• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْمُبَاشَرَةِ لِلصَّائِمِ
روزہ دار کا (اپنی عورت سے)ملنا​

(939) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يُقَبِّلُ وَيُبَاشِرُ وَهُوَ صَائِمٌ وَكَانَ أَمْلَكَكُمْ لِإِرْبِهِ *
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی ﷺ روزہ کی حالت میں (اپنی ازواج مطہرات کو) بوسہ دے لیا کرتے تھے اور مباشرت(یعنی گلے لگا) لیا کرتے تھے مگر آپ ﷺ اپنی خواہش پر تم سے زیادہ قابو رکھتے تھے ۔
(ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا ہی فرماتی ہیں کہ روزہ دار کے لیے عورت کی شرمگاہ حرام ہے۔ یہاں مباشرت سے مراد معانقہ کرنا اور جسم سے جسم ملانا ہے) ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
بَاب الصَّائِمِ إِذَا أَكَلَ أَوْ شَرِبَ نَاسِيًا
روزہ دار اگر بھول کر کھا پی لے تو روزہ نہیں ٹوٹتا​

(940) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ إِذَا نَسِيَ فَأَكَلَ وَشَرِبَ فَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ فَإِنَّمَا أَطْعَمَهُ اللَّهُ وَسَقَاهُ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا :”جب کوئی شخص بھول کر کھا یا پی لے تو وہ اپنا روزہ کو پورا کر لے کیونکہ یہ تو اللہ نے اس کو کھلا پلا دیا ہے ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
بَابُ إِذَا جَامَعَ فِي رَمَضَانَ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ شَيْئٌ فَتُصُدِّقَ عَلَيْهِ فَلْيُكَفِّرْ
جب کوئی شخص رمضان میں جماع کر لے اور اس کے پاس کچھ نہ ہو پھر اس کو صدقہ ملے تو اسے چاہیے کہ (اسی صدقہ سے) کفارہ دے دے​

(941) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ جُلُوسٌ عِنْدَ النَّبِيِّ ﷺ إِذْ جَائَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَكْتُ قَالَ مَا لَكَ قَالَ وَقَعْتُ عَلَى امْرَأَتِي وَأَنَا صَائِمٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ هَلْ تَجِدُ رَقَبَةً تُعْتِقُهَا قَالَ لاَ قَالَ فَهَلْ تَسْتَطِيعُ أَنْ تَصُومَ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ قَالَ لاَ فَقَالَ فَهَلْ تَجِدُ إِطْعَامَ سِتِّينَ مِسْكِينًا قَالَ لاَ قَالَ فَمَكَثَ النَّبِيُّ ﷺ فَبَيْنَا نَحْنُ عَلَى ذَلِكَ أُتِيَ النَّبِيُّ ﷺبِعَرَقٍ فِيهَا تَمْرٌ وَالْعَرَقُ الْمِكْتَلُ قَالَ أَيْنَ السَّائِلُ ؟ فَقَالَ أَنَا قَالَ خُذْهَا فَتَصَدَّقْ بِهِ فَقَالَ الرَّجُلُ أَ عَلَى أَفْقَرَ مِنِّي يَارَسُولَ اللَّهِ فَوَاللَّهِ مَا بَيْنَ لاَبَتَيْهَا يُرِيدُ الْحَرَّتَيْنِ أَهْلُ بَيْتٍ أَفْقَرُ مِنْ أَهْلِ بَيْتِي فَضَحِكَ النَّبِيُّ ﷺ حَتَّى بَدَتْ أَنْيَابُهُ ثُمَّ قَالَ أَطْعِمْهُ أَهْلَكَ *
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک دن) اس حال میں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ،ایک شخص آپ ﷺ کے پاس آیا اور اس نے عرض کی کہ یارسول اللہ! میں تو برباد ہو گیا، آپ ﷺ نے فرمایا :” کیا ہوا؟ “ اس نے عرض کی کہ میں نے روزہ کی حالت میں اپنی بیوی سے ہم بستری کر لی۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:”کیا تو ایک غلام آزاد کر سکتا ہے ؟” تو اس نے عرض کی کہ نہیں۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا:”کیا تو پے در پے دو مہینے کے روزے رکھ سکتا ہے ؟ “تو اس نے عرض کی کہ نہیں۔ پھر آپ ﷺ نے فرمایا:”کیا تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتا ہے؟” تو اس نے عرض کی کہ نہیں۔ (سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ) کہتے ہیں کہ پھر نبی ﷺ نے توقف کیا۔ ہم اسی حال میں تھے کہ کوئی شخص نبی ﷺ کے پاس کھجوروں سے بھرا ہوا خرمے کی چھال کا ایک ٹوکرا لایا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا:”سائل کہاں ہے؟” تو اس نے عرض کی کہ میں حاضر ہوں، آپ ﷺ نے فرمایا:”اس ٹوکرے کو لے لے اور خیرات کر دے۔” اس نے عرض کی کہ یارسول اللہ! کیا اپنے سے زیادہ محتاج کو خیرات دوں تو اللہ کی قسم! مدینہ کے دونوں پتھریلے میدانوں کے درمیان کوئی گھر میرے گھر سے زیادہ محتاج نہیں ہے ۔یہ سن کر رسول اللہ ﷺ اتنا ہنسے کہ آپ ﷺ کے دانت مبارک نظر آنے لگے پھر آپ ﷺ نے فرمایا:”اچھا ! پھر اپنے ہی گھر والوں کو کھلا دے ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
بَابُ الْحِجَامَةِ وَالْقَيْئِ لِلصَّائِمِ
روزہ دار کاپچھنے لگوانا اور قے کرنا (کیسا ہے)​

(942) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ احْتَجَمَ وَهُوَ مُحْرِمٌ وَاحْتَجَمَ وَهُوَ صَائِمٌ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے احرام کی حالت میں بھی پچھنے لگوائے ہیں اور روزے کی حالت میں بھی (پچھنے لگوائے ہیں)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
بَابُ الصَّوْمِ فِي السَّفَرِ وَالإِفْطَارِ
سفر میں روزہ رکھنا اور افطار کرنا(دونوں جائز ہیں؟ )​

(943) عَن ابْنِ أَبِي أَوْفَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ فِي سَفَرٍ فَقَالَ لِرَجُلٍ انْزِلْ فَاجْدَحْ لِي قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ الشَّمْسُ قَالَ انْزِلْ فَاجْدَحْ لِي قَالَ يَارَسُولَ اللَّهِ الشَّمْسُ قَالَ انْزِلْ فَاجْدَحْ لِي فَنَزَلَ فَجَدَحَ لَهُ فَشَرِبَ ثُمَّ رَمَى بِيَدِهِ هَاهُنَا ثُمَّ قَالَ إِذَا رَأَيْتُمُ اللَّيْلَ أَقْبَلَ مِنْ هَا هُنَا فَقَدْ أَفْطَرَ الصَّائِمُ *
سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم کسی سفر میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھے (جب شام ہو گئی) تو آپ ﷺ نے ایک شخص سے فرمایا:”اترو اور میرے لیے ستو گھول دو۔” اس نے عرض کی یا رسول اللہ! ابھی آفتاب موجود ہے۔ آپ ﷺ نے دوبارہ فرمایا:”اترو اور میرے لیے ستو گھول دو۔” اس نے پھر عرض کی کہ یارسول اللہ! ابھی تو آفتاب موجود ہے۔ چنانچہ آپ ﷺ نے پھر فرمایا:”اترو اور میرے لیے ستو گھول دو۔” چنانچہ وہ اونٹ سے اترے اور آپ ﷺ کے لیے ستو گھول دیے پس آپ ﷺ نے پیے اور اپنے ہاتھ سے اس طرف اشارہ کیا اور فرمایا:”جب تم رات کو دیکھو کہ اس طرف سے آگئی تو روزہ دار روزہ افطار کر لے ۔ “

(944) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ ﷺ أَنَّ حَمْزَةَ بْنَ عَمْرٍو الأَسْلَمِيَّ قَالَ لِلنَّبِيِّ ﷺ أَ أَصُومُ فِي السَّفَرِ وَكَانَ كَثِيرَ الصِّيَامِ فَقَالَ إِنْ شِئْتَ فَصُمْ وَإِنْ شِئْتَ فَأَفْطِرْ*
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہما (زوجہ ٔ نبی ﷺ ) سے روایت ہے کہ حمزہ بن عمرو اسلمی رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ سے عرض کی کہ کیامیں سفر میں روزہ رکھوں؟ اور وہ اکثر روزہ رکھا کرتے تھے تو آپ ﷺ نے فرمایا:”اگر چاہو تو روزہ رکھو اور چاہو تو نہ رکھو ۔ “
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
بَاب إِذَا صَامَ أَيَّامًا مِنْ رَمَضَانَ ثُمَّ سَافَرَ
جب رمضان میں کچھ دنوں کے روزے رکھنے کے بعد سفر کرے​

(945) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ خَرَجَ إِلَى مَكَّةَ فِي رَمَضَانَ فَصَامَ حَتَّى بَلَغَ الْكَدِيدَ أَفْطَرَ فَأَفْطَرَ النَّاسُ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ (ایک مرتبہ) رمضان میں مکہ کی طرف تشریف لے چلے تو آپ ﷺ نے متواتر روزے رکھے یہاں تک کہ جب مقام”کدید” پر پہنچے تو آپ ﷺ نے روزہ رکھنا چھوڑ دیا تو لوگوں نے بھی روزہ رکھنا چھوڑ دیا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :
((باب))​

(946) عَنْ أَبِي الدَّرْدَائِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ ﷺ فِي بَعْضِ أَسْفَارِهِ فِي يَوْمٍ حَارٍّ حَتَّى يَضَعَ الرَّجُلُ يَدَهُ عَلَى رَأْسِهِ مِنْ شِدَّةِ الْحَرِّ وَمَا فِينَا صَائِمٌ إِلاَّ مَا كَانَ مِنَ النَّبِيِّ ﷺ وَابْنِ رَوَاحَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ *
سیدنا ابو درداء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم گرمی کے موسم میں نبی ﷺ کے ہمراہ کسی سفر میں نکلے، ایسی سخت گرمی تھی کہ آدمی شدت گرمی سے اپنے سر پر ہاتھ رکھ لیتا تھا اور کوئی شخص ہم میں سے روزہ دار نہ تھا سوائے نبی ﷺ اور عبداللہ ابن رواحہ رضی اللہ عنہ کے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
بَابُ قَوْلِ النَّبِيِّ ﷺ لِمَنْ ظُلِّلَ عَلَيْهِ وَاشْتَدَّ الْحَرُّ لَيْسَ مِنَ الْبِرِّ الصَّوْمُ فِي السَّفَرِ
نبی ﷺ کا اس شخص کے لیے جس پر سایہ کیا گیا تھا یہ فرمانا :” (اس طرح ) سفر میں روزہ رکھنا اچھا نہیں ہے ۔”​

(947) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فِي سَفَرٍ فَرَأَى زِحَامًا وَرَجُلاً قَدْ ظُلِّلَ عَلَيْهِ فَقَالَ مَا هَذَا فَقَالُوا صَائِمٌ فَقَالَ لَيْسَ مِنَ الْبِرِّ الصَّوْمُ فِي السَّفَرِ *
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کسی سفر (غزوئہ فتح)میں تھے توآپ ﷺ نے ایک ہجوم دیکھا اور ایک شخص کو دیکھا کہ اس پر سایہ کیا گیا تھا۔ فرمایا:”اس کو کیا ہوا؟” تو لوگوں نے عرض کی کہ یہ شخص روزہ دار ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا:”(اس حالت میں) سفر میں روزہ رکھنا اچھا نہیں ہے۔” (کیونکہ اس مسئلہ میں رکھنے اور نہ رکھنے کا اختیار ہے دیکھیے حدیث :۹۴۴)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
بَابُ لَمْ يَعِبْ أَصْحَابُ النَّبِيِّ ﷺ بَعْضُهُمْ بَعْضًا فِي الصَّوْمِ وَالإِفْطَارِ
صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم حالت سفرمیں روزہ رکھنے ، نہ رکھنے غرض کسی بات پر تنقید یا ملامت نہ کرتے تھے​

(948) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا نُسَافِرُ مَعَ النَّبِيِّ ﷺ فَلَمْ يَعِبِ الصَّائِمُ عَلَى الْمُفْطِرِ وَلا الْمُفْطِرُ عَلَى الصَّائِمِ *
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی ﷺ کے ہمراہ سفر کیا کرتے تھے تو ہم نے دیکھا کہ روزہ رکھنے والا روزہ نہ رکھنے والے کو برا نہیں سمجھتا تھا اور روزہ نہ رکھنے والا بھی روزہ دار کو برا نہیں سمجھتا تھا ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صَوْمٌ
جو شخص فوت ہو جائے اور اس پر روزوں کی قضا واجب ہو تو …؟​

(949) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ مَنْ مَاتَ وَعَلَيْهِ صِيَامٌ صَامَ عَنْهُ وَلِيُّهُ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:” جو شخص مر جائے اور اس پر روزوں کی قضا واجب ہو تو ا س کا وارث اس کی طرف سے روزے رکھ لے ۔

(950) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَ يَارَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَعَلَيْهَا صَوْمُ شَهْرٍ أَفَأَ قْضِيهِ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَدَيْنُ اللَّهِ أَحَقُّ أَنْ يُقْضَى *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی ﷺ کے پاس آیا اور اس نے عرض کی کہ یارسول اللہ! میری والدہ فوت ہو گئی ہے اور ان پر ایک مہینے کے روزے باقی ہیں، کیا میں ان کی طرف سے (ان کے) قضا (روزے) رکھ لوں؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا :”ہاں ، اللہ کا قرض ادا کر دینا سب سے زیادہ استحقاق رکھتا ہے ۔ “
 
Top