• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ لاَ يُعِينُ الْمُحْرِمُ الْحَلاَلَ فِي قَتْلِ الصَّيْدِ
احرام والے شخص کو چاہیے کہ وہ شکار کرنے میں کسی غیر احرام والے شخص کی اعانت نہ کرے​

(885) وَ عَنْهُ فِي رِوَايَةٍ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ ﷺ بِالْقَاحَةِ مِنَ الْمَدِينَةِ عَلَى ثَلاَثٍ وَمِنَّا الْمُحْرِمُ وَمِنَّا غَيْرُ الْمُحْرِمِ فَذَكَرَ الْحَدِيْثَ *
سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ ہی ایک روایت میں کہتے ہیں کہ ہم لوگ نبی ﷺ کے ہمراہ مقام قاحہ میں مدینہ سے تین میل کے فاصلے پر تھے اور ہم میں سے کچھ لوگ احرام کی حالت میں تھے اورکچھ بغیر احرام کے تھے اور پھر پوری حدیث :۸۸۴) بیان کی ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ لاَ يُشِيرُ الْمُحْرِمُ إِلَى الصَّيْدِ لِكَيْ يَصْطَادَهُ الْحَلاَلُ
احرام والے کو چاہیے کہ شکار کی طرف اشارہ نہ کرے ،اس مقصد سے کہ غیر احرام والا اس کو شکار کرے​

(886) وَعَنْهُ فِي رِوَايَةٍ : فَلَمَّا أَتَوْا رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ أَمِنْكُمْ أَحَدٌ أَمَرَهُ أَنْ يَحْمِلَ عَلَيْهَا أَوْ أَشَارَ إِلَيْهَا قَالُوا لاَ قَالَ فَكُلُوا مَا بَقِيَ مِنْ لَحْمِهَا *
سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے دوسری روایت میں منقول ہے کہ جب وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے تو آپ ﷺ نے صحابہ سے دریافت فرمایا:”کیا تم میں سے کسی شخص نے ابو قتادہ کو اس شکار پر حملہ کرنے کے لیے کہا تھا؟” انھوں نے عرض کی کہ نہیں تو آپ ﷺ نے فرمایا :”تو پھر کچھ حرج نہیں ہے اس کا باقی گوشت کھاؤ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَاب إِذَا أَهْدَى لِلْمُحْرِمِ حِمَارًا وَحْشِيًّا حَيًّا لَمْ يَقْبَلْ
جب کوئی شخص احرام والے شخص کو زندہ گورخر ہدیتاًدے تو اسے چاہیے کہ قبول نہ کرے​

(887) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنِ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ اللَّيْثِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ أَهْدَى لِرَسُولِ اللَّهِ ﷺ حِمَارًا وَحْشِيًّا وَهُوَ بِالأَبْوَائِ أَوْ بِوَدَّانَ فَرَدَّهُ عَلَيْهِ فَلَمَّا رَأَى مَا فِي وَجْهِهِ قَالَ إِنَّا لَمْ نَرُدَّهُ عَلَيْكَ إِلاَّ أَنَّا حُرُمٌ *
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا صعب بن جثامہ لیثی رضی اللہ عنہ نے ایک گورخر رسول اللہ ﷺ کو ہدیتاً دیا اور اس وقت آپ ﷺ مقام ابواء یا مقام ودان میں تھے، تو آ پ ﷺ نے اسے واپس کر دیا پھر جب ان کے چہرے پر رنج کا اثر دیکھا تو فرمایا:”ہم نے صرف اسی وجہ سے واپس کیا کہ ہم احرام باندھے ہوئے ہیں ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَا يَقْتُلُ الْمُحْرِمُ مِنَ الدَّوَابِّ
ایک شخص احرام میں کن کن جانوروں کو مار سکتا ہے​

(888) عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺقَالَ خَمْسٌ مِنَ الدَّوَابِّ كُلُّهُنَّ فَاسِقٌ يُقْتَلْنَ فِي الْحَرَمِ الْغُرَابُ وَالْحِدَأَةُ وَالْعَقْرَبُ وَالْفَأْرَةُ وَالْكَلْبُ الْعَقُورُ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:”پانچ موذی جانور ایسے ہیں کہ وہ احرام میں بھی مار دیے جائیں وہ کوا ،چیل ،بچھو ،چوہا ،کاٹنے والا کتا ہیں۔ “

(889) عَنْ عَبْدِاللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ ﷺفِي غَارٍ بِمِنًى إِذْ نَزَلَ عَلَيْهِ وَالْمُرْسَلاَتِ وَإِنَّهُ لَيَتْلُوهَا وَإِنِّي لَأَتَلَقَّاهَا مِنْ فِيهِ وَإِنَّ فَاهُ لَرَطْبٌ بِهَا إِذْ وَثَبَتْ عَلَيْنَا حَيَّةٌ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ اقْتُلُوهَا فَابْتَدَرْنَاهَا فَذَهَبَتْ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ وُقِيَتْ شَرَّكُمْ كَمَا وُقِيتُمْ شَرَّهَا *
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اس حال میں کہ ہم منیٰ میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ایک غار میں تھے کہ اتنے میں اپ ﷺ پر سورئہ مرسلات نازل ہوئی تو آپ ﷺ اس کی تلاوت کرنے لگے اور میں اس کو آپ ﷺ سے (سن کر) یاد کرنے لگا ۔ آپ ﷺ ابھی تک اس کی تلاوت کر رہے تھے کہ اچانک ایک سانپ ہم لوگوں پر کودا تو نبی ﷺ نے فرمایا:”تم اس کو ماردو۔” چنانچہ ہم اس پر لپکے مگر وہ چلا گیا تو نبی ﷺ نے فرمایا:”وہ تمہارے ضرر سے بچا لیا گیا جس طرح تم اس کے ضرر سے بچا لیے گئے ۔ “

(890) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ لِلْوَزَغِ فُوَيْسِقٌ وَلَمْ أَسْمَعْهُ أَمَرَ بِقَتْلِهِ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نبی ﷺ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے چھپکلی کے بارے میں فرمایا:”یہ موذی ہے ۔”مگر میں نے اس کو مارنے کا حکم دیتے ہوئے آپ ﷺ کو نہیں سنا ۔ (لیکن اس کو مار دینا چاہیے)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ لاَ يَحِلُّ الْقِتَالُ بِمَكَّةَ
مکہ میں جنگ جائز نہیں​

(891) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ النَّبِيُّ ﷺ يَوْمَ افْتَتَحَ مَكَّةَ لاَ هِجْرَةَ وَلَكِنْ جِهَادٌ وَنِيَّةٌ وَإِذَا اسْتُنْفِرْتُمْ فَانْفِرُوا *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے جس دن مکہ فتح کیا یہ فرمایا:”اب ہجرت باقی نہیں رہی، ہاں جہاد اور نیت (کا ثواب اب بھی ہے) پس جس وقت تم لوگ جہاد کے لیے طلب کیے جاؤ تو (فوراً) نکل کھڑے ہو ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْحِجَامَةِ لِلْمُحْرِمِ
احرام والے شخص کو پچھنے لگوانا جائز ہے​

(892) عَنِ ابْنِ بُحَيْنَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ احْتَجَمَ النَّبِيُّ ﷺوَهُوَ مُحْرِمٌ بِلَحْيِ جَمَلٍ فِي وَسَطِ رَأْسِهِ *
سیدنا ابن بحینہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے (مقام) لحی جمل میں بحالت احرام اپنے سر کے بیچ میں پچھنے لگوائے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ تَزْوِيجِ الْمُحْرِمِ
احرام والے شخص کا نکاح کرنا​

(893) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ ﷺتَزَوَّجَ مَيْمُونَةَ وَهُوَ مُحْرِمٌ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا سے بحالت احرام نکاح کیا ۔
فائدہ: ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہا نے خود اپنے نکاح کا قصہ بیان کرتے ہوئے فرمایا:”آپ اس وقت حلال تھے یعنی احرام میں نہیں تھے ۔(مسلم ) ام المومنین عائشہ اور ابو ہریرہ رضی اللہ عنہما سے بھی ایسے ہی مروی ہے اور ابن عباس رضی اللہ عنہما کو اطلاع اس وقت ملی جب آپ ﷺ احرام میں تھے تو وہ یہی سمجھے کہ شاید نکاح ابھی ہوا ہے۔ (فتح الباری)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ الإِغْتِسَالِ لِلْمُحْرِمِ
احرام والے شخص کا غسل کرنا (درست ہے)​

(894) عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الأَنْصَارِيِّ أَنَّهُ قِيل لَه كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَغْسِلُ رَأْسَهُ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَوَضَعَ أَبُو أَيُّوبَ يَدَهُ عَلَى الثَّوْبِ فَطَأْطَأَهُ حَتَّى بَدَا لِي رَأْسُهُ ثُمَّ قَالَ لِإِنْسَانٍ يَصُبُّ عَلَيْهِ اصْبُبْ فَصَبَّ عَلَى رَأْسِهِ ثُمَّ حَرَّكَ رَأْسَهُ بِيَدَيْهِ فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ وَقَالَ هَكَذَا رَأَيْتُهُ ﷺ يَفْعَلُ *
سیدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے پوچھا گیا کہ رسول اللہ ﷺ بحالت احرام اپنا سر مبارک کس طرح دھوتے تھے تو سیدنا ابو ایوب رضی اللہ عنہ نے (جو کہ کپڑے کی آڑ کئے ہوئے غسل کررہے تھے۔ راوی کہتا ہے کہ) اپنا ہاتھ کپڑے پر رکھا اور اس کو نیچے کیا حتیٰ کہ میں ان کا سر دیکھنے لگا ۔ پھر ایک شخص سے کہا کہ پانی ڈال اس نے ان کے سر پر پانی ڈالا پھر انھوں نے اپنا سر اپنے دونوں ہاتھوں سے ہلایا آگے (کی طرف) بھی ملا پیچھے (کی طرف) بھی ملا ،اس کے بعد کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو ایسا ہی کرتے دیکھا ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ دُخُولِ الْحَرَمِ وَمَكَّةَ بِغَيْرِ إِحْرَامٍ
حرم کے اندر اور مکہ میں بغیر احرام کے داخل ہونا​

(895) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ دَخَلَ عَامَ الْفَتْحِ وَعَلَى رَأْسِهِ الْمِغْفَرُ فَلَمَّا نَزَعَهُ جَائَ رَجُلٌ فَقَالَ إِنَّ ابْنَ خَطَلٍ مُتَعَلِّقٌ بِأَسْتَارِ الْكَعْبَةِ فَقَالَ اقْتُلُوهُ *
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ فتح مکہ کے سال مکہ میں داخل ہوئے تو آپ ﷺ کے سر مبارک پر اس وقت ایک خود تھا پھر جب آپ ﷺ نے اس کو اتارا تو ایک شخص آپ ﷺ کے پاس آیا اور اس نے کہا کہ ابن خطل نامی بدبخت کافر کعبہ کے پردے پکڑ کر لٹک رہا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا:”اس کو وہیں قتل کر دو۔”
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْحَجِّ وَالنُّذُورِ عَنِ الْمَيِّتِ وَالرَّجُلُ يَحُجُّ عَنِ الْمَرْأَةِ
میت کی طرف سے حج اور نذر کا ادا کرنا اور مرد کا عورت کی طرف سے حج کرنا​

(896) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ امْرَأَةً مِنْ جُهَيْنَةَ جَائَتْ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَتْ إِنَّ أُمِّي نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ فَلَمْ تَحُجَّ حَتَّى مَاتَتْ أَفَأَحُجُّ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ حُجِّي عَنْهَا أَرَأَيْتِ لَوْ كَانَ عَلَى أُمِّكِ دَيْنٌ أَكُنْتِ قَاضِيَةً اقْضُوا اللَّهَ فَاللَّهُ أَحَقُّ بِالْوَفَائِ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ قبیلہ جہینہ کی ایک عورت نبی ﷺ کے پاس آئی اور اس نے عرض کی کہ میری ماں نے یہ نذر مانی تھی کہ وہ حج کرے گی مگر حج نہ کرنے پائی تھی کہ مر گئی، لہٰذا کیا میں اس کی طرف سے حج کر لوں؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا :”ہاں تم اس کی طرف سے حج کر لو ،بتاؤ ! اگر تمہاری ماں پر کچھ قرض ہوتا تو کیا تم اسے ادا کرتی کہ نہیں ؟ پس اللہ تعالیٰ کا قرض ادا کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ اس بات کا سب سے زیادہ حقدار ہے کہ اس کا قرض ادا کیا جائے ۔
 
Top