• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

معصوم مسکراہٹیں

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
بچے، من کے سچے، اور بہت اچھے ہوتے ہیں۔ لیکن ان میں ایک ”خرابی“ بھی پائی جاتی ہے۔وہ جلد ہی بڑے ہوجاتے ہیں اور ۔ ۔ ۔
 

نسرین فاطمہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 21، 2012
پیغامات
1,280
ری ایکشن اسکور
3,232
پوائنٹ
396
بچے، من کے سچے، اور بہت اچھے ہوتے ہیں۔ لیکن ان میں ایک ”خرابی“ بھی پائی جاتی ہے۔وہ جلد ہی بڑے ہوجاتے ہیں اور ۔ ۔ ۔
اے کاش میرے بچے بھی جلدی بڑے ہوجائیں تو مجھے بھی کتنی فرصت مل جائے مجھے لگتا ہے میرے بچے ہی بڑے نہیں ہوتے ،
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
اے کاش میرے بچے بھی جلدی بڑے ہوجائیں تو مجھے بھی کتنی فرصت مل جائے مجھے لگتا ہے میرے بچے ہی بڑے نہیں ہوتے ،
ابتسامہ
بچے بڑے ہو جاتے ہیں اور ان کا بچپنا بھی چلا جاتا ہے۔پھر صرف یاد آتا ہے کیونکہ وقت سب بدل دیتا ہے۔
افف ۔۔۔۔بچوں کی ہنسی بہت انمول ہوتی ہے۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
اے کاش میرے بچے بھی جلدی بڑے ہوجائیں تو مجھے بھی کتنی فرصت مل جائے مجھے لگتا ہے میرے بچے ہی بڑے نہیں ہوتے ،
فکر ناٹ سسٹر ۔ آپ کے بچے بھی ان شاء اللہ جلد ہی بڑے ہوجائیں گے۔ اتنے بڑے کہ پھر ان کے سامنے (قد و کاٹھ دونوں میں) آپ خود کو ”چھوٹا“ محسوس کر نے لگیں گی۔ تب آپ کی ”آرزو“ شاید کچھ اور ہوجائے۔ بچے اپنے والدین سے کیسے ”بڑے“ ہوجاتے ہیں، ملاحظہ کیجئے۔

ایک ریاضی دان حساب کتاب میں اتنے مگن تھے کہ انہیں پاس آن کھڑی ہوئی بیگم صاحبہ کی موجودگی کا احساس تک نہ ہوا۔ بالآخر بیگم صاحبہ خود ہی بول پڑیں کہ پروفیسر صاحب آج آپ کس حساب کتاب میں لگے ہوئے پریشان پریشان نظر آرہے ہیں۔ پروفیسر صاحب نے ایک نظر اپنی بیوی پر ڈالی اور بولے۔ تمہیں کچھ اندازہ ہے کہ ہمارا برخوردار کس تیزی سے ”بڑھتا“ چلا جارہا ہے۔ بیگم بولیں۔ ماشاءاللہ یہ تو خوشی کی بات ہے۔ بچے تو بڑے ہو ہی جاتے ہیں۔ اس میں اتنا پریشان ہونے کی کیا بات ہے۔ پروفیسر صاحب بولے۔ لیکن یہ جس تیزی سے بڑا ہو رہا ہے، لگتا ہے کہ بہت جلد مجھ سے بھی بڑا ہوجائے گا۔ اب بیگم صاحبہ کی پریشان ہونے کی باری تھی: کیا مطلب؟

ریاضی دان بولے: بھاگوان ذرا یہ حساب کتاب غور سے دیکھو! جب یہ برخوردار پیدا ہواتھا تو میں 20 سال کا تھا گویا میں اس سے ”20 گنا بڑا“ تھا۔ جب یہ پانچ سال کا ہوا تو میں 25 سال کا تھا۔ تب میں اس سے صرف ”5 گنا بڑا“ رہ گیا۔ جب یہ دس سال کا ہوا تو میں 30 سال کا تھا۔ تب میں اس سے صرف ”3 گنا بڑا“ تھا۔ کل اس کی 20 ویں سال گرہ ہے اور میں کل 40 سال کا ہوجاؤں گا۔ گویا کل میں اس سے صرف ”دو گنا“ بڑا رہ جاؤں گا۔ اب اگر یہ اسے رفتار سے بڑھتا رہا تو کیا میں جلد ہی اس سے ”چھوٹا“ نہیں ہوجاؤں گا ۔
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
چند دن قبل ایک قادری صاحب کی لائی ہوئی تقریر کی سی ڈی پکڑے خنساء کہہ رہی تھی۔
‘‘ہا۔ ۔ اس کے تو کان ٹیڑھے ہیں ۔ہماری ٹیچر کہتی ہیں جو جھوٹ بولتا ہے اس کے کان ٹیڑھے ہو جاتے ہیں ۔ ۔ ۔ یہ دیکھیں ذرا اس اس کی تصویر ۔ ۔ ‘‘

‘‘دوسری جانب سے بھی تصویر دیکھ کر کہا گیا ہاں سچی ۔ ۔ دیکھو اس کے کان ٹیڑھے ہیں‘‘

اور مجھے کان دیکھے بغیر ہی یقین ہو گیا کہ وہ جھوٹا ہے۔ ۔ ۔ ۔ ابتسامہ
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
خالہ جان کا چار،پانچ سالہ بیٹا بال کٹوانے گیا واپس آکر اونچی اونچی کہنے لگا ‘‘میں نے فوجی قتل کروایا ہے۔ ۔‘‘
‘‘کیا کروایا ہے؟ میں نے حیران ہو کر پوچھا‘‘
میں نے فوجی قتل کروایا ہے
سب بچے بڑے اس کے گرد اکٹھے ہو گئے۔ ۔خالہ جی نے پریشانی سے پوچھا۔ ۔کون قتل ہوا ہے۔کس نے قتل کروایا ہے؟
‘‘ماما!میں نے فوجی قتل کروایا ہے‘‘اس نے خوش ہوتے ہوئے کہا۔
سب گھر والوں کی جان پر بنی ہوئی تھی کہ یہ کیا کہہ رہا ہے۔ اتنے میں اس کا بڑا بھائی آگیا۔ ۔خالہ نے کہا ‘‘ثوبان یہ کیا کہہ رہاہے؟‘‘
‘‘کیا کہہ رہا ہے۔‘‘ثوبان نے پوچھا
‘‘کہہ رہا ہے میں نے فوجی قتل کروایا ہے‘‘
‘‘اوئے کہاں قتل کروایا ہے‘‘ثوبان نے اس سے پوچھا
‘‘ادھر نائی کی دکان پر۔ ۔‘‘
اس کی بات سن کر ثوبان کی ہنسی چھوٹ گئی۔ ۔ اس نےفوجی کٹنگ کروائی ہے تو شور مچا رہاہے کہ میں نے فوجی قتل کروایا ہے۔ سب ہنسنے لگے
میں بھی تو یہی کہہ رہا تھا میں نے فوجی قتل کروایا ہے۔ ۔اس نے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہا۔ ۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
ابھی کل رات ہی کی بات ہے۔ ہمارا سب سے چھوٹا برخوردار، جو بہت شریر بھی ہے، کھانا کھانےمیں نخرے دکھلارہا تھا اور اس کی والدہ کھانا لئے اسے بلا رہی تھی۔ میں نے اسے سمجھایا کہ بیٹا اتنی بڑی عمر میں (ماشاء اللہ وہ تیرہ سال کا ہے) اپنی امی کو تنگ نہیں کرتے۔ شوخی سے کہنے لگا۔ کون سی والی بڑی عمر ؟ میری یا امی کی (ابتسامہ)
تازہ ترین لطیفہ یہ ہوا:
اسکول سے گھر آیا تو اس کی امی نے کھانا لگادیا کہ کھا لو۔ حسب معمول کہنے لگا کہ: آپ کھلا دیجئے۔ اس کی امی نے اپنی مصروفیت بتلاتے ہوئے اس سے کہا کہ خود ہی کھا لو ۔ بڑی معصومیت سے کہنے لگا:
کھانا کھلائیے، ثواب کمائیے، اور آخرت سنوارئیے ۔ ۔ ۔

اور اس کی امی “آخرت سنوارنے” لگ گئیں۔ جب مجھے “وقوعہ” کا علم ہوا تو میں نے کہا:
ارے او نادان! چھوٹے بڑوں کی خدمت کرکے، ثواب کماتے اور آخرت سنوارتے ہیں، تمہیں اپنی امی کی خدمت کرنی چاہئے اور تمہاری امی کو میری تاکہ تم دونوں کی آخرت سنورے۔ ماں بیٹا دونوں میری طرف دیکھ کر مسکرانے لگے۔
 
Top