• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شکایت مسلکی اختلافات اور حامی اراکین!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
دعوت الى اللہ كا كام كرنے والا شخص اپنى دعوت ميں علم و بصيرت كا محتاج ہوتا ہے.

شيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" ہوشمند اور عقل و خرد كے مالك اور دعوت الى اللہ كا خيال ركھنے والے مسلمان نوجوان ذرا اس فرمان بارى تعالى پر تامل اور غور كرو:

﴿ كہہ ديجئے ميرى راہ يہى ہے ميں اور ميرے متبعين اللہ كى طرف پورے يقين اور اعتماد و بصيرت كے ساتھ دعوت ديتے ہيں اللہ پاك ہے اور ميں مشركوں ميں سے نہيں ﴾يوسف ( 108 ).

يعنى جس كى دعوت دے رہے ہو اس كى بصيرت ہو، اور جسے دعوت دے رہے ہو اس كے حال كى بھى بصيرت ركھتے ہو، اور دعوت كى كيفيت كى بھى بصيرت ہونى چاہيے، تو اس سے يہ علم ہوا كہ دعوت كى كچھ شروط ہيں جن كا پايا جانا ضرورى ہے ان ميں سے چند ايك درج ذيل ہيں:

اول:

جس كى دعوت دى جا رہى ہے اس كى بصيرت ہونى چاہيے يعنى جس كى دعوت دے رہا ہے اس حكم شرعى كا عالم ہو؛ كيونكہ ہو سكتا ہے وہ كسى ايسى چيز كى دعوت دے رہا ہو جس كے متعلق اس كا خيال ہو كہ وہ واجب ہے، ليكن شرع ميں وہ واجب نہ ہو.

اس طرح وہ اللہ كے بندوں پر وہ كام لازم كر دے جسے اللہ نے لازم نہيں كيا، اور ہو سكتا ہے وہ كسى چيز اور كام كے ترك كرنے كى دعوت دے جس كے متعلق اس كا خيال ہو كہ وہ حرام ہے، ليكن اللہ كے دين ميں وہ حرام نہ ہو، اس طرح وہ اللہ كے بندوں پر اللہ نے جو حلال كيا ہے اسے حرام كر دے.

دوم:

اسے مدعو يعنى جسے دعوت دى جا رہى ہے كے حال كا بھى علم و بصيرت ہونى چاہيے: آپ كے ليے مدعو كى حالت كا علم ركھنا ضرورى ہے، اس كى تعليمى قابليت كيا ہے ؟ وہ بحث كى كتنى قابليت ركھتا ہے ؟ تا كہ آپ اس كے ساتھ بحث و مناقشہ كرنے كى تيارى كر سكيں؛ كيونكہ اگر آپ اس طرح كے شخص كے ساتھ بحث و مناقشہ كرنے لگيں تو اس كے قوت مناظرہ اور مناقشہ كى بنا پر معاملہ آپ كے خلاف ہو جائيگا.

تو اس طرح آپ كے سبب حق پر آزمائش و مصيبت ہو گى يہ خيال مت كريں كہ باطل پر چلنے والا شخص ہر حال ميں نرم اور ايزى ہوتا ہے.

سوم:

دعوت دينے والا دعوت كى كيفت كى بصيرت ركھتا ہو، اس ليے ميں اپنے دعوت دينے والے بھائيوں كو ابھارتا ہوں كہ وہ دعوت ميں حكمت نرمى اختيار كريں انہيں علم ہو كہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:

﴿ اللہ جسے چاہتا ہے حكمت عطا فرماتا ہے، اور جسے حكمت دے دى جائے تو اسے خير كثير عطا كر دى گئى اور اس سے نصيحت صرف عقلمند ہى حاصل كرتے ہيں ﴾البقرۃ ( 269 ).

 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اور ايك دوسرى جگہ كہتے ہيں:

" كسى شخص كے ليے بھى كسى مسلمان شخص كو كسى غلطى اور خطا كى بنا پر اس وقت تك كافر قرار دينا جائز نہيں جب تك كہ اس كے كفر كى دليل و حجت ثابت نہ ہو، اور جس كا يقينى طور پر اسلام ثابت ہو جائے تو وہ صرف شك كى بنا پر زائل نہيں ہو سكتا، بلكہ اس كا اسلام تو حجت قائم ہونے اور شبہ زائل ہونے كے بعد ہى زائل ہو گا " انتہى

ديكھيں: مجموع الفتاوى ( 12 / 466 ).

اور انہوں نے يہ بھى بيان كيا ہے كہ اہل سنت اپنے مخالف كو كافر نہيں كہتے چاہے ان كا مخالف ـ بعض اوقات ـ كفر پر بھى ہو شيخ الاسلام رحمہ اللہ كہتے ہيں:

" اہل سنت كے آئمہ اور اہل علم ميں عدل و انصاف اور رحمت ہے وہ اس
حق كو پہچانتے ہيں جس پر ہيں اور سنت كے موافق اور بدعات سے سليم ہيں، وہ اپنے مخالف كے معاملہ ميں عدل و انصاف كرتے ہيں چاہے ان كا مخالف ان پر ظلم ہى كرے جس طرح اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:


{ تم اللہ كى خاطر حق پر قائم ہو جاؤ، اور حق و انصاف كے ساتھ گواہى دينے والے بن جاؤ، كسى قوم كى عداوت و دشمنى تمہيں خلاف عدل پر آمادہ نہ كر دے، عدل كيا كرو جو پرہيزگار كے زيادہ نزديك ہے }المآئدۃ ( 8 ).

اور وہ مخلوق پر رحم كرتے ہوئے ان كے ليے خير و بھلائى اور ہدايت و علم چاہتے ہيں، نہ كہ ان كے ليے كوئى شر و برائى ...، اس ليے اہل علم و سنت اپنے مخالف كو كافر نہيں كہتے اگرچہ ان كا مخالف انہيں كافر بھى كہتا ہو؛ كيونكہ كفر ايك شرعى حكم ہے " انتہى

ديكھيں: الرد على البكرى ( 256 - 258 ).
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
میرے سب بھائی آپ ان كى ہدايت و صحيح راہ پر آنے سے نااميد مت ہوں انھے دعوت ديتے رہيں، چاہے مدت كتنى بھى طويل ہو جائے، كئى ايسے ہيں جنہوں نے كئى دعوت و نصيحت كے كئى برس بعد توبہ كى اور صراط مستقيم پر آ گئے اور حق قبول كر ليا.

مثال کے طور پر فورم پر موجود ممبران

لہذا میری سب بھائیوں سے گزارش ہیں کہ وہ اس فورم پر کام کریں میرے بھائیوں ھمارا کام صرف حق کو واضح کرنا ہیں - ہدایت اللہ سبحان و تعالیٰ کے اختیار میں ہے -

ھم سب اپنے سامنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کا طریقہ رکھیں
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
دعا کو ہر کوئی بے قصور اور مجھے قصور وار سمجھ رہا ہے جبکہ میرے نزدیک میری اس ساری کیفیت کی ذمہ دار دعا ہے۔ آج کوئی مانے یا نا مانے کل قیامت کے دن ضرور فیصلہ ہو گا ان شاءاللہ
میری طرف سے بھی
کسی کو کوئی دکھ ملا ہو تو معافی
والسلام
اللہ حافظ
السلام علیکم و رحمت الله-

محترم ارسلان بھائی - ماشاء الله آپ اس فورم پر دین کا کافی و شافی علم و فہم رکھنے والے انسان ہیں - اور بڑی محنت اورعقیدت رسول کے ساتھ صحیح عقیدے کو مد نظر رکھ کر اس فورم پر تبلیغ کا کام سر انجام کر رہے ہیں- آپ کے بہت سے مراسلے ایسے ہیں جن میں فریق مخالف کو مونہ توڑ جوابات دیے گئے ہیں- اللہ سے دعا ہے کہ آپ کی ان دینی کاوشوں کو اپنی بارگاہ میں مقبول فرماے اور آپ کو اسی جرّت و عقیدت کے ساتھ اہل بدعت کے باطل نظریات کا مقابلہ کرنے ہمت عطا فرمایے (آمین)-

محترم - مجھے محسوس ہو رہا ہے کہ آپ "دعا" صحابہ کے اس تھریڈ کو لے کر تھوڑے سے جذباتی ہو گئے ہیں - وہ ہماری بہت اچھی اور دین کا کافی علم و فہم رکھنے والی سسٹر ہیں - میرے خیال میں انہوں نے اپنے موقف میں اہل حدیث ممبرز کی زبان پر اعتراض کیا ہے جو اکثر ہم اہل بدعت سے مناظرے وغیرہ میں نا دانستہ طور پر استمعال کر جاتے ہیں -یعنی تنقید کرتے ہوے اسلامی آداب کو ملحوظ خاطر نہیں رکھ پاتے -میں اپنے آپ کو اگر دیکھوں تو میں بھی اس میں شامل ہوں - اکثر نا چاہتے ہوے بھی ایسے الفاظ نکل جاتے ہیں کہ بعد میں افسوس ہوتا ہے -جسے کچھ دن پہلے 'جماعت اسلامی ' سے متعلق کچھ غلط قسم کے الفاظ مرے منہ سے نکل گئے جس پر ایک ممبر 'اسحاق' صاحب نے کافی برا منایا - بعد میں مجھے احساس ہوا کہ مجھے ایسے الفاظ استمعال نہیں کرنے چاہیے تھے - ویسے بھی وہ کوئی عقیدے کا معاملہ نہیں تھا -

باہرحال ہمیں تھوڑا سا اپنے جذبات پرقابو رکھنا ضروری ہے- ورنہ ایسا نہ ہوکہ مخالفین کو ہم پر ہنسنے کا موقع مل جائے -امید کرتا ہوں آپ کو میری بات بری نہیں لگی ہو گی-

باقی "دعا" صحابہ کو بھی اپنے موقف کی وضاحت کرنا چاہیے تا کہ جن کے بارے میں انہوں اپنا سوال اٹھایا- وہ واضح ہو اور اس میں کوئی ابہام نہ رہے اور غلط فہمی نہ پیدا ہو -

الله ہم سب کو اپنی ہدایت سے نوازے (آمین)-
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
شکریہ۔
کچھ دنوں سے جہاں اکثر مقامات پر بحث اور کشمکش کی جو صورت بن گئی ہے۔میں چاہتی تھی ایک پراپر طریقے سے دونوں اطراف کے بیان واضح ہو جائیں
تاکہ تمام اراکین مل جل کر کام کریں۔اور اس میں انتظامیہ کو کچھ اراکین یا اراکین کو انتظامیہ سے رنجشیں نہ رہیں۔یہی جاننے کے لیے میں نے یہ تھریڈ بنایا۔
تاکہ حل کی سمت بڑھا جائے۔
میرے ایسا کرنے میں انتظامیہ ذرا بھی شامل نہیں ہے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
اللہ تعالیٰ اپنے پیارے حبیب جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا:

(فَبِمَا رَحْمَةٍ مِّنَ اللَّـهِ لِنتَ لَهُمْ ۖ وَلَوْ كُنتَ فَظًّا غَلِيظَ الْقَلْبِ لَانفَضُّوا مِنْ حَوْلِكَ ۖ) (آل عمران:159)

"اللہ تعالیٰ کی رحمت کے باعث آپ ان پر نرم دل ہیں اور اگر آپ بد زبان اور سخت دل ہوتے تو یہ سب آپ کے پاس سے چھٹ جاتے۔"

ارشاد باری ہے:

(وَاخْفِضْ جَنَاحَكَ لِمَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ) (الشعراء:21)

"اس کے ساتھ فروتنی سے پیش آ، جو بھی ایمان لانے والا ہو کر تیری تابعداری کرے۔"

ارشاد نبوی ہے:

"إن اللہ أوحی إلی أن تواضعوا حتی لا یفخر أحد علی أحد و لا یبغ أحد علی أحد" (رواہ مسلم:2856 عن أیاض بن حمار)

" حضرت عیاض بن حمار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ نے میری طرف وحی بھیجی ہے کہ آپس میں تواضع اختیار کروحتی کہ کوئی کسی پر فخر نہ کرے اور نہ کوئی کسی پر زیادتی کرے۔"

نبی صلی اللہ علیہ وسلم بچوں کا بھی دل جیتے تھے :
حضرت انس رضی اللہ عنہ کا گزر چند بچوں کے پاس سے ہوا تو انہوں نےان کو سلام کیا اور فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح کیا کرتے تھے۔ (بخاری)

اللہ تعالیٰ نے اپنے پیارے نبی کی تعریف بیان کرتے ہوئے فرمایا:

(وَإِنَّكَ لَعَلَىٰ خُلُقٍ عَظِيمٍ) (القلم:4)


"اور بےشک آپ بہت بڑے (عمده) اخلاق پر ہیں۔"


در حقیقت کسی کو متاثر کرنے کے لیے حسن اخلاق سب سے بڑا جادو ہے۔

ارشاد ربانی ہے:

(وَالْكَاظِمِينَ الْغَيْظَ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ ۗ) (آل عمران:134)


"غصہ پینے والے اور لوگوں سے درگزر کرنے والے ہیں۔"


سچ مانئے، یقیناً جس کے ساتھ عفوودرگزر کا معاملہ کیاجاتا ہے وہ مرعوب ہوجاتا ہے۔


ارشاد باری ہے:

(وَجَادِلْهُم بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ) (النحل:125)


"ان سے بہترین طریقے سے گفتگو کیجئے۔"


اللہ ہم سبھوں کے دلوں کو جوڑنے کی توفیق عطا فرمائے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابۂ کرام کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق بخشے، آمین۔
 

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
میرے دل میں خواہش ہے کہ روز قیامت جب میں رب کے سامنے پیش ہوں تو میرے نامہ اعمال میں کسی اہل توحید کو دین سے متنفر کرنا شامل نہ ہو۔
اللہ حافظ محدث فورم
پاشا بھائی ! علامہ اکبر الہ آبادی بہت پہلے کہہ گئے تھے :
مذہبی بحث میں نے کی ہی نہیں
فالتو عقل مجھ میں تھی ہی نہیں
بچوں کی باتوں کو دل پر مت لیجئے۔ ;)
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,014
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
محترم - مجھے محسوس ہو رہا ہے کہ آپ "دعا" صحابہ کے اس تھریڈ
باقی "دعا" صحابہ کو
میں سمجھا کہ یہ کوئی نئی اصطلاح ہے جسے میں سمجھ نہیں پایا۔ بڑی مشکل سے سمجھ میں آیا کہ آپ دعا صاحبہ کہنا چاہ رہے ہیں۔
 
Top