• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ اسْتِقْبَالِ الْحَاجِّ الْقَادِمِينَ وَالثَّلاَثَةِ عَلَى الدَّابَّةِ
حاجیوں کا استقبال کرنا مسنون ہے اور تین آدمیوں کا ایک سواری پر بیٹھنا (جائز ہے )​

(874) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ ﷺمَكَّةَ اسْتَقْبَلَتْهُ أُغَيْلِمَةُ بَنِي عَبْدِالْمُطَّلِبِ فَحَمَلَ وَاحِدًا بَيْنَ يَدَيْهِ وَآخَرَ خَلْفَهُ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی ﷺ جب مکہ میں تشریف لائے تو بنی عبدالمطلب کے چند لڑکے آپ ﷺ کے استقبال کو گئے ان میں سے ایک کو آپ ﷺ نے اپنے سامنے بٹھا لیا اور ایک کو اپنے پیچھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُالدُّخُولِ بِالْعَشِيِّ
سہ پہر کے بعد گھر واپس آنے کا بیان​

(875) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ لاَ يَطْرُقُ أَهْلَهُ كَانَ لاَ يَدْخُلُ إِلاَّ غُدْوَةً أَوْ عَشِيَّةً *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ اپنے گھر والوں کے پاس سفر سے رات کے وقت تشریف فرما نہ ہوتے یا تو صبح کے وقت تشریف لاتے یا زوال کے بعد۔

(876) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ نَهَى النَّبِيُّ ﷺأَنْ يَطْرُقَ أَهْلَهُ لَيْلاً*
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے رات کے وقت اپنے گھر والوں کے پاس جانے سے منع فرمایا ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ أَسْرَعَ نَاقَتَهُ إِذَا بَلَغَ الْمَدِينَةَ
جس شخص نے مدینہ پہنچ کر اپنی اونٹنی کو تیز کر دیا​

(877) عَن أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ فَأَبْصَرَ دَرَجَاتِ الْمَدِينَةِ أَوْضَعَ نَاقَتَهُ وَإِنْ كَانَتْ دَابَّةً حَرَّكَهَا وَزَادَ فِي رِوَايَةٍ مِنْ حُبِّهَا *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ جب کسی سفر سے مدینہ واپس تشریف لاتے اور مدینہ کی راہوں کو دیکھتے تو اپنی اونٹنی کو تیز کر دیتے اور اگر کوئی دوسری سواری ہوتی تو اس کو بھی تیز کر دیتے ۔ دوسری روایت میں ہے کہ بوجہ مدینہ کی محبت کے آپ ﷺ سواری کو تیز کر دیتے تھے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : السَّفَرُ قِطْعَةٌ مِنَ الْعَذَابِ
سفر بھی گویا ایک قسم کا عذاب ہے​

(878) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ السَّفَرُ قِطْعَةٌ مِنَ الْعَذَابِ يَمْنَعُ أَحَدَكُمْ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ وَنَوْمَهُ فَإِذَا قَضَى نَهْمَتَهُ فَلْيُعَجِّلْ إِلَى أَهْلِهِ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا:”سفر کیا ہے گویا ایک قسم کا عذاب ہے۔ آدمی کو کھانا ، پینا اور سونا آرام سے نہیں ملتا۔ لہٰذا جب ضرورت پوری ہو جائے تو چاہیے کہ اپنے گھر والوں کے پاس جلد واپس آ جائے ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ إِذَا أُحْصِرَ الْمُعْتَمِرُ
جب عمرہ کرنے والا اگر روکا جائے تو کیاکرے؟​

(879) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَال قَدْ أُحْصِرَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺفَحَلَقَ رَأْسَهُ وَجَامَعَ نِسَائَهُ وَنَحَرَ هَدْيَهُ حَتَّى اعْتَمَرَ عَامًا قَابِلًا *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ (حدیبیہ کے سال مکہ جانے اور) عمرے سے روک دیے گئے تو آپ ﷺ نے (حدیبیہ میں ہی) اپنا سر منڈوا ڈالا اور اپنی بیویوں کے ساتھ صحبت فرمائی اور قربانی کے جانوروں کو ذبح کیا پھر آئندہ سال میں (اس کے بدلے کا) عمرہ کیا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ الإِحْصَارِ فِي الْحَجِّ
حج سے روکے جانے کا بیان​

(880) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ أَلَيْسَ حَسْبُكُمْ سُنَّةَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ إِنْ حُبِسَ أَحَدُكُمْ عَنِ الْحَجِّ طَافَ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ حَلَّ مِنْ كُلِّ شَيْئٍ حَتَّى يَحُجَّ عَامًا قَابِلًا فَيُهْدِي أَوْ يَصُومُ إِنْ لَمْ يَجِدْ هَدْيًا *
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وہ کہا کرتے تھے کہ کیا تمہیں رسول اللہ ﷺ کی سنت کافی نہیں ہے؟ اگر تم میں سے کوئی شخص حج سے روک لیا جائے تو اسے چاہیے کہ کعبہ کا اور صفا مروہ کا طواف کرے پھر احرام کی ہر بات سے باہر ہو جائے یہاں تک کہ آئندہ سال حج کرے اور قربانی کرے اور اگر قربانی میسر نہ ہو تو روزے رکھے (احادیث۸۳۹،۸۶۶،۸۶۷کو بھی پڑھیں)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ النَّحْرِ قَبْلَ الْحَلْقِ فِي الْحَصْرِ
جب حج و عمرہ سے روک دیا جائے تو پہلے قربانی کرے پھر سر منڈوائے​

(881) عَنِ الْمِسْوَرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺنَحَرَ قَبْلَ أَنْ يَحْلِقَ وَأَمَرَ أَصْحَابَهُ بِذَلِكَ *
سیدنا مسور رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے (جس سال آپ ﷺ کو عمرہ سے روکا گیا تھا) سر منڈوانے سے پہلے قربانی کی تھی اور اپنے صحابہ کو بھی اسی بات کا حکم دیا تھا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى { أَوْ صَدَقَةٍ } وَهِيَ إِطْعَامُ سِتَّةِ مَسَاكِينَ
اللہ تعالیٰ نے “صدقہ” کرنے کا جو حکم دیا ہے اس سے مراد چھ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے​

(882) عَنْ كَعْبِ بْنَ عُجْرَةَ قَالَ وَقَفَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ بِالْحُدَيْبِيَةِ وَرَأْسِي يَتَهَافَتُ قَمْلًا فَقَالَ يُؤْذِيكَ هَوَامُّكَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَاحْلِقْ رَأْسَكَ أَوْ قَالَ احْلِقْ قَالَ فِيَّ نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ { فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَرِيضًا أَوْ بِهِ أَذًى مِنْ رَأْسِهِ } إِلَى آخِرِهَا فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ صُمْ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ أَوْ تَصَدَّقْ بِفَرَقٍ بَيْنَ سِتَّةٍ أَوِ انْسُكْ بِمَا تَيَسَّرَ *
سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حدیبیہ میں رسول اللہ ﷺ میرے پاس کھڑے ہوئے تھے اور میرے سر سے جوئیں گر رہی تھیں تو آپ ﷺ نے فرمایا:”کیا تمہاری جوئیں تمہیں تکلیف دیتی ہیں؟” میں نے عرض کی جی ہاں تو آپ ﷺ نے فرمایا:”تم اپنا سر منڈوا لو۔” (کعب رضی اللہ عنہ ) کہتے ہیں کہ میرے ہی حق میں یہ آیت نازل ہوئی:”جو کوئی تو میں سے بیمار ہو یا اس کے سر میں کوئی تکلیف ہو اور وہ اپنا سر منڈوا لے تو …” (البقرہ : ۱۹۶) تو نبی ﷺ نے فرمایا:”تم تین روزے رکھ لو یا چھ مسکینوں کو کھانا کھلا دو یا جو قربانی میسر ہو وہ کر دینا ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ الإِطْعَامُ فِي الْفِدْيَةِ نِصْفُ صَاعٍ
فدیہ میں نصف صاع کھانا کھلانا چاہیے​

(883) عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي رِوَايَةٍ قَالَ نَزَلَتْ فِيَّ خَاصَّةً وَهِيَ لَكُمْ عَامَّةً *
سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ دوسری ایک روایت میں کہتے ہیں کہ یہ آیت خاص کر میرے ہی حق میں نازل ہوئی ہے اوروہ تم سب لوگوں کے لیے عام ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,752
پوائنٹ
1,207
بَابُ إِذَا صَادَ الْحَلاَلُ فَأَهْدَى لِلْمُحْرِمِ الصَّيْدَ أَكَلَهُ
اگر بغیر احرام کے آدمی شکار کرے اور احرام والے کوہدیتاً دے تو احرام والے کے لیے اس کا کھانا جائز ہے​

(884) عَنْ أَبِي قَتَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ انْطَلَقْنَا مَعَ النَّبِيِّ ﷺ عَامَ الْحُدَيْبِيَةِ فَأَحْرَمَ أَصْحَابُهُ وَلَمْ أُحْرِمْ فَأُنْبِئْنَا بِعَدُوٍّ بِغَيْقَةَ فَتَوَجَّهْنَا نَحْوَهُمْ فَبَصُرَ أَصْحَابِي بِحِمَارِ وَحْشٍ فَجَعَلَ بَعْضُهُمْ يَضْحَكُ إِلَى بَعْضٍ فَنَظَرْتُ فَرَأَيْتُهُ فَحَمَلْتُ عَلَيْهِ الْفَرَسَ فَطَعَنْتُهُ فَأَثْبَتُّهُ فَاسْتَعَنْتُهُمْ فَأَبَوْا أَنْ يُعِينُونِي فَأَكَلْنَا مِنْهُ ثُمَّ لَحِقْتُ بِرَسُولِ اللَّهِ ﷺ وَخَشِينَا أَنْ نُقْتَطَعَ فَطَلَبْتُ النَّبِيَّ ﷺ أَرْفَعُ فَرَسِي شَأْوًا وَأَسِيرُ عَلَيْهِ شَأْوًا فَلَقِيتُ رَجُلاً مِنْ بَنِي غِفَارٍ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ فَقُلْتُ أَيْنَ تَرَكْتَ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ فَقَالَ تَرَكْتُهُ بِتَعْهِنَ وَهُوَ قَائِلٌ السُّقْيَا فَلَحِقْتُ بِرَسُولِ اللَّهِ ﷺ حَتَّى أَتَيْتُهُ فَقُلْتُ يَارَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَصْحَابَكَ أَرْسَلُوا يَقْرَئُونَ عَلَيْكَ السَّلاَمَ وَرَحْمَةَ اللَّهِ وَبَرَكَاتِهِ وَإِنَّهُمْ قَدْ خَشُوا أَنْ يَقْتَطِعَهُمُ الْعَدُوُّ دُونَكَ فَانْظُرْهُمْ فَفَعَلَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا اصَّدْنَا حِمَارَ وَحْشٍ وَإِنَّ عِنْدَنَا فَاضِلَةً فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ لِأَصْحَابِهِ كُلُوا وَهُمْ مُحْرِمُونَ *
سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم حدیبیہ کے سال نبی ﷺ کے ہمراہ چلے تو آپ ﷺ کے صحابہ نے (جلدی سے) احرام باندھ لیا اور میں نے (اس وقت تک) احرام نہیں باندھا تھا پھر ہمیں خبر دی گئی کہ (مقام) غیقہ میں دشمن ہے جو کہ لڑنا چاہتا ہے ۔ نبی ﷺ چلے اور میں (ابو قتادہ) بھی آپ ﷺ کے اصحاب کے ساتھ تھا۔ پھر میرے ساتھیوں نے ایک گورخر (جنگلی گدھا)دیکھا تو وہ ایک دوسرے کی طرف دیکھ کر ہنسنے لگے (میں سمجھ گیا کہ کسی شکار کو دیکھ کر ہنس رہے ہیں) پھر میں نے بھی نظر اٹھائی تو گورخر کو دیکھ لیا ،میں نے گھوڑا اس کے پیچھے دوڑا دیا۔اسے تیر مار کر گرا دیا پھر میں نے ان لوگوں سے مدد چاہی تو انھوں نے میری مدد کرنے سے انکا رکر دیا (بالآخر میں نے ہی اس کو ذبح کیا) پھر ہم سب نے ا س کا گوشت کھایا اس کے بعد میں اپنا گھوڑا سرپٹ دوڑا کر نبی ﷺ کو ڈھونڈنے لگا ۔ ہمیں یہ خوف ہو گیا تھا کہ ہم نبی ﷺ سے چھوٹ جائیں گے پھر (راستہ میں) بنی غفار کے ایک شخص سے ملاقات ہوئی، میں نے پوچھا کہ تم نے رسول اللہ ﷺ کو کہاں چھوڑا ہے؟ تو اس نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو تَعْہَنْ نامی چشمہ پر چھوڑا تھا اور آپ ﷺ کا ارادہ تھا کہ مقام سُقیا میں قیلولہ کریں (یہ پوچھ کر میں چل دیا) اور رسول اللہ ﷺ سے جا ملا، جب میں آپ ﷺ کے پاس پہنچا تو میں نے عرض کی کہ یارسول اللہ! صحابہ نے مجھے بھیجا ہے، انھوں نے آپ ﷺ پر سلام اور اللہ کی رحمت عرض کی ہے اور انھیں یہ خوف ہے کہ دشمن انھیں آپ سے جدا کر دے گا پس آپ ان کا انتظار کیجیے۔ چنانچہ آپ ﷺ نے (ایسا ہی) کیا پھر میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! ہم نے ایک گورخر کو شکار کیا ہے اور ہمارے پاس اس کا کچھ بچا ہوا گوشت ہے تو رسول اللہ ﷺ نے اپنے صحابہ ( رضی اللہ عنہم )سے فرمایا:”کھاؤ ۔”حالانکہ وہ سب احرام میں تھے ۔
 
Top