• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اس آدمی کے متعلق جس نے نبیﷺ کو دیکھا یا جس نے اصحاب نبیﷺ کو دیکھا یا جس نے اصحاب نبیﷺ کے دیکھنے والوں کو دیکھا۔
1742: سیدنا ابو سعید خدریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: لوگوں پر ایک زمانہ آئے گا کہ آدمیوں کے جھنڈ جہاد کریں گے تو ان سے پوچھیں گے کہ کوئی تم میں سے وہ شخص ہے جس نے رسول اللہﷺ کو دیکھا ہو؟تو وہ لوگ کہیں گے کہ ہاں! تو ان کی فتح ہو جائے گی۔ پھر لوگوں کے گروہ جہاد کریں گے تو ان سے پوچھیں گے کہ تم میں سے کوئی وہ ہے جس نے رسول اللہﷺ کے صحابی کو دیکھا ہو (یعنی تابعین میں سے کوئی ہے ؟) لوگ کہیں کے کہ ہاں! پھر ان کی فتح ہو جائے گی۔ پھر آدمیوں کے لشکر جہاد کریں گے تو ان سے پوچھا جائے گا کہ تم میں سے کوئی وہ ہے جس نے صحابی کے دیکھنے والے کو دیکھا ہو (یعنی تبع تابعین میں سے ) ؟ تو لوگ کہیں گے کہ ہاں۔ پھر لوگوں کے گروہ جہاد کریں گے تو پوچھیں گے کہ کیا تم میں کوئی ایسا آدمی ہے جس نے اتباع تابعین کو دیکھا ہو؟
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بہترین زمانہ صحابہ کرامؓ کا زمانہ ہے ، پھر وہ جو ان کے بعد والا ہے ، پھر وہ جو ان کے بعد والا ہے۔
1743: سیدنا عمران بن حصینؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم سب میں بہترین زمانہ میرا ہے۔ پھر جو ان سے نزدیک ہیں، پھر جو ان سے نزدیک ہیں پھر جو ان سے نزدیک ہیں۔ سیدنا عمرانؓ نے کہا کہ میں ٹھیک سے نہیں جانتا کہ رسول اللہﷺ اپنے زمانہ کے بعد دو کا ذکر فرمایا یا تین کا ذکر فرمایا۔ پھر ان کے بعد وہ لوگ پیدا ہوں گے جو گواہی کے مطالبہ کے بغیر گواہی دیں گے ، خائن ہوں گے اور امانتداری نہ کریں گے ، نذر مانیں گے لیکن پوری نہ کریں گے اور ان میں موٹاپا پھیل جائے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : لوگوں کو مختلف کانیں پاؤ گے۔
1744: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: (جیسے بعض کان سونے کی ہے اور بعض لوہے کی ویسے ہی آدمی بھی مختلف ہیں کسی کا خاندان عمدہ ہے اصل ہے کوئی اچھا ہے کوئی بُرا ہے ) تم لوگوں کو کانوں کی طرح پاؤ گے۔ پس جو جاہلیت میں بہتر تھے وہ اسلام میں بھی بہتر ہیں جب دین میں سمجھدار ہو جائیں اور تم بہتر اس کو پاؤ گے جو مسلمان ہونے سے پہلے اسلام سے بہت نفرت رکھتا ہو (یعنی جو کفر میں مضبوط تھا وہ اسلام لانے کے بعد اسلام میں بھی ایسا ہی مضبوط ہو گا جیسے سیدنا عمر اور سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہما وغیرہ یا یہ مراد ہے کہ جو خلافت سے نفرت رکھے اسی کی خلافت عمدہ ہو گی)۔ اور تم سب سے بُرا اس کو پاؤ گے جو دو روّیہ ہو کہ ان کے پاس ایک منہ لے کر آئے اور ان کے پاس دوسرا منہ لے کر جائے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کا فرمان کہ جو چیز آج زمین پر سانس والی موجود ہے وہ سو سال تک ختم ہو جائے گی۔
1745: سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے اپنی آخری عمر میں ایک رات ہمیں عشاء کی نماز پڑھائی۔ جب سلام پھیرا تو کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ تم نے اپنی اس رات کو دیکھا؟ اب سے سو برس کے آخر پر زمین والوں میں سے کوئی نہ رہے گا۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ نے کہا کہ لوگ جو "سو سال تک" والی احادیث بیان کرتے ہیں اس میں انہیں مغالطہ لگا ہے۔ بلکہ آپﷺ نے یہ فرمایا کہ آج جولوگ موجود ہیں ان میں سے کوئی نہ رہے گا یعنی یہ صدی پوری ہو جائے گی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ کے اصحاب کو گالی دینے کی ممانعت اور بعد والوں پر ان کی فضیلت۔
1746: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: میرے اصحاب کو بُرا مت کہو، میرے اصحاب کو بُرا مت کہو، قسم اس کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اگر کوئی تم میں سے احد پہاڑ کے برابر سونا (اللہ کی راہ میں) خرچ کرے تو انکے مد (سیر بھر) یا آدھے مد کے برابر بھی نہیں ہو سکتا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : اویس قرنی (تابعی) کا ذکر اور ان کی فضیلت کا بیان۔
1747: سیدنا عمر بن خطابؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ تابعین میں ایک بہترین شخص ہے جس کو اویس کہتے ہیں، اس کی ایک ماں ہے (یعنی رشتہ داروں میں سے صرف ماں زندہ ہو گی) اور اس کو ایک سفیدی ہو گی۔ تم اس سے کہنا کہ تمہارے لئے دعا کرے۔

1748: سیدنا اسیر بن جابر کہتے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطابؓ کے پاس جب یمن سے مدد کے لوگ آتے (یعنی وہ لوگ جو ہر ملک سےﷺ سلام کے لشکر کی مدد کے لئے جہاد کرنے کو آتے ہیں) تو وہ ان سے پوچھتے کہ تم میں اویس بن عامر بھی کوئی شخص ہے ؟ یہاں تک کہ سیدنا عمرؓ خود اویس کے پاس آئے اور پوچھا کہ تمہارا نام اویس بن عامر ہے ؟ انہوں نے کہا کہ ہاں۔ سیدنا عمرؓ نے کہا کہ تم مراد قبیلہ کی شاخ قرن سے ہو؟ انہوں نے کہا کہ ہاں۔ انہوں نے پوچھا کہ تمہیں برص تھا وہ اچھا ہو گیا مگر درہم برابر باقی ہے ؟ انہوں نے کہا کہ ہاں۔ سیدنا عمرؓ نے کہا کہ تمہاری ماں ہے ؟ انہوں نے کہا کہ ہاں۔ تب سیدنا عمرؓ نے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ تمہارے پاس اویس بن عامر یمن والوں کی کمکی فوج کے ساتھ آئے گا، وہ قبیلہ مراد سے ہے جو قرن کی شاخ ہے۔ اس کو برص تھا وہ اچھا ہو گیا مگر درہم باقی ہے۔ اس کی ایک ماں ہے۔ اس کا یہ حال ہے کہ اگر اللہ کے بھروسے پر قسم کھا بیٹھے تو اللہ تعالیٰ اس کو سچا کرے۔ پھر اگر تجھ سے ہو سکے تو اس سے اپنے لئے دعا کرانا۔ تو میرے لئے دعا کرو۔ پس تم اویس نے سیدنا عمرؓ کے لئے بخشش کی دعا کی۔ تو سیدنا عمرؓ نے کہا کہ تم کہاں جانا چاہتے ہو؟ انہوں نے کہا کہ کوفہ میں۔ سیدنا عمرؓ نے کہا کہ میں تمہیں کوفہ کے حاکم کے نام ایک خط لکھ دوں؟ انہوں نے کہا کہ مجھے خاکساروں میں رہنا اچھا معلوم ہوتا ہے۔ جب دوسرا سال آیا تو ایک شخص نے کوفہ کے رئیسوں میں سے حج کیا۔ وہ سیدنا عمرؓ سے ملا تو سیدنا عمرؓ نے اس سے اویس کا حال پوچھا تو وہ بولا کہ میں نے اویس کو اس حال میں چھوڑا کہ ان کے گھر میں اسباب کم تھا اور (خرچ سے )تنگ تھے۔ سیدنا عمرؓ نے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ اویس بن عامر تمہارے پاس یمن والوں کے امدادی لشکر کے ساتھ آئے گا، وہ مراد قبیلہ کی شاخ قرن میں سے ہے۔ اس کو برص تھا وہ اچھا ہو گیا صرف درہم کے برابر باقی ہے۔ اس کی ایک ماں ہے جس کے ساتھ وہ نیکی کرتا ہے۔ اگر وہ اللہ پر قسم کھا بیٹھے تو اللہ تعالیٰ اس کو سچا کرے۔ پھر اگر تجھ سے ہو سکے کہ وہ تیرے لئے دعا کرے تو اس سے دعا کرانا۔ وہ شخص یہ سن کر اویس کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ میرے لئے دعا کرو۔ اویس نے کہا کہ تو ابھی نیک سفر کر کے آ رہا ہے (یعنی حج سے ) میرے لئے دعا کر۔ پھر وہ شخص بولا کہ میرے لئے دعا کر۔ اویس نے یہی جواب دیا پھر پوچھا کہ تو سیدنا عمرؓ سے ملا؟ وہ شخص بولا کہ ہاں ملا۔ اویس نے اس کے لئے دعا کی۔ اس وقت لوگ اویس کا درجہ سمجھے۔ وہ وہاں سے سیدھے چلے۔ اُسیر نے کہا کہ میں نے ان کو ان کا لباس ایک چادر پہنائی جب کوئی آدمی ان کو دیکھتا تو کہتا کہ اویس کے پاس یہ چادر کہاں سے آئی ہے ؟
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : مصر اور اہلِ مصر کے بارے میں۔
1749: سیدنا ابو ذرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم ایک ملک مصر کو فتح کرو گے جہاں قیراط کا رواج ہو گا (قیراط درہم اور دینار کا ایک ٹکڑا ہے اور مصر میں اس کا بہت رواج تھا)۔ وہاں کے لوگوں سے بھلائی کرنا کیونکہ ان کا ذمہ تم پر ہے اور ان کا تم سے ناتا بھی ہے (اس لئے کہ سیدہ ہاجرہ اسماعیلؑ کی والدہ مصر کی تھیں اور وہ عرب کی ماں ہیں) }یا یہ فرمایا کہ ان کا تم پر حق ہے اور ان سے دامادی کا رشتہ بھی ہے { (اور وہ رشتہ یہ تھا کہ رسول اللہﷺ کے صاحبزادے سیدنا ابراہیم علیہ اسلام کی والدہ ماریہ مصر کی تھیں)۔ پس جب تم دو اشخاص کو وہاں ایک اینٹ کی جگہ پر لڑتے ہوئے دیکھو تو وہاں سے نکل آنا۔ پھر سیدنا ابو ذرؓ کہتے ہیں کہ میں نے دیکھا کہ عبدالرحمن بن شرحبیل بن حسنہ اور ان کے بھائی ربیعہ ایک اینٹ کی جگہ پر لڑ رہے تھے تو میں وہاں سے نکل آیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : عمان کے بارے میں جو آیا ہی۔
1750: سیدنا ابو برزہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ایک آدمی کو عرب کے کسی قبیلہ کی طرف بھیجا (وہاں کے ) لوگوں نے اس کو بُرا کہا اور مارا۔ وہ آپﷺ کے پاس آیا اور یہ حال بیان کیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ اگر تو عمان والوں کے پاس جاتا تو وہ تجھے بُرا نہ کہتے نہ مارتے (کیونکہ وہاں کے لوگ اچھے ہیں)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : فارس (ایران) کے بارے میں جو بیان ہوا۔
1751: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ بیٹھے تھے کہ سورۃ جمعہ نازل ہوئی۔ پس جب آپﷺ نے یہ آیت پڑھی کہ "پاک ہے وہ اللہ جس نے عرب کی طرف پیغمبر بھیجا اور اوروں کی طرف بھی جو ابھی عرب سے نہیں ملے " (الجمعہ:3) ایک شخص نے پوچھا کہ یا رسول اللہﷺ! یہ لوگ کون ہیں جو عرب کے سوا ہیں؟ آپﷺ نے اس کو جواب نہ دیا یہاں تک کہ اس نے ایک، دو یا تین بار پوچھا۔ اس وقت ہم لوگوں میں سیدنا سلمان فارسیؓ بھی بیٹھے ہوئے تھے۔ پس آپﷺ نے اپنا دست مبارک ان پر رکھا اور فرمایا کہ اگر ایمان ثریا (ستارے ) پر ہوتا تو بھی انکی قوم میں سے کچھ لوگ اس تک پہنچ جاتے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : آدمیوں کی مثال ان سو اونٹوں کی طرح ہے جن میں سواری کے لائق کوئی بھی نہ ہو۔
1752: سیدنا ابن عمرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم آدمیوں کو ایسا پاتے ہو جیسے سو اونٹ، کہ ان اونٹوں میں ایک بھی (چالاک عمدہ) سواری کے قابل نہیں ملتا (اسی طرح عمدہ، مہذب، عاقل، نیک، نیک بخت، خوش اخلاق یا صالح پرہیزگار یا موحد دیندار سو آدمیوں میں ایک آدمی بھی نہیں نظر آتا)۔
 
Top