• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ اتَّقُوا النَّارَ وَ لَوْ بِشِقِّ تَمْرَةٍ وَالْقَلِيلِ مِنَ الصَّدَقَةِ
نبی ﷺ کا ارشادکہ آگ سے بچو خواہ کھجور کے ایک ٹکڑے یا کسی معمولی سے صدقے کے ذریعے ہو​

(714) عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ إِذَا أَمَرَنَا بِالصَّدَقَةِ انْطَلَقَ أَحَدُنَا إِلَى السُّوقِ فَيُحَامِلُ فَيُصِيبُ الْمُدَّ وَ إِنَّ لِبَعْضِهِمُ الْيَوْمَ لَمِائَةَ أَلْفٍ *
سیدنا ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب ہمیں صدقہ کا حکم دیتے تھے تو کوئی شخص ہم میں سے بازار کی طرف جاتا اور باربرداری کرتا ۔ پھر اگر اسے مزدوری میں ایک مد (غلہ وغیرہ) مل جاتا تو اسی کو صدقہ میں دے دیتا۔( اس وقت ایسی تنگدستی کی حالت تھی اور آج بعض لوگوں کے پاس ایک لاکھ درہم موجود ہیں ۔

(715) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَتِ امْرَأَةٌ مَعَهَا ابْنَتَانِ لَهَا تَسْأَلُ فَلَمْ تَجِدْ عِنْدِي شَيْئًا غَيْرَ تَمْرَةٍ فَأَعْطَيْتُهَا إِيَّاهَا فَقَسَمَتْهَا بَيْنَ ابْنَتَيْهَا وَ لَمْ تَأْكُلْ مِنْهَا ثُمَّ قَامَتْ فَخَرَجَتْ فَدَخَلَ النَّبِيُّ ﷺ عَلَيْنَا فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ مَنِ ابْتُلِيَ مِنْ هَذِهِ الْبَنَاتِ بِشَيْئٍ كُنَّ لَهُ سِتْرًا مِنَ النَّارِ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ (ایک دن) ایک عورت سوال کرتی ہوئی آئی اور اس کے ساتھ اس کی دو بیٹیاں بھی تھیں تو اس نے میرے پاس ایک کھجور کے سوا کچھ نہ پایا پس میں نے وہی اسے دے دی ۔ اس نے اس کھجور کو اپنی دونوں لڑکیوں میں تقسیم کر دیا اور خود اس میں سے کچھ نہیں کھایا پھر وہ اٹھ کر چلی گئی ۔ جب نبی ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے تو میں نے آپ ﷺ کو اس کی خبردی تو نبی ﷺ نے فرمایا:”جو شخص ان لڑکیوں میں سے کسی کے ساتھ مبتلا کر دیا جائے (یعنی اللہ تعالیٰ اس کو لڑکی دے) تو وہ لڑکیاں اس کے لیے دوزخ سے حجاب ہو جاتی ہیں ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : أيُّ الصَّدَقَةِ أَفضَلُ ؟
کونسا صدقہ (ثواب میں) افضل ہے ؟​

(716) عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الصَّدَقَةِ أَعْظَمُ أَجْرًا قَالَ أَنْ تَصَدَّقَ وَ أَنْتَ صَحِيحٌ شَحِيحٌ تَخْشَى الْفَقْرَ وَ تَأْمُلُ الْغِنَى وَ لاَ تُمْهِلُ حَتَّى إِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُومَ قُلْتَ لِفُلاَنٍ كَذَا وَ لِفُلاَنٍ كَذَا وَ قَدْ كَانَ لِفُلاَنٍ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ کے پاس ایک شخص آیا اور اس نے دریافت کیا کہ یارسول اللہ! کونسا صدقہ ثواب میں زیادہ ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا :”یہ کہ تو صدقہ اس حال میں دے کہ تو صحیح ہو ،مال و دولت کا خواہشمند ہو، فقیری سے ڈرتا ہو اور مالدار ہونے کی آرزو رکھتا ہو ۔اور (صدقہ دینے میں) اتنی دیر مت کر کہ جب جان حلق میں پہنچ جائے اور تو کہے کہ اتنا مال فلاںشخص کو دے دینا اور اتنا فلاں کو حالانکہ اب تو وہ مال فلاں شخص (یعنی وارث) کا ہو چکا۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :
((باب))​

(717) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ بَعْضَ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ ﷺ قُلْنَ لِلنَّبِيِّ ﷺ أَيُّنَا أَسْرَعُ بِكَ لُحُوقًا قَالَ أَطْوَلُكُنَّ يَدًا فَأَخَذُوا قَصَبَةً يَذْرَعُونَهَا فَكَانَتْ سَوْدَةُ أَطْوَلَهُنَّ يَدًا فَعَلِمْنَا بَعْدُ أَنَّمَا كَانَتْ طُولَ يَدِهَا الصَّدَقَةُ وَ كَانَتْ أَسْرَعَنَا لُحُوقًا بِهِ وَ كَانَتْ تُحِبُّ الصَّدَقَةَ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کی بعض بیویوں نے آپ ﷺ سے عرض کی کہ (آپ ﷺ کی وفات کے بعد ہم لوگوں میں سے) سب سے پہلے آپ ﷺ سے کون ملے گی؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا:”جس کا ہاتھ تم سب میں لمبا ہو گا ۔” تو انہوں نے ایک بانس کا ٹکڑا لیکر ہاتھ ناپنے شروع کیے تو سودہ رضی اللہ عنہا کا ہاتھ سب میں بڑا نکلا (مگر جب سب سے پہلے ام المومنین زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا کی وفات ہوئی) تو ہم نے جان لیا کہ ان کا ہاتھ صدقہ نے لمبا کر دیا (اور ہاتھ کے بڑے ہونے سے مراد رسول اللہ ﷺ کی کثرت صدقہ تھی چنانچہ) وہ نبی ﷺ کے ساتھ ہم سب سے پہلے ملیں اور وہ صدقہ دینے کو بہت پسند کرتی تھیں ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَاب إِذَا تَصَدَّقَ عَلَى غَنِيٍّ وَ هُوَ لاَ يَعْلَمُ
جب کوئی شخص کسی مالدار کو نادانستگی میں صدقہ دے دے​

(718) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ قَالَ رَجُلٌ لَأَتَصَدَّقَنَّ بِصَدَقَةٍ فَخَرَجَ بِصَدَقَتِهِ فَوَضَعَهَا فِي يَدِ سَارِقٍ فَأَصْبَحُوا يَتَحَدَّثُونَ تُصُدِّقَ عَلَى سَارِقٍ فَقَالَ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ لَأَتَصَدَّقَنَّ بِصَدَقَةٍ فَخَرَجَ بِصَدَقَتِهِ فَوَضَعَهَا فِي يَدَيْ زَانِيَةٍ فَأَصْبَحُوا يَتَحَدَّثُونَ تُصُدِّقَ اللَّيْلَةَ عَلَى زَانِيَةٍ فَقَالَ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ عَلَى زَانِيَةٍ لَأَتَصَدَّقَنَّ بِصَدَقَةٍ فَخَرَجَ بِصَدَقَتِهِ فَوَضَعَهَا فِي يَدَيْ غَنِيٍّ فَأَصْبَحُوا يَتَحَدَّثُونَ تُصُدِّقَ عَلَى غَنِيٍّ فَقَالَ اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ عَلَى سَارِقٍ وَ عَلَى زَانِيَةٍ وَ عَلَى غَنِيٍّ فَأُتِيَ فَقِيلَ لَهُ أَمَّا صَدَقَتُكَ عَلَى سَارِقٍ فَلَعَلَّهُ أَنْ يَسْتَعِفَّ عَنْ سَرِقَتِهِ وَ أَمَّا الزَّانِيَةُ فَلَعَلَّهَا أَنْ تَسْتَعِفَّ عَنْ زِنَاهَا وَ أَمَّا الْغَنِيُّ فَلَعَلَّهُ يَعْتَبِرُ فَيُنْفِقُ مِمَّا أَعْطَاهُ اللَّهُ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:”(گزشتہ دورمیں) ایک شخص نے (اپنے دل میں) کہا کہ (آج شب کو) میں کچھ صدقہ دوں گا چنانچہ وہ اپنا صدقہ لے کر نکلا اور اسے (نادانستگی میں) ایک چور کے ہاتھ میں رکھ دیا تو صبح کو لوگوں نے چرچا کیا کہ (دیکھو آج رات کو) ایک چور کو خیرات دی گئی ہے تو اس شخص نے کہا کہ اے اللہ !تمام تعریف تیرے ہی لیے ہے ، میں (آج رات پھر) صدقہ دوں گا۔ چنانچہ وہ اپنا صدقہ لے کر نکلا اور اس کو اس نے (نادانستگی میں) ایک زانیہ کے ہاتھ میں رکھ دیا تو صبح کو لوگوں نے چرچا کیا کہ دیکھو آج شب ایک زانیہ کو خیرات دی گئی ہے۔ اس شخص نے کہا کہ اے اللہ تمام تعریف تیرے ہی لیے ہے میرا صدقہ تو زانیہ کے ہاتھ لگ گیا، اچھا میں( آج پھر ضرور) کچھ صدقہ دوں گا۔ چنانچہ وہ اپنا صدقہ لے کر نکلا اور (نادانستگی میں) اس نے وہ صدقہ ایک مالدار کے ہاتھ میں رکھ دیا تو لوگوں نے صبح کو چرچا کیا کہ دیکھو آج شب مالدار کو خیرات دی گئی۔ اس شخص نے کہاکہ اے اللہ !حمد تیرے ہی لیے ہے ، میں اپنا مال( لا علمی میں)چور، فاحشہ اور مالدار کو دے آیا۔تو اس کے پاس کوئی (اللہ کا )فرستادہ آیا اور اس سے کہا کہ (تو رنجیدہ مت ہو ،تجھے تیری خیرات کا ثواب ملے گا اور جن لوگوں کو تو نے دیا ہے انہیں بھی فائدہ ہو گا ممکن ہے چور کو تیرا خیرات دینا (اس کے حق میں یہ فائدہ دے گا کہ) شاید وہ چوری سے باز رہے اور زانیہ! ممکن ہے کہ وہ حرکت زنا سے رک جائے اور شاید مالدار عبرت حاصل کرے اور جو کچھ اللہ عزوجل نے اسے دیا ہے وہ اس میں سے (اللہ کی راہ میں) خرچ کرنے لگے ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ إِذَا تَصَدَّقَ عَلَى ابْنِهِ وَ هُوَ لاَ يَشْعُرُ
جب کوئی شخص نادانستگی میں اپنے بیٹے کو صدقہ دے دے​

(719) عَنْ مَعْنِ بْنِ يَزِيدَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ أَنَا وَ أَبِي وَجَدِّي وَ خَطَبَ عَلَيَّ فَأَنْكَحَنِي وَ خَاصَمْتُ إِلَيْهِ وَ كَانَ أَبِي يَزِيدُ أَخْرَجَ دَنَانِيرَ يَتَصَدَّقُ بِهَا فَوَضَعَهَا عِنْدَ رَجُلٍ فِي الْمَسْجِدِ فَجِئْتُ فَأَخَذْتُهَا فَأَتَيْتُهُ بِهَا فَقَالَ وَاللَّهِ مَا إِيَّاكَ أَرَدْتُ فَخَاصَمْتُهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فَقَالَ لَكَ مَا نَوَيْتَ يَا يَزِيدُ وَ لَكَ مَا أَخَذْتَ يَا مَعْنُ *
سیدنا معن بن یزید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے ،میرے باپ نے اور میرے دادا نے رسول اللہ ﷺ سے بیعت کی ہے اور نبی ﷺ ہی نے میری منگنی کی اور میرا نکاح کیا اور ایک دن میں آپ ﷺ کے پاس ایک مقدمہ لے کر حاضر ہوا اور (وہ مقدمہ یہ تھا کہ) میرے باپ یزید نے کچھ اشرفیاں برائے صدقہ نکالی تھیں اور ان کو مسجد میں ایک شخص کے پاس رکھوا دیا تھا (کہ تم جس کو چاہو دے دینا) چنانچہ میں گیا اور میں نے وہ اشرفیاں لے لیں اور ان کو (گھر) لے آیا میرے باپ نے کہا کہ اللہ کی قسم! میں نے تجھ کو دینے کا ارادہ نہیں کیا تھا تو میں یہ مقدمہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے گیا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا:”اے یزید! جو نیت تم نے کی ہے اس کا ثواب تمہیں ملے گا اور اے معن !جو کچھ تم نے لے لیا وہ تمہارا ہے ۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ أَمَرَ خَادِمَهُ بِالصَّدَقَةِ وَ لَمْ يُنَاوِلْ بِنَفْسِهِ
جو شخص اپنے خادم کو صدقہ دینے کا حکم دے اور خود نہ دے​

(720) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ إِذَا أَنْفَقَتِ الْمَرْأَةُ مِنْ طَعَامِ بَيْتِهَا غَيْرَ مُفْسِدَةٍ كَانَ لَهَا أَجْرُهَا بِمَا أَنْفَقَتْ وَ لِزَوْجِهَا أَجْرُهُ بِمَا كَسَبَ وَ لِلْخَازِنِ مِثْلُ ذَلِكَ لاَ يَنْقُصُ بَعْضُهُمْ أَجْرَ بَعْضٍ شَيْئًا *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا :”جب عورت اپنے گھر کے کھانے میں سے صدقہ دے بشرطیکہ اس کی نیت گھر بگاڑ نے کی نہ ہو تو اس عورت کو صدقہ دینے کا ثواب ملے گا ، اس کے شوہر کو کمائی کا، اور خزانچی کو بھی اسی قدر ثواب ملے گا اور ان میں سے کسی ایک کا ثواب بھی کم نہیں ہوگا (یعنی صدقہ ایک ہی ہے اور ثواب تینوں کو اور وہ بھی ایک جیسا)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ لاَ صَدَقَةَ إِلاَّ عَنْ ظَهْرِ غِنًى
صدقہ دینا جائز نہیں مگر فاضل مال سے​

(721) عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ الْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ وَ خَيْرُ الصَّدَقَةِ عَنْ ظَهْرِ غِنًى وَ مَنْ يَسْتَعْفِفْ يُعِفَّهُ اللَّهُ وَ مَنْ يَسْتَغْنِ يُغْنِهِ اللَّهُ *
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا:”اوپر والا ہاتھ بہتر ہے نیچے والے ہاتھ سے اور صدقہ کی ابتدا اس شخص سے کرو جو تمہارے اہل و عیال (قریبی رشتہ داروں) میں سے ہو اور عمدہ صدقہ وہ ہے جو فاضل مال سے دیا جائے اور جو شخص سوال کرنے سے بچے گا تو اللہ بھی اسے سوال کرنے سے بچائے گا اور جو شخص بے پروا رہنا چاہے گا تو اللہ بھی اسے بے پروا کر دے گا۔ “

(722) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ وَ هُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ وَ ذَكَرَ الصَّدَقَةَ وَالتَّعَفُّفَ وَالْمَسْأَلَةَ الْيَدُ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَى فَالْيَدُ الْعُلْيَا هِيَ الْمُنْفِقَةُ وَالسُّفْلَى هِيَ السَّائِلَةُ *
سیدناعبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اوراس وقت آپ ﷺ منبر پر تھے اور آپ ﷺ صدقہ کا اور سوال سے بچنے کا ذکر کر رہے تھے :”اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے اوپر والا ہاتھ تو دینے والا ہے اور نیچے والا ہاتھ مانگنے والا ہے ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ التَّحْرِيضِ عَلَى الصَّدَقَةِ وَالشَّفَاعَةِ فِيهَا
صدقہ کے لیے ترغیب دینا اور اس کے لیے سفارش کرنا (بڑے ثواب کا کام ہے )​

(723) عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ إِذَا جَائَهُ السَّائِلُ أَوْ طُلِبَتْ إِلَيْهِ حَاجَةٌ قَالَ اشْفَعُوا تُؤْجَرُوا وَ يَقْضِي اللَّهُ عَلَى لِسَانِ نَبِيِّهِ ﷺ مَا شَائَ *
سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس سائل آتا یا آپ ﷺ سے کسی چیز کا سوال کیا جاتا تو آپ ﷺ فرماتے:” اس کی (داد رسی کے لیے) سفارش کرو تو تمہیں بھی ثواب ملے گا اور اللہ تعالیٰ اپنے پیغمبر کی زبان پر (احکامات میں سے) جو کچھ چاہتا ہے جاری فرماتا ہے ۔ “

(724) عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِيْ بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَتْ قَالَ لِيَ النَّبِيُّ ﷺ لاَ تُوكِي فَيُوكَى عَلَيْكِ وَ فِي رِوَايَةٍ : لاَ تُحْصِي فَيُحْصِي اللَّهُ عَلَيْكِ *
اسماء بنت ابی بکرصدیق رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا تھا :” اے اسماء ! خیرات کو مت روکو ورنہ تمہارے رزق (میں سے خیر و برکت )کو بھی روک لیا جائے گا ۔ ایک دوسری حدیث میں یہ الفاظ بھی آئے ہیں کہ “مال و دولت کو گنو مت ورنہ اللہ بھی تجھے گن گن کر دے گا(یعنی بغیر حساب کے خیرات کرو تو اللہ تعالیٰ بھی بے شمار دے گا) ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُالصَّدَقَةِ فِيمَا اسْتَطَاعَ
جہاں تک ممکن ہو صدقہ دینا بہتر ہے​

(725) وَ عَنْهَا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فِيْ رِوَايَةٍ قَالَ النَّبِيُّ ﷺ لاَ تُوعِي فَيُوعِيَ اللَّهُ عَلَيْكِ ارْضَخِي مَا اسْتَطَعْتِ *
اسماء بنت ابی بکرصدیق رضی اللہ عنہما سے ہی ایک روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:”اپنا مال تھیلیوں میں مت رکھو ورنہ اللہ بھی اپنی رحمت تم سے روک لے گا اور جہاں تک ہو سکے خیرات کرتی رہو۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ تَصَدَّقَ فِي الشِّرْكِ ثُمَّ أَسْلَمَ
جو شخص کفر کی حالت میں صدقہ دے پھر وہ اسلام لے آئے​

(726) عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ أَشْيَائَ كُنْتُ أَتَحَنَّثُ بِهَا فِي الْجَاهِلِيَّةِ مِنْ صَدَقَةٍ أَوْ عَتَاقَةٍ وَ صِلَةِ رَحِمٍ فَهَلْ فِيهَا مِنْ أَجْرٍ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ أَسْلَمْتَ عَلَى مَا سَلَفَ مِنْ خَيْرٍ *
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی کہ یارسول اللہ! آپ بتائیے کہ جو کام عبادت کے، میں جاہلیت (کی حالت) میں کرتا تھا مثلاً صدقہ کرنا اور (غلام ) آزاد کرنااور صلہ ٔ رحمی کرنا تو کیا ان کا بھی کچھ ثواب مجھے ملے گا؟ تو نبی ﷺ نے فرمایا:”تم جتنی نیکیاں کر چکے ہو ان ہی کے سبب سے تو مسلمان ہوئے ہو (یعنی تمہیں ان کا ثواب ملے گا) اور تم ان سب نیکیوں کے ساتھ مسلمان ہوئے ہو ۔ “
 
Top