- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,497
- پوائنٹ
- 964
ایک نوجوان رکشہ میں سواریاں بٹھا رہا تھا، اگلی سیٹ پر نوجوان خواتین بیٹھی تھیں، پچھلی سیٹ پر ایک ادھیڑ عمر بزرگ اور دوسرا راقم الحروف بیٹھ گیا. رکشہ حرکت میں آتے ہی اس میں لگے ڈیک کے ڈبے چنگاڑنے لگے.. اور گانے کی صورت میں اول فول آوازیں کانوں کے پردے پھاڑنے لگیں!!!
میں حیران تھا کہ کوئی اپنی بہن بیٹیوں کو ساتھ بٹھا کر ایسے انجوائے کرتا ہے؟
فورا کہا کہ یا اس کو بند کریں، یا پھر برائے مہربانی مجھے اتار دیں... اس نے رکشہ ایک منٹ کے لیے روکا... اور کہا کہ آپ اتر جائین.... میں اتر گیا.. اور یوں رکشہ شرم و حیا کے جنازے کو ڈھول کی تھاپ میں لے کر رخصت ہوگیا.
اگر آپ لاہور یا اس کے آس پاس کے باسی ہیں... تو ابھی سڑک پر نکلنے پر بے پردگی، فحاشی اور گانے بجانے جیسی بدتمیزی کی مثالیں بذات خود ملاحظہ کرسکتے ہیں۔
میں حیران تھا کہ کوئی اپنی بہن بیٹیوں کو ساتھ بٹھا کر ایسے انجوائے کرتا ہے؟
فورا کہا کہ یا اس کو بند کریں، یا پھر برائے مہربانی مجھے اتار دیں... اس نے رکشہ ایک منٹ کے لیے روکا... اور کہا کہ آپ اتر جائین.... میں اتر گیا.. اور یوں رکشہ شرم و حیا کے جنازے کو ڈھول کی تھاپ میں لے کر رخصت ہوگیا.
اگر آپ لاہور یا اس کے آس پاس کے باسی ہیں... تو ابھی سڑک پر نکلنے پر بے پردگی، فحاشی اور گانے بجانے جیسی بدتمیزی کی مثالیں بذات خود ملاحظہ کرسکتے ہیں۔