Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
باب : جمعہ کی نماز کے لیے تیل لگا (کر جانا) مسنون ہے
(۴۹۵)۔ سدنا سلمان فارسیؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا ہے : '' جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے اور جس قدر ممکن ہو طہارت کرے پھر (بالوں کو) تیل لگائے یا اپنے گھر کی خوشبو استعمال کرے پھر اس کے بعد (جمعہ کی نماز کے لیے) نکلے اور دو آدمیوں کے درمیان (جو مسجد کے اندر بیٹھے ہوئے ہوں) تفریق نہ کرے پھر جس قدر اس کی قسمت میں ہو نماز پڑھے اس کے بعد جس وقت امام خطبہ دینے لگے تو چپ رہے تو اس کے وہ گناہ جو اس جمعہ اور گزشتہ جمعہ کے درمیان (ہو گئے) ہیں، معاف کر دیے جائیں گے۔ ''
(۴۹۷)۔ سیدنا ابن عباسؓ سے پوچھا گیا کہ لوگ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا ہے۔ : '' جمعہ کے دن غسل کرو اور اپنے سروں کو اچھی طرح دھو ڈالو، اگرچہ تم جنبی نہ ہو اور خوشبو کا استعمال کر و۔ '' ابن عباسؓ بولے کہ غسل تو ہاں (میں بھی جانتا ہوں کہ اس کا آپﷺ نے حکم دیا ہے) لیکن خوشبو کو میں نہیں جانتا۔
(۴۹۵)۔ سدنا سلمان فارسیؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا ہے : '' جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے اور جس قدر ممکن ہو طہارت کرے پھر (بالوں کو) تیل لگائے یا اپنے گھر کی خوشبو استعمال کرے پھر اس کے بعد (جمعہ کی نماز کے لیے) نکلے اور دو آدمیوں کے درمیان (جو مسجد کے اندر بیٹھے ہوئے ہوں) تفریق نہ کرے پھر جس قدر اس کی قسمت میں ہو نماز پڑھے اس کے بعد جس وقت امام خطبہ دینے لگے تو چپ رہے تو اس کے وہ گناہ جو اس جمعہ اور گزشتہ جمعہ کے درمیان (ہو گئے) ہیں، معاف کر دیے جائیں گے۔ ''
(۴۹۷)۔ سیدنا ابن عباسؓ سے پوچھا گیا کہ لوگ کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا ہے۔ : '' جمعہ کے دن غسل کرو اور اپنے سروں کو اچھی طرح دھو ڈالو، اگرچہ تم جنبی نہ ہو اور خوشبو کا استعمال کر و۔ '' ابن عباسؓ بولے کہ غسل تو ہاں (میں بھی جانتا ہوں کہ اس کا آپﷺ نے حکم دیا ہے) لیکن خوشبو کو میں نہیں جانتا۔