• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ صَلاَةِ الْكُسُوفِ جَمَاعَةً
گرہن کی نماز جماعت سے پڑھنا​

(565) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا ذَكَرَ حَدِيْثَ الْكُسُوْفِ بِطُوْلِهِ ثُمَّ قَالَ يَارَسُولَ اللَّهِ ! رَأَيْنَاكَ تَنَاوَلْتَ شَيْئًا فِي مَقَامِكَ ثُمَّ رَأَيْنَاكَ كَعْكَعْتَ قَالَ ﷺ إِنِّي رَأَيْتُ الْجَنَّةَ فَتَنَاوَلْتُ عُنْقُودًا وَ لَوْ أَصَبْتُهُ لَأَكَلْتُمْ مِنْهُ مَا بَقِيَتِ الدُّنْيَا وَ أُرِيتُ النَّارَ فَلَمْ أَرَ مَنْظَرًا كَالْيَوْمِ قَطُّ أَفْظَعَ وَ رَأَيْتُ أَكْثَرَ أَهْلِهَا النِّسَائَ قَالُوا بِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ بِكُفْرِهِنَّ قِيلَ يَكْفُرْنَ بِاللَّهِ قَالَ يَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ وَ يَكْفُرْنَ الْإِحْسَانَ لَوْ أَحْسَنْتَ إِلَى إِحْدَاهُنَّ الدَّهْرَ كُلَّهُ ثُمَّ رَأَتْ مِنْكَ شَيْئًا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ مِنْكَ خَيْرًا قَطُّ *
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے گرہن کی طویل حدیث ذکر کی پھر کہا کہ لوگوں نے عرض کی کہ یارسول اللہ! (اس وقت) ہم نے آپ کو دیکھا کہ آپ نے اپنی جگہ میں کھڑے کھڑے کوئی چیز اپنے ہاتھ میں پکڑ رہے تھے پھر ہم نے آپ کو دیکھا کہ آپ پیچھے ہٹے تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:”میں نے جنت کو دیکھا تھا اور ایک خوشہ ٔ انگور کی طرف میں نے ہاتھ بڑھایا ،اگر میں اسے لے آتا تو تم اسے کھایا کرتے جب تک کہ دنیا باقی رہتی اور (اس کے بعد) مجھے دوزخ دکھائی گئی تو میں نے آج کے مثل کبھی خوفناک منظر نہیں دیکھا اور میں نے عورتوں کو دوزخ میں زیادہ پایا۔” لوگوں نے عرض کی کہ یارسول اللہ!یہ کیوں؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا:”ان کے کفر کے سبب سے۔” سوال کیا گیا کہ کیا وہ اللہ کا کفر کرتی ہیں؟ تو نبی ﷺ نے فرمایا:”شوہر کی ناشکری کرتی ہیں اور احسان نہیں مانتیں اگر تو ان میں سے کسی کے ساتھ احسان کرے پھر (اتفاقًا) کوئی بدسلوکی تیری جانب سے دیکھ لے تو (بلا تامل) کہہ دے گی کہ میں نے تو تجھ سے کبھی کوئی بھلائی دیکھی ہی نہیں۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ أَحَبَّ الْعَتَاقَةَ فِي كُسُوفِ الشَّمْسِ
جس نے سورج گرہن میں غلام آزاد کرنا اچھا سمجھا​

(566) عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِيْ بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ لَقَدْ أَمَرَ النَّبِيُّ ﷺ بِالْعَتَاقَةِ فِي كُسُوفِ الشَّمْسِ *
سیدہ اسماء بنت ابی بکر صدیق رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ بے شک نبی ﷺ نے سورج گرہن میں غلام آزاد کرنے کا حکم دیاتھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ الذِّكْرِ فِي الْكُسُوفِ
گرہن میں اللہ کا ذکر کرنا​

(567) عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَسَفَتِ الشَّمْسُ فَقَامَ النَّبِيُّ ﷺ فَزِعًا يَخْشَى أَنْ تَكُونَ السَّاعَةُ فَأَتَى الْمَسْجِدَ فَصَلَّى بِأَطْوَلِ قِيَامٍ وَ رُكُوعٍ وَ سُجُودٍ رَأَيْتُهُ قَطُّ يَفْعَلُهُ وَ قَالَ هَذِهِ الآيَاتُ الَّتِي يُرْسِلُ اللَّهُ لاَ تَكُونُ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَ لاَ لِحَيَاتِهِ وَ لَكِنْ { يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهِ عِبَادَهُ } فَإِذَا رَأَيْتُمْ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ فَافْزَعُوا إِلَى ذِكْرِهِ وَ دُعَائِهِ وَاسْتِغْفَارِهِ *
سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) سورج گرہن ہوا تو نبی ﷺ خوف زدہ ہو کر کھڑے ہو گئے آپ ﷺ کو اس بات کا خوف تھا کہ کہیں قیامت نہ آ جائے۔ پھر آپ ﷺ مسجد میں تشریف لائے اور بڑے لمبے قیام اور رکوع اور سجود کے ساتھ آپ ﷺ نے نماز پڑھی ،اس قدر طویل نماز پڑھتے میں نے کبھی آپ ﷺ کو نہیں دیکھا۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا:”یہ نشانیاں ہیں جن کو اللہ عزوجل اپنے بندوں کو ڈرانے کے لیے بھیجتا ہے، نہ کسی کی موت کے سبب ایسا ہوتا ہے اور نہ کسی کی زندگی کے سبب بلکہ اس کے ذریعہ اللہ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے لہٰذا جب تم اسے دیکھو تو اللہ کے ذکر کی طرف اور اس سے دعا مانگنے اور اس سے استغفار کرنے کی طرف جھک جاؤ ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْجَهْرِ بِالْقِرَائَةِ فِي الْكُسُوفِ
گرہن کی نماز میں بلند آواز سے قراء ت کرنا​

(568) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَت جَهَرَ النَّبِيُّ ﷺ فِي صَلاَةِ الْخُسُوفِ بِقِرَائَتِهِ فَإِذَا فَرَغَ مِنْ قِرَائَتِهِ كَبَّرَ فَرَكَعَ وَ إِذَا رَفَعَ مِنَ الرَّكْعَةِ قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَ لَكَ الْحَمْدُ ثُمَّ يُعَاوِدُ الْقِرَائَةَ فِي صَلاَةِ الْكُسُوفِ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ فِي رَكْعَتَيْنِ وَ أَرْبَعَ سَجَدَاتٍ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی ﷺ نے نماز کسوف میں اپنی قراء ت بلند آواز سے کی، پھر جب آپ ﷺ اپنی قراء ت سے فارغ ہوئے تو تکبیر کہی پھر رکوع کیا اور جب رکوع سے سر اٹھایا تو کہا (( سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ رَبَّـنَا وَلَکَ الْحْمْدُ)) اور دوبارہ قراء ت کرنے لگے (مگر یہ بات صرف) نماز کسوف یعنی گرہن کی نماز میں (آپ ﷺ نے کی۔ غرض اس نماز میں) دو رکعتوں کے اندر چار رکوع اور چار سجدے کیے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَا جَائَ فِي سُجُودِ الْقُرْآنِ وَسُنَّتِهَا
سجود قرآن اور اس کے طریقے کے بارے میں کیا وارد ہوا ہے؟​

(569) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَرَأَ النَّبِيُّ ﷺ النَّجْمَ بِمَكَّةَ فَسَجَدَ فِيهَا وَ سَجَدَ مَنْ مَعَهُ غَيْرَ شَيْخٍ أَخَذَ كَفًّا مِنْ حَصًى أَوْ تُرَابٍ فَرَفَعَهُ إِلَى جَبْهَتِهِ وَ قَالَ يَكْفِينِي هَذَا فَرَأَيْتُهُ بَعْدَ ذَلِكَ قُتِلَ كَافِرًا *
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے مکہ میں سورئہ نجم پڑھی اور اس میں سجدہ کیا اور آپ ﷺ کے ہمراہ سب لوگوں نے سجدہ کیا سوا ئے ایک بوڑھے کے، اس نے ایک مٹھی کنکریاں یا مٹی لے لی اور اسے اپنی پیشانی تک اٹھایا اور کہا مجھے یہی کافی ہے تو میں نے اس کو آخر میں دیکھا کہ بحالت کفر قتل کر دیا گیا (اسلام نصیب نہ ہوا) ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ سَجْدَةِ “ص”
(سورئہ) “صٓ “ میں سجدہ کرنا ثابت ہے​

(570) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ “ص” لَيْسَ مِنْ عَزَائِمِ السُّجُودِ وَ قَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ ﷺ يَسْجُدُ فِيهَا *
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ سورئہ” صٓ” کا سجدہ ضروری سجدوں میں نہیں ہے اور بے شک میں نے نبی ﷺ کو اس میں سجدہ کرتے ہوئے دیکھا ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ سُجُودِ الْمُسْلِمِينَ مَعَ الْمُشْرِكِينَ وَالْمُشْرِكُ نَجَسٌ لَيْسَ لَهُ وُضُوئٌ
مسلمانوں کا مشرکوں کے ساتھ سجدہ کرنا حالانکہ مشرک نجس اوربے وضو ہوتا ہے​

(571) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ سَجَدَ بِالنَّجْمِ تَقَدَّمَ قَرِيْبًا مِنْ رِوَايَةِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ وَ زَادَ فِي هَذِهِ الرِّوَايَةِ وَ سَجَدَ مَعَهُ الْمُسْلِمُونَ وَالْمُشْرِكُونَ وَالْجِنُّ وَالإِنْسُ *
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے (سورئہ) نجم کا سجدہ کیا ۔ قریب ہی ابن مسعود کی روایت گزر چکی ہے (دیکھیے حدیث:۵۶۹) اور آپ ﷺ کے ہمراہ (اس وقت) مسلمانوں اور مشرکوں نے اور جن و انس (سب) نے سجدہ کیا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ قَرَأَ السَّجْدَةَ وَ لَمْ يَسْجُدْ
جس نے آیت سجدہ پڑھی اور سجدہ نہ کیا​

(572) عَن زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَرَأَ عَلَى النَّبِيِّ ﷺ وَالنَّجْمِ فَلَمْ يَسْجُدْ فِيهَا *
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کے سامنے “سورئہ نجم “ پڑھی تو آپ ﷺ نے اس میں سجدہ نہیں کیا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ سَجْدَةِ إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ
سورئہ اِذَا السَّمَآئُ انْشَقَّتْ میں بھی سجدہ کرنا ثابت ہے​

(573) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَرَأَ إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ فَسَجَدَ بِهَا فَقِيْلَ لَهُ فِي ذَلِكَ قَالَ لَوْ لَمْ أَرَ النَّبِيَّ ﷺ يَسْجُدُ لَمْ أَسْجُدْ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے سورئہ { اِذَا السَّمَآئُ انْشَقَّتْ}پڑھی اور اس میں سجدہ کیا تو ان سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ اگر میں نے نبی ﷺ کو سجدہ کرتے نہ دیکھا ہوتا تو میں سجدہ نہ کرتا۔
 
Last edited:

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَاب مَنْ لَمْ يَجِدْ مَوْضِعًا لِلسُّجُودِ مَعَ الإِمَامِ مِنَ الإِزْدِحَامِ
جو شخص ہجوم کی وجہ سے سجدہ ٔ تلاوت کی جگہ نہ پائے​

(574) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يَقْرَأُ السَّجْدَةَ وَ نَحْنُ عِنْدَهُ فَيَسْجُدُ وَ نَسْجُدُ مَعَهُ فَنَزْدَحِمُ حَتَّى مَا يَجِدُ أَحَدُنَا لِجَبْهَتِهِ مَوْضِعًا يَسْجُدُ عَلَيْهِ *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی ﷺ ہمارے سامنے وہ سورت پڑھتے تھے جس میں سجدہ ہوتا تھا تو آپ ﷺ سجدہ کرتے تھے اور ہم (بھی اسی وقت ) آپ کے ساتھ سجدہ کرتے تھے، پس ہم بہت ہجوم کردیتے تھے، یہاں تک کہ ہم میں سے بعض اپنی پیشانی رکھنے کی جگہ نہ پاتے تھے کہ جہاں وہ سجدہ کریں۔
 
Top