- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,754
- پوائنٹ
- 1,207
بَابُ اتَّقُوا النَّارَ وَ لَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ وَالْقَلِيلِ مِنَ الصَّدَقَةِ
نبی ﷺ کا ارشادکہ آگ سے بچو خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے یا کسی معمولی سے صدقے کے ذریعے ہو
نبی ﷺ کا ارشادکہ آگ سے بچو خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے یا کسی معمولی سے صدقے کے ذریعے ہو
(714) عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ إِذَا أَمَرَنَا بِالصَّدَقَةِ انْطَلَقَ أَحَدُنَا إِلَى السُّوقِ فَيُحَامِلُ فَيُصِيبُ الْمُدَّ وَ إِنَّ لِبَعْضِهِمُ الْيَوْمَ لَمِائَةَ أَلْفٍ *
سیدنا ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب ہمیں صدقہ کا حکم دیتے تھے تو کوئی شخص ہم میں سے بازار کی طرف جاتا اور باربرداری کرتا ۔ پھر اگر اسے مزدوری میں ایک مد (غلہ وغیرہ) مل جاتا تو اسی کو صدقہ میں دے دیتا۔( اس وقت ایسی تنگدستی کی حالت تھی اور آج بعض لوگوں کے پاس ایک لاکھ درہم موجود ہیں ۔
(715) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَتِ امْرَأَةٌ مَعَهَا ابْنَتَانِ لَهَا تَسْأَلُ فَلَمْ تَجِدْ عِنْدِي شَيْئًا غَيْرَ تَمْرَةٍ فَأَعْطَيْتُهَا إِيَّاهَا فَقَسَمَتْهَا بَيْنَ ابْنَتَيْهَا وَ لَمْ تَأْكُلْ مِنْهَا ثُمَّ قَامَتْ فَخَرَجَتْ فَدَخَلَ النَّبِيُّ ﷺ عَلَيْنَا فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ مَنِ ابْتُلِيَ مِنْ هَذِهِ الْبَنَاتِ بِشَيْئٍ كُنَّ لَهُ سِتْرًا مِنَ النَّارِ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ (ایک دن) ایک عورت سوال کرتی ہوئی آئی اور اس کے ساتھ اس کی دو بیٹیاں بھی تھیں تو اس نے میرے پاس ایک کھجور کے سوا کچھ نہ پایا پس میں نے وہی اسے دے دی ۔ اس نے اس کھجور کو اپنی دونوں لڑکیوں میں تقسیم کر دیا اور خود اس میں سے کچھ نہیں کھایا پھر وہ اٹھ کر چلی گئی ۔ جب نبی ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے تو میں نے آپ ﷺ کو اس کی خبردی تو نبی ﷺ نے فرمایا:”جو شخص ان لڑکیوں میں سے کسی کے ساتھ مبتلا کر دیا جائے (یعنی اللہ تعالیٰ اس کو لڑکی دے) تو وہ لڑکیاں اس کے لیے دوزخ سے حجاب ہو جاتی ہیں ۔ “