• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَتَى يَقْعُدُ إِذَا قَامَ لِلْجَنَازَةِ
جنازے کے لیے اٹھے تو پھر کب بیٹھے؟​

(666) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ أَخَذَ بِيَدِ مَرْوَانَ وَ هُمَا فِي جَنَازَةٍ فَجَلَسَا قَبْلَ أَنْ تُوْضَعَ فَجَائَ أَبُو سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَأَخَذَ بِيَدِ مَرْوَانَ فَقَالَ قُمْ فَوَاللَّهِ لَقَدْ عَلِمَ هَذَا أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ نَهَانَا عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ صَدَقَ *
ایک جنازے کے دوران سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے مروان کا ہاتھ پکڑ لیا اور وہ دونوں بیٹھ گئے قبل اس کے کہ جنازہ رکھا جائے۔ عین اسی وقت سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ آئے انہوں نے مروان کا ہاتھ پکڑا اور کہا اٹھ کھڑا ہو بے شک یہ(سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ) جانتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم لوگوں کو اس سے منع فرمایا ہے تو سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یہ سچ کہتے ہیں ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ قَامَ لِجَنَازَةِ يَهُودِيٍّ
جو شخص یہودی کے جنازے کے لیے کھڑا ہو گیا​

(667) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ مَرَّ بِنَا جَنَازَةٌ فَقَامَ لَهَا النَّبِيُّ ﷺ وَ قُمْنَا بِهِ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا جِنَازَةُ يَهُودِيٍّ قَالَ إِذَا رَأَيْتُمُ الْجِنَازَةَ فَقُومُوا *
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہمارے سامنے سے ایک جنازہ گزرا تونبی ﷺ کھڑے ہو گئے۔ ہم نے عرض کی کہ یارسول اللہ! یہ تو یہودی کا جنازہ تھا تو آپ ﷺ نے فرمایا:”جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہو جایا کرو ۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ حَمْلِ الرِّجَالِ الْجَنَازَةَ دُوْنَ النِّسَائِ
مردوں کو جنازہ اٹھانا چاہیے نہ کہ عورتوں کو​

(668) عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ إِذَا وُضِعَتِ الْجَنَازَةُ وَاحْتَمَلَهَا الرِّجَالُ عَلَى أَعْنَاقِهِمْ فَإِنْ كَانَتْ صَالِحَةً قَالَتْ قَدِّمُونِي وَ إِنْ كَانَتْ غَيْرَ صَالِحَةٍ قَالَتْ يَا وَيْلَهَا أَيْنَ يَذْهَبُونَ بِهَا يَسْمَعُ صَوْتَهَا كُلُّ شَيْئٍ إِلاَّ الإِنْسَانَ وَ لَوْ سَمِعَهُ صَعِقَ *
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :”جب جنازہ رکھ دیا جاتا ہے اور اسے مرد اپنی گردنوں پر اٹھا لیتے ہیں تو اگر وہ صالح ہوتا ہے تو کہتا ہے کہ مجھے جلدی لے چلو اور اگر صالح نہیں ہوتاتو کہتا ہے کہ میری خرابی ہے مجھے کہاں لیے جاتے ہو ،اس کی آواز ہر چیز سنتی ہے سوائے انسان کے اور اگر انسان اس کو سن پائے تو بے ہوش ہو کر گر پڑے۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ السُّرْعَةِ بِالْجَنَازَةِ
جنازہ کا جلد لے جانا مسنون ہے​

(669) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ أَسْرِعُوا بِالْجَنَازَةِ فَإِنْ تَكُ صَالِحَةً فَخَيْرٌ تُقَدِّمُونَهَا وَ إِنْ يَكُ سِوَى ذَلِكَ فَشَرٌّ تَضَعُونَهُ عَنْ رِقَابِكُمْ *
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا :”جنازہ کو جلد لے چلو ،اس لیے کہ اگر وہ نیک ہو گا تم اسے بھلائی کی طرف نزدیک کر رہے ہواور اگر برا ہے تو ایک بری چیز ہے جس کو تم اپنی گردنوں سے رکھ دو گے ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ فَضْلِ اتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ
جنازہ کے ہمراہ جانے کی فضیلت​

(670) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ قِيْلَ لَهُ إِنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ مَنْ تَبِعَ جَنَازَةً فَلَهُ قِيْرَاطٌ فَقَالَ أَكْثَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ عَلَيْنَا فَصَدَّقَتْ يَعْنِي عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَ قَالَتْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُهُ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا لَقَدْ فَرَّطْنَا فِي قَرَارِيطَ كَثِيرَةٍ *
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے بیان کیا گیا کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جو شخص جنازہ کے ہمراہ جائے اس کو ایک قیراط ثواب ملے گا تو سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ اس پر ہمیت بہت سی احادیث سناتے تھے۔(پھر انہوں نے ام المومنین عائشہ سے اس حدیث کے بارے میں دریافت کرایا) تو انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی تصدیق کی اور کہا کہ ہاں میں نے رسول اللہ ﷺ کو ایسا فرماتے ہوئے سنا ہے تو سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہاکہ پھر تو ہم نے بہت سے قیراطوں (یعنی ثواب) کا نقصان کیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ اتِّخَاذِ الْمَسَاجِدِ عَلَى الْقُبُورِ
قبروں پر مسجد بنانے کی کراہت​

(671) عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّه عَنْهَا عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ فِي مَرَضِهِ الَّذِي مَاتَ فِيهِ لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسْجِدًا قَالَتْ وَ لَوْلاَ ذَلِكَ لَأَبْرَزُوا قَبْرَهُ غَيْرَ أَنِّي أَخْشَى أَنْ يُتَّخَذَ مَسْجِدًا *
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا نبی ﷺ سے روایت کرتی ہیں کہ آپ ﷺ نے اپنے اس مرض میں جس میں آپ ﷺ نے وفات پائی ،یہ فرمایا:”اللہ تعالیٰ یہود و نصاریٰ پر لعنت کرے کیونکہ انہوں نے اپنے نبیوں کی قبروں کو مساجد بنا لیا۔” ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ اگر یہ خیال نہ ہوتا تو آپ ﷺ کی قبر ظاہر کر دی جاتی مگر میں ڈرتی ہوں کہ کہیں وہ بھی مسجد نہ بنا لی جائے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ الصَّلاَةِ عَلَى النُّفَسَائِ إِذَا مَاتَتْ فِي نِفَاسِهَا
جو عورت نفاس میں مر جائے اس کی نماز جنازہ پڑھنادرست ہے​

(672) عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّيْتُ وَرَائَ النَّبِيِّ ﷺ عَلَى امْرَأَةٍ مَاتَتْ فِي نِفَاسِهَا فَقَامَ عَلَيْهَا وَسَطَهَا *
سیدنا سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کے پیچھے ایک عورت کی نماز جنازہ پڑھی جو بحالت نفاس مر گئی تھی پس آپ ﷺ اس کی نماز جنازہ میں اس کے درمیان میں کھڑے ہوئے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ قِرَائَةِ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ عَلَى الْجَنَازَةِ
جنازہ کی نماز میں سورئہ فاتحہ کا پڑھنا​

(673) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ صَلَّى عَلَى جَنَازَةٍ فَقَرَأَ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ قَالَ لِيَعْلَمُوا أَنَّهَا سُنَّةٌ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے ایک جنازہ کی نماز پڑھی تو انہوں نے سورئہ فاتحہ (بلند آواز سے) پڑھی اور کہا کہ (میں نے بلند آواز سے اس لیے پڑھا) تاکہ تم لوگ جان لو کہ سورئہ فاتحہ کا نماز جنازہ میں پڑھنا سنت ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : الْمَيِّتُ يَسْمَعُ خَفْقَ النِّعَالِ
مردہ جوتیوں کی آواز سنتا ہے​

(674) عَنْ أَنَسٍ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ الْعَبْدُ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ وَ تُوُلِّيَ وَ ذَهَبَ أَصْحَابُهُ حَتَّى إِنَّهُ لَيَسْمَعُ قَرْعَ نِعَالِهِمْ أَتَاهُ مَلَكَانِ فَأَقْعَدَاهُ فَيَقُولاَنِ لَهُ مَا كُنْتَ تَقُولُ فِي هَذَا الرَّجُلِ مُحَمَّدٍ ﷺ فَيَقُولُ أَشْهَدُ أَنَّهُ عَبْدُ اللَّهِ وَ رَسُولُهُ فَيُقَالُ انْظُرْ إِلَى مَقْعَدِكَ مِنَ النَّارِ أَبْدَلَكَ اللَّهُ بِهِ مَقْعَدًا مِنَ الْجَنَّةِ قَالَ النَّبِيُّ ﷺ فَيَرَاهُمَا جَمِيعًا وَ أَمَّا الْكَافِرُ أَوِ الْمُنَافِقُ فَيَقُولُ لاَ أَدْرِي كُنْتُ أَقُولُ مَا يَقُولُ النَّاسُ فَيُقَالُ لاَ دَرَيْتَ وَ لاَ تَلَيْتَ ثُمَّ يُضْرَبُ بِمِطْرَقَةٍ مِنْ حَدِيدٍ ضَرْبَةً بَيْنَ أُذُنَيْهِ فَيَصِيحُ صَيْحَةً يَسْمَعُهَا مَنْ يَلِيهِ إِلاَّ الثَّقَلَيْنِ *
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا:”بندہ جب اپنی قبر میں رکھ دیا جاتا ہے اور اس کے ساتھی اس کو دفن کر کے واپس ہونے لگتے ہیں (تو مردے کو اس وقت ایسا ادراک ہوتا ہے کہ) وہ ان کے جوتوں کی آواز سنتا ہے۔ اس کے پاس دو فرشتے آتے ہیں اور اسے بٹھا کر پوچھتے ہیں کہ تو اس شخص یعنی محمد ( ﷺ ) کی نسبت کیا کہتا تھا پس اگر وہ کہہ دیتا ہے کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ اللہ تعالیٰ کے بندے اور اس کے پیغمبر ہیں تو اس سے کہاجاتا ہے کہ اپنے مقام کو جو دوزخ میں تھا دیکھ ۔اس کے بدلے اللہ تعالیٰ نے تجھے جنت کا ایک مقام دیا ہے۔ نبی ﷺ فرماتے تھے کہ وہ دونوں مقامات کودیکھ لیتا ہے لیکن کافر یا منافق ، تو وہ یہ جواب دیتا ہے کہ میں کچھ نہیں جانتا جو کچھ دوسرے لوگ کہتے تھے میں بھی وہی کہہ دیتا تھا۔ پس اس سے کہا جائے گا کہ نہ تو تو نے عقل کے ذریعہ پہچانا اور نہ (اچھے لوگوں کی) پیروی کی۔اس کے بعد لوہے کے ہتھوڑے سے ایک ضرب اس کے دونوں کانوں کے درمیان ماری جائے گی جس کی وجہ سے وہ ایک چیخ مارے گا کہ اس کے قریب کے تمام ذی روح اس چیخ کو سنیں گے سوائے انسانوں اور جنوں کے ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ أَحَبَّ الدَّفْنَ فِي الأَرْضِ الْمُقَدَّسَةِ أَوْ نَحْوِهَا
جس شخص نے ارض مقدس (یعنی بیت المقدس) یا کسی اور متبرک مقام میں دفن ہونے کی خواہش کی​

(675) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أُرْسِلَ مَلَكُ الْمَوْتِ إِلَى مُوسَى عَلَيْهِمَا السَّلامُ فَلَمَّا جَائَهُ صَكَّهُ فَرَجَعَ إِلَى رَبِّهِ فَقَالَ أَرْسَلْتَنِي إِلَى عَبْدٍ لاَ يُرِيدُ الْمَوْتَ فَرَدَّ اللَّهُ عَلَيْهِ عَيْنَهُ وَ قَالَ ارْجِعْ فَقُلْ لَهُ يَضَعُ يَدَهُ عَلَى مَتْنِ ثَوْرٍ فَلَهُ بِكُلِّ مَا غَطَّتْ بِهِ يَدُهُ بِكُلِّ شَعْرَةٍ سَنَةٌ قَالَ أَيْ رَبِّ ثُمَّ مَاذَا ؟ قَالَ ثُمَّ الْمَوْتُ قَالَ فَالْآنَ فَسَأَلَ اللَّهَ أَنْ يُدْنِيَهُ مِنَ الأَرْضِ الْمُقَدَّسَةِ رَمْيَةً بِحَجَرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فَلَوْ كُنْتُ ثَمَّ لَأَرَيْتُكُمْ قَبْرَهُ إِلَى جَانِبِ الطَّرِيقِ عِنْدَ الْكَثِيبِ الأَحْمَرِ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ملک الموت سیدنا موسیٰ علیہ السلام کے پاس بھیجا گیا تھا تو جب وہ آیا تو سیدنا موسیٰ علیہ السلام نے اس کے ایک ایسا طمانچہ مارا کہ اس کی ایک آنکھ پھوٹ گئی اور وہ اپنے پروردگار کے پاس واپس گیا اور عرض کی کہ تو نے مجھے ایسے بندے کے پاس بھیجا جو مرنا نہیں چاہتا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کی آنکھ دوبارہ اسے عنایت فرمائی اور حکم دیا کہ موسیٰ علیہ السلام کے پاس پھر جا اور ان سے کہہ کہ وہ اپنا ہاتھ ایک بیل کی پیٹھ پر رکھیں ، پس جس قدر بال ان کے ہاتھ کے نیچے آئیں گے، اتنے ہی سال کی زندگی انہیں اور دی جائے گی ۔”(چنانچہ فرشتہ آیا اور موسیٰ علیہ السلام کو پیغام باری سنایا) تو انہوں نے کہا :”اے پروردگار!( جب وہ سب برس گزر جائیں )گے تو پھر کیا ہو گا؟” تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا:”پھر موت آئے گی۔” انہوں نے کہا :” ابھی سہی ۔”پس انہوں نے اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کی :” انہیں ارض مقدس سے بقدر ایک پتھر پھینکنے کے قریب کر دے۔” رسول اللہ ﷺ نے یہ بیان فرماکر مزید کہا :”اگر میں اس مقام پر ہوتا تو تمہیں موسیٰ علیہ السلام کی قبر ، راستہ ایک کی طرف سرخ ٹیلے کے پاس دکھا دیتا ۔ “
 
Top