• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

معصوم مسکراہٹیں

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
نیک اور صالح اولاد اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہے اور اسی نعمت کے دم قدم سے ہی زندگی کا احساس ہوتا ہے۔ اُولاد سے نا صرف انسان بلکہ جانور اور پرندے بھی بہت زیادہ محبت کرتے ہیں۔ اُولاد کی چھوٹی چھوٹی خوشیاں زندگی کے بڑے بڑے غموں اور مصیبتوں کو پس پشت ڈال دیتی ہیں۔ بچہ جب پہلی بار آنکھ اٹھا کر والدہ کی طرف دیکھتا ہے تو والدہ اس بات پر بہت خوش ہوتی ہے۔ بچے کا والد جب شام کو کام سے گھر واپس آتا ہے تو بڑے فخر اور مسرت سے اسے بتاتی ہے کہ آج بچے نے پہلی مربتہ میرے چہرے کو غور سے دیکھا ہے۔ اب یہ ہمیں پہچاننے لگ گیا ہے۔ اسی طرح بچے کے رینگنے، بولنے اور چلنے کے درمیان بھی بہت سی باتیں ہیں جو والدین کے لیے خوشی کے ایسے لمحات بن جاتیں ہیں۔ جن کا دنیا میں کوئی بھی خوشی متبادل نہیں ہوسکتی۔ بچوں کی میٹھی میٹھی باتوں، ننھی ننھی شرارتوں اور مسکراہٹوں پر والدین خوشی اور فرحت سے پھولے نہ سماتے ہیں۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
تین سالہ ماعز اور کچھ کھائے نہ کھائے اسے انڈہ پراٹھا بہت پسند ہے۔ ۔پچھلے مہینے صرف انڈہ پراٹھا کھانے کی وجہ سے اسے گرمی ہو گئی تھی۔اور وہ یہ بات سمجھ نہیں رہا تھا۔ ۔ اسے تو بس صرف انڈہ پراٹھا کھانا تھا۔اس پر ام ماعز نے جدید طرز کا انڈہ دریافت کیا۔ ۔ جو کسی صورت نقصان دہ نہیں تھا۔ ۔ دال والا انڈہ۔ ۔ دال میش کر کے اسے انڈے کا نام دے دیا اور وہ مزے مزے سے کھا گیا۔ ۔ ۔ اور تب سے اسکی معصومیت سے فائدہ اٹھا کر ہر سالن۔ ۔ دال۔ ۔۔ حتی کہ دہی بھی اسے انڈے کے نام پر کھلائی جا رہی ہے۔ ۔ بیچارا ماعز :)
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
بکرے ،گائے ،بیلوں کے ساتھ گھومتے ہوئے خنساء کو نہ جانے کیا سوجھی بھاگی بھاگی گھر آئی اورکہنے لگی۔ ۔ ۔آپی ! آپی جس طرح آج ہم بکرے ،اور گائے کو ذبح کرتے ہیں قیامت کے دن وہ بھی ہمیں یوں ہی ذبح کریں گے نا۔ ۔ ؟

ہائیں۔ ۔ ۔ ہمارا تو منہ کھلے کا کھلا رہ گیا۔ ۔ ۔ یہ کس نے کہہ دیا؟؟؟؟؟

‘‘خود ہی تو آپ نے کہا تھا








جیسے آج ہم کسے کو مارتے ہیں کل قیامت کے دن وہ بھی ہمارے سے یونہی بدلہ لے گا۔ ۔ ۔ ۔‘‘
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
ہممم۔ ۔ ۔ مجھے اور اخت اشعث کو بھی مستی ہی سوجھی تھی۔ ۔ ۔ اشعث اور چھوٹی بہن کو تنگ کرنے کا اچھا بہانہ ہاتھ آیا ہے۔ ۔ اسے ضائع نہیں کرنا چاہیے!!!
عید الاضحی میں چند دن ہی باقی تھے۔ ۔ ۔ فضا گائے ،بکروں اور بیلوں کی میں میں اور بے بے سے گھری ہوئی تھی۔ ۔
‘‘اونٹ کی قربانی میں سات یا دس افراد حصہ ڈال سکتے ہیں ‘‘
‘‘اور گائے میں؟‘‘پوچھا گیا۔
‘‘سات‘‘
‘‘اور بکرے میں؟؟‘‘
‘‘صرف ایک‘‘
‘‘اچھا‘‘۔ ۔ ۔ وہ دونوں سوچنے لگے۔‘‘وہ تو بہت مہنگے ہوتے ہیں ناں؟؟‘‘
‘‘ہاں۔ ۔ ۔‘‘
‘‘اچھا ۔ ۔ تو پھر۔ ۔ ۔ ‘‘سوچ بچار جاری تھی‘‘مرغی کی قربانی کر سکتے ہیں؟‘‘
‘‘ہااں۔ ۔ بلکے انڈے کی بھی !!‘‘
‘‘یاہو۔ ۔ یاہو‘‘۔ ۔ مجھے اور اخت اشعث کو ہنسی آ گئی۔‘‘سچ کہہ رہے ہو ناں۔۔ انڈے کی بھی۔ ۔ ؟‘‘
‘‘ہااں‘‘ساتھ ہی یہ خدشہ بھی کہ فتوٰی کی صحت کا پتا چلانے نیچے نہ پہنچ جائیں کہ اچانک باہر چھت پر چچا جان کی چہل پہل اور ‘‘ہم ابھی بابا جانی سے پوچھ کر آتے ہیں‘‘ہم دونوں کا رنگ فق ہو گیا۔ ۔ اور وہ دونوں روکنے کے باوجود باہر تھے۔ ۔ اور آگے کا آپ خود ہی سوچ لیں۔ ۔ آنسو
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
بدریہ کے نام رکھنے میں سب ایک سے بڑھ کر ایک ہیں:)
ابھی تو ام ماعز کا‘‘ٹِیٹو۔ ۔ ۔ پاٹو۔ ۔ پِدّا ماسا ۔ ۔ آلو‘‘ نہیں بھولے تھے۔ ۔ اور ‘‘ میرامینڈک یا میری مینڈکی۔ ۔ ۔ میرا مینڈک جیسا بچہ‘‘ پر تو امیاں قبضہ جمائے بیٹھیں ہیں!!!
اب بدریہ ماعز کی‘‘گُووووڑیہ۔ ۔ اور بہنا‘‘ہے تو ابو بدریہ کی‘‘منی کرتنی‘‘!!
یا الٰہی جب ابا جان ہی ایسے کہیں گے تو ماعز کیوں نہ کہے‘‘منی کچنّی‘‘۔ ۔اور میری‘‘ٹنڈی۔ ۔ ٹویٹی اور کبھی کبھی تورےبینگنے بھی:)ادھر ادھر دیکھتے ہوئے

اور کبھی کبھی‘‘میری ٹنڈی۔ ۔ میری بھنڈی۔ ۔ میری گڑیا۔ ۔ میرا پھول۔ ۔میری پھولوں جیسی گڑیا۔ ۔ میری چاند جیسی بہنا۔ ۔ اور اب لیٹسٹ ترین
،
،
،
،

،
،
،

،
،
،
۔
میری سانسوں والی بیٹی۔ ۔ ۔ ۔ہیلپر نمبر ۳ بھلا باقی بچے بغیر سانسوں کے ہوتے ہیں):
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
تین سالہ عبد اللہ پہلی دفعہ پاکستان آیا تھا۔ ۔ ۔ولیداور شہزاد بھائی نماز کے لیے مسجد میں گئے تھے۔وہ انہیں ڈھونڈتا ڈھونڈتا باہر آ گیا۔
‘‘عبد اللہ۔ ۔ کیا ڈھونڈ رہے ہو؟‘‘میں نے چھوٹی بہن سے بات کرنا چھوڑ کر پوچھا۔
‘‘اپنے بابا کو۔ ۔ ۔ میرے بابا کہاں ہیں؟؟‘‘وہ بے چین ادھر ادھر دیکھ رہا تھا۔

سیڑھیوں پر کسی کی موجودگی بھانپتے ہوئے میں نے نیچے زمین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔‘‘نیچے‘‘

کچھ دیر فرش پر ادھر ادھر دیکھنے کے بعد پریشانی سے بولا‘‘خالہ جان۔ ۔ نہیں تو ۔ ۔ ۔ یہاں تو نہیں ہیں‘‘!!!!):
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
نیک اور صالح اولاد اللہ تعالی کی بہت بڑی نعمت ہے اور اسی نعمت کے دم قدم سے ہی زندگی کا احساس ہوتا ہے۔ اُولاد سے نا صرف انسان بلکہ جانور اور پرندے بھی بہت زیادہ محبت کرتے ہیں۔ اُولاد کی چھوٹی چھوٹی خوشیاں زندگی کے بڑے بڑے غموں اور مصیبتوں کو پس پشت ڈال دیتی ہیں۔ بچہ جب پہلی بار آنکھ اٹھا کر والدہ کی طرف دیکھتا ہے تو والدہ اس بات پر بہت خوش ہوتی ہے۔ بچے کا والد جب شام کو کام سے گھر واپس آتا ہے تو بڑے فخر اور مسرت سے اسے بتاتی ہے کہ آج بچے نے پہلی مربتہ میرے چہرے کو غور سے دیکھا ہے۔ اب یہ ہمیں پہچاننے لگ گیا ہے۔ اسی طرح بچے کے رینگنے، بولنے اور چلنے کے درمیان بھی بہت سی باتیں ہیں جو والدین کے لیے خوشی کے ایسے لمحات بن جاتیں ہیں۔ جن کا دنیا میں کوئی بھی خوشی متبادل نہیں ہوسکتی۔ بچوں کی میٹھی میٹھی باتوں، ننھی ننھی شرارتوں اور مسکراہٹوں پر والدین خوشی اور فرحت سے پھولے نہ سماتے ہیں۔
جزاک اللہ خیرا کثیرا۔۔۔۔
بہت ہٹ کر اور بہت اچھا لکھا ہے آپ نے بھائی۔
اتنی معصوم شرارتیں اور مسکراہٹ اور کہیں نہیں ہوتی جتنا بچوں میں۔۔۔۔اکثر سوچ آتی ہے کہ ہمارے درمیان وہ بچے بھی تو ہیں ،جن کے ماں باپ نہیں۔۔۔۔جنھیں سراہنے والا کوئی نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔۔!!!
اور وہ جن کا بچپن معصومیت میں نہیں بلکہ امیر طبقات کے گھروں کے کام میں گزر جاتا ہے،اور وہ جو ہمارے ہی سامنے چند پیسوں کے عوض مختلف اشیاء بیچتے ہیں۔۔۔۔وہ بچے کیا تلاش کرتے ہیں؟؟؟ مسکراہٹ ،تھوڑی سی خوشی ۔۔۔یا دو وقت کی آمدنی!!
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
حسبِ معمول خنساءنے معصومیت سے پوچھا مِیں کیا کھاؤں؟؟ تو کچن میں کام کرتی وردۃ نے پوچھا کیا کھانے ہے؟؟؟
’’سموسے‘‘۔۔
’’کتنے‘‘؟؟؟
’’چار پانچ تو کھا ہی لوں گی‘‘۔ ۔ (معصومیت تو ساری اسی پے ختم ہے۔۔۔)
’’میری جیب میں اتنی گنجائش نہیں ہے‘‘۔ ۔وردۃ نے سٹپٹا کر کہا۔۔
‘‘تو بڑی جیب رکھوانی تھی نا۔۔۔۔۔۔‘‘۔۔۔۔):

اور جب وردۃ نے ابو سےکہا کہ یہ روٹی کھاتی نہیں ہے اور ہر وقت سموسے مانگتی ہے۔ ۔تو خنساء نے ایک خوبصورت تقریر کر کے سب کو چپ کروا دیا۔ ۔

’’ابو جی روٹی کھانے کو دل نہیں کرتا تو اب بندہ سموسے بھی نہ کھائے‘‘
ابو جی یہ کہتی ہے میں نے چاول کھانے ہیں ،بریانی کھانی ہے۔۔۔۔وردۃ نے کہا
ہاں تو جس چیز کو دل کرے گا وہی کھاؤں گی نا ۔۔ ابو جی جو کھانے کو دل نہ کرے تو اسے کھا کر طبیعت ہی خراب ہوتی ہے۔ ۔ (طبوبو)
‘‘جو پیسے آپ دیتے ہیں یہ دو دن میں ختم کر دیتی ہے پھر کہتی ہے مِیں کیا کھأوں۔ ۔‘‘( نیا اعتراض پر جواب حاضر ہے)
‘‘ابو جی دیکھیں نا ! مہنگائی کتنی ہو گئی ہے پندرہ روپے کا تو ایک سموسہ آتاہےاور ایک سموسے سے تو پیٹ نہیں بھرتا نا۔ ۔ ابو جی مہنگائی ہے نا۔ ۔ ابو جی یہ نواز شریف نے کتنی مہنگائی کر دی ہے توبہ ۔۔ ہیں نا ابو جی یہ اچھا نہیں ہے نا۔ ۔
ہیں نا ابو جی؟؟بتائیں بھی؟؟‘‘
ابو کے چہرے پر مسکراہٹ تھی اور یہ محترمہ ابو سے فتوٰی مانگ رہی تھیں بتائیں نا ابو جی یہ اچھا نہیں ہے نا؟۔ابو نے تائید میں سر ہلایا تو محترمہ پھر گویا ہوئیں۔ ۔ ۔’’ زردای کچھ کھانے تو دیتا تھا ہاں مشرف کے دور میں ایک روپے کی آٹھ ٹافیاں کھایا کرتے تھے۔ ۔ ( توبہ نان سٹاپ مقررہ ۔ ۔محترمہ کا بس نہیں چل رہا تھا کہ بھٹو اور ضیاءالحق کا دور بھی یاد دلا دیں۔)

’’اچھا بو جی وہ میں نے ایک چیز لینی تھی مجھے تین سو روپیہ دے دیں ۔ ۔بھابھی نے یاد دلایا وہ تین سو کی نہیں چار سو کی ہے ۔ ۔ اچھا ابو جی چار سو ہی دے دیں۔ ابو جی دیں گے نا۔ ۔؟؟؟‘‘
ابو نے کہا دیتا ہوں۔۔۔ ہماری تو ہنسی نہیں رک رہی تھی۔ ۔
’’اچھا ابو جی وہ سیر پر ہی لے جائیں ۔ گھر میں رہ رہ کر بندے کی طبیعت ہی خراب ہو جاتی ہے۔ ۔‘‘ ۔ھھھ
اچھا لے جاؤں گا پر آج نہیں ۔ ۔
’’کس دن ابو جی ؟؟دیکھیں نا کتنا عرصہ ہو گیا ہے آپ کے ساتھ کہیں نہیں گئے۔ ۔‘‘ اف ففففففف وہ تو وردۃ نے کہا ’’چپ کرو اب میں بات کر لوں ‘‘تو محترمہ چپ ہوئیں ورنہ تو لگتا تھا آج کسی کے کان سلامت نہیں رہیں گے۔ ۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
یہ مسئلہ آپ کے ہاں کا ہی نہیں ہے۔ ۔ نواز دور نے ہر ایک کو ماہر معاشیات بنا دینے کا فیصلہ کر رکھا ہے:)
آلو پیاز کے ریٹ ام ماعز کے ہاں کچھ اس طرح سے اثر انداز ہوئے ہیں۔۔
سبزی گھر میں آتے ہی تین سالہ ماعز’’ماما۔ ۔ یہ کتنے کی ہے؟؟‘‘
’’اسی روپے کی۔ ۔ سو روپے کی روپے ہے‘‘
’’اف ماما۔ ۔ اللہ خوف کریں۔ ۔ ۔ اتنی مہنگی سبزی۔ ۔ توبہ توبہ !!!‘‘
سچ میں مجھے تو اب صرف نواز شریف کا نام ہی آتا ہے۔ ۔ ۔ صدر تک کا نام نہیں پتا۔ ۔ کوئی پوچھے تو شاید صدر ذی مکرم جناب آلو پیاز ہی منہ سے نکلے:)
 
Top