مدینے کے مشرق کی تلاش حرکات شمس اور جیوگرافی کی مدد سے ( گوگل ارتھ کی مدد سے کیے گئے بریلوی پراپیگینڈہ کا رد)
اگر آپ انٹرنیٹ پر سرچ کریں تو بہت سی جگہ پر آپ کو ملے گا کہ گوگل ارتھ کی مدد سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ مدینے کا مشرق ریاض اور درعیہ ہیں اور یہی محل فتنہ ہیں جن کی طرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی احادیث مبارکہ میں اشارہ کیا تھا۔
چاہیے تو یہ تھا کہ گوگل ارتھ کی بجائے احادیث رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اعتماد کیا جاتا لیکن بعض لوگ زبان حال سے موجودہ نقشہ جات کوہی زیادہ قابل اعتماد سمجھتے ہوئے محل فتنہ سرزمین ریاض و درعیہ کو گردانتے ہیں۔ لہذا میں نے سوچا کہ اس معاملہ کو اگر ماڈرن جیوگرافک انفارمیشن سسٹمز پر جانچنا ہی ہے تو سرسری طور پر ہی کیوں؟؟؟؟Detail سے کیوں نہیں؟
--------------- لمبی پوسٹ کرنے پر معذرت خواہ ہوں لیکن میری دانست میں detailed post ضروری تھی ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔
نیچے دی گئی تصویر آپ کو انٹرنیٹ پر بیشتر آرٹیکلز، اردو و انگلش فورمز اور یوٹیوب کی وڈیوز میں ملے گی جس میں حدیث نجد کا مصداق ریاض اور قرب و جوار کو ٹہرایا گیا ہے
اس ثبوت کو دلائل کی کسوٹی پر پرکھنے کے لیے میں نے بہت س حرکات شمس کی تصاویر کا سہارا لیا ہے تاکہ جانبداری کا امکان کم سے کم تر رہے۔
اور محض گوگل ارتھ ہی نہیں بلکہ چند دوسری ویب سائٹس سے ڈیٹا لے کر اس کو یہاں پر دکھایا ہے کہ حق واضح ہوجائے، باذن اللہ۔
اگر آپ اوپر والی تصویر دیکھیں تو اس میں مدینہ کے دائیں طرف بالکل سیدھ میں سورج کو دکھا کر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ یہ ہی مدینہ کا مشرق ہے اور ریاض و درعیہ چونکہ مدینہ کی سیدھ میں آتے ہیں لہٰزا یہی قرن شیطان یعنی محل فتنہ ہیں۔
آئیے غیر جانبدار ہو کر اس دعویٰ کا جائزہ لیتے ہیں: جیسا کہ آپ جانتے ہوں گے کہ سورج ہر روز نئے مقام سے طلوع اور نئے مقام پر غروب ہوتا ہے۔ بعینہ یہ معاملہ مدینہ منورہ کے ساتھ بھی ہے۔ پہلے ہم تصاویر ڈیٹا کی مدد سے مدینہ میں طلوع شمس کا جائزہ لیں گے اور پھر بریلوی دعویٰ کی authenticity پر غور کریں گے۔ ان شاء اللہ
تصویر نمبر 1: 23 مارچ 2012 کو سورج صبح 5 بجکر 0 منٹ پر کہاں تھا timeanddateویب سائٹ کے مطابق
تصویر نمبر 2: 23 مارچ 2012 کوطلوع آفتاب کے وقت سورج کہاں تھا timeanddateویب سائٹ کے مطابق
تصویر نمبر3: 21 جون 2012 کو سورج صبح 5 بجکر 0 منٹ پر کہاں ہو گا timeanddateویب سائٹ کے مطابق
تصویر نمبر 4: 21 جون 2012 کوطلوع آفتاب کے وقت سورج کہاں ہو گا timeanddateویب سائٹ کے مطابق
عن عبداللہ بن عمر رحی اللہ عنھما قال: رایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یبشیر الی المشرق فقال: ھا ان الفتنۃ ھھنا، من حیث یطلع قرن الشیطان
(بخاری کتاب بدء الخلق: "باب صفۃ ابلیس و جنودہ") حدیث نمبر ٣٢٧٩
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما فرماتھے ہیں کہ: "میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ مشرق کی طرف اشارہ کر کے فرما رہے تھے۔ ہاں ! فتنہ اسی طرف سے نکلے گا جہاں سے شیطان کا سینگ نکلے گا۔"
تصویر نمبر 5: پورے سال کے دوران سور ج کا راستہ دکھاتی ہوئی تصویر جبکہ curve یعنی قوس ٢٣ مارچ ٢٠١٢ کے دوران سورج کا راستہ دکھا رہی ہے Suncalc.net ویب سائٹ کے مطابق جبکہ پوائنٹ آف ریفرنس مدینہ منورہ ہے
تصویر نمبر 6: Gaisma.com سے مدینہ شریف میں سارے سال کے دوران سورج کے طلوع و غروب ہونے کا گراف۔ آپ دیکھ سکتے ہیں سارا سال سورج ایک ہی جگہ سے یعنی ایک ہی زاویہ سے طلوع ہوتا ہے اور نہ ہی غروب
آئیے اب سچوایشن کو ذرا بہتر طریقے سے imagine کرنے کے لئے مدینہ میں طلوع شمس کی چند تصاویر دیکھتے ہیں،مسجد نبوی کے باب البقیع کے سامنے بقیع غرقد ہے، جنت البقیع کے پیچھے سے نمودار ہوتا ہوا سورج، تصاویر بشکریہ گوگل
معزز قارئین سے گزارش ہے کہ ایک منٹ کے لیے رکیں اور غور کریں کہ بریلوی حضرات نے گوگل ارتھ کی تصویر میں جو سورج ریاض کی سیدھ میں نصب کیا ہے کیا سارا سال یہی پوزیشن ہوتی ہے ؟ اور کیا سورج جب مشرق سے نمودار ہوتا ہے تو اس کی پوزیشن یہی ہوتی ہے؟؟؟؟ غور طلب بات ہے،
---------------------------------------- جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
السلام علیکم!اس مضمون پر تبصرے کے لیے یہ تھریڈ استعمال کریں :
مدینے کے مشرق کی تلاش حرکات شمس کی مدد سے ( گوگل ارتھ کی مدد سے کیے گئے بریلوی پراپیگینڈہ کا رد) - تبصرے
اگر آپ انٹرنیٹ پر سرچ کریں تو بہت سی جگہ پر آپ کو ملے گا کہ گوگل ارتھ کی مدد سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ مدینے کا مشرق ریاض اور درعیہ ہیں اور یہی محل فتنہ ہیں جن کی طرف نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی احادیث مبارکہ میں اشارہ کیا تھا۔
چاہیے تو یہ تھا کہ گوگل ارتھ کی بجائے احادیث رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اعتماد کیا جاتا لیکن بعض لوگ زبان حال سے موجودہ نقشہ جات کوہی زیادہ قابل اعتماد سمجھتے ہوئے محل فتنہ سرزمین ریاض و درعیہ کو گردانتے ہیں۔ لہذا میں نے سوچا کہ اس معاملہ کو اگر ماڈرن جیوگرافک انفارمیشن سسٹمز پر جانچنا ہی ہے تو سرسری طور پر ہی کیوں؟؟؟؟Detail سے کیوں نہیں؟
--------------- لمبی پوسٹ کرنے پر معذرت خواہ ہوں لیکن میری دانست میں detailed post ضروری تھی ۔ ۔۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔
نیچے دی گئی تصویر آپ کو انٹرنیٹ پر بیشتر آرٹیکلز، اردو و انگلش فورمز اور یوٹیوب کی وڈیوز میں ملے گی جس میں حدیث نجد کا مصداق ریاض اور قرب و جوار کو ٹہرایا گیا ہے
اس ثبوت کو دلائل کی کسوٹی پر پرکھنے کے لیے میں نے بہت س حرکات شمس کی تصاویر کا سہارا لیا ہے تاکہ جانبداری کا امکان کم سے کم تر رہے۔
اور محض گوگل ارتھ ہی نہیں بلکہ چند دوسری ویب سائٹس سے ڈیٹا لے کر اس کو یہاں پر دکھایا ہے کہ حق واضح ہوجائے، باذن اللہ۔
اگر آپ اوپر والی تصویر دیکھیں تو اس میں مدینہ کے دائیں طرف بالکل سیدھ میں سورج کو دکھا کر یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ یہ ہی مدینہ کا مشرق ہے اور ریاض و درعیہ چونکہ مدینہ کی سیدھ میں آتے ہیں لہٰزا یہی قرن شیطان یعنی محل فتنہ ہیں۔
آئیے غیر جانبدار ہو کر اس دعویٰ کا جائزہ لیتے ہیں: جیسا کہ آپ جانتے ہوں گے کہ سورج ہر روز نئے مقام سے طلوع اور نئے مقام پر غروب ہوتا ہے۔ بعینہ یہ معاملہ مدینہ منورہ کے ساتھ بھی ہے۔ پہلے ہم تصاویر ڈیٹا کی مدد سے مدینہ میں طلوع شمس کا جائزہ لیں گے اور پھر بریلوی دعویٰ کی authenticity پر غور کریں گے۔ ان شاء اللہ
تصویر نمبر 1: 23 مارچ 2012 کو سورج صبح 5 بجکر 0 منٹ پر کہاں تھا timeanddateویب سائٹ کے مطابق
تصویر نمبر 2: 23 مارچ 2012 کوطلوع آفتاب کے وقت سورج کہاں تھا timeanddateویب سائٹ کے مطابق
تصویر نمبر3: 21 جون 2012 کو سورج صبح 5 بجکر 0 منٹ پر کہاں ہو گا timeanddateویب سائٹ کے مطابق
تصویر نمبر 4: 21 جون 2012 کوطلوع آفتاب کے وقت سورج کہاں ہو گا timeanddateویب سائٹ کے مطابق
عن عبداللہ بن عمر رحی اللہ عنھما قال: رایت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یبشیر الی المشرق فقال: ھا ان الفتنۃ ھھنا، من حیث یطلع قرن الشیطان
(بخاری کتاب بدء الخلق: "باب صفۃ ابلیس و جنودہ") حدیث نمبر ٣٢٧٩
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما فرماتھے ہیں کہ: "میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ مشرق کی طرف اشارہ کر کے فرما رہے تھے۔ ہاں ! فتنہ اسی طرف سے نکلے گا جہاں سے شیطان کا سینگ نکلے گا۔"
تصویر نمبر 5: پورے سال کے دوران سور ج کا راستہ دکھاتی ہوئی تصویر جبکہ curve یعنی قوس ٢٣ مارچ ٢٠١٢ کے دوران سورج کا راستہ دکھا رہی ہے Suncalc.net ویب سائٹ کے مطابق جبکہ پوائنٹ آف ریفرنس مدینہ منورہ ہے
تصویر نمبر 6: Gaisma.com سے مدینہ شریف میں سارے سال کے دوران سورج کے طلوع و غروب ہونے کا گراف۔ آپ دیکھ سکتے ہیں سارا سال سورج ایک ہی جگہ سے یعنی ایک ہی زاویہ سے طلوع ہوتا ہے اور نہ ہی غروب
آئیے اب سچوایشن کو ذرا بہتر طریقے سے imagine کرنے کے لئے مدینہ میں طلوع شمس کی چند تصاویر دیکھتے ہیں،مسجد نبوی کے باب البقیع کے سامنے بقیع غرقد ہے، جنت البقیع کے پیچھے سے نمودار ہوتا ہوا سورج، تصاویر بشکریہ گوگل
معزز قارئین سے گزارش ہے کہ ایک منٹ کے لیے رکیں اور غور کریں کہ بریلوی حضرات نے گوگل ارتھ کی تصویر میں جو سورج ریاض کی سیدھ میں نصب کیا ہے کیا سارا سال یہی پوزیشن ہوتی ہے ؟ اور کیا سورج جب مشرق سے نمودار ہوتا ہے تو اس کی پوزیشن یہی ہوتی ہے؟؟؟؟ غور طلب بات ہے،
---------------------------------------- جاری ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔