بَابُ الصَّوْمِ فِي السَّفَرِ وَالإِفْطَارِ
سفر میں روزہ رکھنا اور افطار کرنا(دونوں جائز ہیں؟ )
(943) عَن ابْنِ أَبِي أَوْفَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فِي سَفَرٍ فَقَالَ لِرَجُلٍ انْزِلْ فَاجْدَحْ لِي قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ الشَّمْسُ قَالَ انْزِلْ فَاجْدَحْ لِي قَالَ يَارَسُولَ اللَّهِ الشَّمْسُ قَالَ انْزِلْ فَاجْدَحْ لِي فَنَزَلَ فَجَدَحَ لَهُ فَشَرِبَ ثُمَّ رَمَى بِيَدِهِ هَاهُنَا ثُمَّ قَالَ إِذَا رَأَيْتُمُ اللَّيْلَ أَقْبَلَ مِنْ هَا هُنَا فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ *
سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم کسی سفر میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھے (جب شام ہو گئی) تو آپ ﷺ نے ایک شخص سے فرمایا:”اترو اور میرے لیے ستو گھول دو۔” اس نے عرض کی یا رسول اللہ! ابھی آفتاب موجود ہے۔ آپ ﷺ نے دوبارہ فرمایا:”اترو اور میرے لیے ستو گھول دو۔” اس نے پھر عرض کی کہ یارسول اللہ! ابھی تو آفتاب موجود ہے۔ چنانچہ آپ ﷺ نے پھر فرمایا:”اترو اور میرے لیے ستو گھول دو۔” چنانچہ وہ اونٹ سے اترے اور آپ ﷺ کے لیے ستو گھول دیے پس آپ ﷺ نے پیے اور اپنے ہاتھ سے اس طرف اشارہ کیا اور فرمایا:”جب تم رات کو دیکھو کہ اس طرف سے آگئی تو روزہ دار روزہ افطار کر لے ۔ “
(944) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّ حَمْزَةَ بْنَ عَمْرٍو الأَسْلَمِيَّ قَالَ لِلنَّبِيِّ ﷺ أَ أَصُومُ فِي السَّفَرِ وَكَانَ كَثِيرَ الصِّيَامِ فَقَالَ إِنْ شِئْتَ فَصُمْ وَإِنْ شِئْتَ فَأَفْطِرْ*
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہما (زوجہ ٔ نبی ﷺ ) سے روایت ہے کہ حمزہ بن عمرو اسلمی رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ سے عرض کی کہ کیامیں سفر میں روزہ رکھوں؟ اور وہ اکثر روزہ رکھا کرتے تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا:”اگر چاہو تو روزہ رکھو اور چاہو تو نہ رکھو ۔ “