اشماریہ
سینئر رکن
- شمولیت
- دسمبر 15، 2013
- پیغامات
- 2,682
- ری ایکشن اسکور
- 752
- پوائنٹ
- 290
اس مسئلے پر عمل والی رائے میری ہے اور دوسرے جملے ان امام کبیر کی رائے کی وضاحت۔آہ۔ اسی امام کبیر نے فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے کا فتویٰ دیا ہے۔ اور اس کے بارے میں اس کی عقل "زیادہ قابل قبول " آپ کے اپنے فقہاء کے نزدیک بھی نہ ہوئی۔ تب ہی تو یہ مسئلہ مفتی بہ نہیں ہے جناب۔
ویسے یہ تو بتائیے کہ اب آپ فرماتے ہیں کہ پیشاب سے فاتحہ لکھنے سے بیماری کا دور ہوجانا "ممکن ہو سکتا ہے"۔ جیسے کہ اس اقتباس سے ظاہر ہے:
اور اس سے پہلےکئی دفعہ آپ فرما چکے ہیں، کہ پیشاب سے فاتحہ لکھنے سے بیماری کا دور ہو جانے کا یقین یا ظن غالب ہو جانا، ناممکن ہے۔ ملاحظہ کیجئے یہ اقتباس:
اب تاویلات باطلہ سے اپنے اس فاش جھوٹ کو بھی سچ بنانے کی کوشش کیجئے۔ دور کی کوڑیاں ملائیے اور خود کو حق و سچ کا مظہر بنا دیجئے۔ واضح جھوٹ بولنا، دیوبندی علماء کی منافقت سامنے آنے پر مکر جانا، سورہ فاتحہ کو پیشاب سے لکھنے کا فتویٰ دینے والوں کا ناجائز دفاع کرنا اور توہین رسالت کرنے والے لعنتی ذمیوں کے محافظ کا کردار، ماشاءاللہ آپ خوب جا رہے ہیں، اپنے مسلک کا خوب نام روشن کریں گے ان شاءاللہ۔
بات کو ادھر ادھر تو آپ پھرائیں گے ظاہر ہے۔
آپ نے میری پوسٹ کا کوئی جواب قرآن، حدیث، اجماع اور قیاس کی روشنی میں نہیں دیا۔