• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : عورتوں کے فتنے سے ڈرانا۔
2068: سیدنا ابوسعید خدریؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: دنیا (ظاہر میں) میٹھی اور سرسبز ہے (جیسے تازہ میوہ) اور اللہ تعالیٰ تمہیں دنیا میں حاکم کرنے والا ہے ، پھر دیکھے گا کہ تم کیسے عمل کرتے ہو۔ سو دنیا سے بچو (یعنی ایسی دنیا سے جو اللہ تعالیٰ سے غافل کر دے ) اور عورتوں سے بچو، اس لئے کہ اوّل فتنہ بنی اسرائیل کا عورتوں سے شروع ہوا۔

2068: سیدنا ابوسعید خدریؓ نبیﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپﷺ نے فرمایا: دنیا (ظاہر میں) میٹھی اور سرسبز ہے (جیسے تازہ میوہ) اور اللہ تعالیٰ تمہیں دنیا میں حاکم کرنے والا ہے ، پھر دیکھے گا کہ تم کیسے عمل کرتے ہو۔ سو دنیا سے بچو (یعنی ایسی دنیا سے جو اللہ تعالیٰ سے غافل کر دے ) اور عورتوں سے بچو، اس لئے کہ اوّل فتنہ بنی اسرائیل کا عورتوں سے شروع ہوا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
کتاب: دنیا سے بے رغبتی اور دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بارے میں

باب : اے اللہ! محمدﷺ کی آل کی روزی ضرورت کے مطابق بنانا۔
2069: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے دعا کی کہ اے اللہ! محمدﷺ کی آل کی روزی ضرورت کے موافق رکھنا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نبیﷺ اور ان کی آل کی گزران میں تنگی۔
2070: سیدنا عروہ اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ وہ کہا کرتی تھیں کہ اللہ کی قسم اے میرے بھانجے ! ہم ایک چاند دیکھتے ، دوسرا دیکھتے ، تیسرا دیکھتے ، دو مہینے میں تین چاند دیکھتے اور رسول اللہﷺ کے گھروں میں اس دوران آگ نہ جلتی تھی۔ میں نے کہا کہ اے خالہ! پھر آپ کی زندگی کس پر تھی؟ انہوں نے کہا کہ کھجور اور پانی۔ البتہ رسول اللہﷺ کے انصار میں سے کچھ ہمسائے تھے جن کے دودھ والے جانور تھے ، وہ رسول اللہﷺ کے لئے دودھ بھیجتے تو آپﷺ وہ دودھ ہمیں بھی پلا دیتے تھے۔

2071: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ کی وفات ہو گئی اور آپﷺ روٹی اور زیتون کے تیل سے ایک دن میں دو بار سیر نہیں ہوئے (یعنی صبح اور شام دونوں وقت سیر ہو کر نہیں کھایا)۔

2072: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ محمدﷺ کی آل دو دن تک گندم کی روٹی سے سیر نہیں ہوئی مگر ایک دن صرف کھجور ملی۔

2073: سیدنا ابو حازم کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابو ہریرہؓ کو دیکھا کہ وہ اپنی دونوں انگلیوں سے بار بار اشارہ کرتے تھے اور کہتے کہ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں ابو ہریرہ کی جان ہے ! رسول اللہﷺ اور آپﷺ کے گھر والے کبھی تین دن پے در پے گندم کی روٹی سے سیر نہیں ہوئے ، یہاں تک کہ آپﷺ دنیا سے تشریف لے گئے۔

2074: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے وفات پائی اور میرے دانوں کے برتن میں تھوڑے سے جَو تھے۔ اسی میں سے کھایا کرتی تھی۔ یہاں تک کہ بہت دن گزر گئے۔ (پھر) میں نے ان کو ماپا تو وہ ختم ہو گئے (معلوم ہوا کہ مجہول اور مبہم شے میں برکت زیادہ ہوتی ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : (بعض اوقات) آپﷺ ردی کھجور بھی نہ پاتے کہ اس سے اپنا پیٹ بھر لیں۔
2075: سیدنا سماک بن حرب کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا نعمان بن بشیرؓ کو خطبہ پڑھتے ہوئے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ سیدنا عمرؓ نے اس (مال و دولت) کا ذکر کیا جو لوگ حاصل کر رہے تھے اور پھر کہ میں نے رسول اللہﷺ کو دیکھا، آپﷺ سارا دن بھوک سے بیقرار رہتے اور آپﷺ کو ناقص کھجور بھی نہ ملتی جس سے اپنا پیٹ بھر لیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : فقراء مہاجرین غنی لوگوں سے پہلے جنت میں جائیں گے۔
2076: سیدنا ابو عبدالرحمن حبلی کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاصؓ سے سنا اور ان سے ایک شخص نے پوچھا کہ کیا ہم فقیر مہاجرین میں سے نہیں ہیں؟ سیدنا عبد اللہؓ نے کہا کہ تیری بیوی ہے جس کے پاس تو رہتا ہے ؟ وہ بولا کہ ہاں ہے۔ سیدنا عبد اللہؓ نے کہا کہ تیرا گھر ہے جس میں تو رہتا ہے ؟ وہ بولا کہ ہاں ہے۔ سیدنا عبد اللہؓ نے کہا کہ تو امیروں میں سے ہے۔ وہ بولا کہ میرے پاس ایک خادم بھی ہے۔ سیدنا عبد اللہؓ نے کہا کہ پھر تو تو بادشاہوں میں سے ہے۔
ابو عبدالرحمن نے کہا کہ تین آدمی سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاصؓ کے پاس آئے اور میں ان کے پاس موجود تھا۔ وہ کہنے لگے کہ اے محمد! اللہ کی قسم! ہمیں کوئی چیز میسر نہیں، نہ خرچ، نہ سواری اور نہ اسباب۔ سیدنا عبد اللہؓ نے کہا کہ تم جو چاہو میں کروں۔ اگر چاہتے ہو تو ہمارے پاس چلے آؤ، ہم تمہیں وہ دیں گے جو اللہ نے تمہاری تقدیر میں لکھا ہے اور اگر کہو تو ہم تمہارا ذکر بادشاہ سے کریں اور اگر چاہو تو صبر کرو، اس لئے کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا، آپﷺ فرماتے تھے کہ محتاج مہاجرین مالداروں سے چالیس برس پہلے (جنت میں) جائیں گے۔ وہ بولے کہ ہم صبر کرتے ہیں اور کچھ نہیں مانگتے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جنت کی اکثریت غریب لوگ ہوں گے۔
2077: سیدنا اسامہ بن زیدؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: میں جنت کے دروازے پر کھڑا ہوا، وہاں دیکھا تو اس کے اندر اکثر وہ لوگ ہیں جو (دنیا میں) مسکین ہیں اور امیر مالدار لوگ (حساب و کتاب کے لئے ) روکے گئے ہیں (جبکہ فقر کی زندگی گزارنے والے مومن تو بغیر حساب و کتاب جنت میں جا چکے ہوں گے ) اور جو دوزخی ہیں، ان کو تو دوزخ میں جانے کا حکم ہو چکا۔ اور میں نے دوزخ کے دروازے پر کھڑا ہو کر دیکھا تو وہاں عورتیں زیادہ ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : دنیا میں شوق نہ کرنے اور اس دنیا کی اللہ تعالیٰ کے ہاں وقعت نہ ہونے کے متعلق۔
2078: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ بازار میں سے گزرے اور آپﷺ کسی عالیہ کی طرف سے مدینہ میں آ رہے تھے اور لوگ آپﷺ کے ایک طرف یا دونوں طرف تھے۔ آپﷺ نے ایک چھوٹے کانوں والا یا کٹے ہوئے کانوں والا بھیڑ کا بچہ دیکھا جو کہ مرا ہوا تھا۔ آپ نے اس کا کان پکڑا، پھر فرمایا کہ تم میں سے یہ ایک درہم میں کون لیتا ہے ؟ لوگوں نے کہا کہ ہم ایک درہم میں بھی اس کو لینا نہیں چاہتے (یعنی کسی چیز کے بدلے ) اور ہم اس کو کیا کریں گے ؟ آپﷺ نے فرمایا کہ تم چاہتے ہو کہ یہ تمہیں مل جائی؟ لوگوں نے کہا کہ اللہ کی قسم! اگر یہ زندہ ہوتا، تب بھی اس میں عیب تھا کہ اس کے کان بہت چھوٹے ہیں، پھر یہ تو مُردہ ہے ، اس کو کون لے گا؟ آپﷺ نے فرمایا کہ اللہ کی قسم! دنیا اللہ کے نزدیک اس سے بھی زیادہ ذلیل ہے جیسے یہ تمہارے نزدیک ہے۔

2079: سیدنا ابو ہریرہؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: دنیا مومن کے لئے قید خانہ ہے اور کافر کی جنت ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : دنیا (کے مال) کی فراوانی اور اس میں شوق کرنے کا خوف۔
2080: سیدنا عمرو بن عوفؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے سیدنا ابو عبیدہ بن الجراحؓ کو بحرین کی طرف وہاں کا جزیہ لینے کو بھیجا اور آپﷺ نے بحرین والوں سے صلح کر لی تھی اور ان پر سیدنا علاء بن حضرمیؓ کو حاکم مقرر کیا تھا۔ پھر سیدنا ابو عبیدہؓ وہ مال بحرین سے لے کر آئے۔ یہ خبر انصار کو پہنچی تو انہوں نے فجر کی نماز رسو ل اللہﷺ کے ساتھ پڑھی۔ جب آپﷺ نماز سے فارغ ہو کر پھرے تو انصار آپﷺ کے سامنے آ گئے آپﷺ نے ان کو دیکھ کر تبسم فرمایا اور فرمایا کہ میں سمجھتا ہوں کہ تم نے سنا کہ ابو عبیدہ کے بحرین سے کچھ مال لے کر آنے کا سن لیا ہے ؟ (اور تم اسی خیال سے آج جمع ہوئے کہ مال ملے گا) انہوں نے کہا کہ بیشک یا رسول اللہﷺ! آپﷺ نے فرمایا کہ خوش ہو جاؤ اور اس بات کی امید رکھو جس سے تم خوش ہوتے ہو۔ پس اللہ کی قسم! مجھے تم پر فقیری کا ڈر نہیں، لیکن مجھے اس کا ڈر ہے کہ دنیا تم پر کشادہ ہو جائے گی جیسے تم سے پہلے لوگوں پر کشادہ ہوئی تھی، پھر ایک دوسرے سے زیادہ شوق کرنے لگو جیسے اگلے لوگوں نے شوق کیا تھا اور وہ (شوق یا وہ دنیا) تمہیں ہلاک کر دے جیسے اس نے ان لوگوں کو ہلاک کیا تھا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : دنیا (کے مال) فتح ہونے کے وقت آپس میں حسد اور مال میں شوق کرنے کا خوف۔
2081: سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاصؓ رسول اللہﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: جب فارس اور روم فتح ہو جائیں گے تو تم کیا ہو گے ؟ سیدنا عبدالرحمن بن عوفؓ نے کہا کہ ہم وہی کہیں گے جو اللہ نے ہمیں حکم کیا (یعنی اس کا شکر ادا کریں گے )۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اور کچھ نہیں کہتے ، رشک کرو گے ، پھر حسد کرو گے ، پھر دوستوں سے بگاڑو گے ، پھر دشمنی کرو گے یا ایسا ہی کچھ فرمایا۔ پھر مسکین مہاجرین کے پاس جاؤ گے اور ایک کو دوسروں کا حاکم بناؤ گے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : دنیا (کی اہمیت) آخرت کے مقابلہ میں اتنی ہی ہے جیسے انگلی دریا میں ڈبوئی جائے۔
2082: سیدنا مستور اخی بنی فہر کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ اللہ کی قسم دنیا آخرت کے سامنے ایسے ہے جیسے تم میں سے کوئی یہ انگلی دریا میں ڈالے (اور یحییٰ نے اپنی شہادت کی انگلی سے اشارہ کیا)، پھر دیکھے کہ کتنی تری دریا میں سے لاتا ہے (تو جتنا پانی انگلی میں لگا رہتا ہے وہ گویا دنیا ہے اور وہ دریا آخرت ہے۔ یہ نسبت دنیا کو آخرت سے ہے اور چونکہ دنیا فانی ہے اور آخرت دائمی باقی ہے ، اس واسطے اس سے بھی کم ہے )۔
 
Top