بَابُ الْتِمَاسِ لَيْلَةِ الْقَدْرِ فِي السَّبْعِ الأَوَاخِرِ
لیلۃ القدر کو رمضان کی آخری سات راتوں میں تلاش کرنا
(973) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رِجَالاً مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ أُرُوا لَيْلَةَ الْقَدْرِ فِي الْمَنَامِ فِي السَّبْعِ الأَوَاخِرِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ أَرَى رُؤْيَاكُمْ قَدْ تَوَاطَأَتْ فِي السَّبْعِ الأَوَاخِرِ فَمَنْ كَانَ مُتَحَرِّيهَا فَلْيَتَحَرَّهَا فِي السَّبْعِ الأَوَاخِرِ *
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کے اصحاب میں سے کچھ لوگوں کو لیلۃ القدر رمضان کی آخری سات راتوں میں خواب میں دکھائی گئی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :”میں دیکھتا ہوں کہ تمہارے خواب آخری سات راتوں پر متفق ہو گئے ہیں پس جو کوئی لیلۃ القدر کا متلاشی ہو تو وہ اس کو آخری سات راتوں میں تلاش کرے ۔ “
(974) عَنْ أَبِي سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اعْتَكَفْنَا مَعَ النَّبِيِّ ﷺالْعَشْرَ الأَوْسَطَ مِنْ رَمَضَانَ فَخَرَجَ صَبِيحَةَ عِشْرِينَ فَخَطَبَنَا وَقَالَ إِنِّي أُرِيتُ لَيْلَةَ الْقَدْرِ ثُمَّ أُنْسِيتُهَا أَوْ نُسِّيتُهَا فَالْتَمِسُوهَا فِي الْعَشْرِ الأَوَاخِرِ فِي الْوِتْرِ وَإِنِّي رَأَيْتُ أَنِّي أَسْجُدُ فِي مَائٍ وَ طِينٍ فَمَنْ كَانَ اعْتَكَفَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فَلْيَرْجِعْ فَرَجَعْنَا وَمَا نَرَى فِي السَّمَائِ قَزَعَةً فَجَائَتْ سَحَابَةٌ فَمَطَرَتْ حَتَّى سَالَ سَقْفُ الْمَسْجِدِ وَكَانَ مِنْ جَرِيدِ النَّخْلِ وَ أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَسْجُدُ فِي الْمَائِ وَالطِّينِ حَتَّى رَأَيْتُ أَثَرَ الطِّينِ فِي جَبْهَتِهِ *
سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ہم نے نبی ﷺ کے ہمراہ رمضان کے درمیانی عشرہ میں اعتکاف کیا پھر آپ ﷺ بیسویں تاریخ کی صبح کو باہر تشریف لائے اور ہم سب سے مخاطب ہو کر فرمایا:” مجھے لیلۃ القدر خواب میں دکھائی گئی تھی مگر میں اسے بھول گیا۔ “یا یہ فرمایا:”بھلا دیا گیا ۔ پس اب تم اسے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو اور میں نے (خواب میں) ایسا دیکھا ہے گویامیں کیچڑ میں سجدہ کررہا ہوں، لہٰذا جس شخص نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ اعتکاف کیا ہے وہ (اس آخری عشرہ میں) پھر اعتکاف کرے۔” چنانچہ ہم سب نے اعتکاف کیا اور اس وقت ہم آسمان پر ابر کا نشان بھی نہ دیکھتے تھے کہ یکایک ایک بادل آیا اور برسنے لگا یہاں تک کہ مسجد کی چھت ٹپکنے لگی اور وہ کھجور کی شاخوں سے بنائی گئی تھی اس کے بعد نماز قائم کی گئی تو میں نے رسول اللہ ﷺ کو کیچڑ پر سجدہ کرتے ہوئے دیکھا ،یہاں تک کہ میں نے آپ ﷺ کی پیشانی پر مٹی کا دھبہ نماز کے بعد بھی دیکھا ۔