• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : یمن سے ہوا چلے گی (جس کی وجہ سے ) ہر وہ آدمی مر جائے گا جس کے دل میں ایمان ہے۔
2021: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ریشم سے زیادہ نرم ہوا یمن سے بھیجے گا جو کسی ایسے آدمی کو نہ چھوڑے گی جس میں ذرہ برابر ایمان ہو گا مگر اس کا موت آ جائے گی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قیامت صرف شریر لوگوں پر قائم ہو گی۔
2022: سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: قیامت بدترین لوگوں پر قائم ہو گی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قیامت قائم نہ ہو گی، یہاں تک کہ دجال کذاب لوگ نکلیں گے۔
2023: سیدنا ابو ہریرہؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: قیامت قائم نہ ہو گی یہاں تک کہ تیس کے قریب جھوٹے دجال پیدا نہ ہوں (دجال یعنی مکار فریبی ہیں) اور ہر ایک یہ کہے گا کہ میں اللہ کا رسول ہوں۔

2024: سیدنا جابر بن سمرہؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا آپﷺ فرماتے تھے کہ قیامت سے پہلے جھوٹے پیدا ہوں گے۔ایک روایت میں ہے کہ سیدنا جابرؓ نے یہ بھی کہا کہ پس ان سے ڈرو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : یہودیوں سے مسلمانوں کی لڑائی کے متعلق۔
2025: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: قیامت قائم نہ ہو گی، یہاں تک کہ مسلمان یہود سے لڑیں گے ، پھر مسلمان ان کو قتل کریں گے۔ حتی کہ یہودی کسی پتھر یا درخت کی آڑ میں چھپے گا تو وہ پتھر یا درخت بولے گا کہ اے مسلمان! اے اللہ کے بندے ! یہ میرے پیچھے ایک یہودی ہے ، ادھر آ اور اس کو قتل کر دے مگر غرقد کا درخت نہ بولے گا (وہ ایک کانٹے دار درخت ہے جو بیت المقدس کی طرف بہت زیادہ ہوتا ہے ) وہ یہود کا درخت ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : (جب) قیامت قائم ہو گی (قیامت قریب ہو گی) تو تمام لوگوں سے زیادہ رومی (عیسائی) ہوں گے۔
2026: موسیٰ بن عُلی اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ مستورد قرشیؓ نے سیدنا عمرو بن عاصؓ کے سامنے کہا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ قیامت اس وقت قائم ہو گی جب نصاریٰ سب لوگوں سے زیادہ ہوں گے (یعنی ہندو اور مسلمانوں سے )۔ سیدنا عمروؓ نے کہا کہ دیکھ تو کیا کہتا ہے ؟ مستوردؓ نے کہا کہ میں تو وہی کہتا ہوں جو رسول اللہﷺ سے سنا ہے۔ سیدنا عمروؓ نے کہا کہ اگر تو کہتا ہے (تو سچ ہے ) تو یہ اس لئے ہے کہ نصاریٰ میں چار خصلتیں ہیں۔ وہ مصیبت کے وقت نہایت حوصلہ والے ہیں، مصیبت کے بعد سب سے جلدی ہوشیار ہوتے ہیں، بھاگنے کے بعد سب سے پہلے پھر حملہ کرتے ہیں اور سب لوگوں میں مسکین یتیم اور ضعیف کے لئے بہتر ہیں اور ایک پانچویں خصلت بھی ہے جو نہایت عمدہ ہے کہ وہ بادشاہوں کے ظلم کو زیادہ روکنے والے ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : روم کی جنگ اور دجال کے نکلنے سے پہلے قتل ہونے کے متعلق۔
2027: سیدنا یسیر بن جابر سے روایت ہے کہ ایک بار کوفہ میں سرخ آندھی آئی تو ایک شخص آیا جس کا تکیہ کلام ہی یہ تھا کہ اے عبد اللہ بن مسعود! قیامت آئی۔ یہ سن کر سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ بیٹھ گئے اور پہلے وہ تکیہ لگائے ہوئے تھے اور کہا کہ قیامت قائم نہ ہو گی، یہاں تک کہ ترکہ نہ بٹے گا اور مال غنیمت سے خوشی نہ ہو گی (کیونکہ جب کوئی وارث ہی نہ رہے گا تو ترکہ کون بانٹے گا اور جب کوئی لڑائی سے زندہ نہ بچے گا تو مال غنیمت کی کیا خوشی ہو گی)۔ پھر اپنے ہاتھ سے شام کے ملک کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ دشمن (نصاریٰ) مسلمانوں سے لڑنے کے لئے جمع ہوں گے اور مسلمان بھی ان سے لڑنے کے لئے جمع ہوں گے۔ میں نے کہا کہ دشمن سے تمہاری مراد نصاریٰ ہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہاں۔ اور اس وقت سخت لڑائی شروع ہو گی۔ مسلمان ایک لشکر کو آگے بھیجیں گے جو مرنے کے لئے آگے بڑھے گا اور بغیر غلبہ کے نہ لوٹے گا (یعنی اس قصد سے جائے گا کہ یا لڑ کر مر جائیں گے یا فتح کر کے آئیں گے ) پھر دونوں فرقے لڑیں گے ، یہاں تک کہ (لڑائی میں) رات حائل ہو جائے گی۔ پس دونوں طرف کی فوجیں لوٹ جائیں گی اور کسی کو غلبہ نہ ہو گا۔ اور لڑائی کے لئے بڑھنے والا لشکر بالکل فنا ہو جائے گا (یعنی اس کے سب لوگ قتل ہو جائیں گے ) دوسرے دن پھر مسلمان ایک لشکر آگے بڑھائیں گے جو مرنے کے لئے یا غالب ہونے کے لئے جائے گا اور لڑائی رہے گی، یہاں تک کہ رات حائل ہو جائے گی۔ پھر دونوں طرف کی فوجیں لوٹ جائیں گی اور کسی کو غلبہ نہ ہو گا اور آگے بڑھنے والا لشکر بالکل فنا ہو جائے گا۔ پھر تیسرے دن مسلمان ایک لشکر مرنے یا غالب ہونے کی نیت سے آگے بڑھائیں گے اور شام تک لڑائی رہے گی، پھر دونوں طرف کی فوجیں لوٹ جائیں گی کسی کو غلبہ نہ ہو گا اور وہ لشکر فنا ہو جائے گا۔ جب چوتھا دن ہو گا تو جتنے مسلمان باقی رہ گئے ہوں گے ، وہ سب آگے بڑھیں گے اور اس دن اللہ تعالیٰ کافروں کو شکست دے گا اور ایسی لڑائی ہو گی کہ ویسی کوئی نہ دیکھے گا یا ویسی لڑائی کسی نے نہیں دیکھی ہو گی، یہاں تک کہ پرندہ ان کے اوپر یا ان کے بدن پر اُڑے گا، پھر آگے نہیں بڑھے گا کہ وہ مردہ ہو کر گر جائیں گا۔ ایک جدی لوگ جو گنتی میں سو ہوں گے ان میں سے ایک شخص بچے گا (یعنی ننانوے فیصد آدمی مارے جائیں گے اور ایک باقی رہ جائے گا) ایسی حالت میں مالِ غنیمت کی کونسی خوشی حاصل ہو گی اور کونسا ترکہ بانٹا جائے گا؟ پھر مسلمان اسی حالت میں ہوں گے کہ ایک اور بڑی آفت کی خبر سنیں گے۔ ایک پکار ان کو آئے گی کہ ان کے پیچھے ان کے بال بچوں میں (کانا) دجال آ چکا ہے۔ یہ سنتے ہی جو کچھ ان کے ہاتھوں میں ہو گا اس کو چھوڑ کر روانہ ہوں گے اور دس سواروں کو جاسوسی کے طور پر روانہ کریں گے (دجال کی خبر لانے کے لئے )۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ میں ان سواروں اور ان کے باپوں کے نام تک جانتا ہوں اور ان کے گھوڑوں کے رنگ بھی جانتا ہوں اور وہ اس دن ساری زمین کے بہتر سوار ہوں گے یا اس دن بہتر سواروں میں سے ہوں گے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : دجال سے پہلے جو مسلمانوں کو فتوحات ملیں گی۔
2028: سیدنا جابر بن سمرةؓ سیدنا نافع بن عتبہؓ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا ہم ایک جہاد میں رسول اللہﷺ کے ساتھ تھے تو آپﷺ کے پاس کچھ لوگ مغرب کی طرف سے آئے جو اون کے کپڑے پہنے ہوئے تھے۔ وہ رسول اللہﷺ سے ایک ٹیلے کے پاس آ کر ملے۔ وہ لوگ کھڑے تھے اور آپﷺ بیٹھے ہوئے تھے۔ میرے دل نے کہا کہ تو چل اور ان لوگوں اور آپﷺ کے درمیان میں جا کر کھڑا ہو، ایسا نہ ہو کہ یہ لوگ فریب سے آپﷺ کو مار ڈالیں۔ پھر میرے دل نے کہا کہ شاید آپﷺ چپکے سے کچھ باتیں ان سے کرتے ہوں (اور میرا جانا آپﷺ کو ناگوار گزرے )۔ پھر میں گیا اور ان لوگوں کے اور آپﷺ کے درمیان میں کھڑا ہو گیا۔ پس میں نے اس وقت آپﷺ سے چار باتیں یاد کیں، جن کو میں اپنے ہاتھ پر گنتا ہوں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ تم پہلے تو عرب کے جزیرہ میں (کافروں سے ) جہاد کرو گے ، اللہ تعالیٰ اس کو فتح کر دے گا۔ پھر فارس (ایران) سے جہاد کرو گے ، اللہ تعالیٰ اس پر بھی فتح کر دے گا پھر نصاریٰ سے لڑو گے روم والوں سے ، اللہ تعالیٰ روم کو بھی فتح کر دے گا۔ پھر دجال سے لڑو گے اور اللہ تعالیٰ اس کو بھی فتح کر دے گا (یہ حدیث آپﷺ کا بڑا معجزہ ہے )۔ نافع نے کہا کہ اے جابر بن سمرہ! ہم سمجھتے ہیں کہ دجال روم فتح ہونے کے بعد ہی نکلے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قسطنطنیہ کی فتح کے متعلق۔
2029: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: قیامت قائم نہ ہو گی، یہاں تک کہ روم کے نصاریٰ کا لشکر اعماق میں یا دابق میں اترے گا (یہ دونوں مقام شام میں ہیں حلب کے قریب)۔ پھر مدینہ سے ایک لشکر ان کی طرف نکلے گا، جو ان دنوں تمام زمین والوں میں بہتر ہو گا۔ جب دونوں لشکر صف باندھیں گے تو نصاریٰ کہیں گے کہ تم ان لوگوں (یعنی مسلمانوں) سے الگ ہو جاؤ جنہوں نے ہماری بیویاں اور لڑکے پکڑے اور لونڈی غلام بنائے ہیں ہم ان سے لڑیں گے۔ مسلمان کہیں گے کہ نہیں اللہ کی قسم! ہم کبھی اپنے بھائیوں سے نہ الگ ہوں گے۔پھر لڑائی ہو گی تو مسلمانوں کا ایک تہائی لشکر بھاگ نکلے گا۔ ان کی توبہ اللہ تعالیٰ کبھی قبول نہ کرے گا اور تہائی لشکر مارا جائے گا، وہ اللہ کے پاس سب شہیدوں میں افضل ہوں گے اور تہائی لشکر کی فتح ہو گی، وہ عمر بھر کبھی فتنے اور بلا میں نہ پڑیں گے۔ پھر وہ قسطنطنیہ (استنبول) کو فتح کریں گے (جو نصاریٰ کے قبضہ میں آگیا ہو گا۔ اب تک یہ شہر مسلمانوں کے قبضہ میں ہے ) وہ اپنی تلواریں زیتون کے درختوں سے لٹکا کر مالِ غنیمت بانٹ رہے ہوں گے کہ شیطان یہ پکار لگائے گا کہ تمہارے پیچھے تمہارے گھروں میں دجال کا ظہور ہو چکا ہے۔ پس مسلمان وہاں سے نکلیں گے حالانکہ یہ خبر جھوٹ ہو گی۔ جب شام کے ملک میں پہنچیں گے تو تب دجال نکلے گا۔ پس جس وقت مسلمان لڑائی کے لئے مستعد ہو کر صفیں باندھتے ہوں گے کہ نماز کا وقت ہو گا اسی وقت سیدنا عیسیٰ بن مریم علیہما الصلوٰۃ و السلام اتریں گے اور امام بن کر نماز پڑھائیں گے۔ پھر جب اللہ تعالیٰ کا دشمن دجال سیدنا عیسیٰؑ کو دیکھے گا تو اس طرح ڈر سے گھل جائے گا جیسے نمک پانی میں گھل جاتا ہے اور جو عیسیٰؑ اس کو یونہی چھوڑ دیں تب بھی وہ خود بخود گھل کر ہلاک ہو جائے لیکن اللہ تعالیٰ اس کو سیدنا عیسیٰؑ کے ہاتھوں سے قتل کرائے گا اور لوگوں کو اس کا خون عیسیٰؑ کی برچھی میں دکھلائے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بیت اللہ کا قصد کر کے آنے والے لشکر کے زمین میں دھنس جانے کے متعلق۔
2030: عبید اللہ بن قبطیہ سے روایت ہے کہ حارث بن ربیعہ اور عبد اللہ بن صفوان دونوں اُمّ المؤمنین اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے۔ میں بھی ان کے ساتھ تھا۔ انہوں نے اُمّ سلمہ رضی اللہ عنہا سے اس لشکر کے بارے میں پوچھا جو دھنس جائے گا اور یہ اس زمانہ کا ذکر ہے جب سیدنا عبد اللہ بن زبیرؓ مکہ کے حاکم تھے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا ایک پناہ لینے والا خانہ کعبہ کی پناہ لے گا(مراد مہدیؑ ہیں) تو اس کی طرف لشکر بھیجا جائے گا۔ وہ جب ایک میدان میں پہنچ جائیں گے تو دھنس جائیں گے۔ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ! جو شخص زبردستی اس لشکر کے ساتھ ہو (دل میں بُرا جان کر)، آپﷺ نے فرمایا کہ وہ بھی ان کے ساتھ دھنس جائے گا لیکن قیامت کے دن اپنی نیت پر اٹھے گا۔ ابو جعفر نے کہا کہ مراد مدینہ کا میدان ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قیامت سے پہلے مدینہ کے گھر اور آبادی کے متعلق۔
2031: سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: (قیامت کے قریب مدینہ کے گھر) اہاب یا یہاب تک پہنچ جائیں گے۔ زہیر نے کہا کہ میں نے سہیل سے کہا کہ اہاب مدینہ سے کتنے فاصلے پر ہے ؟ انہوں نے کہا کہ اتنے میل پر (یعنی کافی میل دور ہے )۔
 
Top