• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ حَجِّ الصِّبْيَانِ
بچوں کا حج کرنا (بھی درست ہے)​

(897) عَنِ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ حُجَّ بِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺوَأَنَا ابْنُ سَبْعِ سِنِينَ *
سیدنا سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے نبی ﷺ کے ہمراہ حج کرایا گیا تھا اور میں سات برس کا تھا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ حَجِّ النِّسَائِ
عورتوں کا حج کرنا​

(898) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا رَجَعَ النَّبِيُّ ﷺمِنْ حَجَّتِهِ قَالَ لِأُمِّ سِنَانٍ الأَنْصَارِيَّةِ مَا مَنَعَكِ مِنَ الْحَجِّ قَالَتْ أَبُو فُلاَنٍ تَعْنِي زَوْجَهَا كَانَ لَهُ نَاضِحَانِ حَجَّ عَلَى أَحَدِهِمَا وَالْآخَرُ يَسْقِي أَرْضًا لَنَا قَالَ فَإِنَّ عُمْرَةً فِي رَمَضَانَ تَقْضِي حَجَّةً مَعِي *
سیدناابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی ﷺ جب اپنے حج سے واپس آئے تو ام سنان انصاریہ سے فرمایا:”تم کو حج سے کس چیز نے روکا ؟” انھوں نے عرض کی کہ فلاں شخص نے (اپنے شوہرکی نسبت کہا) ہمارے پاس دو اونٹ پانی بھرنے والے تھے ،ایک پر تو وہ حج کرنے چلے گئے اور دوسرا ہماری زمین کو سیراب کرتا ہے ۔آپ ﷺ نے فرمایا :”اچھا تم عمرہ کر لو اس لیے کہ رمضان میں عمرہ کرنا میرے ساتھ حج کرنے کے برابر ہے ۔ “

(899) عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَقَدْ غَزَا مَعَ النَّبِيِّ ﷺ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ غَزْوَةً قَالَ أَرْبَعٌ سَمِعْتُهُنَّ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ أَوْ قَالَ يُحَدِّثُهُنَّ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ فَأَعْجَبْنَنِي وَآنَقْنَنِي أَنْ لاَ تُسَافِرَ امْرَأَةٌ مَسِيرَةَ يَوْمَيْنِ لَيْسَ مَعَهَا زَوْجُهَا أَوْ ذُو مَحْرَمٍ وَلاَ صَوْمَ يَوْمَيْنِ الْفِطْرِ وَالأَضْحَى وَلاَ صَلاَةَ بَعْدَ صَلاَتَيْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّى تَغْرُبَ الشَّمْسُ وَبَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ وَلاَ تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلاَّ إِلَى ثَلاثَةِ مَسَاجِدَ مَسْجِدِ الْحَرَامِ وَمَسْجِدِي وَمَسْجِدِ الأَقْصَى *
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ جنہوں نے نبی ﷺ کے ساتھ بارہ غزوات میں شریک ہوئے،کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے چار باتیں سنی ہیں، وہ مجھے اچھی معلوم ہوئیں اور بھلی لگیں (وہ باتیں یہ ہیں) :”کوئی عورت بغیراپنے شوہر یا محرم کے دو دن کا سفر نہ کرے اور دو دنوں میں یعنی عید الفطر اور عیدالاضحی میں روزہ نہ رکھنا چاہیے اور دو نمازوں کے بعد یعنی عصر کی نماز کے بعد غروب آفتاب تک اور صبح کی نماز کے بعد طلوع آفتاب تک کوئی نماز نہیں پڑھنی چاہیے اور سفر نہ کرنا چاہیے مگر تین مسجدوں کی طرف مسجد حرام (یعنی کعبہ) اور میری مسجد یعنی مسجدنبوی اور مسجد اقصیٰ یعنی بیت المقدس ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ نَذَرَ الْمَشْيَ إِلَى الْكَعْبَةِ
جو شخص کعبہ تک پیدل جانے کی منت مانے​

(900) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ رَأَى شَيْخًا يُهَادَى بَيْنَ ابْنَيْهِ قَالَ مَا بَالُ هَذَا قَالُوا نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ عَنْ تَعْذِيبِ هَذَا نَفْسَهُ لَغَنِيٌّ وَأَمَرَهُ أَنْ يَرْكَبَ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ایک بوڑھے آدمی کو دیکھا کہ وہ اپنے دو بیٹوں کے درمیان چلایا جا رہا تھا تو آپ ﷺ نے دریافت فرمایا:”اس کو کیا ہوا ہے ؟” لوگوں نے عرض کی کہ اس نے پیدل جانے کی نذر مانی ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا :” اللہ تعالیٰ اس کی جان کو تکلیف دینے سے بے نیاز ہے۔” اور اس بوڑھے کو حکم دیا کہ سوار ہوکر چلے ۔
(901) عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَذَرَتْ أُخْتِي أَنْ تَمْشِيَ إِلَى بَيْتِ اللَّهِ وَأَمَرَتْنِي أَنْ أَسْتَفْتِيَ لَهَا النَّبِيَّ ﷺ فَاسْـتَـفْـتَـيْـتُهُ فَقَالَ ﷺ لِتَمْشِ وَلْتَرْكَبْ *
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میری بہن نے بیت اللہ تک پیدل جانے کی نذر مانی اور مجھ سے کہا کہ میں اس بارے میں نبی ﷺ سے دریافت کروں ۔چنانچہ میں نے نبی ﷺ سے دریافت کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا :”اس کو چاہیے کہ تھوڑا پیدل بھی چلے اور سوار بھی ہو ۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ حَرَمِ الْمَدِينَةِ
مدینہ کے حرم کا بیان​

(902) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ الْمَدِينَةُ حَرَمٌ مِنْ كَذَا إِلَى كَذَا لاَ يُقْطَعُ شَجَرُهَا وَلاَ يُحْدَثُ فِيهَا حَدَثٌ مَنْ أَحْدَثَ حَدَثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا:”مدینہ یہاں (جبل عیر) سے وہاں (ثور) تک حرم ہے یہاں کا درخت نہ کاٹا جائے اور نہ یہاں کسی ظلم و بدعت کا ارتکاب کیاجائے ۔ جو شخص یہاں ظلم و بدعت کی کوئی بات ایجاد کرے تو اس پر اللہ کی اور فرشتوں کی اور سب انسانوں کی لعنت ہو (ایک روایت میں ہے کہ جوبدعتی کو جگہ دے اس پر بھی)۔ “

(903) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺقَالَ حُرِّمَ مَا بَيْنَ لاَ بَتَيِ الْمَدِينَةِ عَلَى لِسَانِي قَالَ وَأَتَى النَّبِيُّ ﷺ بَنِي حَارِثَةَ فَقَالَ أَرَاكُمْ يَا بَنِي حَارِثَةَ قَدْ خَرَجْتُمْ مِنَ الْحَرَمِ ثُمَّ الْتَفَتَ فَقَالَ بَلْ أَنْتُمْ فِيهِ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا :”مدینہ کے دونوں پتھریلے کناروں کے درمیان جو زمین ہے وہ میری زبان پر حرم ٹھہرائی گئی ۔”(مزید) کہتے ہیں کہ نبی ﷺ قبیلہ بنی حارثہ کے پاس تشریف لے گئے تو فرمایا:”میں خیال کرتا ہوں کہ تم لوگ حرم سے باہر ہو گئے ہو۔” پھر آپ ﷺ نے ادھر ادھر دیکھا اور فرمایا:”نہیں! تم حرم کے اندر ہو ۔”

(904) عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا عِنْدَنَا شَيْئٌ إِلاَّ كِتَابُ اللَّهِ وَهَذِهِ الصَّحِيفَةُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ الْمَدِينَةُ حَرَمٌ مَا بَيْنَ عَائِرٍ إِلَى كَذَا مَنْ أَحْدَثَ فِيْهَا حَدَثًا أَوْ آوَى مُحْدِثًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ وَلاَ عَدْلٌ وَقَالَ ذِمَّةُ الْمُسْلِمِينَ وَاحِدَةٌ فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلاَئِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ وَلاَ عَدْلٌ وَمَنْ تَوَلَّى قَوْمًا بِغَيْرِ إِذْنِ مَوَالِيهِ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ لاَ يُقْبَلُ مِنْهُ صَرْفٌ وَلاَ عَدْلٌ *
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے جس میں انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس کچھ نہیں ہے سوائے کتاب اللہ کے اور اس صحیفہ کے جو نبی ﷺ سے منقول ہے (اس میں یہ مضمون بھی ہے) :”مدینہ عائر (نامی پہاڑ) سے لے کرفلاں مقام (ثور) تک حرم ہے ۔ جو شخص یہاں بدعت ایجاد کرے ، اس پر عمل کرے یا بدعتی کو پناہ دے اس پر اللہ کی اور فرشتوں کی اور سب انسانوں کی لعنت ۔ اس کی نہ کوئی نفل عبادت قبول ہو گی اور نہ کوئی فرض عبادت ۔” اور فرمایا:”تم مسلمانوں میں سے کسی ایک کا بھی عہد کافی ہے پھر جو کوئی کسی بھی مسلمان کا عہد توڑے اس پراللہ کی اور فرشتوں کی اور سب انسانوں کی لعنت۔ اس کی نہ تو کوئی نفل عبادت ہی مقبول ہوگی اور نہ ہی کوئی فرض عبادت اور جو کوئی (غلام) اپنے مالک کو چھوڑ کر، بغیر اس کی اجازت کے کسی دوسرے کو مالک بنائے تو اس پر اللہ کی اور فرشتوں کی اور سب انسانوں کی لعنت ۔نہ اس سے کوئی نفل عبادت مقبول ہو گی نہ کوئی فرض عبادت ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ فَضْلِ الْمَدِينَةِ وَأَنَّهَا تَنْفِي النَّاسَ
مدینہ کی فضیلت و عظمت اور یہ کہ وہ برے لوگوں کو نکال دیتا ہے​

(905) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ أُمِرْتُ بِقَرْيَةٍ تَأْكُلُ الْقُرَى يَقُولُونَ يَثْرِبُ وَهِيَ الْمَدِينَةُ تَنْفِي النَّاسَ كَمَا يَنْفِي الْكِيرُ خَبَثَ الْحَدِيدِ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے (ہجرت سے پہلے) فرمایا:”مجھے ایک ایسی بستی میں جانے کا حکم ہوا ہے جو تمام بستیوں پر غالب ہے اس کو “یثرب” کہتے ہیں وہ مدینہ ہے (برے) آدمیوں کواس طرح نکال دیتا ہے جیسے بھٹی لوہے کے میل کو نکال دیتی ہے ۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْمَدِينَةُ طَابَةٌ
مدینہ کا ایک نام طابہ (یعنی پاک مقام) ہے​

(906) عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ(السَّاعِدِيِّ ) رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَقْبَلْنَا مَعَ النَّبِيِّ ﷺ مِنْ تَبُوكَ حَتَّى أَشْرَفْنَا عَلَى الْمَدِينَةِ فَقَالَ هَذِهِ طَابَةٌ *
سیدنا ابو حمیدساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی ﷺ کے ہمراہ تبوک سے واپس آئے تو جب مدینہ کے قریب پہنچے تو آپ ﷺ نے فرمایا:”یہ “طابہ” ہے۔”(یعنی “مدینہ” کو “طابہ” ارشاد فرمایا) ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ رَغِبَ عَنِ الْمَدِينَةِ
جو شخص مدینے سے نفرت کرے اس کا کیا حال ہو گا؟​

(907) عَن أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ يَتْرُكُونَ الْمَدِينَةَ عَلَى خَيْرِ مَا كَانَتْ لاَ يَغْشَاهَا إِلاَّ الْعَوَافِ يُرِيدُ عَوَافِيَ السِّبَاعِ وَالطَّيْرِ وَآخِرُ مَنْ يُحْشَرُ رَاعِيَانِ مِنْ مُزَيْنَةَ يُرِيدَانِ الْمَدِينَةَ يَنْعِقَانِ بِغَنَمِهِمَا فَيَجِدَانِهَا وُحُوْشًا حَتَّى إِذَا بَلَغَا ثَنِيَّةَ الْوَدَاعِ خَرَّا عَلَى وُجُوهِهِمَا *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا :”(قیامت کے قریب ایک وقت ایسا آنے والا ہے کہ) لوگ مدینہ کو بہت عمدہ حالت میں چھوڑ دیں گے وہاں سوائے جنگلی جانوروں ، پرندوں اور درندوں کے کوئی نہ رہے گا اور سب سے آخر میں (قبیلہ) مزینہ کے دو چرواہے مدینہ آئیں گے تاکہ بکریاں ہانک کر لے جائیں تو وہ مدینہ کو جنگلی جانوروں اور درندوں سے بھرا ہوا پائیں گے یہاں تک کہ جب وہ ثنیۃ الوداع میں پہنچ جائیں گے تو اپنے منہ کے بل گر پڑیں گے (یعنی مرجائیں گے اور قیامت قائم ہوگی) ۔”

(908) عَنْ سُفْيَانَ بْنِ أَبِي زُهَيْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ تُفْتَحُ الْيَمَنُ فَيَأْتِي قَوْمٌ يُبِسُّونَ فَيَتَحَمَّلُونَ بِأَهْلِهِمْ وَمَنْ أَطَاعَهُمْ وَالْمَدِينَةُ خَيْرٌ لَهُمْ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ وَتُفْتَحُ الشَّامُ فَيَأْتِي قَوْمٌ يُبِسُّونَ فَيَتَحَمَّلُونَ بِأَهْلِيهِمْ وَمَنْ أَطَاعَهُمْ وَالْمَدِينَةُ خَيْرٌ لَهُمْ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ وَتُفْتَحُ الْعِرَاقُ فَيَأْتِي قَوْمٌ يُبِسُّونَ فَيَتَحَمَّلُونَ بِأَهْلِيهِمْ وَمَنْ أَطَاعَهُمْ وَالْمَدِينَةُ خَيْرٌ لَهُمْ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ *
سیدنا سفیان بن ابو زہیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا :” (آئندہ دور میں) یمن فتح ہو جائے گا تو کچھ لوگ ایسے ہوں گے جو اپنی سواریاں دوڑاتے ہوئے لائیں گے اور گھر والوں کو اور ان لوگوں کو جو ان کا کہا مانیں گے، مدینہ سے یمن لے جائیں گے حالانکہ مدینہ ان کے لیے بہتر ہو گا اگر وہ غور کریں اور ملک شام فتح ہو گا تو کچھ لوگ ایسے ہوں گے جو اپنی سواریاں دوڑاتے ہوئے لائیں گے اور اپنے گھر والوں کو اور ان لوگوں کو جو ان کا کہا مانیں گے ،مدینہ سے شام میں منتقل کر دیں گے حالانکہ مدینہ ان کے لیے بہتر ہو گا اگر وہ غو رکریں اور عراق فتح ہو گا تو کچھ لوگ ایسے ہوں گے جو اپنی سواریاں دوڑاتے ہوئے لائیں گے اور اپنے گھر والوں اور ان لوگوں کو جو ان کا کہا مانیں گے مدینہ سے عراق میں منتقل کر دیں گے حالانکہ مدینہ ان کے لیے بہتر ہوگا اگر وہ غور کریں ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ الإِيمَانُ يَأْرِزُ إِلَى الْمَدِينَةِ
قرب قیامت میں ایمان مدینہ کی طرف سمٹ آ ئے گا​

(909) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ إِنَّ الإِيمَانَ لَيَأْرِزُ إِلَى الْمَدِينَةِ كَمَا تَأْرِزُ الْحَيَّةُ إِلَى جُحْرِهَا *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:”ایمان مدینہ کی طرف اس طرح سمٹ آئے گا جس طرح سانپ اپنے بل کی طرف سمٹ جاتا ہے ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَاب إِثْمِ مَنْ كَادَ أَهْلَ الْمَدِينَةِ
اس شخص کا گناہ جو اہل مدینہ سے فریب کرے​

(910) عَنْ سَعْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ ﷺ يَقُولُ لاَ يَكِيدُ أَهْلَ الْمَدِينَةِ أَحَدٌ إِلاَّ انْمَاعَ كَمَا يَنْمَاعُ الْمِلْحُ فِي الْمَائِ *
فاتح فارس و ایراں سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ سے سنا :”جو شخص اہل مدینہ کے ساتھ فریب کرے گا وہ اس طرح گھل جائے گا جس طرح نمک پانی میں گھل جاتا ہے ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ آطَامِ الْمَدِينَةِ
مدینہ کے ٹیلوں کا بیان​

(911) عَنْ أُسَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَشْرَفَ النَّبِيُّ ﷺعَلَى أُطُمٍ مِنْ آطَامِ الْمَدِينَةِ فَقَالَ هَلْ تَرَوْنَ مَا أَرَى إِنِّي لَأَرَى مَوَاقِعَ الْفِتَنِ خِلاَلَ بُيُوتِكُمْ كَمَوَاقِعِ الْقَطْرِ *
سیدنا اسامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک دن) نبی ﷺ مدینہ کے ٹیلوں میں سے کسی ٹیلے پر چڑھے تو فرمایا:”کیا تم وہ کچھ دیکھتے ہو جو میں دیکھ رہا ہوں؟ بے شک میں تمہارے گھروں کے درمیان فتنوں کے نازل ہونے کی جگہ دیکھ رہا ہوں (وہ اس کثرت سے ہوں گے )جیسے زور دار بارش کے قطرات۔”
 
Top