• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح مسلم - (اردو ترجمہ) یونیکوڈ

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : حضر میں دو نمازیں اکٹھی پڑھنا۔
439: سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ظہر اور عصر کو اور مغرب اور عشاء کو مدینہ میں بغیر خوف اور بارش کے جمع کیا۔ وکیع کی روایت میں ہے کہ میں نے سیدنا ابن عباسؓ سے کہا کہ آپﷺ نے یہ کیوں کیا؟ انہوں نے کہا کہ تاکہ آپ کی امت کو حرج نہ ہو۔ اور ابو معاویہ کی حدیث میں ہے کہ سیدنا ابن عباسؓ سے کہا گیا کہ آپﷺ نے کس ارادہ سے یہ کیا تو انہوں نے کہا کہ اس ارادہ سے کیا کہ آپﷺ کی امت پر تکلیف نہ ہو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بارش کی صورت میں گھروں میں نماز پڑھنا۔
440: سیدنا ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے نمازی سردی، آندھی اور بارش کی رات میں اذان دی اور پھر اذان کے آخر میں کہہ دیا کہ اپنے گھروں میں نماز پڑھ لو اپنے گھروں میں نماز پڑھ لو۔ پھر کہا کہ رسول اللہﷺ جب سفر میں سردی کی اور بارش کی رات ہو تو مؤذن کو یہ کہنے کا حکم دیتے کہ لوگوں میں پکار دے کہ اپنے خیموں میں نماز پڑھ لو۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سفر میں نفلی نماز (یعنی سنتیں) چھوڑ دینا۔
441: حفص بن عاصم نے کہا کہ میں مکہ کی راہ میں سیدنا عبد اللہ بن عمرؓ کے ساتھ تھا تو انہوں نے ہمیں ظہر کی دو رکعتیں پڑھائیں پھر آئے اور ہم بھی ان کے ساتھ آئے یہاں تک کہ اپنے اترنے کی جگہ پہنچے اور بیٹھ گئے اور ہم بھی ان کے ساتھ بیٹھ گئے۔ اچانک ان کی نگاہ اس طرف پڑی جہاں نماز پڑھی تھی، تو کچھ لوگوں کو کھڑے دیکھا تو پوچھا کہ یہ کیا کر رہے ہیں؟ میں نے کہا کہ سنتیں پڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے سنت پڑھنی ہوتی تو میں نماز ہی پوری پڑھتا (یعنی فرض پورے چار رکعت پڑھتا)۔ پھر کہا کہ اے بھتیجے ! میں سفر میں رسول اللہﷺ کی صحبت میں رہا تو آپﷺ نے تاحیات دو رکعت سے زیادہ نہیں پڑھیں۔ اور سیدنا ابو بکرؓ کے ساتھ رہا تو انہوں نے بھی تاحیات دو رکعت سے زیادہ نہ پڑھیں۔ اور سیدنا عمرؓ کے ساتھ رہا تو انہوں نے بھی تاحیات دو سے زیادہ نہ پڑھیں۔ اور سیدنا عثمانؓ کے ساتھ رہا تو انہوں نے بھی تاحیات دو سے زیادہ نہ پڑھیں۔ اور اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ تمہارے لئے رسول اللہﷺ کی حیاتِ طیبہ اسوۂ حسنہ ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سفر میں سواری پر نفلی نماز (تہجد) پڑھنا۔
442: سیدنا ابن عمرؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ سواری پر نفل پڑھا کرتے تھے خواہ اس کا منہ کسی طرف ہو (ابتداء میں سواری قبلہ رخ ہو تو مستحسن ہے )۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : جب کوئی سفر سے واپس آئے تو مسجد میں دو رکعت نماز ادا کرے۔
443: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہﷺ کے ساتھ ایک لڑائی میں گیا اور میرے اونٹ نے دیر لگائی اور تھک گیا تو رسول اللہﷺ مجھ سے پہلے آئے اور میں دوسرے دن مسجد میں پہنچا اور آپﷺ کو مسجد کے دروازے پر پایا۔ آپﷺ نے فرمایا کہ تم ابھی آئے ہو؟ میں نے کہا کہ جی ہاں تو آپﷺ نے فرمایا کہ اونٹ کو چھوڑ کر مسجد میں جاؤ اور دو رکعت ادا کرو۔ پھر میں گیا اور دو رکعت پڑھ کر آیا۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : خوف کے وقت نماز کے بارے میں کیا (حکم) آیا ہے ؟
444: سیدنا جابر بن عبد اللہؓ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہﷺ کی رفاقت میں بنی جہینہ کی ایک قوم کے ساتھ جہاد کیا انھوں نے ہمارے ساتھ بہت سخت لڑائی کی۔ پھر جب ہم ظہر پڑھ چکے تو مشرکوں نے کہا کہ کاش ہم ان پر یک بارگی حملہ کرتے تو ان کو کاٹ ڈالتے۔ جبرئیل نے رسول اللہﷺ کو اس کی خبر دی اور رسول اللہﷺ نے ہم سے ذکر کیا۔ اور فرمایا کہ مشرکوں نے (یہ بھی) کہا کہ ان کی ایک اور نماز آرہی ہے کہ وہ ان کو اولاد سے بھی زیادہ عزیز ہے۔ پھر جب عصر کا وقت آیا تو ہم نے (آگے پیچھے ) دو صفیں باندھ لیں اور مشرک قبلہ کی طرف تھے۔ رسول اللہﷺ نے تکبیر تحریمہ کہی اور ہم سب نے بھی کہی، آپﷺ نے رکوع کیا تو ہم نے بھی رکوع کیا (یعنی دونوں صفیں رکوع تک شریک رہیں) اور سجدہ آپﷺ نے اور پہلی صف کے لوگوں نے کیا پھر جب آپﷺ اور پہلی صف کھڑی ہو گئی تو دوسری صف نے سجدہ کیا اور اگلی صف پیچھے اور پچھلی آگے ہو گئی۔ رسول اللہﷺ نے اللہ اکبر کہا اور ہم نے بھی کہا اور آپﷺ نے رکوع کیا تو ہم نے بھی رکوع کیا اور آپﷺ کے ساتھ صفِ اوّل کے لوگوں نے سجدہ کیا اور دوسری صف کے لوگ ویسے ہی کھڑے رہے۔ پھر جب دوسرے بھی سجدہ کر چکے تو سب بیٹھ گئے۔ اور رسول اللہﷺ کے ساتھ سب نے سلام پھیرا۔ ابو الزبیر نے کہا کہ سیدنا جابرؓ نے ایک اور بات بھی کہی کہ جیسے آج کل یہ تمہارے حاکم نماز پڑھتے ہیں۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : سورج گرہن کی نماز کا بیان۔
445: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہﷺ کے دَور میں سورج گرہن ہوا تو آپﷺ نماز میں کھڑے ہوئے اور بہت دیر تک قیام کیا۔ پھر رکوع کیا اور بہت لمبا رکوع کیا۔ پھر سر اٹھایا اور دیر تک کھڑے رہے اور بہت قیام کیا مگر پہلے قیام سے کم، پھر رکوع کیا اور لمبا رکوع کیا مگر پہلے رکوع سے کم، پھر سجدہ کیا (یہ ایک رکعت میں دو رکوع ہوئے اور امام شافعی  کا یہی مذہب ہے ) پھر کھڑے ہوئے اور دیر تک قیام کیا مگر پہلے قیام سے کم، پھر رکوع کیا اور لمبا رکوع کیا مگر پہلے رکوع سے کم، پھر سر اٹھایا اور دیر تک کھڑے رہے مگر پہلے قیام سے کم، پھر رکوع کیا اور لمبا رکوع کیا مگر پہلے رکوع سے کم (یہ بھی دو رکوع ہوئے ) پھر سجدہ کیا اور فارغ ہوئے اور آفتاب اتنے میں کھل گیا تھا۔ پھر لوگوں پر خطبہ پڑھا اور اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کی اور فرمایا کہ سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں اور انہیں گرہن کسی کی موت اور زندگی کی وجہ سے نہیں لگتا۔ پھر جب تم گرہن دیکھو تو اللہ کی بڑائی بیان کرو اور اس سے دعا کرو اور نماز پڑھو اور خیرات کرو۔ اے امتِ محمدﷺ! اللہ سے بڑھ کر کوئی غیرت والا نہیں اس بات میں کہ اس کا غلام یا باندی زنا کرے۔ اے امتِ محمدﷺ! اللہ کی قسم! جو میں جانتا ہوں اگر تم جانتے ہوتے تو بہت روتے اور تھوڑا ہنستے۔ سن لو! کیا میں نے اللہ کا حکم پہنچا نہیں دیا؟۔

446: سیدنا ابن عباسؓ کہتے ہیں کہ جب سورج گرہن ہوا تو رسول اللہﷺ نے (دو رکعت نماز) آٹھ رکوع اور چار سجدوں کے ساتھ نماز پڑھی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : نماز استسقاء کے بارے میں۔
447: سیدنا عبد اللہ بن زید انصاریؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ عیدگاہ کی طرف نکلے اور پانی کے لئے دعا مانگی۔ اور جب ارادہ کیا کہ دعا کریں تو قبلہ کی طرف ہوئے اور اپنی چادر کو الٹا۔ اور ایک دوسری روایت میں ہے کہ پس (رسول اللہﷺ نے ) لوگوں کی طرف پیٹھ کی اور اللہ سے دعا کرنے لگے اور قبلہ کی طرف منہ کیا اور چادر الٹی پھر دو رکعت نماز پڑھی۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : بارش کی برکت کا بیان۔
448: سیدنا انسؓ کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہﷺ کے ساتھ تھے کہ ہم پر بارش ہوئی تو آپﷺ نے اپنا کپڑا اتار دیا یہاں تک کہ آپﷺ پر بارش کا پانی پہنچا۔ ہم نے کہا کہ اے اللہ کے رسولﷺ! آپ نے ایسا کیوں کیا؟ آپ صل اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا کہ اس لئے کہ یہ ابھی ابھی اپنے پروردگار کے پاس سے آئی ہے۔
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
باب : آندھی اور بادل کے وقت اللہ کی پناہ لینا اور بارش آنے پر خوش ہونا۔
449: اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبیﷺ کی عادت مبارکہ تھی کہ جب تیز آندھی آتی تو رسول اللہﷺ یہ دعا پڑھتے "اے اللہ میں اس ہوا کی بہتری اور جو اس کے اندر ہے ، اس کی بہتری اور جو اس میں بھیجا گیا ہے اس کی بہتری مانگتا ہوں۔ اور اس کی برائی سے اور جو اس کے اندر ہے ، اس کی برائی سے اور جو برائی اس کے ساتھ بھیجی گئی ہے ، برائی سے پناہ مانگتا ہوں"۔ اور اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب آسمان پر بادل اور بجلی کڑکتی تو (خوف سے ) آپﷺ کا رنگ بدل جاتا اور کبھی باہر نکلتے اور کبھی اندر آتے اور کبھی آگے آتے اور کبھی پیچھے جاتے۔ پھر اگر بارش برسنے لگتی تو آپﷺ کی گھبراہٹ جاتی رہتی۔ اُمّ المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں اس بات کو آپﷺ کے چہرہ مبارک سے پہنچان لیا تو آپﷺ سے پوچھا، تو آپﷺ نے فرمایا: اے عائشہ! میں ڈرتا ہوں کہ کہیں ایسا نہ ہو جیسے عاد کی قوم نے دیکھا کہ "ایک بادل کا ٹکرا ہے جو ان کے آگے آیا ہے کہنے لگے کہ یہ بادل ہم پر برسنے والا ہے " (اور وہ ان پر آنے والا عذاب تھا)۔
 
Top