اس سارے ڈھگوسلے کی کوئی دلیل؟!
آپ نے ڈھکوسلہ کس کو کہا ہے
علم مکاشفہ کو؟ وحدت الوجود کے علم کا مکاشفات میں ہونے کو؟ حواس حمسہ کے اس علم کے باب میں عدم ادراک کو؟ اسکے سِرِ الہی ہونے کو؟
اگر یہ کوئی علم ہے تو اسے چھپانے والا کیا کتمانِ علم کی بناء پر لعنت الٰہی کا مستحق نہیں؟
اگر بغور پڑھتے تو ایسی تعجیل کی نوبت کھبی نا آتی
اور جن لوگ اس کے شہسوار ہو گزرے ہیں انہوں نے اسے ایک راز الہی مانا ہے
راز افشاں نہیں کئے جاتے بھائی جان
﴿ فَلَمّا جاءَتهُم رُسُلُهُم بِالبَيِّنـٰتِ فَرِحوا بِما عِندَهُم مِنَ العِلمِ وَحاقَ بِهِم ما كانوا بِهِ يَستَهزِءونَ ٨٣ ﴾ ۔۔۔ سورة غافر
پس جب بھی ان کے پاس ان کے رسول کھلی نشانیاں لے کر آئے تو یہ اپنے پاس کے علم پر اترانے لگے، بالآخر جس چیز کو مذاق میں اڑا رہے تھے وه ان پر الٹ پڑی
اس آیت کا منشا سمجھ میں نہیں آیا۔ آپ نے یہ کس مقصد کیلئے دیا ہے؟ اپنے نرالے استدلالات پیش کریں
اور سب سے بڑھ کر جس بات میں میری دلچسپی ہے وہ آپ کی عجلت میں دلیل کا مطالبہ ہے
اس سارے ڈھگوسلے کی کوئی دلیل؟!
میں نہیں جانتا اپنے ذہن میں آپ نے دلیل کا کیا مفروضہ گھڑا ہے اور اسی مفروضے کی بنیاد پر آپ کسی بات کے دلیل ہونے یا نا ہونے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
دلیل کس چیز پر منحصر ہے اس کی وضا حت کے بعد ہی معلوم ہوگا کہ میں نے دلیل دی ہے یا نہیں دی؟؟