• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى الْحَصِيرِ
چٹائی پر نماز پڑھنا (درست ہے)​

(250) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ جَدَّتَهُ مُلَيْكَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا دَعَتْ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ لِطَعَامٍ صَنَعَتْهُ لَهُ فَأَكَلَ مِنْهُ ثُمَّ قَالَ قُومُوا فَلأُصَلِّ لَكُمْ قَالَ أَنَسٌ فَقُمْتُ إِلَى حَصِيرٍ لَنَا قَدِ اسْوَ دَّ مِنْ طُولِ مَا لُبِسَ فَنَضَحْتُهُ بِمَائٍ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ وَ صَفَفْتُ وَ الْيَتِيمُ وَ رَائَهُ وَ الْعَجُوزُ مِنْ وَ رَائِنَا فَصَلَّى لَنَا رَسُولُ اللَّهِ ﷺ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ *
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کی نانی مُلیکہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ ﷺ کو کھانے کے لیے بلایا جو (خاص) آپ ﷺ کے لیے انھوں نے تیار کیا تھا۔ پس آپ ﷺ نے اس میں سے کھایا، پھر فرمایا :’’کھڑے ہو جاؤ میں تمہارے لیے نمازپڑھ دوں۔‘‘ سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں اپنی ایک چٹائی کی طرف متوجہ ہوا جو کثرت استعمال سے سیاہ ہو گئی تھی تو میں نے اسے پانی سے دھویا، پھر رسول اللہ ﷺ (اس پر) کھڑے ہو گئے اور میں نے اور ایک یتیم نے آپ ﷺ کے پیچھے صف باندھ لی اور بڑھیا ہمارے پیچھے تھی، پس رسول اللہ ﷺ نے ہمارے لیے دو رکعتیں پڑھ دیں اور لوٹ گئے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى الْفِرَاشِ
بستر پر نماز پڑھنا (درست ہے)​

(251) عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّهَا قَالَتْ كُنْتُ أَنَامُ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ وَ رِجْلاَيَ فِي قِبْلَتِهِ فَإِذَا سَجَدَ غَمَزَنِي فَقَبَضْتُ رِجْلَيَّ فَإِذَا قَامَ بَسَطْتُهُمَا قَالَتْ وَ الْبُيُوتُ يَوْمَئِذٍ لَيْسَ فِيهَا مَصَابِيحُ *
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہ نبی ﷺ کی زوجہ کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے سامنے سو جاتی اور میرے دونوں پیر آپ ﷺ کے سجدہ کی جگہ میں ہوتے تھے جب آپ ﷺ سجدہ کرتے تھے تو مجھے دبا دیتے تھے، میں اپنے پیر سمیٹ لیتی تھی اور جب آپ کھڑے ہوجاتے تھے تو میں انھیں پھیلا دیتی تھی۔ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ کہتی ہیں اس وقت تک گھروں میں چراغ نہ تھے ۔

(252) وَ عَنهَا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ كَانَ يُصَلِّي وَ هِيَ بَيْنَهُ وَ بَيْنَ الْقِبْلَةِ عَلَى فِرَاشِ أَهْلِهِ اعْتِرَاضَ الْجَنَازَةِ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اپنے گھر کے بچھونے پر نماز پڑھتے ہوتے تھے اور وہ (یعنی عائشہ رضی اللہ عنہ ) آپ ﷺ کے اور سجدہ کی جگہ کے درمیان (بچھونے پر) جنازہ کی مثل لیٹی ہوتی تھیں ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ السُّجُودِ عَلَى الثَّوْبِ فِي شِدَّةِ الْحَرِّ
گرمی کی شدت میں کپڑے پر سجدہ کرنا (درست ہے)​

(253) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا نُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ ﷺ فَيَضَعُ أَحَدُنَا طَرَفَ الثَّوْبِ مِنْ شِدَّةِ الْحَرِّ فِي مَكَانِ السُّجُودِ *
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی ﷺ کے ہمراہ نماز پڑھتے تھے تو ہم میں سے کچھ لوگ گرمی کی شدت کی وجہ سے سجدہ کی جگہ پر اپنے کپڑے کا کنارہ بچھا لیتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الصَّلاَةِ فِي النِّعَالِ
جوتوں سمیت نماز پڑھنا (درست ہے)​

(254) عَن أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهٗ سُئِلَ أَكَانَ النَّبِيُّ ﷺ يُصَلِّي فِي نَعْلَيْهِ قَالَ نَعَمْ *
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ کیا رسول اللہ ﷺ اپنے جوتوں سمیت نماز پڑھتے تھے؟ تو انھوں نے کہا کہ ہاں ! (پڑھ لیتے تھے)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الصَّلاةِ فِي الْخِفَافِ
موزے پہن کر نماز پڑھنا (درست ہے)​

(255) عَن هَمَّامِ بْنِ الْحِارِثِ قَالَ: رَأَيْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِاللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بَالَ ثُمَّ تَوَ ضَّأَ وَ مَسَحَ عَلَى خُفَّيْهِ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى فَسُئِلَ فَقَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ ﷺ صَنَعَ مِثْلَ هَذَا قَالَ إِبْرَاهِيمُ فَكَانَ يُعْجِبُهُمْ لأَنَّ جَرِيرًا كَانَ مِنْ آخِرِ مَنْ أَسْلَمَ *
ہمام بن حارث کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو پیشاب کرتے ہوئے دیکھا، پھر انھوں نے وضو کیا اور اپنے موزوں پر مسح کیا، پھر نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہوگئے ۔ نماز کے بعد لوگوں نے ان سے یہ مسئلہ پوچھا تو انھوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو ایسا ہی کرتے دیکھا ہے ۔ لوگوں کو یہ حدیث اچھی معلوم ہوتی تھی کیونکہ جریر رضی اللہ عنہ سب سے آخر میں اسلام لائے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ يُبْدِي ضَبْعَيْهِ وَ يُجَافِي فِي السُّجُودِ
سجدہ میں اپنے بازوؤں کو کھولنا اور اپنے دونوں پہلوؤں سے علیحدہ رکھنا​

(256) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَالِكٍ ابْنِ بُحَيْنَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ إِذَا صَلَّى فَرَّجَ بَيْنَ يَدَيْهِ حَتَّى يَبْدُوَ بَيَاضُ إِبْطَيْهِ *
سیدنا عبداللہ بن مالک ابن بحینہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جب نماز پڑھتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کے درمیان کشادگی رکھتے یہاں تک کہ آپ ﷺ کی بغلوں کی سپیدی ظاہر ہوتی تھی ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ فَضْلِ اسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ
قبلہ کی طرف منہ کرنے کی فضیلت​

(257) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ مَنْ صَلَّى صَلاَتَنَا وَ اسْتَقْبَلَ قِبْلَتَنَا وَ أَكَلَ ذَبِيحَتَنَا فَذَلِكَ الْمُسْلِمُ الَّذِي لَهُ ذِمَّةُ اللَّهِ وَ ذِمَّةُ رَسُولِهِ فَلاَ تُخْفِرُوا اللَّهَ فِي ذِمَّتِهِ *
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’جو کوئی ہمارے (جیسی) نماز پڑھے اور ہمارے قبلہ کی طرف منہ کرے اور ہمارا ذبیحہ کھائے، تو وہی مسلمان ہے، جس کے لیے اللہ کا ذمہ اور اللہ کے رسول ﷺ کا ذمہ ہے۔ تو تم اللہ کی خیانت اس کے ذمہ (کے بارہ) میں نہ کرو۔‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى ( وَ اتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى} (البقرة:125)
اللہ تعالیٰ کا یہ فرمانا ’’اور مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بناؤ‘‘ (واجب تعمیل ہے )​

(258) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنّهٗ سُئِلَ عَنْ رَجُلٍ طَافَ بِالْبَيْتِ الْعُمْرَةَ وَ لَمْ يَطُفْ بَيْنَ الصَّفَا وَ الْمَرْوَ ةِ أَيَأْتِي امْرَأَتَهُ فَقَالَ قَدِمَ النَّبِيُّ ﷺ فَطَافَ بِالْبَيْتِ سَبْعًا وَ صَلَّى خَلْفَ الْمَقَامِ رَكْعَتَيْنِ وَ طَافَ بَيْنَ الصَّفَا وَ الْمَرْوَ ةِ وَ قَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَ ةٌ حَسَنَةٌ *
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ان سے ایک شخص کے بارے میں پوچھا گیا جس نے عمرہ کے لیے کعبہ کا طواف کیا تھا اور صفا مروہ کے درمیان طواف نہ کیا تھا کہ آیا وہ اپنی عورت کے پاس آئے (یا نہیں؟) تو انھوں نے کہا کہ نبی ﷺ (مدینہ سے) تشریف لائے تو سات مرتبہ کعبہ کا طواف کیا (یعنی کعبہ کے گرد سات چکر لگائے) اور مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعت نماز ادا کی اور صفا و مروہ کے درمیان طواف(سعی) فرمایا اور بیشک رسول اللہ ﷺ (کی ذات) میں تمہارے لیے عمدہ نمونہہے ۔

(259) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا دَخَلَ النَّبِيُّ ﷺ الْبَيْتَ دَعَا فِي نَوَ احِيهِ كُلِّهَا وَ لَمْ يُصَلِّ حَتَّى خَرَجَ مِنْهُ فَلَمَّا خَرَجَ رَكَعَ رَكْعَتَيْنِ فِي قُبُلِ الْكَعْبَةِ وَ قَالَ هَذِهِ الْقِبْلَةُ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب نبی ﷺ کعبہ میں داخل ہوئے تو اس کے تمام گوشوں میں دعا کی اور نماز نہیں پڑھی یہاں تک کہ آپ ﷺ کعبہ سے نکل آئے، پھرجب نکل آئے تو آپ نے کعبہ کے سامنے دو رکعت نماز پڑھی اور فرمایا کہ یہ قبلہ ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ التَّوَ جُّهِ نَحْوَ الْقِبْلَةِ حَيْثُ كَانَ
جہاں کہیں ہو (نماز میں) قبلہ کی طرف منہ کرنا (ضروری ہے)​

(260) عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ صَلَّى نَحْوَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ سِتَّةَ عَشَرَ أَوْ سَبْعَةَ عَشَرَ شَهْرًا- تَقَدَّمَ وَ بَيْنَهُمَا مُخَالَفَةٌ فِي اللَّفْظِ *
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے بیت المقدس کی طرف سولہ مہینے یا سترہ مہینے نماز پڑھی۔ (یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے سورئہ بقرہ کی۱۴۲سے۱۴۴تک آیات اتار دیں) یہ حدیث پہلے گزر چکی ہے (دیکھیے حدیث :۳۸) اور دونوں حدیثوںمیں الفاظ مختلف ہیں۔

(261) عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يُصَلِّي عَلَى رَاحِلَتِهِ حَيْثُ تَوَ جَّهَتْ فَإِذَا أَرَادَ الْفَرِيضَةَ نَزَلَ فَاسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ *
سیدنا جا بر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ اپنی سواری پر، جس سمت بھی وہ رخ کرتی (اسی سمت نفل) نماز پڑھتے رہتے اور جب فرض (نماز پڑھنے) کا ارادہ فرماتے تو اتر پڑتے اور قبلہ کی طرف منہ کر لیتے ۔

(262) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّى النَّبِيُّ ﷺ قَالَ إِبْرَاهِيمُ لاَ أَدْرِي زَادَ أَوْ نَقَصَ فَلَمَّا سَلَّمَ قِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! أَ حَدَثَ فِي الصَّلاَةِ شَيْئٌ قَالَ وَ مَا ذَاكَ قَالُوا صَلَّيْتَ كَذَا وَ كَذَا فَثَنَى رِجْلَيْهِ وَ اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ وَ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَلَمَّا أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَ جْهِهِ قَالَ إِنَّهُ لَوْ حَدَثَ فِي الصَّلاةِ شَيْئٌ لَنَبَّأْتُكُمْ بِهِ وَ لَكِنْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِثْلُكُمْ أَنْسَى كَمَا تَنْسَوْنَ فَإِذَا نَسِيتُ فَذَكِّرُونِي وَ إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلاَتِهِ فَلْيَتَحَرَّ الصَّوَ ابَ فَلْيُتِمَّ عَلَيْهِ ثُمَّ لِيُسَلِّمْ ثُمَّ يَسْجُدُ سَجْدَتَيْنِ *
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے نماز پڑھی، ابراہیم راوی ہیں علقمہ سے اور علقمہ راوی ہیں سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے ، وہ کہتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ آپ ﷺ نے (نماز میں کچھ) زیادہ کر دیا تھا یا کم کر دیا تھا، پھر جب آپ سلام پھیر چکے تو آپ سے کہا گیا کہ یارسول اللہ ! کیا نماز میں کوئی نئی بات ہو گئی؟ آپ ﷺ نے فرمایا:’’وہ کیا؟‘‘ لوگوں نے کہا کہ آپ نے اس قدر نماز پڑھی۔ پس آپ ﷺ نے اپنے دونوں پاؤں کو سمیٹ لیا اور قبلہ کی طرف منہ کر لیا اور دو سجدے کیے ، بعد اس کے سلام پھیرا۔ پھر جب ہماری طرف منہ کیا تو فرمایا :’’اگر نماز میں کوئی نیا حکم ہو جاتا تو میں تمہیں (پہلے سے) مطلع کرتا ، لیکن میں تمہاری طرح ہی ایک بشر ہوں، جس طرح تم بھولتے ہو، میں بھی بھول جاتا ہوں۔ لہٰذا جب میں بھول جاؤں تو مجھے یاد دلاؤ اور جب تم میں سے کوئی شخص اپنی نماز میں شک کرے تو اسے چاہیے کہ ٹھیک بات سوچ لے اور اسی پر اپنی نماز تمام کرے، پھر سلام پھیر کر دو سجدے (سہوکے) کرے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَا جَائَ فِي الْقِبْلَةِ وَ مَنْ لَمْ يَرَ الإِعَادَةَ عَلَى مَنْ سَهَا فَصَلَّى إِلَى غَيْرِ الْقِبْلَةِ؟
قبلہ کے متعلق کیا وارد ہوا ہے اور جس نے اس شخص کے لیے جو بھول کر قبلہ کے علاوہ کسی اور طرف نماز پڑھے نماز کادہرانا ضروری نہیں سمجھا ؟​

(263) عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ وَ افَقْتُ رَبِّي فِي ثَلاَثٍ فَقُلْتُ يَارَسُولَ اللَّهِ ! لَوِ اتَّخَذْنَا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى فَنَزَلَتْ { وَ اتَّخِذُوا مِنْ مَقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى } وَ آيَةُ الْحِجَابِ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ أَمَرْتَ نِسَائَكَ أَنْ يَحْتَجِبْنَ فَإِنَّهُ يُكَلِّمُهُنَّ الْبَرُّ وَ الْفَاجِرُ فَنَزَلَتْ آيَةُ الْحِجَابِ وَ اجْتَمَعَ نِسَائُ النَّبِيِّ ﷺ فِي الْغَيْرَةِ عَلَيْهِ فَقُلْتُ لَهُنَّ { عَسَى رَبُّهُ إِنْ طَلَّقَكُنَّ أَنْ يُبْدِلَهُ أَزْوَ اجًا خَيْرًا مِنْكُنَّ } فَنَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ *
امیر المومنین سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے اپنے پروردگار سے تین باتوں میں موافقت کی۔ میں نے (ایک مرتبہ) کہاکہ یا رسول اللہ! کاش ہم مقام ابراہیم کو نماز کی جگہ بنالیں پس یہ آیت نازل ہوئی ’’اورمقام ابراہیم پر نماز ادا کرو۔‘‘ (البقرہ:۱۲۵) اور حجاب کی آیت بھی میری خواہش کے مطابق نازل ہوئی۔ میں نے کہا کہ یارسول اللہ! کاش آپ ﷺ اپنی بیویوں کو پردہ کرنے کا حکم دے دیں، اس لیے کہ ان سے ہر نیک و بد گفتگو کرتا ہے ۔ پس حجاب کی آیت نازل ہوئی ۔ اور (ایک مرتبہ) نبی ﷺ کی بیویاں آپ پر جوش میں (آ کر) جمع ہوئیں تو میں نے ان سے کہا کہ ’’اگر وہ ( نبی ﷺ ) تم کو طلاق دے دیں تو عنقریب ان کا رب انھیں تم سے اچھی بیو یاں تمہارے بدلے میں دے دے گا ۔‘‘ (التحریم:۵) پس یہی آیت نازل ہوئی ۔
 
Top