محترم! اس مضمون کی کتب ناپید تو نہیں کہ آپ نے کتاب ہی ”کاپی پیسٹ“ کردی۔
محترم! اس سے ”عامی“ کو کیا سمجھ آئے گی؟
محترم! اس سے جو جناب نے سمجھا ہے وہ اختصاراً تحریر فرمادیں۔
محترم! آپ نے جتنی قسمیں ”مردود حدیث“ کی لکھی ہیں کیا آپ لوگ ان سے استدلال نہیں کرتے؟
محترم! اس مضمون کی کتب ناپید تو نہیں کہ آپ نے کتاب ہی ”کاپی پیسٹ“ کردی۔
محترم! اس سے ”عامی“ کو کیا سمجھ آئے گی؟
محترم! اس سے جو جناب نے سمجھا ہے وہ اختصاراً تحریر فرمادیں۔
محترم! آپ نے جتنی قسمیں ”مردود حدیث“ کی لکھی ہیں کیا آپ لوگ ان سے استدلال نہیں کرتے؟
آپ سے اسی جواب کی توقع تھی جو پوری ہوئی
محترم! اس مضمون کی کتب ناپید تو نہیں کہ آپ نے کتاب ہی ”کاپی پیسٹ“ کردی۔
ج:اگر آپ کتب پڑھنے اور انہیں ماننے والے ہوتے تو یہاں’’شارٹ کٹس‘‘میں سوال پر سوال نہ اٹھا رہے ہوتے؎
محترم! اس سے ”عامی“ کو کیا سمجھ آئے گی؟
ج؛یہ اردو میں ہی ہے جو قارئین ہیں وہ بھی اردو والے ہی ہیں اس میں ایسی کون سی زبان استعمال کی گئی ہے جو سمجھ نہ آئے؟
محترم! اس سے جو جناب نے سمجھا ہے وہ اختصاراً تحریر فرمادیں۔
میں نے اس سے یہ سمجھا ہے کہ صحیح اور ضعیف احادیث کی مختلف اقسام اور درجے ہیں اس لئے انکا حکم اوردرجہ بھی مختلف ہےاور ان کو مختلف ناموں سے ذکر کیا ہے محدثین نے۔
محترم! آپ نے جتنی قسمیں ”مردود حدیث“ کی لکھی ہیں کیا آپ لوگ ان سے استدلال نہیں کرتے؟
ج:غور سے پڑھیے امیج میں صرف’’مردود حدیث‘‘نہیں لکھا وہاں لکھا ہے ’’مردود یا ضعیف حدیث‘‘کی اقسام۔۔
کیا آپ لوگ ان سے استدلال نہیں کرتے؟
بالکل کرتے ہیں اور صرف ہم نے نہیں محدثین نے پہلے استدلال کیا ہوا ہے اور احناف بھی کرتے ہیں۔
اور اس ’’خوش فہمی ‘‘سے نکل آئیں کہ یہ فورم صرف آپ کےاشکال کے لئے بنایا گیا ہے۔ہزاروں قارئین یہاں سے مستفید ہوتے ہیں اس لئے کسی بات کی تفصیل لکھ دینے کا مقصد لوگوں تک حق کو پہنچانا اور واضح کرنا ہوتا ہے آپکی طرح ہر مسئلے کو شارٹ کٹ میں حل کرنا نہیں ہوتا