• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَا جَائَ فِي التَّقْصِيرِ وَ كَمْ يُقِيمُ حَتَّى يَقْصُرَ
نماز قصر کے بارے میں کیا وارد ہوا ہے اور کتنے دنوں تک قیام کرے تو قصر کر سکتا ہے؟​

(575) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَقَامَ النَّبِيُّ ﷺ تِسْعَةَ عَشَرَ يَقْصُرُ *
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے (ایک مرتبہ) انیس دن قیام فرمایا اور برابر قصر کرتے رہے۔

(576) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ ﷺ مِنَ الْمَدِينَةِ إِلَى مَكَّةَ فَكَانَ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ رَكْعَتَيْنِ حَتَّى رَجَعْنَا إِلَى الْمَدِينَةِ قُلْتُ أَقَمْتُمْ بِمَكَّةَ شَيْئًا قَالَ أَقَمْنَا بِهَا عَشْرًا*
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہم نبی ﷺ کے ہمراہ مدینہ سے مکہ تک گئے تو آپ ﷺ برابر دو دو رکعت نماز پڑھتے رہے یہاں تک کہ ہم لوگ مدینہ واپس آگئے (راوی ابو اسحاق نے کہا) میں نے (انس رضی اللہ عنہ سے) کہا کہ آپ نے مکہ میں کچھ قیام کیا تھا؟ انہوں نے کہا کہ ہاں ہم دس دن وہاں ٹھہرے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ الصَّلاةِ بِمِنًى
منیٰ میں نماز کو قصر کریں یا پوری پڑھیں؟​

(577) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ وَ أَبِي بَكْرٍ وَ عُمَرَ وَ مَعَ عُثْمَانَ صَدْرًا مِنْ إِمَارَتِهِ ثُمَّ أَتَمَّهَا *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں میں نے منیٰ میں نبی ﷺ اور ابو بکر و عمر رضی اللہ عنہما کے ہمراہ دو رکعت نماز پڑھی اور امیر المومنین عثمان رضی اللہ عنہ کے ہمراہ بھی ان کے ابتدائی دور خلافت میں (دو ہی رکعت پڑھی) اس کے بعد انہوں نے پوری نماز شروع کر دی ۔

(578) عَنْ حَارِثَةَ بْنِ وَهْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّى بِنَا النَّبِيُّ ﷺ آمَنَ مَا كَانَ بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ*
سیدنا حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے نہایت امن کی حالت میں مقام منیٰ میں ہمیں دو رکعت نماز پڑھائی ۔

(579) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَمَّا قِيْلَ لَهُ صَلَّى بِنَا عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِمِنًى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ فَاسْتَرْجَعَ ثُمَّ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ وَ صَلَّيْتُ مَعَ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ وَ صَلَّيْتُ مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِمِنًى رَكْعَتَيْنِ فَلَيْتَ حَظِّي مِنْ أَرْبَعِ رَكَعَاتٍ رَكْعَتَانِ مُتَقَبَّلَتَانِ *
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب ان سے کہا گیا کہ امیر المومنین عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے منیٰ میں ہم لوگوں کو چار رکعت نماز پڑھائی تو انہوں نے کہا کہ (( اِنَّا لِلّٰہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْن)) پھرانہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ منیٰ میں دو رکعتیں پڑھیں اور امیر المومنین سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ہمراہ منیٰ میں دو رکعتیں پڑھیں اور امیر المومنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ منیٰ میں دو رکعتیں پڑھیں، اے کاش! بجائے ان چار رکعتوں کے میرے حصے میں وہی دو مقبول رکعتیں آتیں۔ (جو نبی ﷺ اور امیر المومنین ابو بکر و عمر رضی اللہ عنہ پڑھا کرتے تھے۔)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ فِي كَمْ يَقْصُرُ الصَّلاَةَ
کس قدر سفر میں نماز قصر کرے ؟​

(580) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ ﷺ لاَ يَحِلُّ لِامْرَأَۃٍ تُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ أَنْ تُسَافِرَ مَسِيرَةَ يَوْمٍ وَ لَيْلَةٍ لَيْسَ مَعَهَا حُرْمَةٌ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا:”جو عورت اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتی ہے اس کے لیے جائز نہیں کہ ایک دن رات کی مسافت کا سفر (اس حال میں) کرے کہ اس کے ہمراہ کوئی محرم نہ ہو ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَاب يُصَلِّي الْمَغْرِبَ ثَلاثًا فِي السَّفَرِ
مغرب کی نماز سفر میں (بھی) تین رکعت پڑھے​

(581) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ ﷺ يُصَلِّي إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ وَ قَالَ عَبْدُاللَّهِ رَأَيْتُ النَّبِيَّ ﷺ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ يُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ فَيُصَلِّيهَا ثَلاثًا ثُمَّ يُسَلِّمُ ثُمَّ قَلَّمَا يَلْبَثُ حَتَّى يُقِيمَ الْعِشَائَ فَيُصَلِّيهَا رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ يُسَلِّمُ وَ لاَ يُسَبِّحُ بَعْدَ الْعِشَائِ حَتَّى يَقُومَ مِنْ جَوْفِ اللَّيْلِ *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ جب آپ ﷺ کو سفر میں جلدی ہوتی تھی تو مغرب کی نماز (میں تاخیر کر دیتے پھر) جب (اس کو) پڑھتے تو تین رکعت پڑھتے اور پھر تھوڑی ہی دیر ٹھہر کر عشاء کی نماز پڑھ لیتے اور اس کی دو رکعتیں پڑھتے پھر سلام پھیر دیتے اور عشاء کے بعد نفل نماز نہ پڑھتے تھے یہاں تک کہ نصف شب کو اٹھتے اور تہجد کی نماز پڑھتے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ صَلاَةِ التَّطَوُّعِ عَلَىالدَّابَّةِ وَ حَيْثُمَا تَوَجَّهَتْ بِهِ
سواری پر نفلی نماز (جیسے تہجد وغیرہ) ادا کرنا، چاہے سواری کا منہ کسی بھی سمت ہو​

(582) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ كَانَ يُصَلِّي التَّطَوُّعَ وَ هُوَ رَاكِبٌ فِي غَيْرِ الْقِبْلَةِ *
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نفل نماز سوار ہونے کی حالت میں ہی پڑھ لیتے تھے حالانکہ آپ ﷺ قبلہ کی بجائے کسی اور سمت جاتے ہوتے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ صَلاَةِ التَّطَوُّعِ عَلَى الْحِمَارِ
نفل نماز کا گدھے پر سوار ی کی حالت میں پڑھنا​

(583) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ صَلَّي عَلَى حِمَارٍ وَ وَجْهُهُ مِنْ ذَاالْجَانِبِ يَعْنِي عَنْ يَسَارِ الْقِبْلَةِ فَقُلْتُ رَأَيْتُكَ تُصَلِّي لِغَيْرِ الْقِبْلَةِ فَقَالَ لَوْلاَ أَنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ فَعَلَهُ لَمْ أَفْعَلْهُ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے گدھے پر سوار ہو کر نماز پڑھی اور ان کا منہ قبلہ کے بائیں طرف تھا، (جب وہ نماز پڑھ چکے) تو پوچھا گیا کہ آپ نے خلاف قبلہ نماز پڑھی ہے؟ انہوں نے جواب دیا کہ اگر میں نے رسول اللہ ﷺ کو ایسا کرتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تو میں (کبھی) ایسا نہ کرتا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ لَمْ يَتَطَوَّعْ فِي السَّفَرِ دُبُرَ الصَّلاَةِ
سفر میں فرض نماز کے بعد سنتیں نہ پڑھنا​

(584) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ صَحِبْتُ النَّبِيَّ ﷺ فَلَمْ أَرَهُ يُسَبِّحُ فِي السَّفَرِ وَ قَالَ اللَّهُ جَلَّ ذِكْرُهُ { لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ } *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی ﷺ کے ہمراہ (سفر میں بہت) رہا ہوں مگر میں نے آپ ﷺ کو سفر میں سنتیں پڑھتے کبھی نہیں دیکھا اور اللہ تعالیٰ (سورۃ الممتحنہ میں )فرماتا ہے کہ
“بے شک تم لوگوں کے لیے رسول اللہ ﷺ کے افعال میں ایک بہترین نمونہ ہے۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ تَطَوَّعَ فِي السَّفَرِ فِي غَيْرِ دُبُرِ الصَّلاَةِ وَ قَبْلَهَا
جس شخص نے سفر میں فرض نماز سے پہلے یا بعد کی سنتیں نہ پڑھیں (بلکہ کوئی اورنفل نماز (یعنی تہجدیا اشراق) پڑھی تو اس نے خلاف سنت نہیں کیا )​

(585) عَنْ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ ﷺ صَلَّى السُّبْحَةَ بِاللَّيْلِ فِي السَّفَرِ عَلَى ظَهْرِ رَاحِلَتِهِ حَيْثُ تَوَجَّهَتْ بِهِ *
سیدنا عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ رات کو سفر میں اپنی سواری پر نفل نماز پڑھتے تھے، بھلے اس سواری کا منہ جس طرف بھی ہو ۔ (یعنی خلاف کعبہ ہو تب بھی)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْجَمْعِ فِي السَّفَرِ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ
سفر میں مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ پڑھنا​

(586) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَجْمَعُ بَيْنَ صَلاَةِ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ إِذَا كَانَ عَلَى ظَهْرِ سَيْرٍ وَ يَجْمَعُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَ الْعِشَائِ *
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب سفر میں چلتے ہوتے تو ظہر اور عصر جمع کر لیتے اور مغرب اور عشاء کو بھی جمع کر کے ادا فرماتے تھے ۔
فائدہ : آجکل پانی میں چلنے والے جہاز خصوصاً “بحری فوج” کے جہاز کئی کئی دن تک سمندر میں رہتے ہیں اور جہاز کے عملے کے ارکان پوری نماز بھی پڑھتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ سنتیں وغیرہ بھی پوری کی پوری ادا کرتے ہیں۔ بعض حالتوں میں عملے کی ڈیوٹی کی نوعیت اس طرح ہوتی ہے کہ مسلسل چار چار گھنٹے اور چھ چھ گھنٹے ڈیوٹی پر حاضر رہنا پڑتا ہے اور مزید کہ سمندر کی لہریں جہاز کو مسلسل اوپر سے نیچے پٹختی رہتی ہیں جس سے اکثر لوگوں کو (سمندر کی ایک بیماری جس کی وجہ سے) سر چکرانا اور قے وغیرہ بہت ہوتی ہے۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ لوگ پریشان حال ہوتے ہیں، بہت سے تو بیچارے لیٹ جاتے ہیں اور ڈیوٹی بھی نہیں کر سکتے، کھانا نہیں کھا سکتے، وغیرہ وغیرہ ۔ تو ایسی صورت میں مندرجہ بالا احادیث سے یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہے کہ بحریہ کے عملے کو “قصر نماز ادا کرنا” ہو گی نہ کہ پوری نماز مع سنتوں اور نوافل کے اور پھر ان حالات میں دو نمازوں کو اکٹھا پڑھنا ہوگا ، کیونکہ اگر کسی کی چھ گھنٹے ڈیوٹی ہو اور وہ اپنی ڈیوٹی چھوڑ بھی نہ سکتا ہو، تو لازماً جس کسی کی ڈیوٹی کا ٹائم دوپہر دو بجے سے رات آٹھ بجے تک ہو گا وہ نماز عصر اور نماز مغرب ادا نہیں کر سکے گا۔ لہٰذا نبی ﷺ کی سنت پر عمل کرتے ہوئے اس کو پہلے دو نمازیں یعنی ظہر کی دو رکعت نماز قصرکے ساتھ ہی عصر کی دو رکعت نماز قصر ادا کرنا ہو گی اور اسی طرح جب وہ رات آٹھ بجے ڈیوٹی سے واپس آئے تو پہلے مغرب کی تین رکعت نماز ادا کرے اور پھر عشاء کی دو رکعت نماز قصر ادا کرے۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے انسانوں پر رسول اللہ ﷺ کی اتباع و اطاعت ہی فرض ہے اور رسول اللہ ﷺ کا طریقہ و عمل سفر میں دو ہی رکعت نماز ادا کرنا ہے، پوری نماز پڑھنا نبی ﷺ کی سنت یا طریقہ و عمل نہیں ہے۔ البتہ رات کے وقت اگر وہ چاہے تو نفل یعنی تہجد ادا کر سکتا ہے اور فجر کی اذان سے پہلے پہلے وتر ادا کرلے۔ باقی فجر کی نماز کی سنتیں اس کو لازماً ادا کرنا ہوں گی اور پھر دو رکعت نماز فجر ادا کرنا ہو گی اور باقی لوگ بھی ، باجماعت یا بغیر جماعت کے، اسی طرح اپنی اپنی نماز “قصر “کے ساتھ ادا کریں۔ کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی ایک رخصت ہے کہ جس کو بلا چوں چرا قبول کیا جائے اور اس کا شکریہ ادا کیا جائے کہ اس نے ہماری کمزوریوں کو جانتے ہوئے ہمارے اوپر سفر کی تمام حالتوں میں ہمیں نماز قصر کی رخصت دے دی۔ یہ اس رحمن و رحیم کی خاص مہربانی ہے اور اگر ہم پھر بھی اس رخصت یعنی نماز قصر کو نہیں اپناتے تو یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے دی گئی رخصت کا عملاً انکار ہے کہ جس کے ہم متحمل نہیں ہو سکتے۔ اگر سفر کی صورت یا مندرجہ بالا صورتیں،فوج ، فضائیہ ، رینجرز اور مجاہدین کے ساتھ پیش آئیں تو وہ بھی اسی طرح نماز قائم کر سکتے ہیں۔ واللہ اعلم بالصواب!
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ إِذَا لَمْ يُطِقْ قَاعِدًا صَلَّى عَلَى جَنْبٍ
اگر بیٹھ کر نماز پڑھنے کی طاقت نہ ہو تو پہلو پر لیٹ کر نماز پڑھے​

(587) عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَتْ بِي بَوَاسِيرُ فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ ﷺ عَنِ الصَّلاَةِ فَقَالَ صَلِّ قَائِمًا فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَقَاعِدًا فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَعَلَى جَنْبٍ *
سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے بواسیر تھی تو میں نے رسول اللہ ﷺ سے نماز کی بابت پوچھا کہ بیٹھ کر پڑھوں تو جائز ہے یا نہیں؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا:”کھڑے ہو کر پڑھو اور اگر طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر پھر اگر بیٹھنے کی بھی طاقت نہ ہو تو پہلو کے بل لیٹ کر نماز پڑھو۔”
 
Top