• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محمد زاھد کوثری کا جهوٹ جو اس نے امام ابن حجر رحمہ اللہ پر باندها

شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
میرے پیارے بھائی رضا میاں : آپ کے تھریڈ میں جو قابل جواب باتیں ہیں وہ کچھ یوں ہیں :
1) خطیب نے کسی قول کو قبول نہیں کیا انہوں نے صرف نقل کیا ہے اور محدثین کا نقل کرنا حجت پکڑنا نہیں ہوتا۔
جواب : بھائی ایسا نہیں ہے خطیب کے منہج کو شاید آپ نے پڑھا نہیں ہوگا مجھے تو عربی (آپ کے زعم)میں نہیں آتی لیکن میں پورا حوالہ منسلک کر رہا ہوں ۔ شاید آپ کو زیادہ دقت اٹھانی نہ پڑے :
Capture.JPG

حوالہ : سیر اعلام النبلاء : جلد : ۱۸ : صفحہ : ۲۸۷ : طبعہ : موسسۃ الرسالہ
اس کے بعد یہ بھی سمجھنا چاہئے کہ خطیب نے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے ترجمہ کا اختتام ذم پر کیا ہے نہ کہ مدح
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
۲) احمد بن محمد الغماری رحمہ اللہ علامہ کوثری رحمہ اللہ کے شاگرد ہیں
اس بات کا ثبوت اگر کسی اور ذریعہ سے فراہم کیا جائے تو اچھا ہوگا ،اورغماری کو کس نے ثقہ قرار دیا ہے وہ بھی اگر حوالہ کے ساتھ واضح ہو ، تو بات مزید آگے بڑھ سکے گی ۔
Capturefg.JPG

لولی ٹائم کے محولہ بالا اس عبارت سے تو کہیں یہ ثابت نہیں ہوتا کہ غماری کوثری کا شاگرد ہیں ۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
اس عبارت سے بھی پتہ چلتا ہے کہ آپ کو کتنی عربی آتی ہے! ذرا آپ دوبارہ اس سکین کی طرف نظر دہرائیں آپ کو جواب خودی مل جائے گا۔
احمد الغماری دراصل کوثری کے تلامذہ میں سے ہیں اور اس سکین میں صاف لکھا ہوا ہے کہ زاہد الکوثری یہ بات اپنی مجلسوں میں کہا کرتے تھے، جس کو ان مجالس میں موجود عینی شاہد (یعنی الغماری) نے نقل کیا ہے! اور احمد الغماری آپ ہی کی پارٹی کے ہیں۔ اور ان کو کئی علماء نے ثقہ فی الروایہ کہا ہے لہٰذا ان کی نقل حجت ہے!
رضا بھائی احمد الغماری کو تو میں نہیں جانتا البتہ ایک بات جو عام فہم ہے وہ یہ ہے کہ اکثر اوقات کسی بات کا سیاق و سباق اسے مختلف معانی کا لباس پہنا رہا ہوتا ہے اور صرف اس بات کے الفاظ اسے غلط دکھا رہے ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ غماری نے یہ نہیں کہا کہ میں نے سنا ہے یا نہیں۔ عین ممکن ہے کہ انہوں نے کسی اور سے سنی ہوئی بات نقل کی ہو۔ کوثری اس بات کو اتنا ذکر کرتے تھے اور اپنی کسی کتاب میں لکھا نہیں۔ یہ بات عجیب لگتی ہے کیوں کہ وہ محقق بھی ہیں مختلف کتب کے۔ آپ اس کتاب کے اگر یہی صفحات پڑھیں جو اس اسکین میں دئیے گئے ہیں تو واضح محسوس ہوگا کہ غماری اس جگہ صرف اعتراض کر رہے ہیں۔ اس سے آگے کے ایک دو صفحات میں بھی۔ تو ایسی صورت میں ہم کیسے سوچ سکتے ہیں کہ غماری اس نقل میں بالکل سچے تھے اور سنی ہوئی بات ہی نقل کی ہے اور مکمل سیاق و سباق سے بھی یہی معنی نکلتا ہے۔

اس لیے بہتر یہی ہے کہ اس کا لکھا ہوا حوالہ کہیں مل جائے اور ہم اس کے ذریعے کوثری کی بات پر تحقیق کریں۔
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
میرے پیارے بھائی رضا میاں : آپ کے تھریڈ میں جو قابل جواب باتیں ہیں وہ کچھ یوں ہیں :
1) خطیب نے کسی قول کو قبول نہیں کیا انہوں نے صرف نقل کیا ہے اور محدثین کا نقل کرنا حجت پکڑنا نہیں ہوتا۔
جواب : بھائی ایسا نہیں ہے خطیب کے منہج کو شاید آپ نے پڑھا نہیں ہوگا مجھے تو عربی (آپ کے زعم)میں نہیں آتی لیکن میں پورا حوالہ منسلک کر رہا ہوں ۔ شاید آپ کو زیادہ دقت اٹھانی نہ پڑے :
4253 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
حوالہ : سیر اعلام النبلاء : جلد : ۱۸ : صفحہ : ۲۸۷ : طبعہ : موسسۃ الرسالہ
اس کے بعد یہ بھی سمجھنا چاہئے کہ خطیب نے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے ترجمہ کا اختتام ذم پر کیا ہے نہ کہ مدح
یہی ذہبی کا حوالہ خود غماری پر رد ہے جو اس اپنی مذکورہ کتاب تلبیس الکوثری کے صفحہ :243 میں یہ نقل کی ہے
Capture.JPG
اس عبارت میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ خطیب صرف ناقل ہے نہ کہ نقل حکایا ت سے تائید کا طلب گا ر ، اور کوثری اس کو ثانی الذکر سمجھ رہے ہیں
حالانکہ اوپر ذہبی رحمہ اللہ کے حوالہ سے یہی ثابت ہوتا ہے کہ خطیب کسی راوی کے ترجمہ میں جو اقوال آخر میں لاتے ہیں وہی اس کا موقف ہوتا ہے ، تو کوثری کا موقف درست اور غماری کا غلط۔
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
ایک اور بات :یہی علامہ کوثری رحمہ اللہ کا حافظ ابن حجر رحمہ اللہ پر الزام دو بھائی کیسے نقل کرتے ہیں اور دونوں بھائیوں کی بات میں کتنا فرق ہے وہ بھی ملاحظہ ہو :
۱) احمد بن محمد الغماری کی عبارت
Captureds.JPG

۲) عبد اللہ بن محمد الغماری
Capture2355.JPG

دوسری کتاب کا حوالہ : نام : بدع التفاسیر : صفحہ : 179
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
رضا میاں کوثری کو آپ جہمی کیوں کہتے ہو؟
جہمیت پر دال کلمات اگر ایک نئے مستقل تھریڈ میں پیش کیا جائے ، تو اچھا ہوگا ۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
میرے پیارے بھائی رضا میاں : آپ کے تھریڈ میں جو قابل جواب باتیں ہیں وہ کچھ یوں ہیں
بھائی باقی باتیں بھی قابل جواب ہی تھیں لیکن آپ نے سب کو نظر انداز کر کے ایک ہی چیز کو جواب دینے کی زحمت کی! چلیں شاید جواب نہیں ہو گا اس لئے نہیں دیا۔ کوئی بات نہیں!

1) خطیب نے کسی قول کو قبول نہیں کیا انہوں نے صرف نقل کیا ہے اور محدثین کا نقل کرنا حجت پکڑنا نہیں ہوتا۔
جواب : بھائی ایسا نہیں ہے خطیب کے منہج کو شاید آپ نے پڑھا نہیں ہوگا مجھے تو عربی (آپ کے زعم)میں نہیں آتی لیکن میں پورا حوالہ منسلک کر رہا ہوں ۔ شاید آپ کو زیادہ دقت اٹھانی نہ پڑے :
حوالہ : سیر اعلام النبلاء : جلد : ۱۸ : صفحہ : ۲۸۷ : طبعہ : موسسۃ الرسالہ
اس کے بعد یہ بھی سمجھنا چاہئے کہ خطیب نے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے ترجمہ کا اختتام ذم پر کیا ہے نہ کہ مدح
کوئی موضوع بدلنا تو آپ سے سیکھے! میری باقی کسی بات کا جواب نہیں دیا بس موضوع سے باہر میری ایک لائن کو پکڑ کر نیا ہی موضوع شروع کر دیا آپ نے۔
پہلے آپ نے کہا کہ حوالہ لکھ دینے سے ذمہ نہیں رہتا، اور اب خطیب کی باری آئی تو ساتھ ہی اپنا معیار بدل دیا اور خطیب کی باحوالہ روایتوں پر بھی تنقید کر دی۔
آپ نے جو حوالہ پیش کیا ہے سکین میں اس سے ایک بات تو واضح ہو گئی کہ امام خطیب بغدادی جیسے بڑے امام کے نزدیک بھی امام ابو حنیفہ کی جرح ہی راجح ہے الحمد للہ! ہمارے موقف کی تائید میں حوالہ پیش کرنے کے لئے شکریہ!
لیکن آپ یہ بتائیں کہ اس حوالے سے تو صرف یہی پتہ چلتا ہے کہ اگر خطیب کسی راوی کا ترجمہ لکھیں تو جس چیز پر وہ ختم کریں گے وہ ان کے نزدیک راجح ہو گا۔ مثلا اگر انہوں نے توثیق کے اقوال پر ختم کیا تو توثیق راجح ہو گی اگرچہ ان میں سے کئی اقوال کو وہ خود بھی صحیح نہ مانتے ہوں، اور اگر جرح پر ختم کیا توجرح راجح ہو گی اگرچہ ان میں سے کئی اقوال صحیح نہ ہوں، لیکن عمومی حکم کے طور پر جرح راجح ہے۔ اب آپ ہی بتائیں کہ اس سے یہ کہاں پتہ چلتا ہے کہ اس ترجمہ میں ہر ایک روایت جو خطیب روایت کریں گے وہ ان کے نزدیک صحیح اور حجت ہو گی!؟
بالفرض اگر ان کے نزدیک یہ سب روایتیں حجت اور صحیح بھی ہیں تو آپ نے خود ہی کہا ہے کہ حوالہ ذکر کردینے سے ذمہ ختم ہو جاتا ہے چاہے احتجاجا ہی کیوں نہ ہو۔ تو پھر خطیب پر غصہ کی وجہ ؟؟
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
ایک اور بات :یہی علامہ کوثری رحمہ اللہ کا حافظ ابن حجر رحمہ اللہ پر الزام دو بھائی کیسے نقل کرتے ہیں اور دونوں بھائیوں کی بات میں کتنا فرق ہے وہ بھی ملاحظہ ہو :
۱) احمد بن محمد الغماری کی عبارت
4262 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
۲) عبد اللہ بن محمد الغماری
4263 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
دوسری کتاب کا حوالہ : نام : بدع التفاسیر : صفحہ : 179
الفاظ کے مختلف ہونے سے روایت پر کچھ فرق نہیں پڑتا معنی دونوں کا ایک ہی ہے۔ آپ ذخیرہ حدیث میں تلاش کر کے دیکھ لیں آپ کو کسی دو راویوں کی ایک حدیث میں الفاظ کا اتفاق نظر نہیں آئے گا۔
الٹا یہاں تو آپ نے ہماری مدد کی ہے۔ احمد الغماری کی متابعت تلاش کر کے آپ نے اس روایت کو اور بھی مضبوط بنا دیا، جزاک اللہ خیرا
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
۲) احمد بن محمد الغماری رحمہ اللہ علامہ کوثری رحمہ اللہ کے شاگرد ہیں
اس بات کا ثبوت اگر کسی اور ذریعہ سے فراہم کیا جائے تو اچھا ہوگا ،اورغماری کو کس نے ثقہ قرار دیا ہے وہ بھی اگر حوالہ کے ساتھ واضح ہو ، تو بات مزید آگے بڑھ سکے گی ۔
4256 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
لولی ٹائم کے محولہ بالا اس عبارت سے تو کہیں یہ ثابت نہیں ہوتا کہ غماری کوثری کا شاگرد ہیں ۔
سبحان اللہ میں نے کہا ہی کب کہ اس سکین میں ہی اس بات کا ثبوت ملے گا!؟
احمد الغماری زاہد الکوثری کا ہی شاگرد ہے یہ مشہور و معروف بات ہے۔ اب اگر آپ نے نہیں سنا تو آپ کو ایسے شخص کا دفاع کرنے کی بھی ضرورت نہیں جس کو آپ جانتے ہی نہیں!
اس کے علاوہ آپ احمد الغماری کا ثبت کھول کر دیکھ لیں اس میں اس نے اپنے شیخ زاہد الکوثری کا ذکر کیا جس سے اس نے اجازات و سماع حدیث کیا ہے!
 
Top