• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلئہ وحدت الوجود اور وحدت الشہود

qureshi

رکن
شمولیت
جنوری 08، 2012
پیغامات
235
ری ایکشن اسکور
392
پوائنٹ
88
حصول؟؟ یا
اصول۔۔
یہی تو مطالبہ کیا جارہا ہے آپ سے کہ ابن عربی ،منصور حٌلاج ،شبلی ،اور دیگر صوفیوں کے فلسفہ وحدت الوجود اور وحدت الشہود کو عین اسلام ثابت کرتے ہوے تواترسے آپ ﷺتک پہنچا کے دکھایں۔
شکریا آپکا۔میرے بھائی آپ کے سوال سے یہ ظاہر ہو رہا کہ آپکو اتنا بھی معلوم نہیں کہ یہ وحدت الوجود اور وحدت الشہود اصطلاحات ہیں یا نظریات؟ باقی رہا یہ بتاؤ وہ بتاؤ بتایا جا سکتا ہے ۔لیکن یہ مسلئہ وجدان وکفیات سے تعلق رکھتا ہے اگر آپ لوگ میرا یہ مضمون مکمل ہونے کے بعد سوال شروع کرتے تو مزہ آتا ،مگر ادھر کہچھ لوگوں کو بڑی جلدی ہوتی ہے ۔
 

Hasan

مبتدی
شمولیت
جون 02، 2012
پیغامات
103
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
0
میرے بھائی اسکو سمجھنے کا ایک ہی طریقہ اور وہ کسی کامل ولی اللہ کی صحبت ہے۔باقی رہا اس عبارت کا کیا مفہوم ہے تو کہچھ لوگوں نے میرا یہ مضمون مکمل نہیں ہونے دیا اور مشرک ہونے کا فتویٰ جلدی دے دیا یہ شوق وہ بعد میں بھی پورا کرسکتے تھے،اور آپ کی طرح پوچھ بھی سکتے تھے کہ اسکا کیا مطلب ہے۔لیکن افسوس ،میں کسی اور فورم پر ہی مضمون مکمل کر لنک آپ کو دے دوں گا،فی الحال آپ ان لوگوں سے پوچھے جو اپنے علاوہ کسی دوسرے کو مسلمان بھی نہیں سمجھتے۔
آپ جانتے ہی یونگے کامل ولی ہونے کیلئے وحدت الوجود کا قائل ہونا شرط نہیں- بہت سے اولیاء اس کے شدید مخالف رہے ہیں- آپ چاہیں تو میرے سوال کا جواب دیدیں- میں نے آپ کی تکفیر نہیں کی-

ایک مشورہ یہ بھی ہے کہ مضمون مکمل فرماکر پھر سارہ ایک ساتھ پوسٹ کریں تو بہتر ہوگا-
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
اگر آپ لوگ میرا یہ مضمون مکمل ہونے کے بعد سوال شروع کرتے تو مزہ آتا ،مگر ادھر کہچھ لوگوں کو بڑی جلدی ہوتی ہے ۔
میں اس پر لکھ رہا تھا کہ درمیان ہی میں مضمون اچک لیا گیا ہے۔۔

تو کہچھ لوگوں نے میرا یہ مضمون مکمل نہیں ہونے دیا اور مشرک ہونے کا فتویٰ جلدی دے دیا یہ شوق وہ بعد میں بھی پورا کرسکتے تھے،اور آپ کی طرح پوچھ بھی سکتے تھے کہ اسکا کیا مطلب ہے۔لیکن افسوس ،میں کسی اور فورم پر ہی مضمون مکمل کر لنک آپ کو دے دوں گا


محترم،
ہر محفل کے کچھ آداب و اصول ہوتے ہیں، ان کا خیال رکھا جانا چاہئے۔ آپ اپنا مضمون پہلے مکمل کر لیتے اور پھر فورم پر پیش کر دیتے۔ آخر ایسی کیا جلدی کہ ابھی مضمون مکمل نہیں ہوا اور فورم پر پیسٹ کر ڈالا؟ کیا آپ کا مضمون مکمل ہونے تک اس مضمون سے ، ہمارے نزدیک، پھیلنے والی گمراہی کو ہم پھیلنے دیا کریں؟
بہرحال، آپ اب بھی اپنا مضمون مکمل کر سکتے ہیں۔ اپنی پہلی پوسٹ میں ہی ترمیم کر کے وہاں مضمون اپ ڈیٹ کرتے رہئے۔
اور آپ کے مضمون پر اٹھائے جانے والے سنگین سوالات کے جوابات آپ پر ادھار ہیں۔ وہ عنایت کرتے جائیے گا یا مضمون درمیان سے اچک لئے جانے کو بہانہ بنا کر ان کا جواب بھی گول کرنے کا ارادہ ہے؟
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
فتاوی عزیزی ،از شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی ،صفحہ ١٢٥ پر کسی سائل نے سوال پوچھا :- مسئلہ وحدت وجود میں علماء کرام کیا فرماتے ہیں ۔جو مسلمان عاقل بالغ وحدت وجود کا اعتقاد رکھے اور یہ کہے کہ ہمہ اوست یعنی سب وہی اللہ تعالی ہے تو اس کلام سے وہ مسلمان کافر ہو جائے گا ۔یا نہیں ؟ آپ علماء کرام اس مسئلہ کا جواب فرمائیں ۔
جواب :- "" وہ لکھتے ہیں "" وحدت وجود اور ہمہ اوست کا ظاہر معنی خلاف شرع ہے ۔جو شخص اس کا قائل ہو اگر اس کا اعتقاد ہو کہ حق تعالی تمام چیزوں میں حلول فرمایا ہے ۔یا اس شخص کا عقیدہ ہو کہ تمام اشیاء اس ذات مقدس کے ساتھ متحد ہے تو اس کلام سے کفر لازم آتا ہے ۔۔۔۔۔۔"" وہ آگے چل کر لکھتے ہیں "" مسئلہ وحدت وجود کا ذکر شرع میں صراحتہ نہیں ،مسئلہ وحدت وجود کی تصریح نہ قرآن شریف میں ہے ،نہ حدیث شریف میں ہے ۔مسئلہ وحدت وجود کی بنا حضرات صوفیاء کے صرف کشف و شہود پر ہے ۔
صفحہ ١٤٨ پر لکھتے ہیں ،عوام کو اس مسئلہ کی تلقین کرنا گویا الحاد کا دروازہ کھولنا ہے ۔

مولانا عبد الباری ندوی " تجدید تصوف و سلوک "" میں مولانا اشرف علی تھانوی صاحب کے حوالہ سے لکھتے ہیں ۔مسئلہ خواہ وحدت وجود کی صورت میں ہو یا وحدت الشہود کی براہ راست اسلامی تصوف کا کوئی خاص و ضروری جزء بالکل نہیں " بلکہ کلامی و علمی یا عقلی و فلسفیانہ مسئلہ ہے یا بعضوں کے لئے کشفی جو بجائے خود کوئی قطعی حجت نہیں ۔
مولانا عبد الباری اسی کتاب کہ صفحہ ٥٠ پر مولانا اشرف علی تھانوی صاحب کے حوالہ سے لکھتے ہیں :- "" مسئلہ وحدت الوجود اور وحدت الشہود مسائل کشفیہ ہیں ،کسی نص کے مدلول نہیں ۔ایسے مسائل کے لئے یہی غنیمت ہے کہ وہ کسی نص سے متصادم نہ ہوں یعنی کوئی نص ان کی ثانی نہ ہو ۔جائے ۔
مولانا عبد الباری ندوی فرماتے ہیں ظنی مسئلہ کو نصوص قطعی قرار دینا بہت خطر ناک ہے ۔اس لئے ایسے ظنی و احتمالی مسئلہ کی کسی خاص تعبیر کو خواہ مخواہ قرآن و حدیث کی نصوص سے کھینچ تان کر ثابت کرنے کی کوشش بڑی جسارت اور خطرہ کی بات ہے ۔جس میں تحریف تک کا غلو لوگوں نے کیا ۔
واضح رہے "" مولانا عبد الباری ندوی "" مولانا اشرف علی تھانوی کے خلیفہ مجاز تھے ۔

سورس
 

ابن قاسم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 07، 2011
پیغامات
253
ری ایکشن اسکور
1,081
پوائنٹ
120
معذرت کہ مداخلت کی جرات کر رہا ہوں کیونکہ ابن قاسم اورارسلان اس کا ارتکاب کر چکے ہیں اس لیے جاری ہے کی ریت ٹوٹ چکی ہے مناسب ہے کہ کچھ عرض کروں۔ اگر انتظامیہ جاری ہے کے ضمن میں کوئی تادیبی کاروائی کرتے بھی ہیں تو بار پہلے برادران قاسم و ارسلان پر پڑیگا ؛)
محترم،
بہرحال، آپ اب بھی اپنا مضمون مکمل کر سکتے ہیں۔ اپنی پہلی پوسٹ میں ہی ترمیم کر کے وہاں مضمون اپ ڈیٹ کرتے رہئے۔
درست۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
بھائی حصول یہ ہے کہ قران وحدیث کی تعبیر وتشریع لغت یا اپنی رائے سے قائم نہیں کی جاتی، بلکہ جو حضورﷺ نے سمجھایا صحابہ نے سمجھا،تایعین ،تبعہ تابعین پھر آج تک ایک تواتر ہے اسکو تواتر توارث کہتے ہیں اور یہی دین ہے ،اس موضعوں پر تفصیل سے لکھوں گا کسی کی ذاتی رائے جو حصول دین سے ٹکرائے وہ دین نہیں ہے۔پھر یہ باہمی اعتماد ہے کہ ہم فقہا محدثین پر اعتماد کرتے ہیں اور وہ اپنے سے پہلو پر اسطرح ایک تواتر ﷺتک پہنچتا ہے۔
آپ مقابلہ بازی کرنے کے بجائے بات کو سمجھنے کی کوشش کریں،اور آپکو یہ متشدد رویہ زیب نہیں دیتا۔
آپ لوگوں کا ہر مسئلہ اعلیٰ حضرت سے شروع ہوکر انہی پر ختم ہو جاتا ہے، کتاب وسنت کے دلائل اور صحابہ وتابعین کے تواتر توارث کی تو آپ بات ہی نہ کریں!

ورنہ پھر اپنے اس وحدت الوجود اور وحدت الشہود کو کتاب وسنت یا صحابہ وتابعین کے تواتر وتوارث سے ثابت کر کے دکھائیں جو آپ قیامت تک نہیں کر سکتے۔ تو پھر دعووں کا کیا فائدہ؟؟؟
 
شمولیت
اگست 08، 2012
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
519
پوائنٹ
57
مسئلہ وحدت الوجود ، یا وحدت الشہود ، نہ قرآن مین ہے ، نہ حدیث مین ہے ، نہ صحابہ سے ثابت ہے ، نہ تابعین سے ۔

اس عقیدہ کے بدعت اور شرک ہونے مین ، کوئ شک نہین ہے -

جو شخص یہ کہے کہ دین کی بات ( جیسے وحدت الوجود) نہ قرآن مین ہے ، نہ حدیث مین ، نہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا ، نہ صحابہ نے بتایا ، بالکہ یہ "ولیون"نے بتایا ہے ، اور ولیون نے

سکھایا ہے ،اور جو ولی اسکا دعوی کرے، تو ایسے" ولی "کے شیطان ہونے مین کوئ شک نہین ہے -

قرآن وحدیث کو چھوڑ کر ، دین کسی اور چیز سے سیکھنا ، ایسے ہی ہے ، جیسے شیطان سے دین سیکھنا-

قریشی !
اگر آپ اپنی بات ( وحدت الوجود) مین سچے ہین ، تو قرآن کریم کی ایک آیت ، یا ایک حدیث ، یا ایک صحابی کا قول ، یا ایک تابعی کا قول ، وحدت الوجود کے متعلق پیش کرین ، یا اس شرکیہ

عقیدہ سے تائب ہوجائین -
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
ھارون عبداللہ صاحب
آپ جب "میں" "نہیں" "ہیں" ہوں" جیسے الفاظ لکھتے ہیں جن میں نون غنہ آتا ہے تو صرف Nپریس نہ کیا کریں بلکہ Shift+Nپریس کیا کریں۔جیسے
ہوںowN
ہیںoiN
نہیںnoiN
میںmiN
 
شمولیت
دسمبر 28، 2011
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
420
پوائنٹ
57
اس سارے ڈھگوسلے کی کوئی دلیل؟!
آپ نے ڈھکوسلہ کس کو کہا ہے
علم مکاشفہ کو؟ وحدت الوجود کے علم کا مکاشفات میں ہونے کو؟ حواس حمسہ کے اس علم کے باب میں عدم ادراک کو؟ اسکے سِرِ الہی ہونے کو؟

اگر یہ کوئی علم ہے تو اسے چھپانے والا کیا کتمانِ علم کی بناء پر لعنت الٰہی کا مستحق نہیں؟
اگر بغور پڑھتے تو ایسی تعجیل کی نوبت کھبی نا آتی
اور جن لوگ اس کے شہسوار ہو گزرے ہیں انہوں نے اسے ایک راز الہی مانا ہے
راز افشاں نہیں کئے جاتے بھائی جان

﴿ فَلَمّا جاءَتهُم رُ‌سُلُهُم بِالبَيِّنـٰتِ فَرِ‌حوا بِما عِندَهُم مِنَ العِلمِ وَحاقَ بِهِم ما كانوا بِهِ يَستَهزِءونَ ٨٣ ﴾ ۔۔۔ سورة غافر
پس جب بھی ان کے پاس ان کے رسول کھلی نشانیاں لے کر آئے تو یہ اپنے پاس کے علم پر اترانے لگے، بالآخر جس چیز کو مذاق میں اڑا رہے تھے وه ان پر الٹ پڑی
اس آیت کا منشا سمجھ میں نہیں آیا۔ آپ نے یہ کس مقصد کیلئے دیا ہے؟ اپنے نرالے استدلالات پیش کریں

اور سب سے بڑھ کر جس بات میں میری دلچسپی ہے وہ آپ کی عجلت میں دلیل کا مطالبہ ہے
اس سارے ڈھگوسلے کی کوئی دلیل؟!
میں نہیں جانتا اپنے ذہن میں آپ نے دلیل کا کیا مفروضہ گھڑا ہے اور اسی مفروضے کی بنیاد پر آپ کسی بات کے دلیل ہونے یا نا ہونے کا فیصلہ کرتے ہیں۔ دلیل کس چیز پر منحصر ہے اس کی وضا حت کے بعد ہی معلوم ہوگا کہ میں نے دلیل دی ہے یا نہیں دی؟؟
 
شمولیت
اگست 08، 2012
پیغامات
115
ری ایکشن اسکور
519
پوائنٹ
57
ابن جوزی !
جو شخص یہ نہ جانتا ہو ، کہ دین اسلام میں ، دلیل کسے کہتے ہیں؟ اسے دینی معاملات میں گفتگو نہیں کرنی چاہیے-

دلیل قرآن وحدیث ہے-

جسطرح "قریشی" کے ذمہ ، قرآن وحدیث سے ، وحدت الوجود کی دلیل پیش کرنا ، واجب ہے ، اسی طرح ابن جوزی پر بھی واجب ہے -
دلیل نہ ملنے کی صورت میں ، دونوں کو ، اللہ کے حضور توبہ کرنی چاہیے-
 
Top