محترم ساتھیو: السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اس تمہید کے بعد میں اپنا موقف اپنے تین انتہائی محترم بھائیوں کے سامنے رکھنا چاہوں گا کہ میرے علم کے مطابق محترم شاید بھائی اور محترم ارسلان بھائی سے لاشعوری غلطی ہو جاتی ہے اسکی وضاحت مندرجہ ذیل ہے
وہ بھائی یہ سمجھتے ہیں کہ جب کسی سے آپ کا عقیدے کا اختلاف ہو تو اس فورم پر سب کو مل کر اسکو سختی سے دبانا چاہئے جبکہ انتظامیہ اور انکے کچھ ساتھی ایسا نہ کرتے ہیں اور نہ کرنے دیتے ہیں
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
استاد محترم لگتا ہے آپ بہت مصروف رہتے ہیں اس لئے یا تو دوسروں کی پوسٹس پڑھتے ہی نہیں یا سرسری پڑھتے ہیں۔ آپ نے جس جملے کو ہائی لائٹ کیا ہے میرا موقف اسکے برعکس ہے جسے میں پچھلی پوسٹس میں بہت واضح اور صاف الفاظ میں بیان کرچکا ہوں۔ مکرر اپنی گزارشات پیش کردیتا ہوں۔یہ لیجئے:
محدث فورم کے بارے میں، میں صرف اتنا چاہتا ہوں کہ یہاں دیوبندی جو کبھی ڈھکے چھپے اور کبھی واضح الفاظ سے احادیث کا مذاق اڑاتے اور اہل حدیث کی آڑ لیتے ہوئے قرآن وحدیث پر تنقید کرتے ہیں انکی حوصلہ شکنی کریں۔ ہم تو اس وقت کچھ کہنے پر مجبور ہوتے ہیں جب انتظامیہ بھی اپنے دیوبندی بھائیوں کی ان حرکات پر کوئی ایکشن نہیں لیتی نہ انتظامیہ کا کوئی شخص انکو مناسب جواب دیتا ہے۔ ایک اہل حدیث کو کم از کم اتنی غیرت کا مظاہر ضرور کرنا چاہیے کہ وہ اپنے مسلک پر تنقید برداشت کرے لیکن اس حد تک نہیں کہ اعتراض کی زد قرآن وحدیث یا اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات مبارکہ تک پہنچ جائے۔
مزید عرض ہے کہ میں عمومی طور پر مخالفین پر سختی کا قائل ہی نہیں ہوں میں مخالفین کے لئے سخت الفاظ وہاں استعمال کرتا ہوں جہاں میں دیکھتا ہوں کہ وہ اپنے مذہب کے دفاع میں قرآن وحدیث پر انگلی اٹھارہے ہیں یا احادیث کا مذاق اڑارہے ہیں۔ یا پھر ایک ہی مسئلہ پر کافی گفتگو اور دلائل کے باوجود ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے میں نہ مانوں کی رٹ لگائے ہوئے ہیں اور دوسروں کا قیمتی وقت برباد کرتے ہوئے یہ تاثر دے رہے ہیں کہ انہیں جواب ہی نہیں ملا۔
فورمز پر میں مخالفین کے ساتھ دعوتی نقطہ نظر سے بحث نہیں کرتا کیونکہ مجھے علم ہوتا ہے کہ وہ حق ماننے یا جاننے کے لئے نہیں بلکہ صرف اپنے مذہب کو صحیح ثابت کرنے کے لئے اہل حدیث سے بحث کرتے ہیں۔اشماریہ، جمشید، سہج اور تلمیذ وغیرہ کی اس فورم پر شراکتیں اس بات کی گواہ ہیں ان کا اولین مقصد اہل حدیث کے مذہب کو بدنام کرنا اور اپنے کفریہ،شرکیہ، بدعیہ عقائد و معاملات کا دفاع کرنے کے سوا کچھ نہیں ہوتا۔
مخالفین جب حق کے خلاف شکوک شبہات پھیلاتے ہیں تو میں خود کو انکو جواب دینے کے لئے مجبور پاتا ہوں کیونکہ میرے نزدیک انہیں مناسب جواب نہ دینے پر ان شبہات سے کوئی بھی سادہ لوح اور کم علم متاثر ہوسکتا ہے۔ اور میرے لئے یہ بات ناقابل برداشت ہے کہ دیوبندی اور بریلوی اپنے مذہب کی اشاعت کے لئے ہمارا پلیٹ فارم استعمال کرکے لوگوں کو گمراہ کریں۔ لیکن انتظامیہ کا خیال اور رویہ اسکے برعکس ہے اس کا واضح ثبوت دیوبندیوں کے اہل حدیث کے خلاف شروع کئے گئے وہ دھاگے ہیں جن پر کوئی جواب دئے بغیر ہی انہیں تالا لگا دیا گیا ہے یا وہ دھاگے جن پر مناسب جواب یا بحث کو منطقی انجام تک پہنچنے سے پہلے ہی بند کردیا گیا ہے۔ جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ باطل پرستوں کا پیغام تو لوگوں تک پہنچ جاتا ہے لیکن ہمارا جواب احسن طریقے سے نہیں پہنچتا۔
معاف کیجئے گا عبدہ بھائی آپ میرے استاد ہیں اور میرے لئے انتہائی قابل احترام اور لائق محبت ہیں لیکن آپ سے محبت مجھے یہ حق بات کہنے سے نہیں روکے گی کہ اہل حدیثوں میں، میں آپکو فکری لحاظ سے سب سے زیادہ خطرناک سمجھتا ہوں۔ آپکا انداز فکر حق کے لئے زہر قاتل سمجھتا ہوں۔ آپ باطل پرستوں کو حق سمجھانے کے لئے جزوی طور پر ان سے متفق ہوجاتے ہیں اور حق کو گھما پھرا کر بیان کرتے ہیں۔ آپکے رد میں ہمیشہ باطل کی کسی نہ کسی صورت میں حمایت پائی جاتی ہے۔ آپ حق بیان کرنے میں دو ٹوک انداز نہیں اپناتے۔ آپ شاید یہ سمجھتے ہیں کہ اگر باطل پرستوں کی معمولی اور بے ضرر باتوں کو مان لیا جائے تو وہ آپکی حق بات کو توجہ سے سنیں گے۔ جبکہ میں سمجھتا ہوں کہ اس طرح باطل کی آمیزش کے ساتھ حق کبھی بھی کسی کو متاثر نہیں کرتا بلکہ الٹا حق کو ہی نقصان پہنچتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر معاملہ میں آپ کا انداز اور رائے دوسرے اہل حدیثوں سے بالکل مختلف ہوتی ہے۔
میری طرف سے انتظامیہ کی پریشانی اس صورت میں بڑی حد تک ختم ہوسکتی ہے کہ یا تو وہ خود دیوبندیوں کے شبہات کے مناسب انداز میں جواب دے دیا کرے تاکہ یہ پلیٹ فارم جسے حق کی نشرواشاعت کے لئے قائم کیا گیا ہے باطل کی تشہیر کے لئے استعمال نہ ہوسکے یا پھر دوسروں کو موقع دیتے ہوئے اپنے کچھ اصولوں کی قربانی دے دے۔ اور دوسرا دیوبندیوں کے احادیث کے مذاق اڑانے اور مختلف حیلوں، بہانوں، اشاریوں اور کنایوں کے ساتھ قرآن و حدیث پر سب وشتم جیسے رویے کی حوصلہ شکنی کرے۔ اگر فورم پر سارے ہی باذوق بھائی، یوسف ثانی بھائی، عبدہ بھائی، خضرحیات بھائی اور ابوالحسن علوی بھائی جیسی فکر رکھنے والے لوگ ہوں تو یہ فورم چوں چوں کا مربہ بن جائے گا اور حق و باطل آپس میں گڈمڈ ہوجائیں گے اور کسی نئے شخص کے لئے اس فورم کے مواد کے مطالعہ کے ذریعے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہوگا کہ یہ کسی اہل حدیث کا فورم ہے یا حنفیوں کا؟
نوٹ: یہاں میں نے جن محترم شخصیات کے نام لے کر اپنا مدعا بیان کیا ہے انکی خدمت میں عرض ہے یہ میری مجبوری تھی اپنے بھائیوں سے اختلاف کے باوجود مجھے ان سے دلی محبت ہے اور جس طرح وہ باطل کے ساتھ میرے رویے کو میری کم علمی سمجھتے ہیں اسی طرح میں بھی زیادہ سے زیادہ انکے باطل کے ساتھ غلط طرز عمل کو انکی اجتہادی خطاء سے زیادہ کچھ نہیں سمجھتا اور مجھے کسی کے بھی خلوص اور حق سے محبت میں ادنی سا بھی شک و شبہ نہیں۔ والسلام