• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری - زین العابدین احمد بن عبداللطیف - حصہ دوم (یونیکوڈ)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جب کوئی شخص اپنے غلام کو آزاد کر نے کی نیت سے یوں کہے کہ :'' وہ اللہ کے لیے ہے '' تو وہ آزاد ہو جائے گا اور آزاد کر نے میں گواہ بنانا (ضروری ہے؟)
(۱۱۴۳)۔ سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ وہ جب اسلام لانے کے ارادے سے آنے لگے اور ان کا غلام ان کے ہمراہ تھا (تو وہ راستے میں) ایک دوسرے سے جدا ہو گئے۔ اس کے بعد وہ غلام ایسے وقت لوٹ کر آیا کہ وہ نبیﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو نبیﷺ نے فرمایا :'' اے ابوہریرہ ! یہ تمہارا غلام تمہارے پاس آگیا۔ '' پس انھوں نے کہا کہ میں آپﷺ کو گواہ بناتا ہوں کہ یہ غلام آزاد ہے۔ راوی (قیس) کہتے ہیں کہ یہ اس وقت کا واقعہ ہے جب سیدنا ابوہریرہؓ کہہ رہے تھے :
ہے پیاری، گو کٹھن ہے اور لمبی میری رات​
پر دلائی اس نے دار الکفر سے مجھ کو نجات​
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ مشرک غلام کا آزاد کرنا
(۱۱۴۴)۔ سیدنا حکیم بن حزامؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے دورِ جاہلیت میں سو غلام آزاد کیے تھے اور سو اونٹ لوگوں کو سواری کے لیے دیئے تھے پھر وہ جب مسلمان ہوئے تو انھوں نے سو اونٹ سواری کے لیے لوگوں کو دیے اور سو غلام آزاد کیے تو سیدنا حکیمؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے پوچھا کہ یا رسول اللہ ! آپ بتائیے کچھ کام میں دورِ جاہلیت میں کرتا تھا اور ان کو عبادت سمجھتا تھا تو رسول اللہﷺ نے جواب دیا :'' تم جس قدر عبادت کر چکے ہو ان سب کے ساتھ اسلام لائے ہو۔ ''(یعنی ان کا بھی ثواب ملے گا) یہ حدیث کتاب الزکوۃ: ۷۲۶میں گزر چکی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جو شخص کسی عربی غلام کا مالک ہو جائے
(۱۱۴۵)۔ سیدنا عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے بنی مصطلق پر اس حال میں حملہ کیا کہ وہ لوگ غافل تھے اور ان کے چوپایوں کو چشمہ پر پانی پلایا جا رہا تھا پس آپﷺ نے ان کے جنگی آدمیوں کو قتل کر دیا اور ان کی عورتوں اور بچوں کو قید کر لیا اور اسی دن آپﷺ کو (ام المومنین) جویریہ ( رضی اللہ عنہ قیدیوں میں) ملی تھیں۔

(۱۱۴۶)۔ سیدنا ابوہریرہؓ کہتے ہیں کہ میں (قبیلہ) بنی تمیم کے لوگوں سے محبت رکھنے لگا جب سے میں نے رسول اللہﷺ سے یہ تین باتیں سنیں جو آپﷺ ان کی نسبت فرماتے تھے :'' میری تمام امت میں سے دجال پر یہی لوگ زیادہ سخت ہوں گے۔ ''(سیدنا ابوہریرہؓ) کہتے تھے کہ ان کے صدقات آئے تو رسول اللہﷺ نے فرمایا :'' یہ ہماری قوم کے صدقات ہیں۔ '' اور ان کے قبیلے میں سے ایک لونڈی ام المومنین عائشہؓ کے پاس تھی تو آپﷺ نے فرمایا :'' اے عائشہ ! اس کو آزاد کر دو کیوں کہ یہ سیدنا اسماعیلؑ کی اولاد میں سے ہیں۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ غلام پر دست درازی کی کراہت
(۱۱۴۷)۔ سیدنا ابوہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا :'' کوئی شخص تم میں سے (اپنے غلام یا لونڈی کو) یہ نہ کہے کہ اپنے رب (مالک) کو کھانا کھلا، اپنے رب (مالک) کو وضو کر ا، اپنے رب (مالک) کو پانی پلا بلکہ یوں کہے کہ اپنے سردار کو، اپنے آقا کو (کھانا کھلا، پانی پلا، وضو کرا وغیرہ) اور کوئی شخص تم میں سے یہ نہ کہے کہ '' میرا بندہ، میری بندی '' بلکہ یوں کہے '' میرا خادم، میری خادمہ اور میرا غلام۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ جب کسی شخص کے پاس اس کا خادم کھانا لائے
(۱۱۴۸)۔ سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا :'' تم میں سے کسی شخص کے پاس جب اس کا خادم کھا نا لائے تو اگر وہ اس خادم کو اپنے ساتھ نہ بٹھائے تو چاہیے کہ ایک لقمہ یا دو لقمے یا ایک نوالہ یا دو نوالے اس کو ضرور دے دے کیوں کہ اس کو تیار کر نے میں اس نے محنت کی ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ اگر اپنے غلام کو مارے تو منہ (پر مارنے) سے پرہیز کرے۔
(۱۱۴۹)۔ سیدنا ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا :'' جب کوئی مار پیٹ کرے تو منہ پر مارنے سے پرہیز کر ے (یعنی منہ پر نہ مارے)۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ مکاتب میں کونسی شرطیں کرنا درست ہیں؟
(۱۱۵۰)۔ ام المومنین عائشہ صدیقہؓ بیان کرتی ہیں کہ بریرہ (رضی اللہ عنہ) ان کے پاس اپنی کتابت (غلام یا لونڈی پر وہ رقم جو اسے آزاد ہو نے کے لیے ادا کرنا پڑتی ہے) میں ان سے مدد لینے آئیں اور (اس وقت تک) انھوں نے اپنی کتابت میں سے کچھ بھی ادا نہ کیا تھا تو میں نے ان سے کہا کہ تم اپنے مالک کے پاس لوٹ جاؤ، اگر وہ چاہیں کہ میں تمہاری کتابت کا روپیہ تمہاری طرف سے ادا کر دوں اور تمہاری ولاء (حق وراثت) مجھے ملے تو میں ادا کر دوں گی۔ پس یریرہ (رضی اللہ عنہ) نے اس کا ذکر اپنے مالک سے کیا، انھوں نے انکار کر دیا اور کہا کہ اگر وہ ثواب کی خواہش رکھتی ہوں تو اس طرح کریں کہ ولاء تمہاری ہم ہی کو ملے گی۔ پس ام المومنین عائشہؓ نے اس کا ذکر رسول اللہﷺ سے کیا تو رسول اللہﷺ نے ان سے کہا :'' تم خرید لو اور آزاد کر دو، ولاء تو اسی کو ملے گی جو آزاد کرے گا۔ '' اس کے بعد رسول اللہﷺ کھڑے ہو گئے اور فرمایا :'' ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے جو ایسی شرطیں کرتے ہیں جو کتاب اللہ میں نہیں ہیں؟ یاد رکھو ! جو شخص ایسی شرط لگائے جو کتاب اللہ میں موجود نہیں ہے تو وہ شرط اس کے لیے نافذ نہ ہو گی اگر چہ وہ سو مرتبہ شرط لگائے، اللہ تعالیٰ کی شرط بہت سچی اور مضبوط ہے۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
ہبہ کے بیان میں

باب۔ ہبہ (تحفے تحائف دینے لینے) کی فضیلت کا بیان
(۱۱۵۱)۔ سیدنا ابوہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا :'' اے مسلمان عورتو! کوئی پڑوسی دوسری پڑوسن کی (دی ہوئی کسی چیز کو بھی) حقیر نہ سمجھے، اگر چہ وہ بکری کے پائے کا گوشت ہو۔ ''

(۱۱۵۲)۔ ام المومنین عائشہؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے عروہ رحمۃ اللہ علیہ سے کہا کہ'' اے میرے بھانجے ! بے شک ہم ایک چاند دیکھتے تھے پھر دوسرا چاند دیکھتے تھے، اسی طرح دو مہینہ میں تین چاند دیکھ لیتے تھے (یعنی دو مہینہ کا مل گزر جاتے تھے) اور رسول اللہﷺ کے گھر آگ نہ جلائی جاتی تھی۔ ''(یعنی کھانا نہیں پکتا تھا۔ عروہ کہتے ہیں) میں نے کہا کہ '' اے خالہ ! تمہاری زندگی پھر کیسے بسرہوتی تھی؟ '' انھوں نے جواب دیا کہ دو چیزوں کے سبب، کھجور کھا کر اور پانی پی کر مگر ہاں رسول اللہﷺ کے پڑوس میں کچھ انصار رہتے تھے اور ان کے پاس چند دودھ کے جانور تھے اور وہ اپنے (ہاں سے) دودھ رسول اللہﷺ کے لیے (تحفہ کے طور پر) بھیجتے تھے تو آپﷺ ہم کو بھی پلا دیا کرتے۔ ''

(۱۱۵۳)۔ سیدنا ابوہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا :'' اگر مجھے، دستی یا ران کا گوشت کھانے کے لیے بلا یا جائے تو میں ضرور جاؤں گا اور اگر میرے پاس ایک دستی یا ران کا گوشت ہدیہ میں (یعنی تحفہ) بھیجا جائے تب بھی میں قبول کر لوں گا۔ ''
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ شکاری کا تحفہ قبول کر نا (درست ہے)
(۱۱۵۴)۔ سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ ہم نے مقام مر الظہران میں ایک خرگوش کو (اپنے مقام سے) باہر نکالا پھر لوگ اس کے پیچھے دوڑے مگر وہ تھک گئے اور میں نے اس پر قابو پا کر اس کو پکڑ لیا۔ پھر میں اس کو سیدنا ابوطلحہؓ کے پاس لے آیا، انھوں نے اس کو ذبح کیا اور اس کی پٹھ یا رانیں رسول اللہﷺ کی طرف بھیج دیں تو آپﷺ نے اس کو لے لیا۔ ایک اور روایت میں ہے کہ آپﷺ نے اس میں سے کھایا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب۔ تحفہ قبول کر نا مسنون ہے
(۱۱۵۵)۔ سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ ان کی خالہ ام حفید نے نبیﷺ کو پنیر، گھی اور ساہنا (ایک جانور) تحفہ میں بھیجا تو نبیﷺ نے پنیر اور گھی کھا لیا اور ساہنے کو نفرت کے سا تھ چھوڑ دیا۔ سیدنا ابن عباسؓ نے کہا کہ '' مگر وہ (ساہنا) رسول اللہﷺ کے دستر خوان پر کھایا گیا۔ اگر وہ حرام ہوتا تو رسول اللہﷺ کے دستر خوان پر کس طرح کھایا جا سکتا تھا؟ ''

(۱۱۵۶)۔ سیدنا ابوہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس جب کوئی کھانے کی چیز لائی جاتی تھی تو اس کے بارے میں دریافت فرماتے تھے :'' یہ ہدیہ ہے یا صدقہ؟ '' اگر کہا جا تا کہ یہ صدقہ ہے تو آپﷺ صحابہ کرامؓ سے فرماتے :'' تم کھالو '' اور خود نہ کھاتے اور اگر کہا جاتا کہ یہ '' ہدیہ '' ہے تو آپﷺ بھی اپنا ہاتھ بڑھاتے اور ان کے ساتھ خود بھی کھاتے۔

(۱۱۵۷)۔ سیدنا انس بن مالکؓ کہتے ہیں کہ نبیﷺ کے پاس گوشت لایا گیا اور بیان کیا گیا کہ یہ بریرہ (رضی اللہ عنہ) کو صدقہ میں ملا ہے تو آپﷺ نے فرمایا :'' ان کے لیے صدقہ ہے اور ہمارے لیے ہدیہ۔ ''
 
Top