• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب: قرآن مجید کے فضائل

باب : سورۂ فاتحہ کے بارے میں۔
2094: سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ ایک دن جبرئیل علیہ السلام رسول اللہﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ دروازہ کھلنے کی ایک بڑے زور کی آواز سنی تو اپنا سر اٹھا یا اور جبرئیل علیہ السلام نے کہا کہ یہ آسمان کا ایک دروازہ ہے جو آج کھلا ہے ، آج سے پہلے اور کبھی نہیں کھلا تھا۔ پس اس سے ایک فرشتہ اترا۔ اور جبرئیل علیہ السلام نے کہا کہ یہ فرشتہ جو زمین پر اترا ہے آج کے دن کے علاوہ کبھی نہیں اترا اور اس نے سلام کیا اور کہا کہ آپ کو دو نوروں کی خوشخبری ہو جو کہ آپ کو عنایت ہوئے ہیں، وہ آپ کے سوا کسی نبی کو نہیں ملے۔ ایک سورۂ فاتحہ ہے اور دوسرے سورۂ بقرہ کی آیات۔ تم اس میں سے کوئی حرف نہ پڑھو گے کہ اس کی مانگی ہوئی چیز تمہیں نہ ملے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قرآن اور (خصوصاً) سورۂ بقرہ اور آلِ عمران پڑھنے کے بارے میں۔
2095: سیدنا ابو امامہ باہلیؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ قرآن پڑھو، اس لئے کہ وہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کا سفارشی ہو کر آئے گا۔ اور چمکتی ہوئی دو سورتیں پڑھو جو کہ سورۂ بقرہ اور سورۃ آلِ عمران ہیں، اس لئے کہ وہ قیامت کے دن آئیں گی گویا کہ دو بادل ہیں یا دو سائبان یا دو ٹولیاں ہیں پرندوں کی اور اپنے لوگوں کی طرف سے حجت کرتی ہوئی آئیں گی۔ اور سورۂ بقرہ پڑھنے کہ اس کا لینا برکت ہے اور اسکا چھوڑنا حسرت ہے اور جادوگر لوگ اس کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔
معاویہ نے کہا کہ حدیث میں جو بَطَلَةٌ کا لفظ ہے ، اس کا معنی جادوگر ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : آیۃ الکرسی کی فضیلت۔
2096: سیدنا ابی بن کعبؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: اے ابو المنذر! اللہ کی کتاب میں تمہارے پاس کونسی آیت سب سے بڑی ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کا رسول ﷺ خوب جانتے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ اے ابو المنذر! کونسی آیت اللہ کی کتاب میں تمہارے پاس سب سے بڑی ہے ؟ میں نے عرض کیا کہ "الله لا الٰہ الا ہو الحی القیوم" (یعنی آیت الکرسی) تو رسول اللہﷺ نے میرے سینہ پر (خوش ہو کر) ہاتھ مارا اور فرمایا کہ اے ابو المنذر! تجھے علم مبارک ہو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سورۃ بقرہ کی آخری آیات کے متعلق۔
2097: سیدنا ابو مسعودؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جو سورۂ بقرہ کی آخر کی دو آیتیں پڑھے ، اس کو رات بھر کفایت کریں گی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سورۃ کہف کی فضیلت۔
2098: سیدنا ابو الدرداءؓ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبیﷺ نے فرمایا: جو شخص سورۂ کہف کی ابتدائی دس آیتیں یاد کرے ، وہ دجال کے فتنہ سے بچے گا۔ ایک روایت میں ہے کہ سورۃ کہف کی آخری آیات (یاد کرنے سے دجال سے پناہ ملے گی)۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سورۃ اخلاص کی تلاوت کرنے کی فضیلت۔
2099: سیدنا ابو الدرداءؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: کیا تم میں سے کوئی اس بات سے عاجز ہے کہ ہر رات ایک تہائی قرآن پڑھ لے ؟ صحابہؓ نے عرض کیا کہ کوئی تہائی قرآن کیسے پڑھ سکتا ہے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ "قل ھو الله احد" تہائی قرآن کے برابر ہے۔

2100: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ایک شخص کو ایک فوج پر سردار کر کے بھیجا اور وہ اپنی فوج کی نماز میں قرآن پڑھتے اور قرأت کو ہمیشہ "قُلْ ہُوَ اللهُ اَحَدٌ" پر ختم کرتے۔ پھر جب فوج لوٹ کر آئی تو لوگوں نے رسول اللہﷺ سے اس بات کا ذکر کیا تو آپﷺ نے فرمایا کہ ان سے پوچھو کہ وہ کیوں ایسا کرتے تھے ؟ پس صحابہ کرام نے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ یہ رحمن کی صفت ہے اور میں بات پسند کرتا ہوں کہ اس کو پڑھا کروں آپﷺ نے فرمایا کہ ان سے کہہ دو کہ اللہ تعالیٰ تم سے محبت رکھتا ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : معوذتین (قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ اور قُلْ أَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ) کی قرأت کی فضیلت۔
2101: سیدنا عقبہ بن عامرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: تم نہیں دیکھتے کہ آج کی رات ایسی آیتیں اتریں ہیں کہ ان جیسی (سورتیں) کبھی نہیں دیکھی گئیں اور وہ "قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ" اور "قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِّ النَّاسِ" ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جو شخص قرآن کی وجہ سے بلند مقام دیا جاتا ہے۔
2102: عامر بن واثلہ سے روایت ہے کہ نافع بن عبدالحارث نے سیدنا عمرؓ سے (مقامِ) عسفان میں ملاقات کی اور سیدنا عمرؓ نے ان کو مکہ پر عامل/ تحصیلدار بنا ہوا تھا۔ سیدنا عمرؓ نے پوچھا کہ تم نے جنگل والوں پر کس کو عامل بنایا؟ انہوں نے کہا کہ ابن ابزیٰ کو۔ سیدنا عمرؓ نے کہا کہ ابن ابزیٰ کون ہے ؟ انہوں نے کہا کہ ہمارے آزاد کردہ غلاموں میں سے ایک غلام ہے۔ سیدنا عمرؓ نے کہا کہ تم نے غلام کو ان پر عامل کر دیا؟ انہوں نے کہا کہ وہ کتاب اللہ کے قاری ہیں اور علم الفرائض (یعنی قوانین وراثت جسے نبیﷺ نے نصف العلم قرار دیا ہے ) خوب جانتے ہیں۔ سیدنا عمرؓ نے کہا کہ سنو تمہارے نبیﷺ نے فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کتاب کے سبب سے کچھ لوگوں کو بلند کرے گا اور کچھ لوگوں کو گرا دے گا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : قرآن سیکھنے کی فضیلت۔
2103: سیدنا عقبہ بن عامرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نکلے اور ہم لوگ صفہ میں تھے۔ پس آپﷺ نے فرمایا کہ تم میں سے کون چاہتا ہے کہ روز صبح کو بطحان یا عقیق کو جائے (یہ دونوں مدینہ کے بازار تھے ) اور وہاں سے بڑے بڑے کوہان کی دو اونٹنیاں بغیر کسی گناہ کی اور بغیر اس کے کہ کسی رشتہ دار کی حق تلفی کرے ، لائے تو ہم نے عرض کیا کہ یا رسول اللہﷺ ! ہم سب اس کو چاہتے ہیں۔ آپﷺ نے فرمایا کہ پھر تم میں سے ہر ایک مسجد کو کیوں نہیں جاتا اور کیوں نہیں سیکھتا یا پڑھتا اللہ کی کتاب کی دو آیتیں، جو اس کے لئے دو اونٹنیوں سے بہتر ہیں اور تین بہتر ہیں تین اونٹنیوں سے اور چار بہتر ہیں چار اونٹنیوں سے اور اسی طرح جتنی آیتیں ہوں، اتنی اونٹنیوں سے بہتر ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : ان کی مثال جو قرآن پڑھتا ہے اور جو نہیں پڑھتا۔
2104: سیدنا ابو موسیٰ اشعریؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: قرآن پڑھنے والے مومن کی مثال ترنج کی سی ہے کہ اس کی خوشبو بھی عمدہ ہے اور اس کا مزا بھی اچھا ہے اور قرآن نہ پڑھنے والے مومن کی مثال کھجور کی سی ہے کہ اس میں بُو نہیں مگر مزا میٹھا ہے اور قرآن پڑھنے والے منافق کی مثال پھول کے مانند ہے کہ اس کی بُو اچھی ہے لیکن اس کا مزا کڑوا ہے۔ اور قرآن نہ پڑھنے والے منافق کی مثال اندرائن (کوڑ تنبہ) کی سی ہے کہ اس میں خوشبو بھی نہیں اور مزا بھی کڑوا ہے۔
 
Top