(وَالْحَلَالُ مِنْهَا) أَرْبَعَةُ أَنْوَاعٍ: الْأَوَّلُ (نَبِيذُ التَّمْرِ وَالزَّبِيبِ إنْ طُبِخَ أَدْنَى طَبْخَةً) يَحِلُّ شُرْبُهُ
(وَإِنْ اشْتَدَّ) وَهَذَا (إذَا شَرِبَ) مِنْهُ (بِلَا لَهْوٍ وَطَرَبٍ)
ان میں سے چار قسم کی حلال ہے ، ان میں سے پہلی قسم ،نبیذ کھجور ،کی ہو یا منقی کی اگراس کو تھوڑا سا پکالیا جائے تو اس کا پینا حلال ہے،اگر چہ اس میں تیزی بھی ہو ،لیکن شرط یہ ہے کہ مستی کیلئے نہ پی جائے بلکہ طاقت کے لئے پی جائے ،،الدر المختار
جیسا عدم نے کہا تھا ،ع
ساقی شراب لا کہ طبیعت اداس ہے
مطرب رباب اٹھا کہ طبیعت اداس ہے