• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ اول (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033

باب : جمعہ کے دن اذان کا بیان

(۵۰۹)۔ سیدنا سائب بن یزیدؓ کہتے ہیں کہ جمعہ کے دن اذان نبیﷺ اور امیر المومنین ابوبکر صدیق اور عمر فاروقؓ کے دور میں اس وقت ہوتی تھی جب امام منبر پر بیٹھ جاتا پھر عثمانؓ (خلیفہ) ہوئے اور (مسلمان) لوگ زیادہ ہو گئے تو عثمانؓ نے زوراء پر تیسری اذان بڑھا دی۔ (امام بخاری رحمۃ اللہ نے کہا کہ زوراء مدینہ کے بازار میں مقام کا نام ہے) ۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جمعہ کے دن ایک موذن کا ہونا بہتر ہے
(۵۱۰)۔ سیدنا سائب بن یزیدؓ ایک دوسری روایت میں کہتے ہیں کہ نبیﷺ کے عہد میں صرف ایک ہی موذن تھا اور وہ جمعہ کے دن کی اذان اسی وقت دیتا تھا جب امام بیٹھ جاتا تھا یعنی اپنے منبر پر (بیٹھ جاتا تھا) ۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : امام کو چاہیے کہ جب منبر پر اذان سنے تو جواب دے
(۵۱۱)۔ سیدنا معاویہ بن سفیانؓ سے روایت ہے کہ وہ منبر پر بیٹھے ہوئے تھے کہ موذن نے اذان کہی۔ تو جب اس نے کہا (اَﷲُ اَکْبَرُ اَ ﷲُ اَکْبَرُ) معاویہؓ نے بھی کہا (اَﷲُ اَکْبَرُاﷲُ اَکْبَرُ) پھر موذن نے کہا ( (اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اﷲُ)) تو معاویہؓ نے کہا ( (وَ اَنَا)) موذن نے کہا ( (اشھد ان محمدا رسول اللہ)) تو معاویہؓ نے کہا ( (وانا)) پھر اذان ختم ہو چکی تو معاویہؓ نے کہا کہ اے لوگو! میں نے رسول اللہﷺ سے اسی مقام (یعنی منبر) پر سنا کہ جب موذن نے اذان دی تو آپﷺ وہی فرماتے جاتے تھے جو تم نے میری گفتگو سنی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : خطبہ منبر پر (چڑھ کر دینا چاہیے)
(۵۱۲)۔ سیدنا سہل بن سعدؓ کی حدیث منبر کے بارے میں پہلے گزر چکی ہے (دیکھیے حدیث ۲۴۹) کہ رسول اللہﷺ نے اس (منبر) کے اوپر نماز پڑھی اور پھر الٹے پاؤں واپس اترے اس روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ پھر جب فارغ ہوئے تو لوگوں کی طرف منہ کر کے فرمایا : '' اے لوگو ! میں نے یہ اسی لیے کیا تا کہ تم میری اقتداء کر و اور میرا (طریقۂ) نماز سیکھ لو۔ ''

(۵۱۳)۔ سیدنا جابر بن عبداللہؓ کہتے ہیں کہ کھجور کے تنے کا ایک ستون تھا جس پر (ٹیک لگا کر) نبیﷺ کھڑے ہوتے تھے پھر جب آپﷺ کے لیے منبر رکھ دیا گیا تو ہم نے ستون سے دس ماہ کی حاملہ اونٹنی جیسی رونے کی آواز سنی، یہاں تک کہ نبیﷺ منبر سے اترے اور اپنا ہاتھ اس ستون پر رکھا۔ (تب وہ آواز ختم ہو گئی) ۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : خطبہ کھڑے ہو کر پڑھنا (چاہیے)
(۵۱۴)۔ سیدنا عبداللہ بن عمرؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ کھڑے ہو کر خطبہ پڑھتے تھے، اس کے بعد بیٹھ جاتے تھے، پھر کھڑے ہو جاتے تھے جیسا کہ تم اب کرتے ہو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب :جو شخص خطبے میں بعد ثنا کے ء اما بعد کہے (تو وہ سنت کے موافق کرتا ہے)
(۵۱۵)۔ سیدنا عمرو بن تغلبؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کے پاس کچھ مال یا کوئی چیز لائی گئی تو آپﷺ نے اس کو تقسیم کر دیا۔ کچھ لوگوں کو دیا اور کچھ لوگوں کو نہیں دیا، پھر آپﷺ کو یہ خبر ملی کہ جن کو آپﷺ نے نہیں دیا وہ ناخوش ہو گئے ہیں تو آپﷺ نے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا بیان کی پھر فرمایا : '' اما بعد! اللہ کی قسم میں کسی کو دیتا ہوں اور کسی کو چھوڑ دیتا ہوں حالانکہ جس کو چھوڑ دیتا ہوں وہ میرے نزدیک اس سے کہ جس کو دیتا ہوں زیادہ پسند ہوتا ہے لیکن میں کچھ لوگوں کو اس لیے دیتا ہوں کہ ان کے دلوں میں بے چینی اور گھبراہٹ دیکھتا ہوں۔ (اور جنہیں میں نہیں دیتا ہوں) ان لوگوں کو میں اس سیر چشمی اور بھلائی کے حوالے کر دیتا ہوں جو اللہ نے ان کے دلوں میں پیدا کی ہے، انھیں لوگوں میں عمرو بن تغلب (رضی اللہ عنہ) بھی ہیں۔ '' (عمر و بن تغلبؓ کہتے ہیں) اللہ کی قسم ! میں نہیں چاہتا کہ رسول اللہﷺ کے اس کلمہ کے عوض مجھے سرخ اونٹ بھی ملیں۔

(۵۱۶)۔ سیدنا ابو حمید ساعدیؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ ایک رات کو نماز کے بعد کھڑے ہو گئے اور تشہد پڑھا اور اللہ کی حمد بیان کی جیسا کہ اس کے لائق ہے پھر فرمایا '' اما بعد !۔ ''

(۵۱۷)۔ سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ (ایک روز) نبیﷺ منبر پر چڑھے اور وہ آخری مجلس تھی جس میں رسول اللہﷺ بیٹھے۔ آپﷺ ایک بڑی چادر اپنے شانوں پر ڈالے ہوئے تھے اور آپﷺ نے اپنا سرمبارک مٹیالے رنگ کی ایک پٹی سے باندھ لیا تھا، پس آپﷺ نے فرمایا : '' اے لوگو ! میرے قریب آ جا ؤ۔ '' چنانچہ لوگ آپﷺ کے پاس جمع ہو گئے۔ اس کے بعد آ پﷺ نے فرمایا : '' اما بعد ! پس یہ قبیلہ انصار کم ہوتے جائیں گے اور دوسرے لوگ بڑھتے جائیں گے لہٰذا جو شخص امت میں سے کسی چیز کا مالک ہو اور وہ اختیار رکھتا ہو کہ اس کے ذریعے کسی کو ضرر یا کسی کو فائدہ پہنچ سکتا ہو تو اس کو چاہیے کہ ان (یعنی انصار) میں سے نیکو کار کی (نیکی) کو قبول کرے اور ان میں خطا کار (کی خطا) سے تجاوز کرے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جب امام دورانِ خطبہ کسی شخص کو آتا دیکھے تو اسے حکم دے کہ دو رکعت نماز پڑھ لے۔
(۵۱۸)۔ سیدنا جابر بن عبداللہؓ کہتے ہیں کہ ایک شخص (مسجد میں) آیا (اور بیٹھ گیا) اس وقت نبیﷺ خطبہ دے رہے تھے تو نبیﷺ نے اس سے دریافت فرمایا : '' کیا تو دو رکعت (تحیۃ المسجد) پڑھ چکا ہے ؟'' اس نے عرض کی کہ نہیں۔ آپﷺ نے فرمایا : '' اٹھ اور دو رکعت نماز پڑھ لے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جمعہ کے دن خطبہ میں بارش کے لیے دعا مانگنا
(۵۱۹)۔ سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) نبیﷺ کے عہد میں لوگوں پر قحط سالی پڑی تو جمعہ کے دن اس حالت میں کہ نبیﷺ خطبہ دے رہے تھے، ایک اعرابی کھڑا ہو گیا اور اس نے کہا کہ یا رسول اللہ ! مال تلف ہو گیا اور بچے بھوکے ہیں تو آپﷺ ہمارے لیے (بارش کی) دعا کیجیے۔ پس آپﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور ہم (اس وقت) آسمان میں ایک ٹکڑا بھی بادل کا نہ دیکھتے تھے مگر قسم اس ذات (پاک) کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ آپﷺ اپنے ہاتھوں کو سمیٹنے بھی نہ پائے کہ بادل پہاڑوں کی طرح چھا گیا، پھر آپﷺ اپنے منبر پر سے اترے نہیں یہاں تک کہ میں نے بارش کو آپﷺ کی ڈاڑھی مبارک پر ٹپکتے ہوئے دیکھا۔ پھر اس دن ہم پر بارش ہوئی اور دوسرے دن اور تیسرے دن اور چوتھے دن (اسی طرح) دوسرے جمعہ تک بارش برستی رہی تو وہی اعرابی (یا انسؓ نے) کہا کہ (کوئی) دوسرا (آدمی جمعہ کے وقت) پھر کھڑا ہو گیا اور اس نے عرض کی کہ یا رسول اللہ ! (بارش کی کثرت سے) مکان گر گئے اور مال ڈوب گیا پس آپﷺ اللہ تعالیٰ سے ہمارے لیے دعا فرمایے تو آپﷺ نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے اور کہا : '' اے اللہ ! ہمارے آس پاس مینہ بر سا اور ہم پر نہ برسا '' پھر آپﷺ بادل کے جس ٹکڑے کی طرف اشارہ کرتے تھے وہ ہٹ جاتا تھا اور پورا مدینہ (بادل سے صاف ہو کر) مثل حوض کے ہو گیا اور وادیِ قناۃ کا نالہ ایک مہینے تک بہتا رہا اور جو شخص کسی طرف سے آتا تھا وہ بارش کی کیفیت بیان کرتا تھا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جمعہ کے دن اس حالت میں کہ امام خطبہ دے رہا ہو تو چپ رہنا (چاہیے)
(۵۲۰)۔ سیدنا ابوہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے : '' اگر جمعہ کے دن جب امام خطبہ دے رہا ہو اور تو اپنے پاس والے سے یہ کہے کہ چپ رہ تو بے شک تو نے لغو حرکت کی۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جمعہ کے روز جس ساعت دعا مقبول ہوتی ہے (وہ کتنی دیر رہتی ہے)
(۵۲۱)۔ سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے جمعہ کے دن کا ذکر کیا تو فرمایا : '' اس میں ایک ساعت ایسی ہے کہ اس کو جو مسلمان بندہ پالے اور وہ کھڑا ہوا نماز پڑھ رہا ہو اور اللہ تعالیٰ سے کچھ مانگے تو اللہ تعالیٰ اس کو وہ چیز ضرور دے دے گا۔ '' اور آپﷺ نے اپنے ہاتھ سے اس ساعت کی کمی بیان کرنے کے لیے اشارہ فرمایا۔
 
Top