائے سراہا جائے اور اسے مزید پھیلایا جائے!
منقول