• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ اول (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جب ایک کپڑے میں نماز پڑھے تو چاہیے کہ (اس کا کچھ حصہ) اپنے شانے پر ڈال دے
(۲۳۴)۔ سیدنا ابوہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی بھی شخص ایسے ایک کپڑے میں نماز نہ پڑھے جس میں اس کے شانے پر کچھ نہ ہو۔

(۲۳۵)۔ سیدنا ابوہریرہؓ کہتے ہیں کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ رسول اللہﷺ کو میں نے یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص ایک کپڑے میں نماز پڑھے تو چاہیے کہ اس کے دونوں سروں کے درمیان تفریق کر لے۔ (یعنی دایاں سرابائیں کندھے پر اور بایاں سرا دائیں کندھے پر)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جب کپڑا تنگ ہو (تو اس میں کیسے نماز پڑھے؟)
(۲۳۶)۔ سیدنا جابرؓ کہتے ہیں کہ میں نبیﷺ کے ہمراہ آپ کے کسی سفر میں نکلا تو ایک رات کو اپنی کسی ضرورت سے میں (آپ کے پاس) آیا تو میں نے آپ کو نماز پڑھتے ہوئے پایا اور میرے (جسم) کے اوپر ایک کپڑا تھا، پس میں نے اس کو (زور سے) لپیٹ لیا اور آپﷺ کے پہلو میں (کھڑے ہو کر) میں نے بھی نماز پڑھی، جب آپﷺ فارغ ہوئے تو فرمایا : '' اے جابر ! رات کو کیسے آنا ہوا ؟'' میں نے آپ کو اپنی ضرورت بتا دی پھر جب میں فارغ ہوا تو آپ نے فرمایا : '' یہ کپڑا لپیٹنا جو میں نے دیکھا، کیسا تھا ؟'' میں نے کہا ایک کپڑا تھا۔ تو آپﷺ نے فرمایا : '' اگر کپڑا وسیع ہو تو اس سے التحاف کر لیا کرو اور اگر تنگ ہو تو اس کی آزار (یعنی تہبند) بنا لو۔ ''

(۲۳۷)۔ سیدنا سہلؓ کہتے ہیں کہ کچھ لوگ نبیﷺ کے ہمراہ نماز پڑھتے تھے، بچوں کی طرح اپنی ازاروں کو اپنے شانوں پر باندھ کر اور عورتوں سے کہہ دیا جاتا تھا کہ جب تک مرد سیدھے نہ بیٹھ جائیں اپنے سروں کو نہ اٹھانا۔ (کیونکہ مردوں کے پاس ایک ہی کپڑا ہونے کی وجہ سے بے پردگی کا ڈر ہوتا تھا) ۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جبہ شامیہ میں نماز پڑھنا (درست ہے)
(۲۳۸)۔ سیدنا مغیرہ بن شعبہؓ کہتے ہیں کہ میں نبیﷺ کے ہمراہ ایک سفر میں تھا تو آپ نے فرمایا : '' اے مغیرہ ! پانی کا برتن اٹھا لو۔ '' تو میں نے اٹھا لیا۔ پھر آپﷺ چلے یہاں تک کہ مجھ سے چھپ گئے اور آپﷺ نے اپنی ضرورت رفع کی اور (اس وقت) آپﷺ (کے جسم اطہر) پر جبہ شامیہ تھا۔ پس آپ اپنا ہاتھ اس کی آستین سے نکالنے لگے تو وہ تنگ ہوا، لہٰذا آپ نے اپنے ہاتھ کو اس کے نیچے سے نکالا، پھر میں نے آپﷺ کے اعضائے شریفہ پر پانی ڈالا اور آپ نے وضو فرمایا جس طرح آپ کا وضو نماز کے لیے ہوتا تھا اور آپﷺ نے موزوں پر مسح کیا پھر نماز پڑھی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نماز کے دوران (اور نماز کے علاوہ) برہنہ ہو نے کی کراہت
(۲۳۹)۔ سیدنا جابر بن عبداللہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کعبہ (کی تعمیر) کے لیے قریش کے ہمراہ پتھر اٹھاتے تھے اور آپ (کے جسم اطہر) پر آپ کی تہبند (بندھی ہوئی) تھی تو آپﷺ سے آپﷺ کے چچا سیدنا عباس نے کہا کہ اے میرے بھتیجے ! کاش تم اپنی تہبند اتار ڈالتے اور اسے اپنے شانوں پر پتھر کے نیچے رکھ لیتے۔ جابرؓ کہتے ہیں کہ آپ نے ازار کھول ڈالی اور اسے اپنے شانوں پر رکھ لیا، تو بے ہوش ہو کر گر پڑے پھر اس کے بعد آپﷺ (کبھی) برہنہ نہیں دیکھے گئے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ستر، جس کو ڈھانپنا ضروری ہے
(۲۴۰) ۔ سیدنا ابوسعید خدریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے سخت بکل مارنے سے اس بات ہے کہ آدمی ایک کپڑے میں گوٹھ مار کر بیٹھے اس طرح کہ اس کی شرمگاہ پر اس کا کوئی حصہ نہ ہو، منع فرمایا ہے۔

(۲۴۱)۔ سیدنا ابوہریرہؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے دو (قسم کی) بیع سے منع فرمایا ہے : لماس (چھونے کی) اور نباذ (پھینکنے کی) اور اس بات سے کہ کوئی اشتمال صماء (سخت بکل مارنا) کرے اور اس بات سے کہ کوئی شخص ایک کپڑے میں گوٹھ مار کر بیٹھے۔

(۲۴۲)۔ سیدنا ابوہریرہؓ کہتے ہیں مجھے سیدنا ابوبکر صدیقؓ نے اس حج میں (جو حجۃ الوداع سے پہلے کیا گیا تھا اور سیدنا ابوبکرؓ اس میں سب کے امیر تھے) قربانی کے دن منادی کر نے والوں کے ساتھ بھیجا تا کہ ہم منیٰ میں یہ اعلان کریں کہ اس سال کے بعد کوئی مشرک حج نہ کرے اور نہ کوئی برہنہ (ہو کر) کعبہ کا طواف کرے۔ پھر رسول اللہﷺ نے (ابو بکر صدیقؓ کے پیچھے سیدنا علیؓ کو بھیجا اور ان کو حکم دیا کہ وہ سورۂ برأت کا اعلان کریں۔ سیدنا ابوہریرہؓ کہتے ہیں کہ پس سیدنا علیؓ نے قربانی کے دن ہمارے ساتھ منیٰ کے لوگوں میں اعلان کیا : '' اس سال کے بعد کوئی مشرک حج نہ کرے اور نہ کوئی برہنہ (ہو کر) طواف کرے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ران کے بارے میں جو روایات بیان کی جاتی ہیں
(۲۴۳)۔ سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے خیبر میں جہاد کیا تو ہم نے صبح کی نماز خیبر کے قریب اندھیرے میں پڑھی۔ پھر نبیﷺ سوار ہوئے اور سیدنا ابو طلحہؓ ّ (بھی) سوار ہوئے اور میں ابو طلحہؓ کے پیچھے سوار تھا، پس نبیﷺ خیبر کی گلیوں میں چلے اور میرا گھٹنا نبیﷺ کی ران سے مس کرتا جاتا تھا۔ پھر آپ نے اپنی ازار اپنی ران سے ہٹا دی یہاں تک کہ میں نبیﷺ کی ران کی سپیدی کو دیکھنے لگا۔ پھر آپ وادی کے اندر داخل ہو گئے تو فرمایا: '' اللہ تعالیٰ سب سے بڑا ہے، خیبر کی خرابی گئی، بیشک ہم جس قوم کے میدان میں (بقصد جنگ) اترے ہوں تو ان ڈرائے ہوئے لوگوں کی صبح بری (حالت میں) ہوتی ہے۔ '' اسے تین بار فرمایا : '' سیدنا انسؓ کہتے ہیں (خیبر کے) لو گ اپنے کاموں کے لیے نکلے تو انھوں نے کہا محمد (ﷺ آ گئے) اور خمیس یعنی لشکر (بھی آگیا) پس ہم نے خیبر کو بزور شمشیر حاصل کیا۔ پھر قیدی جمع کیے گئے تو سیدنا دحیہؓ آئے اور انھوں نے کہا کہ اے اللہ کے نبیﷺ ! مجھے ان قیدیوں میں سے کوئی لونڈی دی دیجیے۔ آپ نے فرمایا : '' جاؤ اور کوئی لونڈی لے لو۔ '' انھوں نے صفیہ بنت حیی کو لے لیا۔ پھر ایک شخص نبیﷺ کے پاس آیا اور اس نے کہا کہ اللہ کے نبیﷺ ! آپ نے صفیہ حیی (قبیلہ) قریظہ اور نضیر کی سردار دحیہؓ کو دے دی، وہ سوائے آپﷺ کے کسی کے قابل نہیں ہیں۔ تو آپ نے فرمایا : '' ان کو صفیہ کے ساتھ لے آؤ۔ '' پس جب نبیﷺ نے صفیہ کی طرف نظر کی تو (دحیہ سے) فرمایا کہ : '' ان کے کوئی علاوہ اور لونڈی قیدیوں میں سے لو۔ '' (سیدنا انسؓ) کہتے ہیں کہ پھر نبیﷺ نے صفیہ کو آزاد کر دیا اور ان سے نکاح کر لیا۔ یہاں تک کہ جب راہ میں (چلے) تو ام سلیم نے ام المومنین صفیہؓ کو آپﷺ کے لیے آراستہ کیا اور شب کو آپ کے پاس بھیجا تو صبح کو نبیﷺ نے بحیثیت دولہا فرمایا : '' جس کے پاس جو کچھ ہو وہ اسے لے آئے۔ '' اور آپﷺ نے چمڑے کا ایک دستر خوان بچھا دیا، پس کوئی کھجوریں لایا اور کوئی گھی لا نے لگا۔ (راوی حدیث) کہتے ہیں میں خیال کرتا ہوں کہ سیدنا انسؓ نے ستو کا بھی ذکر کیا (پھر) کہتے ہیں پھر انھوں نے سب کو ملا کر ملیدہ بنایا تو یہی رسول اللہﷺ کا ولیمہ تھا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : عورت کتنے کپڑوں میں نماز پڑھے ؟
(۲۴۴)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ فجر کی نماز پڑھتے تھے تو آپ کے ہمراہ کئی مسلمان عورتیں اپنی چادروں میں لپٹی ہوئی حاضر ہوتی تھیں،پھر وہ اپنے گھروں کی طرف ایسے وقت لوٹ جاتی تھیں کہ (اندھیرے کے سبب سے) کوئی انھیں پہچانتا نہ تھا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جب کسی ایسے کپڑے میں نماز پڑھے جس میں نقش و نگار ہوں اور اس کو دیکھے
(۲۴۵)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ کہتی ہیں کہ نبیﷺ نے ایسی منقش چادر میں نماز پڑھی جس میں نقش تھے تو آپﷺ کی نظر اس کے نقوش کی طرف پڑی۔ پھر جب آپﷺ فارغ ہوئے تو فرمایا : '' میری اس چادر کو ابو جہم کے پاس لے جاؤ اور مجھے ابو جہم کی سادہ چادر لادو کیونکہ اس (منقش چادر) نے ابھی مجھے میری نماز سے غافل کر دیا تھا۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اگر کوئی کسی مصلب یا تصویر دار کپڑے میں نماز پڑھے تو کیا اس کی نماز فاسد ہو جائے گی؟
(۲۴۶)۔ سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ کے پاس ایک پردہ تھا کہ انھوں نے اس سے اپنے گھر کے ایک گوشے کو ڈھا نپا تھا۔ نبیﷺ نے فرمایا : '' ہمارے پاس سے اپنا یہ پردہ ہٹا دو اس لیے کہ نماز میں اس کی تصویریں برابر میرے سامنے آتی ہیں۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جس نے حریر کے لباس میں نماز پڑھی پھر اسے اتار ڈالا
(۲۴۷)۔ سیدنا عقبہ بن عامرؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ کی خدمت میں ایک ریشمی جبہ (کوٹ، ایک قسم کا لباس جو کپڑوں کے اوپر سے پہنا جاتا ہے) ہدیہ کیا گیا تو آپﷺ نے اسے پہن لیا اور اس میں نماز پڑھی،پھر جب فارغ ہوئے تو اسے زور سے کھینچ کر اتار ڈالا، گویا آپﷺ نے اسے برا جانا اور فرمایا کہ پرہیز گاروں کو یہ زیبا نہیں ہے۔
 
Top