باب :وضو میں اعضا ء کا تین تین بار (دھونا بھی آیا ہے)
(۱۲۸)۔ (عروہ رحمہ اللہ راوی ہیں کہ) سیدنا عثمان بن عفانؓ نے پانی کا ایک برتن منگوایا اور اپنی ہتھیلیوں پر تین بار پانی ڈلا اور ان کو دھویا۔ (پھر چلو میں پانی لیا) اور کلی کی اور ناک صاف کی۔ پھر اپنے چہرے کو تین مرتبہ اور دونوں ہاتھوں کو کہنیوں تک تین مرتبہ دھویا، پھر اپنے سر کا مسح کیا، پھر اپنے دونوں پیر ٹخنوں تک تین بار دھوئے۔ پھر کہا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے : '' جو کوئی میرے اس وضو کی مثل وضو کرے اور اس کے بعد دو رکعت نماز پڑھے اور ان میں اپنے دل سے باتیں نہ کرے تو اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جائیں کر دیے جائیں گے۔
(۱۲۹)۔ اور ایک دوسری حدیث میں امیر المومنین عثمانؓ نے (وضو کر نے کے بعد) کہا کہ میں تم کو ایک حدیث سناتا ہوں، اگر قرآن کی ایک آیت نہ ہوتی تو میں تم کو یہ حدیث نہ سناتا۔ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا کہ آپﷺ نے فرمایا : '' جو شخص اچھی طرح وضو کرے اور اس کے بعد نماز پڑھے (کوئی فرض نماز) تو جتنے گناہ اس نماز سے دوسری نماز پڑھنے تک ہوں گے، وہ معاف کر دیے جائیں گے۔ '' (عروہ نے) کہا کہ وہ آیت (سورۂ بقرہ کی) ہے '' جو لوگ ہماری اتاری ہوئی آیتیں چھپاتے ہیں ''۔ ۔ ۔ آخر تک۔