• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ كَرَاهِ
مقبروں میں نماز پڑھنے کی کراہت​

(275) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ اجْعَلُوا فِي بُيُوتِكُمْ مِنْ صَلاَتِكُمْ وَ لاَ تَتَّخِذُوهَا قُبُورًا *
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما رسول اللہ ﷺ سے راویت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا :’’اپنی کچھ نماز ، اپنے گھروں میں ادا کیا کرو اور انھیں قبریں نہ بنائو۔‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :
))باب((​

(276) عَن عَائِشَةَ وَ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ قَالاَ لَمَّا نَزَلَ بِرَسُولِ اللَّهِ ﷺ طَفِقَ يَطْرَحُ خَمِيصَةً لَهُ عَلَى وَ جْهِهِ فَإِذَا اغْتَمَّ بِهَا كَشَفَهَا عَنْ وَ جْهِهِ فَقَالَ وَ هُوَ كَذَلِكَ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الْيَهُودِ وَ النَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ يُحَذِّرُ مَا صَنَعُوا *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ اور سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ ﷺ پر (مرض الموت) طاری ہوئی تو آپ اپنی چادر اپنے منہ پر ڈالنے لگے۔ پھر جب اس سے آپ ﷺ کو گرمی معلوم ہوتی تو اس کو اپنے چہرے سے ہٹا دیتے پھر اسی حالت میں فرمایا :’’ یہود و نصاریٰ پر اللہ کی لعنت ہو کہ انھوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو مسجدیں بنا لیا ۔‘‘ آپ ﷺ ان کے افعال سے ڈراتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ نَوْمِ الْمَرْأَةِ فِي الْمَسْجِدِ
عورت کا مسجد میں سونا (درست ہے)​

(277) عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ وَ لِيدَةً كَانَتْ سَوْدَائَ لِحَيٍّ مِنَ الْعَرَبِ فَأَعْتَقُوهَا فَكَانَتْ مَعَهُمْ قَالَتْ فَخَرَجَتْ صَبِيَّةٌ لَهُمْ عَلَيْهَا وِشَاحٌ أَحْمَرُ مِنْ سُيُورٍ قَالَتْ فَوَ ضَعَتْهُ أَوْ وَ قَعَ مِنْهَا فَمَرَّتْ بِهِ حُدَيَّاةٌ وَ هُوَ مُلْقًى فَحَسِبَتْهُ لَحْمًا فَخَطِفَتْهُ قَالَتْ فَالْتَمَسُوهُ فَلَمْ يَجِدُوهُ قَالَتْ فَاتَّهَمُونِي بِهِ قَالَتْ فَطَفِقُوا يُفَتِّشُونَ حَتَّى فَتَّشُوا قُبُلَهَا قَالَتْ وَ اللَّهِ إِنِّي لَقَائِمَةٌ مَعَهُمْ إِذْ مَرَّتِ الْحُدَيَّاةُ فَأَلْقَتْهُ قَالَتْ فَوَ قَعَ بَيْنَهُمْ قَالَتْ فَقُلْتُ هَذَا الَّذِي اتَّهَمْتُمُونِي بِهِ زَعَمْتُمْ وَ أَنَا مِنْهُ بَرِيئَةٌ وَ هُوَ ذَا هُوَ قَالَتْ فَجَائَتْ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فَأَسْلَمَتْ قَالَتْ عَائِشَةُ فَكَانَ لَهَا خِبَائٌ فِي الْمَسْجِدِ أَوْ حِفْشٌ قَالَتْ فَكَانَتْ تَأْتِينِي فَتَحَدَّثُ عِنْدِي قَالَتْ فَلا تَجْلِسُ عِنْدِي مَجْلِسًا إِلاَّ قَالَتْ وَ يَوْمَ الْوِشَاحِ مِنْ أَعَاجِيبِ رَبِّنَا ۔ أَلاَ إِنَّهُ مِنْ بَلْدَةِ الْكُفْرِ أَنْجَانِي قَالَتْ عَائِشَةُ فَقُلْتُ لَهَا مَا شَأْنُكِ لا تَقْعُدِينَ مَعِي مَقْعَدًا إِلاَّ قُلْتِ هَذَا قَالَتْ فَحَدَّثَتْنِي بِهَذَا الْحَدِيثِ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ عرب کے کسی قبیلے کی ایک حبشی لونڈی تھی انھوں نے اسے آزاد کر دیا تھا، مگر وہ ان کے ساتھ رہا کرتی تھی۔ وہ بیان کرتی ہے کہ (ایک مرتبہ) اسی قبیلے کے لوگوں کی لڑکی باہر نکلی اور اس (کے جسم ) پر سرخ چمڑے کی ایک حمائل پڑی ہوئی تھی، کہتی ہے کہ اس نے اس کو خوداتارا یا وہ اس سے گر پڑی، پھر ایک چیل اس طرف سے گزری اور وہ حمائل (نیچے) پڑی ہوئی تھی، چیل نے اسے گوشت سمجھا اور جھپٹ لے گئی۔ وہ کہتی ہے کہ ان لوگوں نے اس کو تلاش کیا مگر اسے نہ پایا تو اس کا الزام مجھ پر لگا دیا۔ کہتی ہے کہ وہ لوگ میری تلاشی لینے لگے یہاں تک کہ اس کی شرمگاہ کو بھی دیکھا ۔وہ کہتی ہے کہ اللہ کی قسم میں ان کے پاس کھڑی تھی کہ اچانک وہ چیل گزری اور اس نے اس (حمائل) کو پھینک دیا ۔ وہ کہتی ہے کہ حمائل ان کے درمیان آ کر گری۔ کہتی ہے کہ میں نے کہا کہ یہی ہے وہ جس کا الزام تم نے مجھ پر لگایا تھا، تم نے بدگمانی کی حالانکہ میں اس سے بَری تھی اور وہ یہ ہے ۔ ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہ کہتی ہیں پھر وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئی اور اسلام قبول کرلیاتو مسجد میں اس کا ایک خیمہ تھا یا (یہ کہا کہ) ایک چھوٹا سا حجرہ ۔ اور وہ میرے پاس آیا کرتی تھی اور مجھ سے باتیں کیا کرتی تھی ۔ اور میرے پاس وہ جب بھی آتی تو یہ ضرور کہتی کہ حمائل والا دن ہمارے پروردگار کی عجیب قدرتوں میں سے ہےآگاہ رہو اسی نے مجھے کفر کے شہر سے نجات دی
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہ کہتی ہیں میں نے اس سے کہا کہ تمہارا کیا حال ہے کہ جب کبھی تم میرے پاس آتی ہو تو یہ ضرور کہتی ہو تو اس پر اس نے مجھ سے یہ قصہ بیان کیا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ نَوْمِ الرِّجَالِ فِي الْمَسْجِدِ
مردوں کا مسجد میں سونا (درست ہے)​

(278) عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ بَيْتَ فَاطِمَةَ فَلَمْ يَجِدْ عَلِيًّا فِي الْبَيْتِ فَقَالَ أَيْنَ ابْنُ عَمِّكِ قَالَتْ كَانَ بَيْنِي وَ بَيْنَهُ شَيْئٌ فَغَاضَبَنِي فَخَرَجَ فَلَمْ يَقِلْ عِنْدِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ لِإِنْسَانٍ انْظُرْ أَيْنَ هُوَ فَجَائَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هُوَ فِي الْمَسْجِدِ رَاقِدٌ فَجَائَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ وَ هُوَ مُضْطَجِعٌ قَدْ سَقَطَ رِدَاؤُهُ عَنْ شِقِّهِ وَ أَصَابَهُ تُرَابٌ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَمْسَحُهُ عَنْهُ وَ يَقُولُ قُمْ أَبَا تُرَابٍ قُمْ أَبَا تُرَابٍ *
سیدناسہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سیدہ فاطمہ الزہراء رضی اللہ عنہ گھر آئے تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو گھر میں نہ پایا تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’تمہارے چچا کے بیٹے کہاں ہیں؟‘‘ وہ بولیں کہ میرے اور ان کے درمیان کچھ (تنازعہ) ہوگیا تو وہ مجھ پر غضبناک ہو کر چلے گئے اور میرے ہاں نہیں سوئے تو رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص سے فرمایا :’’دیکھو وہ کہاں ہیں؟‘‘ وہ (دیکھ کر) آیا اور اس نے کہا کہ وہ مسجد میں سو رہے ہیں۔ پس رسول اللہ ﷺ (مسجد میں) تشریف لے گئے اور وہ لیٹے ہوئے تھے ،ان کی چادر ان کے پہلو سے گر گئی تھی اور ان (جسم پر) مٹی لگ گئی تھی، تو رسول اللہ ﷺ ان (کے جسم) سے مٹی جھاڑتے اور یہ فرماتے تھے :’’ اے ابو تراب ! اٹھو ۔ اے ابوتراب ! اٹھو۔ ‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَاب إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ الْمَسْجِدَ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ
جب کوئی مسجد میں آئے تو (اسے چاہیے کہ) دو رکعت نماز پڑھ لے​

(279) عَنْ أَبِي قَتَادَةَ السُّلَمِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ ‘’ إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ الْمَسْجِدَ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ ‘’
سیدنا ابو قتادہ السلمي رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو اسے چاہیے کہ بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھ لے ۔‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ بُنْيَانِ الْمَسْجِدِ
مسجد کی تعمیر کا بیان​

(280)عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَال اِنَّ الْمَسْجِدَ كَانَ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ مَبْنِيًّا بِاللَّبِنِ وَ سَقْفُهُ الْجَرِيدُ وَ عُمُدُهُ خَشَبُ النَّخْلِ فَلَمْ يَزِدْ فِيهِ أَبُو بَكْرٍ شَيْئًا وَ زَادَ فِيهِ عُمَرُ وَ بَنَاهُ عَلَى بُنْيَانِهِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بِاللَّبِنِ وَ الْجَرِيدِ وَ أَعَادَ عُمُدَهُ خَشَبًا ثُمَّ غَيَّرَهُ عُثْمَانُ فَزَادَ فِيهِ زِيَادَةً كَثِيرَةً وَ بَنَى جِدَارَهُ بِالْحِجَارَةِ الْمَنْقُوشَةِ وَ الْقَصَّةِ وَ جَعَلَ عُمُدَهُ مِنْ حِجَارَةٍ مَنْقُوشَةٍ وَ سَقَفَهُ بِالسَّاجِ *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں مسجد کچی اینٹوں سے (تعمیر کی ہوئی تھی) اور اس کی چھت کھجور کی شاخوں کی تھی اور اس کے ستون کھجور کی لکڑی کے تھے تو امیر ا لمومنین سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اس میں کچھ زیادتی نہیں کی اور امیر المومنین سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اس میں زیادتی کر دی اور اس کو رسول اللہ ﷺ کے زمانے کی عمارت کے موافق کچی اینٹوں اور کھجور کی شاخوں سے بنایا اور اس کے ستون پھر لکڑی کے لگائے۔ اس کے بعد امیر ا لمومنین سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے اس کو بدل دیا اور اس میں بہت سی زیادتی کر دی اور اس کی دیوار منقش پتھروں اور گچ کی بنائی اور اس کی چھت سا گواں (ایک قسم کی لکڑی) سے بنائی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ التَّعَاوُنِ فِي بِنَائِ الْمَسْجِدِ
مسجد کی تعمیر میں ایک دوسرے کی اعانت کرنا​

(281) عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهٗ كَانَ يُحَدِّثُ يَوْمًا حَتَّى أَتَى ذِكْرُ بِنَائِ الْمَسْجِدِ فَقَالَ كُنَّا نَحْمِلُ لَبِنَةً لَبِنَةً وَ عَمَّارٌ لَبِنَتَيْنِ لَبِنَتَيْنِ فَرَآهُ النَّبِيُّ ﷺ فَيَنْفُضُ التُّرَابَ عَنْهُ وَ يَقُولُ وَ يْحَ عَمَّارٍ تَقْتُلُهُ الْفِئَةُ الْبَاغِيَةُ يَدْعُوهُمْ إِلَى الْجَنَّةِ وَ يَدْعُونَهُ إِلَى النَّارِ قَالَ يَقُولُ عَمَّارٌ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الْفِتَنِ *
سیدنا ا بو سعید خدری رضی اللہ عنہ (ایک دن) حدیث بیان کرنے لگے یہاں تک کہ مسجد (نبوی ﷺ ) کی تعمیر کے بیان پر آئے تو کہنے لگے کہ ہم ایک ایک اینٹ اٹھاتے تھے اور سیدنا عمار رضی اللہ عنہ دو دو اینٹیں اٹھاتے تھے تو انھیں نبی ﷺ نے دیکھاتو آپ ﷺ ان (کے جسم) سے مٹی جھاڑنے لگے اور یہ فرماتے جاتے تھے کہ :’’وائے عمار ( رضی اللہ عنہ ) کی مصیبت! انھیں ایک باغی گروہ شہید کریگا، یہ ان کو جنت کی طرف بلاتے ہوں گے اور وہ ان کو دوزخ کی طرف بلاتے ہوں گے۔‘‘ ابو سعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عمار کہا کرتے تھے کہ ’’میں فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ بَنَى مَسْجِدًا
جو شخص مسجد بنائے (اس کا کیا ثواب ہے؟ )​

(282) عَن عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عِنْدَ قَوْلِ النَّاسِ فِيهِ حِينَ بَنَى مَسْجِدَ الرَّسُولِ ﷺ إِنَّكُمْ أَكْثَرْتُمْ وَ إِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ ﷺ يَقُولُ’’ مَنْ بَنَى مَسْجِدًا يَبْتَغِي بِهِ وَ جْهَ اللَّهِ بَنَى اللَّهُ لَهُ مِثْلَهُ فِي الْجَنَّةِ ‘’
سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب لوگ ان کے بارے میں گفتگو کر رہے تھے، جس وقت کہ انھوں (عثمان ) نے رسول اللہ ﷺ کی مسجد بنائی ، انھوں نے کہا کہ تم نے (میرے بارے میں) بہت کچھ کہا حالانکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے :’’جو شخص مسجد بنائے اور اللہ کی رضامندی چاہتا ہو ، اللہ اس کے لیے اسی کے برابر جنت میں مکان بنا دیتا ہے ۔ ‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَاب يَأْخُذُ بِنُصُولِ النَّبْلِ إِذَا مَرَّ فِي الْمَسْجِدِ
جب مسجدمیں سے گزرے تو تیر کی پیکان پکڑ لے​

(283) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ مَرَّ رَجُلٌ فِي الْمَسْجِدِ وَ مَعَهُ سِهَامٌ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ ‘’أَمْسِكْ بِنِصَالِهَا ‘’
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص مسجد میں سے گزرا اور اس کے ہمراہ کچھ تیر تھے تو اس کورسول اللہ ﷺ نے فرمایا :’’ان کی پیکان (جس سے آدمی زخمی ہو سکتا ہے) پکڑ لو۔‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْمُرُورِ فِي الْمَسْجِدِ
مسجد میں سے گزرنا (کس طرح چاہیے ؟)​

(284) عَنْ أَبي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ مَنْ مَرَّ فِي شَيْئٍ مِنْ مَسَا جِدِنَا أَوْ أَسْوَاقِنَا بِنَبْلٍ فَلْيَأْ خُذْ عَلَى نِصَالِهَا لا يَعْقِرْ بِكَفِّهِ مُسْلِمًا *
سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا :’’جو شخص ہماری مسجدوں یا بازاروں میں سے کسی میں تیر کے ساتھ گزرے تو اسے چاہیے کہ اس کی پیکانوں کو پکڑے کہیں ایسا نہ ہو کہ اپنے ہاتھ سے کسی مسلمان بھائی کو زخمی کر دے۔ ‘‘
 
Top