• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ أَجْرِ الْخَادِمِ إِذَا تَصَدَّقَ بِأَمْرِ صَاحِبِهِ غَيْرَ مُفْسِدٍ *
خادم کا ثواب جب کہ وہ اپنے مالک کے حکم سے صدقہ دے اور اس کی نیت گھر بگاڑنے کی نہ ہو​

(727) عَنْ أَبِي مُوسَى عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ الْخَازِنُ الْمُسْلِمُ الأَمِينُ الَّذِي يُنْفِذُ وَ رُبَّمَا قَالَ يُعْطِي مَا أُمِرَ بِهِ كَامِلاً مُوَفَّرًا طَيِّبًا بِهِ نَفْسُهُ فَيَدْفَعُهُ إِلَى الَّذِي أُمِرَ لَهُ بِهِ أَحَدُ الْمُتَصَدِّقَيْنِ *
سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا:”وہ مسلمان خزانچی جو امانت دار ہو، (صاحب مال کا) حکم نافذ کرے یا اس کا صاحب جس قدر (صدقہ ) دلائے وہ پورا اس کو دے دے جس کو دلایا گیا ہے اور اس سے اس کا دل بھی خوش ہو تو وہ بھی دو صدقہ دینے والوں میں سے ایک ہو گا ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى { فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى} اللَّهُمَّ أَعْطِ مُنْفِقَ مَالٍ خَلَفًا
اللہ عزوجل کا یہ فرماناکہ “جو شخص صدقہ دے گا اور پرہیزگاری کرے گا … اور (فرشتوں کا یہ دعا کرنا کہ) “اے اللہ! خرچ کرنے والوں کو اس کا نعم البدل عطا فرما” کا بیان​

(728) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ مَا مِنْ يَوْمٍ يُصْبِحُ الْعِبَادُ فِيهِ إِلاَّ مَلَكَانِ يَنْزِلاَنِ فَيَقُولُ أَحَدُهُمَا اللَّهُمَّ أَعْطِ مُنْفِقًا خَلَفًا وَ يَقُولُ الْآخَرُ اللَّهُمَّ أَعْطِ مُمْسِكًا تَلَفًا *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:”ہر صبح کو دو فرشتے (آسمان سے) اترتے ہیں ان میں سے ایک یہ کہتا ہے: “اے اللہ! ہر خرچ کرنے والے کو اس کے خرچ کرنے کا نعم البدل عنایت فرما۔” اور دوسرا یہ کہتا ہے : “اے اللہ! ہر بخل کرنے والے کے مال کو تباہ و برباد فرما دے۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَثَلِ الْمُتَصَدِّقِ وَالْبَخِيلِ
صدقہ دینے والے اور بخیل کی مثال (کا بیان)​

(729) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ مَثَلُ الْبَخِيلِ وَالْمُنْفِقِ كَمَثَلِ رَجُلَيْنِ عَلَيْهِمَا جُبَّتَانِ مِنْ حَدِيدٍ مِنْ ثُدِيِّهِمَا إِلَى تَرَاقِيهِمَا فَأَمَّا الْمُنْفِقُ فَلاَ يُنْفِقُ إِلاَّ سَبَغَتْ أَوْ وَفَرَتْ عَلَى جِلْدِهِ حَتَّى تُخْفِيَ بَنَانَهُ وَتَعْفُوَ أَثَرَهُ وَ أَمَّا الْبَخِيلُ فَلاَ يُرِيدُ أَنْ يُنْفِقَ شَيْئًا إِلاَّ لَزِقَتْ كُلُّ حَلْقَةٍ مَكَانَهَا فَهُوَ يُوَسِّعُهَا وَ لاَ تَتَّسِعُ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا :”بخیل کی اور صدقہ دینے والے کی مثال ان دو آدمیوں کی طرح ہے جو (جسم) پر سینہ سے لے کر گردن تک لوہے کا لباس پہنے ہوں تو سخی جب خرچ کرنا چاہتاہے تو وہ جبہ کشادہ ہو جاتا ہے یا (یہ فرمایا کہ) اس کے جسم پر ڈھیلا ہو جاتا ہے یہاں تک کہ اس کی انگلیوں کو چھپا لیتا ہے اور بڑھ جاتا ہے اور بخیل جب کچھ خرچ کرنا چاہتا ہے تو اس لباس کا ہر حلقہ اپنی جگہ پر جم جاتا ہے، وہ اس کو کشادہ کرنا چاہتا ہے مگر کشادہ نہیں ہوتا ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ صَدَقَةٌ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيَعْمَلْ بِالْمَعْرُوفِ
ہر مسلمان پر صدقہ (واجب) ہے پھر اگر کسی کو مقدور نہ ہو تو وہ اچھی بات پر عمل کرے​

(730) عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ صَدَقَةٌ فَقَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ فَمَنْ لَمْ يَجِدْ قَالَ يَعْمَلُ بِيَدِهِ فَيَنْفَعُ نَفْسَهُ وَ يَتَصَدَّقُ قَالُوا فَإِنْ لَمْ يَجِدْ قَالَ يُعِينُ ذَا الْحَاجَةِ الْمَلْهُوفَ قَالُوا فَإِنْ لَمْ يَجِدْ قَالَ فَلْيَعْمَلْ بِالْمَعْرُوفِ وَلْيُمْسِكْ عَنِ الشَّرِّ فَإِنَّهَا لَهُ صَدَقَةٌ *
سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا:”ہر مسلمان پر صدقہ دینا ضروری ہے۔” تو لوگوں نے عرض کی کہ اے اللہ کے نبی! اگر کسی کو مقدور نہ ہو؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا:”وہ اپنے ہاتھ سے محنت کرے اور خود فائدہ اٹھائے اور صدقہ دے۔” لوگوں نے عرض کی کہ اگر ا س کا بھی مقدور نہ ہو؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا:”صاحب حاجت مظلوم کی فریاد رسی کرے۔” لوگوں نے عرض کی کہ اگر اس کا بھی مقدور نہ ہو ؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا :”تو وہ اچھی بات پر عمل کرے اور برائی سے باز رہے یہی اس کے لیے صدقہ ہے۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : قَدْرُ كَمْ يُعْطَى مِنَ الزَّكَاةِ وَالصَّدَقَةِ
(ایک فقیر کو) زکوٰۃ یا صدقہ میں سے کس قدر دینا چاہیے ؟​

(731) عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ بُعِثَ إِلَى نُسَيْبَةَ الأَنْصَارِيَّةِ بِشَاةٍ فَأَرْسَلَتْ إِلَى عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا مِنْهَا فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ “عِنْدَكُمْ شَيْئٌ “ فَقُلْتُ لا إِلاَّ مَا أَرْسَلَتْ بِهِ نُسَيْبَةُ مِنْ تِلْكَ الشَّاةِ فَقَالَ “ هَاتِ فَقَدْ بَلَغَتْ مَحِلَّهَا “
ام عطیہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نسیہ انصاریہ رضی اللہ عنہا (جو کہ حقیقت میں ام عطیہ ہی کا نام ہے ) کے پاس ایک صدقہ کی بکری بھیجی گئی تو اس نے اس میں سے کچھ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو بھی دے دیا۔ پھر جب نبی ﷺ گھر میں تشریف لائے تو آپ ﷺ نے فرمایا:”تمہارے پاس کچھ ہے؟” ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے جواب دیا کہ کچھ بھی نہیں سوائے اس کے جو صدقہ کی بکری (کے گوشت) میں سے ہے، جسے نسیبہ نے بھیجا ہے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا :”اس کو لاؤ کیونکہ وہ اپنے مقام پر پہنچ چکا (یعنی اب ہمارے لیے وہ صدقہ نہیں ہے)۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْعَرْضِ فِي الزَّكَاةِ
زکوٰۃ میں بجائے نقد ی کے مال و اسباب کا دینا​

(732) عَن أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَتَبَ لَهُ الَّتِي أَمَرَ اللَّهُ رَسُولَهُ ﷺ وَ مَنْ بَلَغَتْ صَدَقَتُهُ بِنْتَ مَخَاضٍ وَ لَيْسَتْ عِنْدَهُ وَ عِنْدَهُ بِنْتُ لَبُونٍ فَإِنَّهَا تُقْبَلُ مِنْهُ وَ يُعْطِيهِ الْمُصَدِّقُ عِشْرِينَ دِرْهَمًا أَوْ شَاتَيْنِ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ بِنْتُ مَخَاضٍ عَلَى وَجْهِهَا وَ عِنْدَهُ ابْنُ لَبُونٍ فَإِنَّهُ يُقْبَلُ مِنْهُ وَ لَيْسَ مَعَهُ شَيْئٌ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ان کے لیے وہ بات لکھی جس کا اللہ نے اپنے رسول کو حکم دیا کہ جس کسی پر صدقہ میں ایک برس کی اونٹنی واجب ہو اور وہ اس کے پاس نہ ہو اور اس کے پاس دو برس کی اونٹنی ہو تو وہ اس سے قبول کر لی جائے گی اور صدقہ وصول کرنے والا بیس درہم یا دو بکریاں اسے واپس دے گا اور اگر اس کے پاس ایک برس کی اونٹنی نہ ہو اور (دو برس کی بھی نہ ہو بلکہ) اس کے پاس دو برس کا اونٹ ہو تو وہ اس سے قبول کر لیا جائے گا اور اس کے ساتھ اسے کچھ نہیں دیاجائے گا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ لاَ يُجْمَعُ بَيْنَ مُتَفَرِّقٍ وَ لاَ يُفَرَّقُ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ
متفرق مال یکجا نہ کیا جائے اور یکجا مال متفرق نہ کیا جائے​

(733) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَتَبَ لَهُ الَّتِي فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ وَ لاَ يُجْمَعُ بَيْنَ مُتَفَرِّقٍ وَ لاَ يُفَرَّقُ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ خَشْيَةَ الصَّدَقَةِ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ان کے لیے ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جو کچھ اللہ کے رسول ﷺ نے (زکوٰۃ کے متعلق) مقرر کیا ہے وہ لکھ دیا (اس میں یہ مضمون بھی تھاکہ) صدقہ کے خوف سے متفرق مال یکجا نہ کیا جائے اور یکجا مال متفرق نہ کیا جائے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَا كَانَ مِنْ خَلِيطَيْنِ فَإِنَّهُمَا يَتَرَاجَعَانِ بَيْنَهُمَا بِالسَّوِيَّةِ
جو یکجا مال دو شراکت داروں کا ہو، اس کی زکوٰۃ دے کر وہ دونوں اس میں با ہم برابربرابر سمجھ لیں​

(734) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَتَبَ لَهُ الَّتِي فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ وَ مَا كَانَ مِنْ خَلِيطَيْنِ فَإِنَّهُمَا يَتَرَاجَعَانِ بَيْنَهُمَا بِالسَّوِيَّةِ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ان کی ہدایت کے لیے وہ باتیں جو رسول اللہ ﷺ نے زکوٰۃ کے بارے میں فرض کی تھیں لکھوا دیں (اس میں یہ مضمون بھی تھا) کہ جو مال دوشراکت داروں کا ہو وہ دونوں زکوٰۃ دینے کے بعد آپس میں برابر برابر سمجھ لیں ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ زَكَاةِ الإِبِلِ
اونٹ کی زکوٰۃ دینا فرض ہے​

(735) عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ أَعْرَابِيًّا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ عَنِ الْهِجْرَةِ فَقَالَ وَيْحَكَ إِنَّ شَأْنَهَا شَدِيدٌ فَهَلْ لَكَ مِنْ إِبِلٍ تُؤَدِّي صَدَقَتَهَا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَاعْمَلْ مِنْ وَرَائِ الْبِحَارِ فَإِنَّ اللَّهَ لَنْ يَتِرَكَ مِنْ عَمَلِكَ شَيْئًا *
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے رسول اللہ ﷺ سے ہجرت کی بابت پوچھا تو آپ ﷺ نے فرمایا:”تیری خرابی ہو ہجرت کا معاملہ بہت سخت ہے ۔ کیا تیرے پاس کچھ اونٹ ہیں جن کی تو زکوٰۃ دے؟” اس نے عرض کی کہ ہاں پس آپ ﷺ نے فرمایا:”(جا تجھے ہجرت کی کچھ ضرورت نہیں) تو دریاؤں کے اس پار (یعنی اپنے ملک میں) بھی عبادت کراس لیے کہ اللہ تیری عبادت میں سے کچھ ضائع نہ کرے گا ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَاب مَنْ بَلَغَتْ عِنْدَهُ صَدَقَةُ بِنْتِ مَخَاضٍ وَ لَيْسَتْ عِنْدَهُ
جس شخص کے پاس ایک برس کی اونٹنی کی زکوٰۃ واجب ہو اور وہ اس کے پاس نہ ہو​

(736) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَتَبَ لَهُ فَرِيضَةَ الصَّدَقَةِ الَّتِي أَمَرَ اللَّهُ رَسُولَهُ ﷺ مَنْ بَلَغَتْ عِنْدَهُ مِنَ الإِبِلِ صَدَقَةُ الْجَذَعَةِ وَ لَيْسَتْ عِنْدَهُ جَذَعَةٌ وَ عِنْدَهُ حِقَّةٌ فَإِنَّهَا تُقْبَلُ مِنْهُ الْحِقَّةُ وَ يَجْعَلُ مَعَهَا شَاتَيْنِ إِنِ اسْتَيْسَرَتَا لَهُ أَوْ عِشْرِينَ دِرْهَمًا وَ مَنْ بَلَغَتْ عِنْدَهُ صَدَقَةُ الْحِقَّةِ وَ لَيْسَتْ عِنْدَهُ الْحِقَّةُ وَ عِنْدَهُ الْجَذَعَةُ فَإِنَّهَا تُقْبَلُ مِنْهُ الْجَذَعَةُ وَ يُعْطِيهِ الْمُصَدِّقُ عِشْرِينَ دِرْهَمًا أَوْ شَاتَيْنِ وَ مَنْ بَلَغَتْ عِنْدَهُ صَدَقَةُ الْحِقَّةِ وَ لَيْسَتْ عِنْدَهُ إِلاَّ بِنْتُ لَبُونٍ فَإِنَّهَا تُقْبَلُ مِنْهُ بِنْتُ لَبُونٍ وَ يُعْطِي شَاتَيْنِ أَوْ عِشْرِينَ دِرْهَمًا وَ مَنْ بَلَغَتْ صَدَقَتُهُ بِنْتَ لَبُونٍ وَ عِنْدَهُ حِقَّةٌ فَإِنَّهَا تُقْبَلُ مِنْهُ الْحِقَّةُ وَ يُعْطِيهِ الْمُصَدِّقُ عِشْرِينَ دِرْهَمًا أَوْ شَاتَيْنِ وَ مَنْ بَلَغَتْ صَدَقَتُهُ بِنْتَ لَبُونٍ وَ لَيْسَتْ عِنْدَهُ وَ عِنْدَهُ بِنْتُ مَخَاضٍ فَإِنَّهَا تُقْبَلُ مِنْهُ بِنْتُ مَخَاضٍ وَ يُعْطِي مَعَهَا عِشْرِينَ دِرْهَمًا أَوْ شَاتَيْنِ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ نے ان کے لیے صدقہ کے فرائض ، جن کا رسول اللہ ﷺ نے حکم دیا تھا لکھ دئیے تھے (اس میں یہ مضمون بھی تھا)کہ جس شخص کے پاس (۶۱سے۷۵تک) اونٹوں کی زکوٰۃ میں چار برس کی اونٹنی واجب ہوئی ہو اور وہ اس کے پاس نہ ہو اور اس کے پاس تین برس کی اونٹنی ہو تو وہی اس سے لے لی جائے اور اس کے ساتھ دو بکریاں اگر اس کو مل جائیں یا بیس درہم اس سے لیے جائیں اور جس شخص کے پاس زکوٰۃ میں (۴۶سے ۶۰تک) ا ونٹوں کی تین برس کی اونٹنی واجب ہو اور وہ اس کے پاس نہ ہو اور اس کے پاس چار برس کی اونٹنی ہو تو وہ اس سے لے لی جائے اور زکوٰۃ وصول کرنے والا اسے بیس درہم یا دو بکریاں دے دے اور جس شخص کے پاس زکوٰۃ میں تین برس کی اونٹنی دینا واجب ہو اور اس کے پاس وہ نہ ہو بلکہ دو برس کی اونٹنی ہو تو اس سے وہی لے لی جائے اور وہ اس کے ساتھ بیس درہم یا دو بکریاں اور دے ۔ اور جس شخص پر ( ۳۶سے ۴۵تک) اونٹوں کی زکوٰۃ دو برس کی اونٹنی واجب ہو اور اس کے پاس تین برس کی اونٹنی ہو تو اس سے وہی قبول کر لی جائے اور اسے دو بکریاں یابیس درہم واپس دے دے اور جس شخص پر زکوٰۃ میں دو برس کی اونٹنی دینا واجب ہو اور اس کے پاس وہ نہ ہو بلکہ ایک برس کی اونٹنی ہو تو اس سے وہی لے لی جائے اور وہ (زکوٰۃ دینے والا) اس کے ساتھ بیس درہم یا دو بکریاں اور دے دے ۔
 
Top