• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مدینے کے مشرق کی تلاش حرکات شمس کی مدد سے ( گوگل ارتھ کی مدد سے کیے گئے بریلوی پراپیگینڈہ کا رد)

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
اور آخر میں آپ کے اس دھاگہ کی پوسٹ نمبر ١١ میں عرب کا ایک نقشہ پیش کیا گیا ہے وہ میں یہاں پیش کر رہا ہوں اس میں نجد کے علاقے کو بڑے واضع طور پر دیکھایا گیا ہے مجھے حیرت ہے کہ آپ کو یہ نظر نہیں آیا ۔ اب میں ایسے نمایاں کر کے پیش کررہا ہوں قبول کریں



اس کے علاوہ میں آپ کو یہ بتاچکا کہ سعودی عرب کا پرانا نام " امارۃ نجد " تھا لگتا ہے سعودی حکمران بھی آپ کی نجد کے لغوی معنی والی تھیوری سے ناواقف ہیں ۔
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
بہرام صاحب آپ سے درخواست ہے کہ ایک تھریڈ پکڑ لیں اپنی مرضی کا تاکہ اس میں تمام بحث ہو سکے اور بحث کو اس کے منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے،
اس کافائدہ یہ ہوگا کہ ایک ہی دلیل ہرتھریڈ میں کاپی نہیں کرنا پڑے گی
اس وقت ایک تھریڈ میں کنعان صاحب سے
اور تین تھریڈ میں آپ سے بحث جاری ہے ٹاپک وہی ہیں نجد، عراق، مشرق، شیطان کا سینگ ،جغرافیہ وغیرہ وغیرہ

بہرحال ایک بحث برائے اصلاح ہوتی ہے اور ایک دوسرے مخالف کو غلط ثابت کرنے کی کوشش
میں اپنی پوری کوشش یہی کرتا ہوں کہ اصلاح والی بحث تک ہی محدود رہوں
 

طالب علم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 15، 2011
پیغامات
227
ری ایکشن اسکور
574
پوائنٹ
104
السلام علیکم محترم بہرام!
اگر آپ کو اعتراض نہ ہو تو میں پہلے اس تھریڈ میں http://www.kitabosunnat.com/forum/حالات-حاضرہ-575/آپ-فرما-دیں-مشرق-و-مغرب-ﷲ-ہی-کے-لئے-ہے-7064/index3.html کنعان صاحب کی پوسٹ کا جواب دینا چاہوں گا، آپ کے کچھ اعتراضات کے جوابات ان شاء اللہ اسی تھریڈ میں مل جائیں گے۔
اس کے بعد آپ سے http://www.kitabosunnat.com/forum/حالات-حاضرہ-575/شیطان-کا-سینگ-8280/index3.html
اور میرے اس شروع کردہ تھریڈ میں بات ہوگی۔
ٹاپک وہی ہوں گے، بنو تمیم، نجدی، نجد کی حدود، عراق، شیطان کا سینگ، فتنے، سورج کا مشرق سے نکلنا وغیرہ وغیرہ
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
آپ کی سہولت کی خاطر میں آپ کی خدمت میں مسعود عالم ندوی کی کتاب " محمد بن عبدالوھاب ایک مظلوم اور بدنام مصلح " سے اقتباس پیش کررہا ہوں اس سے نجد کس خطے کو کہا جاتا ہے سمجھنے میں آسانی رہے گی

" نجد کے چمنستان سے جو اپنے عراہ و خزامی کی عطربینری کے لئے مشہور ہے توحید و کالمہ حق کی ایسی خوشبو پھیلی جس نے تمام عالم کو زعفران زار بنا کر چھوڑا میری مراد شیخ الاسلام محمد بن عبدالوھاب کی ذات گرامی سے ہے "

صفحہ نمبر ٢٣ ۔ ٢٤

مسعود عالم ندوی، محمد بن عبدالوھاب کی جنم بھومی نجد کو بتارہے ہیں کیا اس نجد سے مراد بھی عراق ہے یا موجودہ سعودی نجد ؟؟
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
شیطان کو بھی بھاتا ہے شیخ نجدی ہونا


قریش جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہجرت مدینہ سے روکنے کے بارے میں صلاح مشورہ کے لئے دارالندوہ میں جمع ہوئے تو انھوں نے دیکھا کہ ایک باریش بزرگ دروازے پر کھڑا ہے یہ دیکھ کر کسی نے پوچھا
"بزرگوار آپ کون ہے "
وہ شخص بولا
" میں ایک نجدی شیخ ہوں "'
ویسے یہ شخص اس شکل و شمائل اور لباس میں دراصل شیطان لعین تھا جو قریش کی اس محفل مشاورت میں شامل ہونے آیا تھا ۔
تاریخ ابن کثیر
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
بہرام صاحب!
خلطِ مبحث کرنے کی بجائے اپنے موقف کو دلیل سے ثابت کریں کہ متعلّقہ حدیث مبارکہ میں نجد سے مراد ریاض کا نجد ہے نہ کہ عراق کا!
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
بہرام صاحب!
خلطِ مبحث کرنے کی بجائے اپنے موقف کو دلیل سے ثابت کریں کہ متعلّقہ حدیث مبارکہ میں نجد سے مراد ریاض کا نجد ہے نہ کہ عراق کا!
یہ دلیل میں دےچکا
طالب علم بھائی کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے
آیئں گوگل ارتھ کی بجائے احادیث رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اعتماد کر کے دیکھتے ہیں کہ کیا نتیجہ نکلتا ہے ۔
صحیح بخاری
کتاب الفتن
باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ فتنہ مشرق کی طرف سے اٹھے گا
حدیث نمبر : 7094
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے اللہ! ہمارے ملک شام میں ہمیں برکت دے، ہمارے یمن میں ہمیں برکت دے۔ صحابہ نے عرض کیا اور ہمارے نجد میں؟ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا اے اللہ ہمارے شام میں برکت دے، ہمیں ہمارے یمن میں برکت دے۔ صحابہ نے عرض کی اور ہمارے نجد میں؟ میرا گمان ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری مرتبہ فرمایا وہاں زلزلے
اور فتنے ہیں اور وہاں شیطان کا سینگ طلوع ہو گا۔​

یہاں یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ امام بخاری نے اس باب کا عنوان رکھا ہے " نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمانا کہ فتنہ مشرق کی طرف سے اٹھے گا " اس باب میں حدیث لائے ہیں نجد والی اس سے پتہ چلا کہ امام بخاری اس بات کے قائل ہیں کہ نجد مدینہ کی مشرقی سمت میں واقع ہے
اس حدیث میں تین خطوں کا ذکر کیا گیا ہے شام ، یمن اور نجد ہمارے فاضل دوست نے شام اور یمن کے ظاہری معنی لئے اور نجد کے لئے لغوی معنی کہ " ہر سطح مرتفع اور بلند زمین کو نجد کہتے ہیں (لسان العرب:40/14) بحوالہ کتاب: قیامت کی نشانیاں ، صفحہ: ٨٣ "
اب یہاں ایسا کس بناء پرکیا کہ شام اور یمن کے ظاہری معنی اور نجد کے لئے لغوی معنی یہ بات تو ہماری فاضل دوست ہی بتا سکتے ہیں
آئیں اب اس نجد کی تشریح احادیث نبوی سے کرکے دیکھتے ہیں کہ نجد سے مراد کون سا علاقہ ہے،

صحیح بخاری
کتاب الصلوٰۃ
باب: مشرک کا مسجد میں داخل ہونا کیسا ہے؟
حدیث نمبر : 469

ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، انھوں نے کہا کہ ہم سے لیث بن سعد نے سعید بن ابی سعید مقبری کے واسطہ سے بیان کیا انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ سواروں کو نجد کی طرف بھیجا تھا۔ وہ لوگ بنو حنیفہ کے ایک شخص ثمامہ بن اثال کو (بطور جنگی قیدی) پکڑ لائے اور مسجد میں ایک ستون سے باندھ دیا۔​

اب میں فاضل دوست سے پوچھنا چاھوںگا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ سواروں کس نجد کی طرف بھیجا تھا کیا یہ آپ کا لغوی معنی والا نجد ہے یا مجودہ دور کا سعودی نجد ؟؟؟

٢۔ بنوحنیفہ کے ثمامہ بن اثال جو پکڑ کر لایا گیا کیا یہ آپ کا لغوی معنی والا نجد تھا یا مجودہ دور کا سعودی نجد ؟؟؟

جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔
صحیح بخاری
کتاب الحج
باب: عراق والوں کے احرام باندھنے کی جگہ ذات عرق ہے
حدیث نمبر : 1531
تر جمہ از داؤد راز
ہم سے علی بن مسلم نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے عبداللہ بن نمیر نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے عبیداللہ عمری نے نافع سے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ جب یہ دو شہر (بصرہ اور کوفہ) فتح ہوئے تو لوگ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور کہا کہ یا امیرالمؤمنین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نجد کے لوگوں کے لئے احرام باندھنے کی جگہ قرن منازل قرار دی ہے اور ہمارا راستہ ادھر سے نہیں ہے، اگر ہم قرن کی طرف جائیں تو ہمارے لئے بڑی دشواری ہو گی۔ اس پر حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ پھر تم لوگ اپنے راستے میں اس کے برابر کوئی جگہ تجویز کر لو۔ چنانچہ ان کے لئے ذات عرق کی تعیین کر دی۔
اس حدیث سے یہ چند باتیں معلوم ہوئی
١۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں عراق فتح ہوا ۔ جبکہ نجد دور نبوی میں ہی اسلامی ریاست کا حصہ تھا
٢۔ نجد والوں کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ آلہ وسلم نے احرام باندھنے کی جگہ قرن منازل قرار دی۔
٣۔ عراق والوں کے لئے احرام باندھنے کی جگہ ذات عرق تعیین کی گئی۔
٤۔ عراق اور نجد دو الگ الگ مقامات ہیں۔

اس حدیث میں بھی لفظ نجد کی شرح آپ کے لغوی معنی والے نجد سے نہیں میچ کھارہی


چلیں ایک اور حدیث شریف پڑھتے ہیں

صحیح بخاری
کتاب المغازی
باب: غزوہ ذات الرقاع کا بیان
حدیث نمبر : 4137

اور ابو الزبیر نے جابر رضی اللہ عنہ سے بیان کیا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مقام نخل میں تھے تو آپ نے نماز خوف پڑھائی اور ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز خوف غزوہ نجد میں پڑھی تھی۔ یہ یاد رہے کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں (سب سے پہلے) غزوہ خیبر کے موقع پر حاضر ہوئے تھے۔

کیا میرے فاضل دوست بتانا پسند کریں گے کے یہ "غزوہ نجد " کونسی سرزمین پر ہوا
کیا غزوہ نجد آپ کے لغوی معنی والے نجد میں ہوا یا آج کے سعودی نجد میں؟؟؟؟


ایک حدیث شریف اور

صحیح بخاری
کتاب التوحید والرد علی الجہیمۃ
باب: سورۃ المعارج میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ”فرشتے اور روح القدس اس کی طرف چڑھتے ہیں“۔
حدیث نمبر : 7432
ترجمہ از داؤد راز
ہم سے قبیصہ نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ‘ ان سے ان کے والد نے بیان کیا ‘ ان سے ابن ابی نعم یا ابو نعم نے۔۔۔ قبیصہ کو شک تھا۔۔۔ اور ان سے ابوسعید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ سونا بھیجا گیا تو آپ نے اسے چار آدمیوں میں تقسیم کر دیا۔ اور مجھ سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ‘ ان سے عبدالرزاق نے بیان کیا ‘ انہیں سفیان نے خبر دی ‘انہیں ان کے والد نے ‘ انہیں ابن ابی نعم نے اور ان سے ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ علی رضی اللہ عنہ نے یمن سے کچھ سونا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اقرع بن حابس حنظی ‘ عیینہ بن بدری فزاری ‘ علقمہ بن علاثہ العامری اور زید الخیل الطائی میں تقسیم کر دیا۔ اس پر قریش اور انصار کو غصہ آ گیا اور انہوں نے کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نجد کے رئیسوں کو تو دیتے ہیں اور ہمیں چھوڑ دیتے ہیں آنحضر ت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں ایک مصلحت کے لئے ان کا دل بہلا تا ہوں۔ پھر ایک شخص جس کی آنکھیں دھنسی ہوئی تھیں ‘ پیشانی ابھری ہوئی تھی ‘ داڑھی گھنی تھی ‘ دونوں کلے پھولے ہوئے تھے اور سر گٹھا ہوا تھا اس مردود نے کہا اے محمد! صلی اللہ علیہ وسلم اللہ سے ڈر۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر میں بھی اس کی نافرمانی کروں گا تو پھر کون اس کی اطاعت کرے گا؟ اس نے مجھے زمین پر امین بنایا ہے اور تم مجھے امین نہیں سمجھتے۔ پھر حاضرین میں سے ایک صحابی حضرت خالد رضی اللہ عنہ یا حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس کے قتل کی اجازت چاہی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا۔ پھر جب وہ جانے لگا تو آپ نے فرمایا کہ اس شخص کی نسل سے ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو قرآن کے صرف لفظ پڑھیں گے لیکن قرآن ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا ‘ وہ اسلام سے اس طرح نکال کر پھینک دئیے جائیں گے جس طرح تیر شکار ی جانور میں سے پار نکل جاتا ہے ‘ وہ اہل اسلام کو (کافر کہہ کر قتل کریں اور بت پرستوں کو چھوڑ دیں گے اگر میں نے ان کا دور پایا تو انہیں قوم عاد کی طرح نیست و نابود کر دوں گا۔

میں اپنے فاضل دوست سے پوچھنا چاھونگا کہ اس حدیث شریف میں چار نجدی سرداروں کا ذکر ہے یعنی اقرع بن حابس حنظی ‘ عیینہ بن بدری فزاری ‘ علقمہ بن علاثہ العامری اور زید الخیل الطائی
سوال یہ ہے کہ کیا یہ چاروں سردار آپ کے لغوی معنی والے نجد سے تعلق رکھنے کی بناء پر نجدی کہلائے یا موجودہ سعودی نجد سے تعلق کی وجہ سے نجدی کہلائے ؟؟؟؟

امید ہے اب آپ یہ نہیں فرمائیں گے کہ " چاہیے تو یہ تھا کہ گوگل ارتھ کی بجائے احادیث رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر اعتماد کیا جاتا " اور خود بھی احادیث نبوی صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر ہی اعتماد کریں گے۔
والسلام

جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل سے میں ثابت کرچکا کہ احادیث میں نجد سے مراد موجودہ سعودی نجد ہی ہے اگر کوئی نہ مانے تو اس کی مرضی ہے ہمیں تو یہ حکم ہے کہ حق بات کو کہہ دو ہداہت دینا اللہ کا کام ہے
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
نجد سے مراد بہت سارے علاقے ہیں۔
آپ کی دی گئی درج بالا کسی حدیث سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ جس حدیث مبارکہ میں نجد میں بہت سے فتنوں کا ذکر ہے اس سے نجد ریاض ہے۔ نہ آپ کے پاس اس کی کوئی دوٹوک دلیل ہے، البتہ صحیح احادیث میں باقاعدہ صراحت سے عراق کا ذکر ہے کہ وہ فتنوں کی اماجگاہ ہے اور وہاں سے شیطان کا سینگ نمودار ہوتا ہے۔
نبی کریمﷺ کا فرمان ہے:

اللهم بارك لنا في مكتنا ، اللهم بارك لنا في مدينتنا ، اللهم بارك لنا في شامنا ، و بارك لنا في صاعنا ، و بارك لنا في مدنا . فقال رجل : يا رسول الله ! و في عراقنا؟ فأعرض عنه ، فرددها ثلاثا ، كل ذلك يقول الرجل : و في عراقنا فيعرض عنه ، فقال : بها الزلازل و الفتن ، و فيها يطلع قرن الشيطان

تفصیل کیلئے دیکھئے:
http://www.kitabosunnat.com/forum/حالات-حاضرہ-575/برائیوں-کی-جڑ-نجد-یا-عراق-8357/
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
نجد سے مراد بہت سارے علاقے ہیں۔
آپ کی دی گئی درج بالا کسی حدیث سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ جس حدیث مبارکہ میں نجد میں بہت سے فتنوں کا ذکر ہے اس سے نجد ریاض ہے۔ نہ آپ کے پاس اس کی کوئی دوٹوک دلیل ہے، البتہ صحیح احادیث میں باقاعدہ صراحت سے عراق کا ذکر ہے کہ وہ فتنوں کی اماجگاہ ہے اور وہاں سے شیطان کا سینگ نمودار ہوتا ہے۔
نبی کریمﷺ کا فرمان ہے:

اللهم بارك لنا في مكتنا ، اللهم بارك لنا في مدينتنا ، اللهم بارك لنا في شامنا ، و بارك لنا في صاعنا ، و بارك لنا في مدنا . فقال رجل : يا رسول الله ! و في عراقنا؟ فأعرض عنه ، فرددها ثلاثا ، كل ذلك يقول الرجل : و في عراقنا فيعرض عنه ، فقال : بها الزلازل و الفتن ، و فيها يطلع قرن الشيطان

تفصیل کیلئے دیکھئے:
http://www.kitabosunnat.com/forum/حالات-حاضرہ-575/برائیوں-کی-جڑ-نجد-یا-عراق-8357/
آپ پہلے اس کتاب کا مطالعہ فرمالیں اس میں نجد کس علاقے کو کہتے ہیں اس کی وضاحت کی گئی ہے
محمد بن عبدالوہاب ایک مظلوم اور بدنام مصلح - سیر و سوانح - کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
محترم! اس میں دو رائے نہیں ہیں کہ عراق کے علاوہ دیگر بہت سارے علاقوں کو بھی نجد کہا جا سکتا ہے۔
سوال یہ ہے کہ صحیح بخاری کی جس حدیث مبارکہ میں ’نجد‘ کے بارے میں دُعا نہیں کی گئی اور وہاں فتنوں زلزلوں اور شیطان کے سینگ نکلنے کی پیش گوئی فرمائی گئی ہے۔ اس حدیث مبارکہ میں صرف لفظ نجد استعمال ہوا ہے۔ اسے بغیر دلیل کے امام محمد بن عبد الوہاب﷫ کی جائے پیدائش پر چسپاں کر دینا صحیح نہیں، حالانکہ دیگر احادیث مبارکہ میں اس نجد کی صراحت بھی آگئی ہے کہ اس سے مراد نجد عراق ہے۔ پھر اس کے بعد بھی تعصب مذہبی اور محمد بن عبد الوہاب﷫ کی مخالفت میں اپنی رائے پر قائم رہنا نبی کریمﷺ کے امّتی کے شایانِ شان نہیں ہو سکتا۔ فرمانِ باری ہے:
﴿ وَما كانَ لِمُؤمِنٍ وَلا مُؤمِنَةٍ إِذا قَضَى اللَّـهُ وَرَ‌سولُهُ أَمرً‌ا أَن يَكونَ لَهُمُ الخِيَرَ‌ةُ مِن أَمرِ‌هِم ۗ وَمَن يَعصِ اللَّـهَ وَرَ‌سولَهُ فَقَد ضَلَّ ضَلـٰلًا مُبينًا ٣٦ ﴾ ۔۔۔ سورة الأحزاب
اور (دیکھو) کسی مومن مرد و عورت کو اللہ اور اس کے رسول کا فیصلہ کے بعد اپنے کسی امر کا کوئی اختیار باقی نہیں رہتا، (یاد رکھو) اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی جو بھی نافرمانی کرے گا وه صریح گمراہی میں پڑے گا (36)

اللہ تعالیٰ ہمیں حق سجھائیں اور پھر اسے قبول کرنے کی توفیق عطا فرمائیں!

محترم! اس دور میں جب ہمارے نبی کریمﷺ فداہ ابی وامی پر ہر طرف سے حملے ہو رہے ہیں تو ان کے جواب میں ہم اتنا بھی نہیں کر سکتے کہ اپنے تعصّبات چھوڑ کر نبی کریمﷺ فرمانات کو ہی دل وجان سے اپنا لیں؟؟؟!
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top