• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محمد زاھد کوثری کا جهوٹ جو اس نے امام ابن حجر رحمہ اللہ پر باندها

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
الفاظ کے مختلف ہونے سے روایت پر کچھ فرق نہیں پڑتا معنی دونوں کا ایک ہی ہے۔ آپ ذخیرہ حدیث میں تلاش کر کے دیکھ لیں آپ کو کسی دو راویوں کی ایک حدیث میں الفاظ کا اتفاق نظر نہیں آئے گا۔
الٹا یہاں تو آپ نے ہماری مدد کی ہے۔ احمد الغماری کی متابعت تلاش کر کے آپ نے اس روایت کو اور بھی مضبوط بنا دیا، جزاک اللہ خیرا
فرق صرف لفرط غرامہ بالزنا میں ہے شاید لیکن کافی بڑا اور خطرناک فرق ہے بھائی۔
ایک جگہ کوثری پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے ابن حجر رح کو زنا کا رسیا کہا جب کہ دوسری جگہ یہ الزام نہیں ہے۔ واللہ اعلم
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
(بات صرف حوالے کی نہیں ہے بات ہے اس کلام سے حجت پکڑنا یا اسے بطور الزام یا اپنی تائید میں پیش کرنا۔ اور یہی کیا ہے زاہد الکوثری نے۔۔ لیکن یہاں تو معاملہ وہ بھی نہیں ہے۔
خطیب نے کسی قول کو قبول نہیں کیا انہوں نے صرف نقل کیا ہے اور محدثین کا نقل کرنا حجت پکڑنا نہیں ہوتا۔ محدثین تو کذابین و وضاعین کی روایتیں بھی روایت کرتے ہیں لیکن ان کا مقصد ان سے حجت پکڑنا نہیں ہوتا۔ ویسے بھی، خطیب پر بھی آپ کیوں بھڑکیں گے!؟ خطیب نے بھی تو ہر بات حوالے کے ساتھ ہی ذکر کی ہے نہ!!؟ تو پھر یہاں آپ کی بات کہاں گئی جو آپ خطیب پر سوال اٹھا رہے ہیں کہ انہوں نے یہ کیوں روایت کیا!؟
لگتا ہے آپ کو موضوع بدلنے کا بہت شوق ہے ہم امام ابو حنیفہ پر بعد میں بحث کریں گے ابھی بس اسی موضوع پر رہیں!
آپ کے مطابق چاہے جیسی مرضی حکایت کو نقل کر کے اسے بطور حجت پیش کر دو بس فارغ الذمہ ہو جاؤ گے۔ لیکن کیا آپ نے نبی اکرم ﷺ کا یہ قول نہیں پڑھا: "كفى بالمرء كذبًا أن يحدث بكل ما سمع‏" یعنی ایک شخص کے جھوٹے ہونے کے لئے یہ کافی ہے کہ وہ جو کچھ سنے اسے آگے پہنچا دے! (مسلم)
آپ چاہے جو مرضی فلاسفی بناتے پھڑیں اور من چاہے اصول کو مسلمہ کہتے پھریں مگر خالق کائینات اور اس کے رسول کے مطابق تو ایسا شخص کذاب ہی ہے!)
رضا میاں صاحب : مذکورہ بالا لڑی میں سرخ زدہ لکھائی میں آپ دعوی کیا تھا کہ خطیب نے کسی قول کو قبول نہیں کیا ، وہ صرف اس کا ناقل ہے ، میں نے حوالہ دے کر الحمدللہ ثابت کردیا ، کہ وہ صرف ناقل نہیں بلکہ حجت پکڑنے والا ہے ۔
اب آپ مان گئے کہ اگر وہ حجت پکڑنے والا ہے تو اور اچھا ہے ، کہ اس سے ہماری موقف کی تائید ہوگی ، اب موقف کی تائید کی بات کرکے موضوع میں بدل رہا ہوں یا آپ ؟ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
الفاظ کے مختلف ہونے سے روایت پر کچھ فرق نہیں پڑتا معنی دونوں کا ایک ہی ہے۔ آپ ذخیرہ حدیث میں تلاش کر کے دیکھ لیں آپ کو کسی دو راویوں کی ایک حدیث میں الفاظ کا اتفاق نظر نہیں آئے گا۔
الٹا یہاں تو آپ نے ہماری مدد کی ہے۔ احمد الغماری کی متابعت تلاش کر کے آپ نے اس روایت کو اور بھی مضبوط بنا دیا، جزاک اللہ خیرا
ہاہاہاہاہاہا
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
فرق صرف لفرط غرامہ بالزنا میں ہے شاید لیکن کافی بڑا اور خطرناک فرق ہے بھائی۔
ایک جگہ کوثری پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے ابن حجر رح کو زنا کا رسیا کہا جب کہ دوسری جگہ یہ الزام نہیں ہے۔ واللہ اعلم
پتہ نہیں یہ فرق رضا میاں صاحب کو نظر کیوں نہیں آرہا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
رضا میاں صاحب : مذکورہ بالا لڑی میں سرخ زدہ لکھائی میں آپ دعوی کیا تھا کہ خطیب نے کسی قول کو قبول نہیں کیا ، وہ صرف اس کا ناقل ہے ، میں نے حوالہ دے کر الحمدللہ ثابت کردیا ، کہ وہ صرف ناقل نہیں بلکہ حجت پکڑنے والا ہے ۔
اب آپ مان گئے کہ اگر وہ حجت پکڑنے والا ہے تو اور اچھا ہے ، کہ اس سے ہماری موقف کی تائید ہوگی ، اب موقف کی تائید کی بات کرکے موضوع میں بدل رہا ہوں یا آپ ؟ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
بھائی میرا دعوی اب بھی وہی ہے لیکن آپ میرے پچھلے مراسلے کاجواب دینے سے قاصر نظر آتے ہیں اس لئے ادھر ادھر کی ہانک رہے ہیں۔
میں نے کہا ہے کہ اس قول کے مطابق صرف یہی ثابت ہوتا ہے کہ خطیب ایک عمومی حکم لگا رہے ہیں کسی ایک مؤقف پر، نہ یہ کہ وہ ہر ایک روایت پر حکم لگا رہے ہیں!! لیکن آپ نے بھی حد کر دی پھر سے پچھلی کسی بات کا جواب نہیں دیا! لگتا ہے جیسے جیسے آپ کو جواب ملتا جا رہا ہے آپ لا جواب ہوتے جا رہے ہیں اسی لئے ہر بار باقی ساری باتوں کو نظر انداز کر کے صرف ایک ہی چیز کو آگے بڑھا دیتے ہیں!
خیر میں اتنا فارق نہیں ہوں کہ اس مباحثے کو ایک مہینے تک مزید چلاتا رہوں، براہ کرم اس سلسلہ کو یہیں ختم کریں اور مجھے بھی کوئی مفید کام کرنے دیں!
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
رضا میاں : بہت معذرت : کہ میرے جواب آنے میں دیر ہوجاتی ہے لیکن آپ نے بھاگنا نہیں ۔ابتسامہ
آپ کی اس بات میں
خطیب نے کسی قول کو قبول نہیں کیا انہوں نے صرف نقل کیا ہے اور محدثین کا نقل کرنا حجت پکڑنا نہیں ہوتا۔ محدثین تو کذابین و وضاعین کی روایتیں بھی روایت کرتے ہیں لیکن ان کا مقصد ان سے حجت پکڑنا نہیں ہوتا۔ ویسے بھی، خطیب پر بھی آپ کیوں بھڑکیں گے!؟ خطیب نے بھی تو ہر بات حوالے کے ساتھ ہی ذکر کی ہے نہ!!؟ تو پھر یہاں آپ کی بات کہاں گئی جو آپ خطیب پر سوال اٹھا رہے ہیں کہ انہوں نے یہ کیوں روایت کیا!؟
اور اس بات میں
میں نے کہا ہے کہ اس قول کے مطابق صرف یہی ثابت ہوتا ہے کہ خطیب ایک عمومی حکم لگا رہے ہیں کسی ایک مؤقف پر، نہ یہ کہ وہ ہر ایک روایت پر حکم لگا رہے ہیں!!
کتنا تضاد ہے بالکل واضح ہے پہلے آپ یہ دعوی کررہے ہیں کہ خطیب صرف ناقل ہے اور ناقل کا کوئی موقف نہیں ہوتا ، اسلئے ملامت کا قابل نہیں ہوتا ،
اور دوسری بات میں آپ بالکل الگ بات کررہے ہیں کہ وہ ایک عمومی حکم لگاتے ہیں کیا وہ حکم اس کا موقف نہیں ہوتا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
حالانکہ ذہبی والے حوالے سے بالکل صاف واضح ہے کہ ترجمہ میں آخری حصہ میں جو بھی حکم : جرح یا تعدیل وہ لے آئے وہی اس کا موقف ہوتا ہے :
كلما ذكرت في التاريخ رجلا اختلفت فيه أقاويل الناس في الجرح والتعديل، فالتعويل على ما أخرت وختمت به الترجمة
بس آج صرف اسی کا موقع ملا ، کوشش کرکے وقت نکا لوں گا میرے ساتھ ہی رہئے گا ابھی غماری سے متعلق بہت سے باتیں آنے والی ہیں ۔
 
شمولیت
نومبر 16، 2013
پیغامات
216
ری ایکشن اسکور
61
پوائنٹ
29
رضا صاحب : آپ نے جو یہ کہاہے : کہ
زاہد الکوثری یہ بات اپنی مجلسوں میں کہا کرتے تھے، جس کو ان مجالس میں موجود عینی شاہد (یعنی الغماری) نے نقل کیا ہے! اور احمد الغماری آپ ہی کی پارٹی کے ہیں۔ اور ان کو کئی علماء نے ثقہ فی الروایہ کہا ہے لہٰذا ان کی نقل حجت ہے
یہ بھی غلط ہے ، احمد الغماری نے خود یہ بات کوثری سے نہیں سنی بلکہ اس کے بھائی عبد اللہ الغماری نے سنی ہے جیسا کہ میں اس سکین میں واضح کیا ہے :
Capture2355.JPG

مزید یہ کہ احمد الغماری کو کس نے ہمارے (دیوبندیوں ) نے ثقہ قرار دیا ہے ، وہ حوالہ تھوڑا سا دیدے ۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
رضا میاں : بہت معذرت : کہ میرے جواب آنے میں دیر ہوجاتی ہے لیکن آپ نے بھاگنا نہیں ۔ابتسامہ
آپ کی اس بات میں

اور اس بات میں

کتنا تضاد ہے بالکل واضح ہے پہلے آپ یہ دعوی کررہے ہیں کہ خطیب صرف ناقل ہے اور ناقل کا کوئی موقف نہیں ہوتا ، اسلئے ملامت کا قابل نہیں ہوتا ،
اور دوسری بات میں آپ بالکل الگ بات کررہے ہیں کہ وہ ایک عمومی حکم لگاتے ہیں کیا وہ حکم اس کا موقف نہیں ہوتا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
حالانکہ ذہبی والے حوالے سے بالکل صاف واضح ہے کہ ترجمہ میں آخری حصہ میں جو بھی حکم : جرح یا تعدیل وہ لے آئے وہی اس کا موقف ہوتا ہے :
كلما ذكرت في التاريخ رجلا اختلفت فيه أقاويل الناس في الجرح والتعديل، فالتعويل على ما أخرت وختمت به الترجمة
بس آج صرف اسی کا موقع ملا ، کوشش کرکے وقت نکا لوں گا میرے ساتھ ہی رہئے گا ابھی غماری سے متعلق بہت سے باتیں آنے والی ہیں ۔
بھاگ میں نہیں رہا، آپ بھاگنے کے لئے موضوع کو طول دے رہے ہیں، اور میرے پاس اتنا وقت نہیں کہ آپ کی فضول باتوں کا جواب دیتا پھروں۔
میری ان دونوں باتوں میں کوئی تضاد نہیں ہے بس آپ کی موٹی سمجھ میں تھوڑی دیر بعد آئے گا اس لئے اپنے دماغ کو تھوڑا وقت اور سکون دیں شاید آپ کا ساتھ دے جائے!
فی الحال آپ کسی سے بھی پوچھ لیجئے کہ ان دونوں میں تضاد ہے یا نہیں!
مؤقف کی توضیح اور روایت کی تصحیح بالکل الگ چیزیں ہیں! بالفرض اگر میں ہزار روایتیں ابو حنیفہ کی توثیق میں روایت کروں اور ہزار روایتیں ان کی تضعیف میں نقل کروں۔ اور کہوں کہ میرے نزدیک جرح ہی راجح ہے! تو کیا اس کا مطلب یہ ہو گا کہ میرے نزدیک وہ تمام کی تمام ہزار روایتیں جو جرح میں منقول ہیں وہ صحیح ہیں!؟؟ ہر گز نہیں!
اسی طرح اگر آپ کسی فقہی مسئلہ مثلا رفع الیدین کے متعلق مروی تمام کی تمام روایتوں کو ایک جگہ جمع کریں۔ ایک طرف رفع الیدین کرنے کی روایتیں رکھیں اور دوسری طرف رفع یدین نہ کرنے کی روایتیں رکھیں، اور نتیجہ یہ نکالیں کہ میرے نزدیک رفع الیدین نہ کرنا ہی راجح ہے، تو کیا اس کا مطلب یہ ہو گا وہ تمام کی تمام روایتیں جو آپ نے رفع الیدین نہ کرنے پر نقل کی ہیں وہ سب کی سب آپ کے نزدیک صحیح اور قابل حجت ہیں؟ چاہے اس میں کئی موضوع روایتیں ہی کیوں نہ ہوں؟ ہر گز نہیں! بلکہ آپ نے اپنا مؤقف صرف چند روایتوں کی بنیاد پر قائم کیا جو آپ کے نزدیک صحیح ہیں نہ کہ تمام کی تمام پر!
اب اس سے بہتر مجھے سمجھانا نہیں آتا۔
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
رضا صاحب : آپ نے جو یہ کہاہے : کہ

یہ بھی غلط ہے ، احمد الغماری نے خود یہ بات کوثری سے نہیں سنی بلکہ اس کے بھائی عبد اللہ الغماری نے سنی ہے جیسا کہ میں اس سکین میں واضح کیا ہے :
4296 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
مزید یہ کہ احمد الغماری کو کس نے ہمارے (دیوبندیوں ) نے ثقہ قرار دیا ہے ، وہ حوالہ تھوڑا سا دیدے ۔
اگر عبد اللہ الغماری نے بھی وہی قصہ روایت کر دیا تو آپ نے سمجھا کہ یہ اسی نے روایت کیا ہے، سبحان اللہ! بھائی یہ دونوں بھائی زاہد الکوثری کے شاگرد رہے ہیں اور یہ دونوں کا مشاہدہ ہے!
احمد الغماری اور اس کا بھائی عبد اللہ الغماری دونوں زاہد الکوثری کی وفات تک اس کے شاگرد رہے ہیں اور ان کے درمیان بڑا محبت والا رشتہ بھی رہا ہے اگرچہ احمد الغماری نے کوثری کا رد کیا لیکن اس کے باوجود بھی وہ دونوں شاگردی اور تلمیذی میں قائم رہے۔ حتی کہ کوثری نے اپنی وفات کے وقت بھی عبد اللہ الغماری سے اس کی مرویات کی اجازت اس سے لی تھی!
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
احمد الغماری کا اپنے شیخ کے متعلق کہنا ہے کہ:
وأما الشيخ زاهد الكوثري .. فإنه عالم فاضل ، مطلع ، واسع الاطلاع والدراية ، مع المشاركة في كثير من الفنون ... وقد كنت شرعت في الرد عليه .. ثم توقفت لكون الرجل يدعي لنا بالمحبة والصداقة ، ولنا معه مجالس طويلة ، والحق أولى منه
حوالہ: الجواب المفيد للسائل والمستفيد ، لأحمد بن الصديق الغماري ، ص : 40
 
Top