• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ إِذَا صَلَّى قَاعِدًا ثُمَّ صَحَّ أَوْ وَجَدَ خِفَّةً تَمَّمَ مَا بَقِيَ
جب مریض بیٹھ کر نماز شروع کر دے پھر درمیان نماز اچھا ہو جائے یا مرض میں تخفیف معلوم ہوتو باقی نماز کھڑے ہوکرمکمل کرے​

(588) عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَنَّهَا لَمْ تَرَ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يُصَلِّي صَلاَةَ اللَّيْلِ قَاعِدًا قَطُّ حَتَّى أَسَنَّ فَكَانَ يَقْرَأُ قَاعِدًا حَتَّى إِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ قَامَ فَقَرَأَ نَحْوًا مِنْ ثَلاَثِينَ آيَةً أَوْ أَرْبَعِينَ آيَةً ثُمَّ رَكَعَ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ انہو ں نے رسول اللہ ﷺ کو تہجدکی نماز کبھی بیٹھ کر پڑھتے نہیں دیکھا یہاں تک کہ جب آپ ﷺ کی عمر مبارک زیادہ ہو گئی توآپ ﷺ بیٹھ کر قراء ت کرتے پھر جب رکوع کرنا چاہتے تو کھڑے ہو جاتے اور تقریباً تیس یا چالیس آیتیں پڑھ کر رکوع کرتے ۔

(589) عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فِي رِوَايَةٍ : ثُمَّ يَفْعَلُ فِي الرَّكْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِكَ فَإِذَا قَضَى صَلاَتَهُ نَظَرَ فَإِنْ كُنْتُ يَقْظَى تَحَدَّثَ مَعِي وَ إِنْ كُنْتُ نَائِمَةً اضْطَجَعَ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ایک روایت میں کہتی ہیں کہ دوسری رکعت میں بھی ایسا ہی کرتے تھے پھر جب آپ ﷺ نماز مکمل کر لیتے تو دیکھتے اگر میں جاگتی ہوتی تو میرے ساتھ باتیں کرتے اوراگر میں سوئی ہوتی تو آپ ﷺ لیٹ رہتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ التَّهَجُّدِ بِاللَّيْلِ
رات کے وقت نماز تہجد کا بیان​

(590) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ إِذَا قَامَ مِنَ اللَّيْلِ يَتَهَجَّدُ قَالَ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ قَيِّمُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَ مَنْ فِيهِنَّ وَ لَكَ الْحَمْدُ لَكَ مُلْكُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَ مَنْ فِيهِنَّ وَ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ نُورُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَ مَنْ فِيهِنَّ وَ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ مَلِكُ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ وَ لَكَ الْحَمْدُ أَنْتَ الْحَقُّ وَ وَعْدُكَ الْحَقُّ وَ لِقَاؤُكَ حَقٌّ وَ قَوْلُكَ حَقٌّ وَالْجَنَّةُ حَقٌّ وَالنَّارُ حَقٌّ وَالنَّبِيُّونَ حَقٌّ وَ مُحَمَّدٌ ﷺ حَقٌّ وَالسَّاعَةُ حَقٌّ اللَّهُمَّ لَكَ أَسْلَمْتُ وَ بِكَ آمَنْتُ وَ عَلَيْكَ تَوَكَّلْتُ وَ إِلَيْكَ أَنَبْتُ وَ بِكَ خَاصَمْتُ وَ إِلَيْكَ حَاكَمْتُ فَاغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَ مَا أَخَّرْتُ وَ مَا أَسْرَرْتُ وَ مَا أَعْلَنْتُ أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَ أَنْتَ الْمُؤَخِّرُ لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ أَوْ لاَ إِلَهَ غَيْرُكَ *
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب رات کو تہجد پڑھنے کے لیے اٹھتے تو کہتے: “اے اللہ! ہر طرح کی تعریف تیرے لیے ہے، تو مدبر ہے آسمان و زمین کا اور ان چیزوں کا جو ان کے درمیان ہیں اور تیری ہی تعریف ہے، تو نور ہے آسمان اور زمین کا اور ان چیزوں کا جو ان کے درمیان ہیں اور تیری ہی تعریف ہے، تو بادشاہ ہے آسمان اور زمین کا اور ان چیزوں کا جو ان کے درمیان ہیں اور تیری ہی تعریف ہے، تو سچا ہے اور تیرا وعدہ سچا ہے اور تیرا ملنا برحق ہے اور تیری بات سچی ہے اور جنت و دوزخ برحق ہے اور کل پیغمبر برحق ہیں اور محمد ﷺ سچے ہیں اور قیامت برحق ہے۔ اے اللہ! میں تیرا فرمانبردار ہوں اور تجھ پر ایمان لایا ہوں اور تجھ پر بھروسا کیا ہے اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں اور تیری ہی مدد سے مخالفین کے ساتھ جھگڑتا ہوں اور تجھ ہی کو حاکم بناتا ہوں تو میرے اگلے پچھلے، ظاہر پوشیدہ گناہوں کو معاف فرما دے، تو ہی آگے اور پیچھے کرنے والا ہے، کوئی معبود نہیں مگر تو ہی۔” یا فرمایا: “تیرے علاوہ کوئی معبود حقیقی نہیں۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ فَضْلِ قِيَامِ اللَّيْلِ
نماز شب یعنی تہجد کی فضیلت​

(591) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ الرَّجُلُ فِي حَيَاةِ النَّبِيِّ ﷺ إِذَا رَأَى رُؤْيًا قَصَّهَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فَتَمَنَّيْتُ أَنْ أَرَى رُؤْيًا فَأَقُصَّهَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ وَ كُنْتُ غُلاَمًا شَابًّا وَ كُنْتُ أَنَامُ فِي الْمَسْجِدِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فَرَأَيْتُ فِي النَّوْمِ كَأَنَّ مَلَكَيْنِ أَخَذَانِي فَذَهَبَا بِي إِلَى النَّارِ فَإِذَا هِيَ مَطْوِيَّةٌ كَطَيِّ الْبِئْرِ وَ إِذَا لَهَا قَرْنَانِ وَ إِذَا فِيهَا أُنَاسٌ قَدْ عَرَفْتُهُمْ فَجَعَلْتُ أَقُولُ أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ النَّارِ قَالَ فَلَقِيَنَا مَلَكٌ آخَرُ فَقَالَ لِي لَمْ تُرَعْ فَقَصَصْتُهَا عَلَى حَفْصَةَ فَقَصَّتْهَا حَفْصَةُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فَقَالَ نِعْمَ الرَّجُلُ عَبْدُاللَّهِ لَوْ كَانَ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ فَكَانَ بَعْدُ لاَ يَنَامُ مِنَ اللَّيْلِ إِلاَّ قَلِيلاً *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے عہد میں جو شخص کوئی خواب دیکھتا تھا تو وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتا تھا تو مجھے بھی آرزو ہوئی کہ میں بھی کوئی خواب دیکھوں اور رسول اللہ ﷺ سے بیان کروں اور میں نوجوان تھا اور رسول اللہ ﷺ کے عہد میں مسجد میں سویا کرتا تھا چنانچہ میں نے (ایک دن)خواب میں دیکھا گویا کہ دو فرشتوں نے مجھے پکڑا ہے اور مجھے دوزخ کی طرف لے گئے تو یکایک (میں کیا دیکھتا ہوں کہ) وہ ایسی پیچ دار بنی ہوئی ہے جیسے کنواں اور اس کے دو کھمبے ہیں ۔ اس میں کچھ لوگ ہیں جن کو میں نے پہچان لیا۔ پس میں کہنے لگا کہ دوزخ سے میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ پھر ہمیں ایک اور فرشتہ ملا اور اس نے مجھ سے کہا کہ تم ڈرو نہیں۔ اس خواب کو میں نے ام المومنین حفصہ رضی اللہ عنہا (جو کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی ہمشیرہ تھیں) سے بیان کیا اور حفصہ رضی اللہ عنہا نے اسے رسول اللہ ﷺ سے بیان کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا:”عبداللہ کیا ہی اچھا آدمی ہے، کاش! تہجد پڑھتا ہوتا ۔” تو اس کے بعد عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما رات کو بہت کم سوتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ تَرْكِ الْقِيَامِ لِلْمَرِيضِ
مریض کے لیے قیام اللیل (تہجد) کے چھوڑنے کا بیان​

(592) عَنْ جُنْدُبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ اشْتَكَى النَّبِيُّ ﷺ فَلَمْ يَقُمْ لَيْلَةً أَوْ لَيْلَتَيْنِ *
سیدنا جندب بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی ﷺ بیمار ہوئے تو ایک رات یا دو رات آپ ﷺ (تہجد کے لیے) نہیں اٹھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ تَحْرِيضِ النَّبِيِّ ﷺ عَلَى صَلاَةِ اللَّيْلِ وَالنَّوَافِلِ مِنْ غَيْرِ إِيجَابٍ
نبی ﷺ کا تہجداور نوافل کی ترغیب دینا بغیر اس کے کہ آپ ﷺ اس کو واجب کریں​

(593) عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ طَرَقَهُ وَ فَاطِمَةَ بِنْتَ النَّبِيِّ عَلَيْهِ السَّلاَمُ لَيْلَةً فَقَالَ أَلاَ تُصَلِّيَانِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ فَإِذَا شَائَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا فَانْصَرَفَ حِينَ قُلْنَا ذَلِكَ وَ لَمْ يَرْجِعْ إِلَيَّ شَيْئًا ثُمَّ سَمِعْتُهُ وَ هُوَ مُوَلٍّ يَضْرِبُ فَخِذَهُ وَ هُوَ يَقُولُ { وَ كَانَ الإِنْسَانُ أَكْثَرَ شَيْئٍ جَدَلاً } *
امیر المومنین علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ ایک شب ان کے اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا ، بنت نبی ﷺ کے پاس تشریف لائے اور فرمایا:”تم دونوں نماز کیوں نہیں پڑھتے؟ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ! ہماری جانیں تو اللہ کے اختیار میں ہیں پس جب وہ ہمیں اٹھانا چاہے گا ہمیں اٹھا دے گا۔ جب میں نے یہ کہا تو رسول اللہ ﷺ واپس ہو گئے اور مجھے کوئی جواب نہیں دیا۔ میں نے سنا کہ آپ ﷺ جاتے ہوئے اپنی ران پر ہاتھ مارتے جاتے تھے اور یہ فرمارہے تھے :”اور انسان ہر چیز سے زیادہ جھگڑالو ہے۔”

(594) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ إِنْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ لَيَدَعُ الْعَمَلَ وَ هُوَ يُحِبُّ أَنْ يَعْمَلَ بِهِ خَشْيَةَ أَنْ يَعْمَلَ بِهِ النَّاسُ فَيُفْرَضَ عَلَيْهِمْ وَ مَا سَبَّحَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ سُبْحَةَ الضُّحَى قَطُّ وَ إِنِّي لَأُسَبِّحُهَا *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کوئی کام، حالانکہ وہ آپ ﷺ کو محبوب ہوتا تھا اس خوف سے ترک کر دیتے تھے کہ لوگ اس پر عمل کریں گے اور وہ کہیں ان پر فرض نہ کر دیا جائے گا اور رسول اللہ ﷺ نے نماز چاشت کبھی نہیں پڑھی اور میں اسے پڑھتی ہوں ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ قِيَامِ النَّبِيِّ ﷺ اللَّيْلَ حَتَّى تَرِمَ قَدَمَاهُ
نبی ﷺ کا رات کو اس قدر نماز پڑھنا کہ آپ ﷺ کے پاؤں سوج جاتے​

(595) عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قالَ إِنْ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ لَيَقُومُ لِيُصَلِّيَ حَتَّى تَرِمَ قَدَمَاهُ أَوْسَاقَاهُ فَيُقَالُ لَهُ فَيَقُولُ أَفَلاَ أَكُونُ عَبْدًا شَكُورًا *
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ اس قدر قیام فرماتے تھے کہ آپ ﷺ کے دونوں پاؤں یا (یہ کہا کہ) آپ ﷺ کی دونوں پنڈلیوں پر ورم آجاتا تھاتو آپ ﷺ سے کہا جاتا تھا (کہ اس قدر عبادت شاقہ نہ کیجیے) تو آپ ﷺ جواب میں فرماتے تھے :” کیا میں اللہ کا شکر گزار بندہ نہ بنوں؟ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ نَامَ عِنْدَ السَّحَرِ
جو شخص اخیر رات کو سوتا رہا​

(596) عَن عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ لَهُ أَحَبُّ الصَّلاةِ إِلَى اللَّهِ صَلاةُ دَاوُدَ عَلَيْهِ السَّلامُ وَ أَحَبُّ الصِّيَامِ إِلَى اللَّهِ صِيَامُ دَاوُدَ وَ كَانَ يَنَامُ نِصْفَ اللَّيْلِ وَ يَقُومُ ثُلُثَهُ وَ يَنَامُ سُدُسَهُ وَ يَصُومُ يَوْمًا وَ يُفْطِرُ يَوْمًا*
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں،کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا:”اللہ تعالیٰ کو تمام نمازوں سے زیادہ پسند داؤد علیہ السلام کی نماز جیسی نماز ہے اور تمام روزوں میں زیادہ پسند اللہ تعالیٰ کو داؤد علیہ السلام کے روزے جیسا روزہ ہے اور وہ نصف شب سوتے تھے اور تہائی رات میں نماز پڑھتے تھے اور پھر رات کے چھٹے حصے میں سو رہتے تھے اور ایک دن روزہ رکھتے تھے اور ایک دن نہ رکھتے تھے ۔

(597) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ أَحَبُّ الْعَمَلِ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ الدَّائِمَ قُلْتُ مَتَى كَانَ يَقُومُ قَالَتْ كَانَ يَقُومُ إِذَا سَمِعَ الصَّارِخَ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جو عمل ہمیشہ کیا جا سکے (وہ عمل) رسول اللہ ﷺ کو پسند تھا۔ راوی کہتے ہیں میں نے کہا کہ آپ ﷺ (رات کو) کس وقت اٹھتے تھے؟ انہوں نے کہا اس وقت اٹھتے تھے جب مرغ کی آواز سن لیتے تھے ۔

(598) وَ فِي رِوَايَةٍ : إِذَا سَمِعَ الصَّارِخَ قَامَ فَصَلَّى *
ایک روایت میں ہے کہ جب آپ ﷺ مرغ کی آواز سن لیتے تھے اس وقت نماز تہجد پڑھنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوتے تھے ۔

(599) وَ فِي رِوَايَةٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَا أَلْفَاهُ السَّحَرُ عِنْدِي إِلاَّ نَائِمًا تَعْنِي النَّبِيَّ ﷺ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا ایک دوسری روایت میں کہتی ہیں کہ میں نے اخیر شب میں نبی ﷺ کو اپنے پاس سوتے ہوئے ہی پایا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ طُولِ الْقِيَامِ فِي صَلاَةِ اللَّيْلِ
نماز تہجدمیں لمبا قیام کرنا مسنون ہے​

(600) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَسْعُوْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ لَيْلَةً فَلَمْ يَزَلْ قَائِمًا حَتَّى هَمَمْتُ بِأَمْرِ سَوْئٍ قُلْنَا وَ مَا هَمَمْتَ قَالَ هَمَمْتُ أَنْ أَقْعُدَ وَ أَذَرَ النَّبِيَّ ﷺ *
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ایک شب نبی ﷺ کے ہمراہ نماز تہجد پڑھی تو آپ ﷺ برابر کھڑے رہے یہاں تک کہ میں نے ایک برا ارادہ کیا۔ پوچھا گیا کہ آپ( رضی اللہ عنہ ) نے کیا ارادہ کیا تھا؟ انہوں نے جواب دیا کہ یہ ارادہ کیا تھا کہ نبی ﷺ کو (کھڑا) چھوڑ کر بیٹھ جاؤں ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ كَيْفَ كَانَ صَلاَةُ النَّبِيِّ ﷺ وَ كَمْ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ
نبی ﷺ کی رات کی نماز کیسے تھی اور آپ ﷺ رات کو کتنی نماز پڑھتے تھے؟​

(601) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَتْ صَلاَةُ النَّبِيِّ ﷺ ثَلاَثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً يَعْنِي بِاللَّيْلِ*
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی ﷺ کی نماز تیرہ رکعت ہوتی تھی یعنی رات کو ۔

(602) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يُصَلِّي مِنَ اللَّيْلِ ثَلاثَ عَشْرَةَ رَكْعَةً مِنْهَا الْوِتْرُ وَ رَكْعَتَا الْفَجْرِ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی ﷺ رات کو تیرہ رکعت پڑھتے تھے انھیں میں وتر اور (سنت) فجر کی دو رکعتیں بھی ہوتی تھیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ قِيَامِ النَّبِيِّ ﷺ بِاللَّيْلِ وَ نَوْمِهِ وَ مَا نُسِخَ مِنْ قِيَامِ اللَّيْلِ *
نبی ﷺ کا رات کے وقت نماز پڑھنا اور سونا اور (اس بات کا بیان کہ) قیام شب میں سے کس قدر منسوخ ہو گیا؟​

(603) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يُفْطِرُ مِنَ الشَّهْرِ حَتَّى نَظُنَّ أَنْ لا يَصُومَ مِنْهُ وَ يَصُومُ حَتَّى نَظُنَّ أَنْ لاَ يُفْطِرَ مِنْهُ شَيْئًا وَ كَانَ لاَ تَشَائُ أَنْ تَرَاهُ مِنَ اللَّيْلِ مُصَلِّيًا إِلاَّ رَأَيْتَهُ وَ لاَ نَائِمًا إِلاَّ رَأَيْتَهُ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کسی مہینے میں افطار کرتے تھے یہاں تک کہ ہم لوگ خیال کرتے تھے کہ آپ ﷺ اب اس مہینے میں روزہ نہیں رکھیں گے مگرجس مہینے آپ ﷺ روزہ رکھنے لگتے تھے تو پے در پے رکھتے تھے یہاں تک کہ ہم لوگ خیال کرتے تھے کہ اب آپ ﷺ اس مہینے میں کوئی روزہ چھوڑیں گے نہیں اور آپ ﷺ کی (نماز پڑھنے اور سونے کی) یہ حالت تھی کہ اگر تم چاہتے کہ آپ ﷺ کو رات کے وقت نماز پڑھتے دیکھ لیں تو دیکھ لیتے اور اگر تم چاہتے کہ آپ ﷺ کو سوتا ہوا دیکھ لیں تو دیکھ لیتے ۔
 
Top