• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسئلہ تحکیم اور تکفیریوں کی تلبیسات کا علمی محاکمہ

شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
جی جی توحید صاحب ٹینشن نہ لیں ، زرا مصروف تھا۔۔۔۔۔آگیا ہوں۔۔۔۔

جی تو جو آپ نے کاپی پیسٹ کیا کسی کا اقتباس۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسکا جواب بھی ایک فیس بک اقتباس سے۔۔۔

------- فراسانی میڈیا جیسے بدبخت مخالفین کے نام -------

جہاد فی سبیل اللہ اور سیرت الرسول (صلی اللہ علیہ و سلم) سے بے بہرہ، اوئے احمق اور جاھل مفتیو اور تحاکم الی الطاغوت کا فتوے دینے والے خبیثو ! اللہ تعالی یا تو تم کو ہدایت دے یا پھر اس دنیا میں دردناک عذاب سے دوچار کر کے تم کو آخرت کے عذاب سے بچا لے۔آمین ثم آمین یا رب العالمین۔ دیکھو تم ہماری مخالفت میں کوئی آج سے نہیں لگے ہو تم نے شروع دن سےہماری مخالفت کرنے کو اپنا وطیرہ بنا رکھا ہے اس لئے تمہارا ہمارے متعلق ایسی ویڈیوز بنانا،ایسے فتوے دینا اور لچر بازاری انداز سے گجر گجر کہنا ہمارے لئے کوئی نئی بات نہیں اور نہ ہی تمہاری ایسی غلیظ بکواسات سے ہماری عزت میں ، اللہ کی توفیق سے کوئی فرق پڑنے والا ہے کیونکہ مسئلہ یہ ہے کہ یہ عزت تمہارے ہاتھ میں ہے نہیں ، یہ اللہ کے ہاتھ میں ہے جو اپنی خاص رحمت سے ہمارے بزرگوں کی اور انکی عزت کی حفاظت فرماتا ہے اس پر ہم اپنے رب کا اور اس کے بے پناہ احسانات کا شکر ادا کرتے ہیں اور اللہ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہم سے اپنے دین کی خدمت کا اور اس کے لئے قربانیوں کا کام لے لے کیونکہ یہ شکر ادا کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔
تاہم تمہاری اس ویڈیو کو دیکھ کر نصیحت کے طور پر تمہارا منہ توڑنا ہم اللہ کی توفیق سے اس لئے ضروری سمجھتے ہیں تاکہ تم کو حضرت علی کے دور والے خوارج کی خارجیت کی یاد تازہ کرنے سے محفوظ کیا جائے ۔ جنہوں نے یہ کہہ دیا تھا کہ چونکہ حضرت علی نے کتاب اللہ کو چھوڑ کر غیر اللہ کو اپنا حکم تسلیم کر لیا ہے اس لئےحضرت علی پر ان ظالموں نے ایسے ہی فتوی لگا دئے تھا۔ بحر حال تم نے بزرگوں کے جن الفاظ پر فوکس کیا ہے وہ یہ ہیں : ''(( پہلے بھی عدالتوں میں جاتے رہے ہیں ، پاکستان کی عدالتوں پر اعتماد ہے ، پاکستان کی عدالتوں میں اپنا حق لیتے رہیں گے ، پہلے بھی عدالتیں بے قصور کرتی رہی ہیں ، پاکستان کے قانونی نظام پر اعتماد ہے ، ہم بین الاقوامی قوانین کو تسلیم کرتے ہیں وغیرہ و غیرہ )) ۔'' تم نے بزرگوں کے ان الفاظ پر آیات کو جس طرح سے فٹ کرنے کی کوشش کی ہے اس سے ایک صالح العقیدہ شخص واقعی پریشان ہوجاتا ہے اور سوچتا ہے کہ ایسے الفاظ انکو نہیں کہنے چاہیئے تھے۔چنانچہ (حافظ صاحب کی مخالفت یا حمایت ) قطع نظر اس کے ، سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا انکے کہے ہوئے ان الفاظ کی بنیاد پر کیا ان پر ارتداد کا حکم لگتا ہے یا نہیں جو تم نے نعوذ باللہ آسانی سے لگا دیا۔ سب سے پہلے تو میں تم سے پوچھتا ہوں کہ کیا تم نے کسی بھی عالم سے اس مسئلے پر استفتاء کیا ؟۔ تم کو کس نے اختیار دیا کہ تم خود سے اس پر فتوی صادر کرنے لگ جاؤ ؟ ہاں دین کے بطور طالب علم ہونے کے اور اللہ تعالی کی طرف سے عطا کردہ بصیرت کی بنیاد پر میں یہ کہوں گا اگر کسی بھی شخص کے متعلق ایسے الفاظ سننے کو ملیں تو فتوی کی سوجھ بوجھ رکھنے والے اور گمراہی سے بچنے والے علماء کا طریقہ یہ ہوا کرتا ہے کو وہ اس شخص کے محض ان الفاظ کی بنیاد پر ایسا فتوی قطعا نہیں لگاتے جب تک کہ وہ اس شخص سے قوانین کو تسلیم کرنے سے متعلقہ مزید تفصیلات نہ پوچھ لیں کہ وہ ایسا کس بنیاد پر کہہ رہا ہے۔مثال کے طور پر اس ویڈیو کے بعد حافظ صاحب ہی سے پوچھے گئےسوال کے جواب کی روشنی میں ان کے جواب کے مطابق کہ پاکستانی قوانین ہوں یا بین الاقوامی قوانین ، ان کے نزدیک ایسے قوانین کو تسلیم کرنے یا ان سے فائدہ اٹھانے میں کوئی حرج نہیں جو کتاب و سنت سے متصادم نہ ہوں جیسا کہ نبی علیہ الصلاۃ و السلام کے دور میں عالمی سطح پر رائج الوقت انسانی فلاح و بہبود یا منفعت انسانی کے کئی ایسے مشترکہ امور تھے جن سے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے نہیں روکا مثال کے طور پر وفود کا یا سفیروں کا احترام یا جیسا کہ صحیح احادیث میں ہے کہ : '' ان القسامة کانت فی الجاھلیة فأقرها رسول اللہ صلی اللہ علیه وسلم ۔'' یا اس جیسی بے شمار دیگر مثالیں اور حافظ صاحب ہی کے کہنے کے مطابق اگر کوئی بھی قانون ، وہ پاکستانی ہو یا بین الاقوامی ، اگر وہ کتاب و سنت سے متصادم ہے تو ہم اس کو قطعا تسلیم نہیں کرتے کیونکہ وہ تو خلاف اسلام ہے اور اللہ کی نافرمانی ہے اسلئے ہم اس کو کسی بھی صورت میں تسلیم نہیں کریں گے۔ انہی کے کہنے کے مطابق اس وقت انٹرویو میں اس بات کے ایسے تمام پہلوؤں کی مکمل وضاحت نہیں ہو سکی کیونکہ تفصیل سے بیان کرنے کا وقت دیا نہیں گیا تھا
اور دوسری بات محترم بھائیو ! جب جماعت پر مقدمات بنے تھے تو جماعت کی شوری کے کبار علماء نے پوری مشاورت کے ساتھ اجتہادا یہ تدبیر اختیار کی تھی کہ اگر کسی بھی پنچایتی یا عدالتی پروسس سے اگر دین کے کسی کام کو فائدہ حاصل ہو سکتا ہے تو ایسا فائدہ لینے میں کوئی حرج نہیں جیسا کہ آج کل مساجد یا مدارس کے حوالے سے یا دین کے کسی فریضے کی ادائیگی یا اس جیسے دیگر مقدمات میں مجبورا عدالتوں میں جانا پڑ جاتا ہے تو علماء کے نزدیک ایسا مجبورا کسی پنچایت یا عدالت میں مجبورا جانا تحاکم الی الطاغوت کے زمرے میں نہیں آتا۔چنانچہ بزرگوں کے انٹرویو میں اعتماد کے الفاظ بھی اسی حوالے سے تھے۔میرے بھائیو ایک منٹ میں فتوی لگا دینا تو بہت آسان ہے لیکن محترم بھائیو جب انسان دین کے لئے عملی معاملات میں آتا ہے تو بہت سی مشکلات کا،شدتوں ، پروپیگنڈوں اور مصائب و آلام کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اندر سے اللہ کی قسم وہ انسان بلکل درست ، سیدھا اور مخلص ہوتا ہے مگر دنیا کے سامنے اس کے متعلق پروپیگنڈہ کر کے اس کو برا بنا کر پیش کیا جارہا ہوتا ہے یہ دین کے کام میں پیش آنے والی تکالیف ہیں جن پر اگر صبر کیا جائے تو اللہ کے پاس انکا اجر بھی پھر بہت ہی زیادہ ہے ان شاءاللہ ۔میرے بھائیو دین کی دعوت اور اسکی خدمت کے کام میں بہت سی تدابیر اختیار کرنا پڑتی ہیں اور جبکہ سیرت الرسول کی روشنی میں اللہ کا دین یہ تدابیر اختیار کرنے کی اجازت بھی دیتا ہو۔ہم فراسانی میڈیا جیسے بدبخت مخالفین کو یہ کہتے ہیں کہ تم ہمارے متعلق ان لوگوں میں شامل ہو چکے ہو جیسا کہ قرآن میں اللہ تعالی فرماتے ہیں : ان تصبکم حسنة تسؤھم و ان تصبکم سیئة یفرحوا بھا '' لیکن ساتھ ہی اللہ تعالی ہمیں نصیحت بھی فرماتے ہیں کہ '' وان تصبروا و تتقوا لا یضرکم کیدھم شیئا ان اللہ بما یعلمون محیط ۔'' واللہ ہمارا تو یہ ایمان کے کہ ہمارے خلاف تمہارے ایک ایک عمل کا اللہ تعالی خود احاطہ کرنے والا ہے۔ ہم ایسی مخالفتیں کرنے والے بھائیوں کو نصیحت بھی کرتے ہیں کہ ظالمو ! تم کو رد و تنقید کرنے کے لئے قادیانی ، روافض اور قبوری نظر نہیں آتے صرف ہم لوگ ہی نظر آتے ہیں۔اللہ کے لئے تم بھی اپنی سوچ اور فکر کا محاسبہ کر لو کہیں ایسا نہ ہو کہ قرآن مجید کی اس آیت کے مصداق بن جاؤ فرمایا : قل ھل ننبئکم بالاخسرین اعمالا اللذین ضل سعیھم فی الحیاۃ الدنیا و ھم یحسبون انھم یحسنون صنعا ۔ اولائک اللذین کفروا بآیات ربھم و لقائہ فحبطت اعمالھم فلا نقیم لھم یوم القیامۃ وزنا
پھر مزید الشیخ رفیق طاہر کے فیس بک کومنٹ اس مسئلے پر بھی ملاحضہ فرمائیں۔۔

رفيق طاهر
ابو قتادۃ اگر خالص طاغوتی برطانوی عدالت سے فیصلہ کروا کر بھی مسلمان رہ سکتا ہے تو "سعید گجر" اس سے چھوٹی طاغوتی عدالت سے فیصلہ کروا کر بطریق أولى مسلمان رہ سکتا ہے بلکہ ابو قتادہ سے بڑا مسلمان ہو سکتا ہے ۔ کیونکہ ابو قتادہ نے بڑے طاغوت سے پناہ لی ہے جبکہ حافظ سعید نے چھوٹے طاغوت سے ۔ لیکن کیا کریں کہ یہاں تو حلال وحرام اور خیر وشر کے پیمانے ہر کسی کے لیے جدا جدا ہیںSee Translation
Yesterday at 2:06pm · Unlike · 2
میرا خیال ہے ان جوابات کے ہوتے ہوئے مجھے تم جیسوں پر وقت برباد نہیں کرنا چاہیئے۔

موتو بغیضکم
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,747
ری ایکشن اسکور
26,381
پوائنٹ
995
احباب اخلاق كى دائره سى باہر نکل چکے ہیں۔ اور جو پوسٹ کی گئی ہیں ان میں بھی قوانین کی پاسداری نہیں کی گئی۔ وقت ملتے ہی تھریڈ میں موجود قوانین کے خلاف تمام پوسٹ کی کانٹ چھانٹ کی جائے گی۔اس امید پر کہ فورم کے ماحول کو اچھا بنانے میں فریقین ہمارے ساتھ ضرور تعاون کریں گے۔ ان شاء اللہ
 

مفتی عبداللہ

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 21، 2011
پیغامات
531
ری ایکشن اسکور
2,183
پوائنٹ
171
مرتضی بن بخش تو خود تکفیری ہے سلفیوں کی علاوہ سب کو گمراہ اور کافر سمجھتا ہے ان کی ایک تقریر کسی کے ذریعے سنیں جو انھوں نے ایک دین دار انسان کی خلاف کی تھی بھت افسوس ھوئی اس بیچارے کی حالت پر کہ خواہ مخواہ ضد اور عناد میں آکر مسلمانوں کو کافر اور گمراہ قرار دیتے ہیں اور اپنے علاوہ ان کو کوئی حق پرست نظر نھیں آتا بس اللہ ان کو ھدایت دیں تاکہ ان کا آکرت برباد نا ھو
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
جی مفتی صاحب ڈاکٹر ادریس زبیر صاحب سے سوال گیا گیاتھا اہلحدیث کی بہت سارے گروہ کیوں بنی ہیں تو ڈاکٹر صاحب نے جواب دیاتھا کہ اصل میں نام الگ الگ ہے سب کی منھج ایک ہے اس پر مرتضی صاحب نے کہا کہ یہ غلط ہے منہج ایک نہیں جماعة الدعوہ کا تو خاص طور پر انہوں نے نام لیا کہ انکا منہج اھلحدیث کی منہج کی خلاف ہے
اب دیکہیں کیا یہ حقیقت سے انکار نہیں جماعت الدعوہ اہل حدیث کی نمبر ون جماعت ہے ان کا منہج اھلحدیث ھی کا منھج ھے جما عة الدعوة ھی تو ھے جن کی وجہ سے توحید وسنت کی آواز دنیا بھر تک پھنچ رہاھے اور اب مرتضی صاحب کی آنکھیں اہل شرک بجاے اھل حدیث پر ہے
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
جی مفتی صاحب ڈاکٹر ادریس زبیر صاحب سے سوال گیا گیاتھا اہلحدیث کی بہت سارے گروہ کیوں بنی ہیں تو ڈاکٹر صاحب نے جواب دیاتھا کہ اصل میں نام الگ الگ ہے سب کی منھج ایک ہے اس پر مرتضی صاحب نے کہا کہ یہ غلط ہے منہج ایک نہیں جماعة الدعوہ کا تو خاص طور پر انہوں نے نام لیا کہ انکا منہج اھلحدیث کی منہج کی خلاف ہے
اب دیکہیں کیا یہ حقیقت سے انکار نہیں جماعت الدعوہ اہل حدیث کی نمبر ون جماعت ہے ان کا منہج اھلحدیث ھی کا منھج ھے جما عة الدعوة ھی تو ھے جن کی وجہ سے توحید وسنت کی آواز دنیا بھر تک پھنچ رہاھے اور اب مرتضی صاحب کی آنکھیں اہل شرک بجاے اھل حدیث پر ہے
یہ میرا اپنا نظریہ ہے کہ کچھ عرصے پہلے تک اس جماعت کی پوزیشن سیٹ تھی، لیکن جب سے اس جماعت کے ایک رہنما نے یہ کہا ہے کہ "جماعت کا بچہ بچہ خمینی کے دیس کی حفاظت کرے گا" تو تب سے دل اچاٹ ہو گیا ہے۔ جو صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین کا دشمن ہے وہ ہمارا بھی دشمن ہے اور جو ان دشمنوں کا دوست بنتا ہے اس سے ہم بَری ہیں۔
 

مفتی عبداللہ

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 21، 2011
پیغامات
531
ری ایکشن اسکور
2,183
پوائنٹ
171
میں تو یہ دیکھ حیران ہوگیا کہ مرتضی صاحب ڈاکٹر ذاکر نایک صاحب حفظہ اللہ کی خلاف بھی تقریریں کررہا ہے اس کا مقصد یہ کہ جس نے بھی پڑھے لکھے لوگوں کو دین پر لگایا مرتضی اس کی خلاف ہے اللہ ان کو ہدایت دیں یہ شخص قرآن کی آیات میں تحریف بھی کررھا ہے قرآن آیات کو اپنے فرقے کی طرف موڑ رہاہے
 
شمولیت
نومبر 24، 2011
پیغامات
43
ری ایکشن اسکور
66
پوائنٹ
38
میں کوئی عالم نہیں لیکن اس نام نہاد علمی سازش میں موٹی موٹی غلطیاں تو واضح نظر آگئیں سوچا جواب لکھوں بحوث پڑھتے پڑھتے چوتھے صفحے پر آگیا اب کیا لکھوں پہلے صفحے پر پوسٹ ہے اور باقی صفحات پر بڑے بڑے لا یعنی اقتباسات۔۔۔
اتنا ضرور کہوں گا۔ اس مضمون میں بھی ارجاء فکر جھلک ہی گئی ۔ اور یہ بھی پتہ چلا جس قصور میں ہم تکفیری ہیں اس قصور میں شیخ صالح فوزن الفوازن اور شیخ محمد بن ابراہیم آل شیخ رحمھا اللہ بھی تکفیری تھے اور شیخ عثیمین بھی ایک عرصہ تک رہے۔ قِدمھا کا اردو ترجمہ ہوگا مقدم رکھا یعنی ترجیح دی یعنی ایک چیز کو چھوڑ کر دوسری کو اختیار کیا نہ کہ فضلیت دی۔
اور تاتاریوں نے کب اس حوالے سے اپنا عقیدہ بتایا تھا کہ ہم اس کو فضیلت دیتے ہیں جو کسی کو پتہ چلتا، باقی سب کچھ دل پر چھوڑ دینا تو تکفیر کا دروازہ بند کردینے والی بات ہے جو کہ قرآن و حدیث کا انکار ہے اور ارجائی فکر ہے۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
یہ میرا اپنا نظریہ ہے کہ کچھ عرصے پہلے تک اس جماعت کی پوزیشن سیٹ تھی، لیکن جب سے اس جماعت کے ایک رہنما نے یہ کہا ہے کہ "جماعت کا بچہ بچہ خمینی کے دیس کی حفاظت کرے گا" تو تب سے دل اچاٹ ہو گیا ہے۔ جو صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اجمعین کا دشمن ہے وہ ہمارا بھی دشمن ہے اور جو ان دشمنوں کا دوست بنتا ہے اس سے ہم بَری ہیں۔
محترم بھائی آپ کی بات ٹھیک ہو سکتی ہے مگر میری بھی کچھ گزارشات ہیں
پہلے میں اپنے خیالات بتا دوں جو میں نے خالد بشیر رحمہ اللہ کے موضوع میں لکے تھے
محترم بھائیو اگرچہ میرا تعلق تو اس جماعت سے ہے مگر میں انکی غلطیوں کی بے جا حمایت نہیں کرتا اگرچہ جائز تاویل ہونے کی صورت میں تاویل ہی کرتا ہوں اور جو ہمارے شیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ کا فتاوی دین الخالص کی پہلی جلد میں جماعتوں پر اعتراض ہے وہ صرف اسی نوعیت کا ہے کہ اس سے کچھ لوگ اپنی جماعت کی غلطی بھی تسلیم نہیں کرتے مگر انھوں نے مطلق جماعت کے ساتھ کام کرنے سے نہیں روکا
جہاں تک کسی کے شہید کہنے کا تعلق ہے تو یہ ایک علمی نقطہ ہے جس پر اختلاف ہو سکتا ہے جن کی تاویل کر کے تطبیق دی جا سکتی ہے مگر مجھے کچھ دوستوں پر اس وقت حیرت ہوتی ہے جو خالد بشیر کو رحمہ اللہ کہنے پر ہی لڑنا شروع کر دیتے ہیں اور دوسری طرف وہ یزید کو رحمہ اللہ کہنے کے لئے لڑتے نظر آتے ہیں
کیا ہمارے یہ بھائی یزید سے بھی گئے گزرے ہیں
محترم بھائی جہاں تک طاغوتی عدالتوں کو تسلیم کر کے مدد لینے یا انصاف کروانے کا تعلق ہے تو اس پر اوپر عبد اللہ عبدل بھائی کا جواب بہترین ہے اور میں نے حکمرانوں کو طاغوت کہنے والے محترم ڈاکٹر شفیق الرحمن کی ہی ایک کتاب میں جو غالبا کسی ابو بصیر کے فتوی کا ترجمہ تھا میں پڑھا ہے کہ ایسا کیا جا سکتا ہے کیونکہ محترم حافظ سعید حفظہ اللہ بھی ان حکمرانوں یا امریکہ کو طاغوت سمجھتے ہیں مگر یہاں مسئلہ یہ نہیں کہ وہ طاغوت کا ہی انکار کر رہے ہیں بلکہ یہ ہے کہ کیا طاغوت سے مدد لی جا سکتی ہے کہ نہیں اسی پر میرے خیال میں غالبا ابراھیم سلفی جن کو شہید کر دیا گیا تھا کی کتاب طاغوت کے تعاون سے ہے پس یاد رکھیں ہماری جماعت طاغوت کا ہونے کے لحاظ سے انکار نہیں کرتی بلکہ اس کے ساتھ تعامل میں اختلاف ہے

دوسرا بھائی ارسلان کی جو بات ہے جو غالبا محترم امیر حمزہ کے بارے ہے تو ارسلان بھائی میں نے اوپر لکھا ہے کہ امین اللہ پشاوری نے کہا ہے کہ جماعت تب نقصان دیتی ہے جب اس کی ہر بات کو بچانے لگ جائیں جیسے تلمیذ بھائی کا میرے ساتھ "اہل حدیث کو دیوبندی اور بریلوی میں فرق کیوں نظر نہیں آتا" میں رویہ تھا آپ وہاں دیکھ سکتے ہیں میں انکی جائز تاویل کو بھی رد نہیں کرتا تو امیر محترم حافظ سعید حفظہ اللہ یا جماعت کی جائز تاویل والی باتوں کا تو میں دفاع کروں گا مگر دوسری باتوں کا برملا اقرار کروں گا البتہ اس وجہ سے ان سے قطع تعلق نہیں کر لوں گا جیسا کہ ہمارے شیخ محترم امین اللہ پشاوری کرتے ہیں
محترم بھائی امیر حمزہ والی گدی نشین والی یا دوسری باتیں جن میں ایک عید میلاد النبی پر بھی ہے کہ پچھلے 12 ربیع الاول سے کچھ دن پہلے خبریں اخبار میں تمام مکاتب مفر کے علماء نے عید میلاد النبی پر جائز ہونے میں رائے دی تو محترم امیر حمزہ بھائی نے کہا جس کا مفہوم یہ ہے کہ بریلوی مٹھائیاں اور جھنڈیاں وغیرہ سے مناتے ہیں اور ہم روزانہ نمازیں پڑھ کے مناتے ہیں جو جس طرح مناتا ہے مناتا رہے تو محترم بھائی ہماری جماعت کا کوئی بھی عالم اس کی توثیق نہیں کرتا اور اسکو سارے غلط ہی کہتے ہیں مگر ہر انسان کا اپنا دین کا کام کرنے کا مزاج ہوتا ہے ان کا مزاج بے شک قرآن و سنت کے خلاف ہو مگر ہم نیت پر شک نہیں کرتے کیوں کہ باقی اعمال سے انکا اخلاص نظر آتا ہے- اسی طرح کی بحث میں نے دیوبندی کو مشرک نہ ہونے کے بیان میں اپنے اوپر بتائے گئے موضوع میں بھی کی ہے پس معاملہ یہ ہے کہ اگر پھر اس جماعت سے بہتر کون سی جماعت ہے کیا ہم القائدہ کے ساتھ مل جائیں مگر اسکا وجود یہاں کہاں ہے پس اپنی غلطیوں کوتاہیوں کے ساتھ یہی جماعت ہمیں میسر ہے جس کی غلطیاں اتنی بڑی نہیں کہ کفر ثابت ہو جائے
جہاں تک کچھ پوسٹوں میں عرب مجاہدین کو پکڑوانے کا تعلق ہے تو میرے خیال میں اسکی کوئی دلیل نہیں اور اگر کوئی ثابت بھی کر دے تو افرادی چپکلش وگیرہ کی وجہ سے ہو گی جماعت کے منہج کے تحت نہیں ہو گی

البتہ اوپر عبد اللہ عبدل بھائی نے بھی کسی عالم کی کچھ باتیں لکھی ہیں جو مجھے بظاہر اپنی جماعت کی پالیسی کے خلاف لگی ہیں ان کی بھی اگلی پوسٹ میں وضاحت کروں گا اور شاید کسی نے لکھا بھی ہے کہ ان باتوں کا لکھنے والا جماعت الدعوۃ کو کافر کہتا ہے
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
البتہ اوپر عبد اللہ عبدل بھائی نے بھی کسی عالم کی کچھ باتیں لکھی ہیں جو مجھے بظاہر اپنی جماعت کی پالیسی کے خلاف لگی ہیں ان کی بھی اگلی پوسٹ میں وضاحت کروں گا اور شاید کسی نے لکھا بھی ہے کہ ان باتوں کا لکھنے والا جماعت الدعوۃ کو کافر کہتا ہے
محترم بھائی میں نے اس حوالے سے لوگوں کے اختلافات دور کرنے لے لئے ایک اور موضوع "ڈاکٹر شفیق الرحمن کو کئے گئے چیلنج کی یاد دہانی" میں کچھ باتیں لکی ہیں میرے نزدیک اہل سنت کو اس پر متفق ہونا لازمی ہے وہ یہاں لکھ لگا رہا ہوں

محترم القول السدید بھائی اور محترم محمد آصف مغل بھائی مجھے نہیں پتاکہ محترم عبداللہ عبدل بھائی کون ہیں اور محترم ڈاکٹر شفیق بھائی کون ہیں مگر میں نے فورموں پر ان کے آپس کے سوالوں کا کافی چرچا سنا ہے لیکن محترم بھائیو مجھے اوپر ان سوالوں پر آپکی بحث کی سمجھ نہیں آئی اسکے لئے میں نے اوپر والےکتابچے کے لنک پر کلک کیا مگر مواد نہیں ملا-محترم بھائیو معذرت کے ساتھ آپ میں سے کوئی بھائی اس بحث کی وضاحت مندرجہ امکانات کے پس منظر میں کر دے اللہ آپ لوگوں کو دین کے کام کرنے پر اجر عظیم عطا فرمائے امیں
1۔آپ میں سے ایک سمجھتا ہے کہ تحکیم بغیر ما انزل اللہ کا مرتکب ایسا کافر ہوتا ہے کہ تمام مسلمانوں کو اسکو کافر ماننا لازمی ہوتا ہے ورنہ وہ مرجیئہ ہو جائے گا
2۔آپ میں سے ایک یہ سمجھتا ہے کہ تحکیم بغیر ما انزل اللہ کا مرتکب ایسا مسلمان ہوتا ہے کہ تمام مسلمانوں کو اسکو مسلمان سمجھنا لازمی ہے ورنہ وہ تکفیری ہو جائے گا
3۔آپ سمجھتے ہیں کہ تحکیم بغیر ما انزل اللہ کے مرتکب کے کافر ہونے کا یا نہ ہونے کا عقیدہ رکھنے والے اگرچہ تکفیری یا مرجیئہ تو نہیں ہیں مگر ہمارے دلائل زیادہ ٹھوس ہیں
4۔ان اوپر والی صورتوں کے علاوہ کوئی بات ہے (اسکی وضاحت کردیں)
محترم بھائیو آپ سے درخواست ہے کہ میری اوپر والی صورتوں میں حصر ہے آپ کے نزدیک کون سی صورت ہے تاکہ اسکو بہتر طریقے سے سمجھا جا سکے
متلاشی
مون لائیٹ آفریدی
میرا اور میری جماعت کا عقیدہ نمبر 3 میں بیان ہوا ہے اور نمبر 3 کے تحت ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ تحکیم بغیر ما انزل اللہ کا مرتکب کافر ہے لیکن اسکے مرتکب کے کافر نہ ہونے کا عقیدہ رکھنے والے اگرچہ مرجیئہ تو نہیں ہیں مگر اجتہادی غلطی پر ہیں اور ہمارے دلائل زیادہ ٹھوس ہیں
ہماری جماعت اسی وجہ سے جمہوریت میں حصی نہیں لیتی آپ کل کچھ مجبوریوں کی وجہ سے جنگی چال کت تحت ہمارے امیر اگر اس کا اقرار میدیا کے سامنے کر لیتے ہیں تو وہ ایسے ہی ہے جیسے جنگی چال کے تحت بممئی کے واقعے کو تسلیم نہ کرنا یا کھلے عام کشمیر میں مجاھدین بھیجنے کا انکار کرنا وغیرہ یہ حکمت عملی ہے
پہلے اس پر بات ہو جائے پھر اوپر والی بات جو مجھے غلط لگی ہے اس پر بات ہو جائے گی تاکہ ہمیں ایک دوسرے کو سمجھنے میں مدد ملے اور اہل حدیثوں کے اختلافات ختم ہوں امین
 
Top