محمد علی جواد
سینئر رکن
- شمولیت
- جولائی 18، 2012
- پیغامات
- 1,986
- ری ایکشن اسکور
- 1,553
- پوائنٹ
- 304
اسلام و علیکم
ابھی پچھلے دنوں ایک کتاب پڑھنے کا اتفاق ہوا "مذہبی داستانیں اور ان کی حقیقت" مصنف مولانا حبیب الرحمان کاندھلوی
مصنف نے اپنی اسس کتاب میں اسما رجل کی روشنی میں اکثر بیشتر روایت کو من گھڑت اور الله کی نبی صل الله الہ وسلم پر بہتان قرار دیا ہے-وہ کہتے ہیں کہ خلفا راشدین کا مبارک دور کے بعد تاریخ نویسی کا زیادہ تر حصّہ عربوں کے بجایے عجمی مورخ ک پاس آیا اور عربوں سےبدلہ لینے ک لئے انھوں نے احادیث اور صحابہ رضی الله کے مبارک ہستیوں کے کردار کو اچھے طر ہان مسخ کیا -اور اسس طریقے سے وہ سادہ لوح مسلمانوں ک دلوں میں شکوک اور شبھات ڈالنے میں پوری طر ہان کامیاب رہے.
مصنف کی نزدیک صرف سہی بخاری اور سہی مسلم اور ابو داود ہی قابل اعتبار احدیث کی کتابیں ہیں.باقی کتابیں اسس قابل نہیں کا ان کی ہر روایت کو آنکھیں بند کر کے قبول کر لیا جائے.-
مصنف کے نزدیک:
حضرت علی رضی الله عنہ سے متعلق اکثر بیشتر رویات من گھڑت ہیں
شب برات سے متعلق رویات جھوٹی ہیں
حضرت آ یشہ رضی الله عنہا کی نبی کرم صل الله آلہ وسلم سے شادی کے وقت عمر مبارک سے متعلق رویت من گھڑت ہیں
حضرت عمر رضی الله عنہ کا اسلام لانے سے پہلے اپنی بھن کو پیٹنا من گھڑت ہیں
امام مہدی رحمللہ کا قیامت کے نزدیک ظہور عجمی سازش اور جھوٹ پر مبنی ہے (سہی بخاری اور سہی مسلم اور ابو داوود امام مہدی سے متعلق روایات سے خالی ہیں )
قرآن کی سورتوں کی فضیلت سے متعلق روایات جھوٹی ہیں (صرف سورہ ملک کی قبر کے عذاب سے بچانے والی رویات سہی ہے )
مولا علی والی رویات من گھڑت ہے
نبی کریم صل الله آلہ وسلم کا بچپن میں چاند سے باتیں کرنے والی رویات اور ایک نجومی کا آپ صل الله آلہ وسلم کو دیکھ کر قتل کرنے ارادہ کرنا جھوٹی رویات ہیں.
ایک درود پڑھنے پر ٨٠ سال ک گناہ معاف ہونے والی رویت نبی صل الله آلہ پر بہتان ہے
حضرت حسسیں اور حضرت حسن رضی الله عنہ کا جنّت نوجوانوں کا سردار ہونے والی رویت من گھڑت ہے
غرض بہت سی ایسے رویات ہمارے ہاں مشور ہو چکی ہیں..جو مصنف ک نزدیک مکمل من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ہیں
اگرچہ میں مصنف سے مکمل طور پر متفق نہیں لیکن پھر بھی یہ ایک آ نکھیں کھول دینے والی کتاب ہے -
نوٹ : مصنف ک بارے میں اکثرلوگوں کا خیال ہے کا مصنف منکر حدیث ہیں.. لیکن انھوں نے اپنی کتاب اسما رجال کی روشنی میں لکھی ہے
ابھی پچھلے دنوں ایک کتاب پڑھنے کا اتفاق ہوا "مذہبی داستانیں اور ان کی حقیقت" مصنف مولانا حبیب الرحمان کاندھلوی
مصنف نے اپنی اسس کتاب میں اسما رجل کی روشنی میں اکثر بیشتر روایت کو من گھڑت اور الله کی نبی صل الله الہ وسلم پر بہتان قرار دیا ہے-وہ کہتے ہیں کہ خلفا راشدین کا مبارک دور کے بعد تاریخ نویسی کا زیادہ تر حصّہ عربوں کے بجایے عجمی مورخ ک پاس آیا اور عربوں سےبدلہ لینے ک لئے انھوں نے احادیث اور صحابہ رضی الله کے مبارک ہستیوں کے کردار کو اچھے طر ہان مسخ کیا -اور اسس طریقے سے وہ سادہ لوح مسلمانوں ک دلوں میں شکوک اور شبھات ڈالنے میں پوری طر ہان کامیاب رہے.
مصنف کی نزدیک صرف سہی بخاری اور سہی مسلم اور ابو داود ہی قابل اعتبار احدیث کی کتابیں ہیں.باقی کتابیں اسس قابل نہیں کا ان کی ہر روایت کو آنکھیں بند کر کے قبول کر لیا جائے.-
مصنف کے نزدیک:
حضرت علی رضی الله عنہ سے متعلق اکثر بیشتر رویات من گھڑت ہیں
شب برات سے متعلق رویات جھوٹی ہیں
حضرت آ یشہ رضی الله عنہا کی نبی کرم صل الله آلہ وسلم سے شادی کے وقت عمر مبارک سے متعلق رویت من گھڑت ہیں
حضرت عمر رضی الله عنہ کا اسلام لانے سے پہلے اپنی بھن کو پیٹنا من گھڑت ہیں
امام مہدی رحمللہ کا قیامت کے نزدیک ظہور عجمی سازش اور جھوٹ پر مبنی ہے (سہی بخاری اور سہی مسلم اور ابو داوود امام مہدی سے متعلق روایات سے خالی ہیں )
قرآن کی سورتوں کی فضیلت سے متعلق روایات جھوٹی ہیں (صرف سورہ ملک کی قبر کے عذاب سے بچانے والی رویات سہی ہے )
مولا علی والی رویات من گھڑت ہے
نبی کریم صل الله آلہ وسلم کا بچپن میں چاند سے باتیں کرنے والی رویات اور ایک نجومی کا آپ صل الله آلہ وسلم کو دیکھ کر قتل کرنے ارادہ کرنا جھوٹی رویات ہیں.
ایک درود پڑھنے پر ٨٠ سال ک گناہ معاف ہونے والی رویت نبی صل الله آلہ پر بہتان ہے
حضرت حسسیں اور حضرت حسن رضی الله عنہ کا جنّت نوجوانوں کا سردار ہونے والی رویت من گھڑت ہے
غرض بہت سی ایسے رویات ہمارے ہاں مشور ہو چکی ہیں..جو مصنف ک نزدیک مکمل من گھڑت اور جھوٹ پر مبنی ہیں
اگرچہ میں مصنف سے مکمل طور پر متفق نہیں لیکن پھر بھی یہ ایک آ نکھیں کھول دینے والی کتاب ہے -
نوٹ : مصنف ک بارے میں اکثرلوگوں کا خیال ہے کا مصنف منکر حدیث ہیں.. لیکن انھوں نے اپنی کتاب اسما رجال کی روشنی میں لکھی ہے