• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث بک

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
ایک نوجوان رکشہ میں سواریاں بٹھا رہا تھا، اگلی سیٹ پر نوجوان خواتین بیٹھی تھیں، پچھلی سیٹ پر ایک ادھیڑ عمر بزرگ اور دوسرا راقم الحروف بیٹھ گیا. رکشہ حرکت میں آتے ہی اس میں لگے ڈیک کے ڈبے چنگاڑنے لگے.. اور گانے کی صورت میں اول فول آوازیں کانوں کے پردے پھاڑنے لگیں!!!
میں حیران تھا کہ کوئی اپنی بہن بیٹیوں کو ساتھ بٹھا کر ایسے انجوائے کرتا ہے؟
فورا کہا کہ یا اس کو بند کریں، یا پھر برائے مہربانی مجھے اتار دیں... اس نے رکشہ ایک منٹ کے لیے روکا... اور کہا کہ آپ اتر جائین.... میں اتر گیا.. اور یوں رکشہ شرم و حیا کے جنازے کو ڈھول کی تھاپ میں لے کر رخصت ہوگیا.
اگر آپ لاہور یا اس کے آس پاس کے باسی ہیں... تو ابھی سڑک پر نکلنے پر بے پردگی، فحاشی اور گانے بجانے جیسی بدتمیزی کی مثالیں بذات خود ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
آج سے تقریبا کوئی بیس سال پہلے کی بات ہے، ہم ایک جگہ سفر میں تھے، والدہ محترمہ اور ساتھ والی خواتیں ایک خاتون کو برا بھلا کہہ رہی تھیں کہ اس نے دوپٹہ گلے میں ڈالا ہوا تھا. اور اس دور میں اس قسم کی عورت کہ جس کا دوپٹہ سرپر نہ ہو، بازار میں پہلی مرتبہ دیکھی تھی.... اخلاقیات کی تنزلی کی رفتار دیکھیں، اب ہر چوتھی پانچویں عورت اس طرح یا اس سے بھی برے لباس میں گھومتی پھرتی نظر آتی ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خواتین کو ایسی خوشبو لگانے سے بھی منع کیا کہ جس کو کوئی غیر مرد محسوس کرسکے،،،، لیکن یہاں جسمانی بناؤ سنگھار کرکے باہر گھومنے میں کوئی عار محسوس نہیں کی جاتی.
یہ سب گند اور لادینیت کہاں سے آئی؟ سب سے بڑا ذریعہ ٹی وی بالخصوص اور میڈیا بالعموم... اللہ تعالی سب کو ہدایت دے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
آج کا خطبہ جمعہ’ مشنِ آمد رسول صلی اللہ علیہ وسلم‘ کے عنوان سے پڑھانے کی سعادت حاصل ہوئی.. ایک بھائی نے اس حوالے سے یہ پمفلٹ تیار کیا تھا... دوسرے خطبہ میں اس کو تقسیم کرنے کی طرف توجہ دلائی تو لوگوں نے ہاتھوں وہاتھ اس کار خیر میں حصہ لیا اور آگے تقسیم کرنے کا بھی عزم کیا.
میرا ارادہ ہے کہ ہر خطبہ جمعہ کو مختصر نکات کی شکل میں ایک ورقہ پر مرتب کرلیا جائے... اور پھر جمعہ کے بعد اس کی کاپیاں مہیاں ہوں.. تاکہ جو اسے لے کر جانا چاہے... دوسروں کو پڑھانا چاہے.. پڑھا سکے... گویا جو خطبہ میں سنا گیا ہے... وہ کسی نے کسی شکل میں نمازی کے ساتھ چلا جائے... ورنہ عموما پلہ جھاڑ کر سب کچھ مسجد میں ہی چھوڑ دیا جاتا ہے۔
WhatsApp Image 2019-11-08 at 11.20.51.jpeg
 
شمولیت
جولائی 22، 2018
پیغامات
637
ری ایکشن اسکور
12
پوائنٹ
62
رکشے میں بیٹھا تھا، اونچی آواز سے گانا شروع ہوگیا، عرض کیا کہ جناب اس کو بند کردیں، آواز آئی قوالی لگا دو! بس پھر کیا تھا وہی ڈھول ڈھمکا... مکمل سفر سننا پڑا. یہ سوچتا رہا کہ گانے پر میری خاموشی زیادہ غلط ہوتی یا اب ٹوک کر زیادہ بڑی غلطی کرلی ہے۔ بہرصورت میں قوالی کو گانے سے بھی بڑا گناہ سمجھنے والوں میں سے نہیں ہوں۔ لیکن بعض قوالیوں اور نعتوں میں گانے بجانے والی تمام قباحتیں بدرجہ اتم موجود ہوتی ہیں۔ عشق معشوقی نہیں ہوتی، لیکن اس کے مد مقابل شرکیات و بدعیات کی بھرمار ہوتی ہے۔
میرے خیال میں قوالی (بشرطیکہ اشعار شرکیہ نا ہوں) میوزک کے ساتھ خالی میوزک یا میوزک والے گانے سے زیادہ شدید ہے۔
اس کو سمجھنے کے لئے ــــ اگر کوئی شراب پیئے تو یہ گناہ کبیرہ ہے اور اگر کوئی قرآن کھولے اس کی تلاوت میں مصروف شراب پیئے تو ـــــــــــــ
 

ابو حسن

رکن
شمولیت
اپریل 09، 2018
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
29
پوائنٹ
90
ہم ایسے اسلامی ملک کے باشندے ہیں جہاں مساجد چندے سے تعمیر کی جاتی ہیں

اور شرک کے اڈوں یعنی مندروں کی مرمت و تزین قومی خزانے سے ہوتی ہے
 
شمولیت
اگست 28، 2018
پیغامات
200
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
90
کاش ملک اسلامی بنانے کی بجائے خود اور دوسروں کو اسلامی بنایا ہوتا!
مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
من اپنا پرانا پاپی ہے برسوں میں نمازی بن نہ سکا!
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
یہ جانتے ھوئے بھی :

فَإِذَا قَضَيْتُمُ الصَّلَاةَ فَاذْكُرُوا اللَّهَ قِيَامًا وَقُعُودًا وَعَلَىٰ جُنُوبِكُمْ ۚ فَإِذَا اطْمَأْنَنْتُمْ فَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ ۚ إِنَّ الصَّلَاةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ كِتَابًا مَوْقُوتًا ﴿١٠٣﴾ النساء
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
اہل ایمان اسباب کا انتظام حتی المقدور کرتے ہیں مگر اسباب ان کو فرائض سے کبھی نہیں روکتے
باقی کام ایمان کرتا ہے
صحابہ کی تاریخ ہمیں یہ بتاتی ہے
اسباب میں جو تفاوت ہم میں اور کفار میں ہے یہ بڑھے گا کم نہیں ہوگا حتی کہ مھدی بمقابلہ دجال ایمان بمقابلہ مادیت ہوگا
اسباب پر حد سے زیادہ انحصار عقیدہ توحید پر ایمان کی کمزوری پر دلالت کرتا ہے
 
شمولیت
اپریل 13، 2019
پیغامات
80
ری ایکشن اسکور
7
پوائنٹ
41
فکر

چند دنوں سے ایک فکر لاحق ہے.کہ آج کل مسلمانوں میں سائنسدان کیوں نہیں پیدا ہو رے.اللہ پاک کی رحمت سے ایک بات سمجھ آئی.کہ آج کے مسلمان کو Entertainment نے گھیر لیا ہے.غور تدبر اس کو دماغ کا دہی محسوس پوتا ہے.وجہ وحی الہی سے دوری.اور میرا یہ دعوا ہے کہ اگر یہ مسلمان Entertainment کو ترک کر کے.وحی الہی قرآن و حدیث کو پڑھے.جس میں اللہ نے آسمان و زمین میں غور فکر کا حکم دیا ہے.تو سارے سائنسدان ماہر فلکیات ارضیات اور Nasa کے ہیڈکواٹر پاکستان سودیاعرب ترکی جیسے مسلم ممالک میں ہوں.
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
عبادات و معاملات میں اپنے نقطہ نظر میں اگر آپ توازن چاہتے ہیں تو پہلے فقہی احکام سمجھیں پھر ایمانی و اخلاقی تقاضوں کو سمجھیں خود بھی عمل کریں اور دوسروں کو بھی ترغیب دیں.
اگر آپ ایسا نہیں کرتے تو غلو کا شکار ہوسکتے ہیں. اور شریعت کے حلال و حرام و مقاصد میں سنگین غلطیاں کھا سکتے ہیں.
اس کے علاوہ بقیہ مسلمانوں کے بارے میں آپ کا گمان بھی تبھی عدل پر قائم رہے گا جب اس طریق پر مسائل کو سمجھا ہوگا
 
Top