• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

منهج سلف صالحين اور اس سے انحراف

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
ویسے محدث فورم والوں نے جتنے بھی ۔۔۔ مناظر (ابتسامہ)
مناظر کسے کہتے ہیں؟؟؟ ویسے یہ بھی خوب رہی. مجھے تو معلوم نہیں تھا. کل قیامت کے دن اس اتہام کا کیا جواب دیں گے؟؟؟
خیر اب بھی اگر محدث فورم والے خاموش ہیں تو انکی خاموشی پر حیرت ہے. اگر بھٹی صاحب کا قول سچا ہے تو تائید کریں. وگرنہ انکی تردید کریں.
رکھے ہوئے ہیں ۔۔۔ سب ۔۔۔ کاپی پیسٹ ۔۔۔ کے ماہر ۔۔۔ منفی لٹریچر ۔۔۔ پر عبور رکھنے والے ۔۔۔ قرآن سے بے تعلق ۔۔۔ حدیث کے متون سے عاری ۔۔۔ جس حدیث کو چاہیں ۔۔۔ ضعیف ۔۔۔ قرار دینے میں ۔۔۔ ماہر اور ۔۔۔ اس میں ۔۔۔ ان کا ۔۔۔ کوئی ثانی نہیں ۔
آپ کے یہ ملون الفاظ آپکے متعصب ہونے کا ثبوت دے رہے ہیں. اور یقین جانۓ مجھے آپ کی اس جرأت پر حد درجہ حیرت ہے.
محترم بھٹی صاحب ایک مسلمان بھائ ہونے کے ناطے ایک حدیث پر غور کرنے کے لۓ کہ رہا ہوں:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ أَتَدْرُونَ مَا الْمُفْلِسُ ‏"‏ ‏.‏ قَالُوا الْمُفْلِسُ فِينَا مَنْ لاَ دِرْهَمَ لَهُ وَلاَ مَتَاعَ ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ الْمُفْلِسَ مِنْ أُمَّتِي يَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِصَلاَةٍ وَصِيَامٍ وَزَكَاةٍ وَيَأْتِي قَدْ شَتَمَ هَذَا وَقَذَفَ هَذَا وَأَكَلَ مَالَ هَذَا وَسَفَكَ دَمَ هَذَا وَضَرَبَ هَذَا فَيُعْطَى هَذَا مِنْ حَسَنَاتِهِ وَهَذَا مِنْ حَسَنَاتِهِ فَإِنْ فَنِيَتْ حَسَنَاتُهُ قَبْلَ أَنْ يُقْضَى مَا عَلَيْهِ أُخِذَ مِنْ خَطَايَاهُمْ فَطُرِحَتْ عَلَيْهِ ثُمَّ طُرِحَ فِي النَّارِ ‏"‏ ‏.‏رواہ مسلم
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
پھر ۔۔۔ عام قاری پر ۔۔۔ ان کی ۔۔۔ علمیت کی ۔۔۔ دھاک ۔۔۔ کیسے بیٹھے گی؟
ویسے محدث فورم والوں نے جتنے بھی ۔۔۔ مناظر (ابتسامہ) ۔۔۔ رکھے ہوئے ہیں ۔۔۔ سب ۔۔۔ کاپی پیسٹ ۔۔۔ کے ماہر ۔۔۔ منفی لٹریچر ۔۔۔ پر عبور رکھنے والے ۔۔۔ قرآن سے بے تعلق ۔۔۔ حدیث کے متون سے عاری ۔۔۔ جس حدیث کو چاہیں ۔۔۔ ضعیف ۔۔۔ قرار دینے میں ۔۔۔ ماہر اور ۔۔۔ اس میں ۔۔۔ ان کا ۔۔۔ کوئی ثانی نہیں ۔
سخت اعتراض هے مجهے اس مراسلہ پر ۔ بہتان پر بہتان ۔ فورم پر موجود تمام کے تمام پر الزام هے ۔ اور بقول کسی کہ "ثابت کریں آپ انوسنٹ هیں"
ادارہ خاموش کیوں هے؟
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
ویسے تو یہ امر انتظامیہ سے متعلق ہے لیکن اس طرح کے ریمارکس عمدا لکھے گئے ہیں اشتعال انگیزی کے لیے لہذا بہتر تو ہے کہ اس پر مزید تبصرہ نہ کریں انتظامیہ خود ہی دیکھ لے گی واللہ المستعان علی ما تصفون
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
ویسے تو یہ امر انتظامیہ سے متعلق ہے لیکن اس طرح کے ریمارکس عمدا لکھے گئے ہیں اشتعال انگیزی کے لیے لہذا بہتر تو ہے کہ اس پر مزید تبصرہ نہ کریں انتظامیہ خود ہی دیکھ لے گی واللہ المستعان علی ما تصفون
جزاک اللہ خیرا استاذ محترم
آپکی تاکید صحیح هے ۔ ضبط احسن هے ۔ متأسفين
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
محترم بھٹی صاحب ایک مسلمان بھائ ہونے کے ناطے ایک حدیث پر غور کرنے کے لۓ کہ رہا ہوں:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ أَتَدْرُونَ مَا الْمُفْلِسُ ‏"‏
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ أَتَدْرُونَ مَا الْمُفْلِسُ ‏"‏ ‏.‏ قَالُوا الْمُفْلِسُ فِينَا مَنْ لاَ دِرْهَمَ لَهُ وَلاَ مَتَاعَ ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ الْمُفْلِسَ مِنْ أُمَّتِي يَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِصَلاَةٍ وَصِيَامٍ وَزَكَاةٍ وَيَأْتِي قَدْ شَتَمَ هَذَا وَقَذَفَ هَذَا وَأَكَلَ مَالَ هَذَا وَسَفَكَ دَمَ هَذَا وَضَرَبَ هَذَا فَيُعْطَى هَذَا مِنْ حَسَنَاتِهِ وَهَذَا مِنْ حَسَنَاتِهِ فَإِنْ فَنِيَتْ حَسَنَاتُهُ قَبْلَ أَنْ يُقْضَى مَا عَلَيْهِ أُخِذَ مِنْ خَطَايَاهُمْ فَطُرِحَتْ عَلَيْهِ ثُمَّ طُرِحَ فِي النَّارِ ‏"‏ ‏.‏رواہ مسلم
سیدنا ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سوال کیا: ”کیا تم لوگوں کو معلوم ہے کہ مفلس کسے کہتے ہیں؟“ صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہمارے یہاں مفلس اسے کہتے ہیں جس کے پاس درہم و دینار اور ضروری سامان زندگی نہ ہو،تو
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہماری امت میں مفلس وہ شخص ہے جو قیامت کے دن روزہ، نماز اور زکاۃ کے ساتھ اس حال میں آئے گا کہ اس نے کسی کو گالی دی ہو گی، کسی پہ تہمت باندھی ہو گی، کسی کا مال کھایا ہو گا، کسی کا خون بہایا ہو گا، اور کسی کو مارا ہو گا، پھر اسے سب کے سامنے بٹھایا جائے گا اور بدلے میں اس کی نیکیاں مظلوموں کو دے دی جائیں گی، پھر اگر اس کے ظلموں کا بدلہ پورا ہونے سے پہلے اس کی نیکیاں ختم ہو جائیں گی تو مظلوموں کے گناہ لے کر اس پر رکھ دیے جائیں گے اور اسے جہنم میں ڈال دیا جائے گا“ ۱؎۔


صحیح مسلم/البر والصلة ۱۵ (۲۵۸۱) ورواہ الترمذی، اور کہاحسن صحیح ہے
و مسند احمد (۲/۳۰۳، ۳۳۴، ۳۷۲) (صحیح)
وضاحت: ۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جس کی ساری نیکیاں آخرت میں چھین لی جائیں، اس سے بدلہ لینے والے باقی رہ جائیں، اور اس کی نیکیاں ختم ہو جائیں، یہی حقیقی مفلس ہے، باقی وہ دنیاوی مفلس جو مال و دولت کی کمی کی وجہ سے مفلس و بے چارگی کی زندگی گزارتا ہے، تو یہ ایسا ہے کہ اس کی زندگی کے سدھر نے کا امکان ہے، اور اگر نہیں بھی سدھری تو اس کا یہ معاملہ اس کی موت تک ہے، کیونکہ مرنے کے بعد اسے ایک نئی زندگی ملنے والی ہے۔
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
لہٰذا آپ کے پیش کردہ امام ذہبی کے الفاذ سے اہل الرائے کے امام اعظم ، امام ابو حنیفہ کی فہم و فقہ کا معتبر ہونا قرار نہیں پاتا۔ جس طرح علم الفقہ میں عدیم النظیر شیعہ فقیہ کی فہم و فقہ کا معتبر قرار نہیں پاتا۔
امام ابو حنیفہ کے فقیہ وامام اہل الرائے ہونے میں، جیسا کہ امام ذہبی نے بیان کیا ہے، ہمیں تو کوئی شک نہیں!
حافظ ذہبی نے امام ااہل الرائے کے ساتھ ساتھ فقیہ اہل العراق بھی کہاہے،لیکن نہ جانے کیوں ابن دائود صاحب فقیہ اہل العراق کے ذکر سے شرمارہے ہیں۔
امام ذہبی کے امام ابو حنیفہ کو فقیہ کہنے پر ہی اگر امام ابو حنیفہ کی فہم و فقہ معتبر قرار پاتی ہے،تو پھر محمد بن ادریس بن احمد العجلی الحلی رافضی کی فہم وفقہ کا معتبر ہونا بھی آپ کو ہی مبارک ہو، کیونکہ امام ذہبی نے اس رافضی کو بھی علم فقہ میں عدیم النظیر قرار دیا ہے۔
مُحَمَّد بْن إدريس بْن أَحْمَد بْن إدريس، الشيخ أبو عبد الله العجلي الحلي، فقيه الشيعة وعالم الرافضة في عصره. [المتوفى: 597 هـ]
كان عديم النّظير فِي عِلم الفِقه،
صنَّف كتاب الحاوي لتحرير الفتاوي، ولقّبه بكتاب السّرائر، وهو كتاب مشكور بين الشّيعة، وله كتاب خلاصة الاستدلال، وله منتخب كتاب التبيان فقه، وله مناسك الحجّ، وغير ذلك فِي الأُصول والفروع، قرأ على الفقيه راشد بْن إِبْرَاهِيم، والشّريف شرف شاه.
وكان بالحِلَّة، وله أصحاب وتلامذة، ولم يكن للشّيعة فِي وقته مثله، ولبعضهم فِيهِ قصيدة يفضّله فيها على مُحَمَّد بْن إدريس الشّافعيّ رَضِيَ اللَّه عَنْهُ، وما بينهما أفعل التفضيل.

محمد بن ادریس بن احمد بن ادریس، الشیخ ابو عبد اللہ العجلی، الحلی، فقیہ شیعہ اور اپنے وقت کا رافضیوں کا عالم۔
علم الفقہ میں عدیم النظیر تھا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 1120 جلد 12 تاريخ الإسلام وَوَفيات المشاهير وَالأعلام - شمس الدين أبو عبد الله محمد بن أحمد الذهبي (المتوفى: 748هـ) - دار الغرب الإسلامي، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 314 جلد 42 تاريخ الإسلام وَوَفيات المشاهير وَالأعلام - شمس الدين أبو عبد الله محمد بن أحمد الذهبي (المتوفى: 748هـ) - دار الكتاب العربي، بيروت

لہٰذا آپ کے پیش کردہ امام ذہبی کے الفاذ سے اہل الرائے کے امام اعظم ، امام ابو حنیفہ کی فہم و فقہ کا معتبر ہونا قرار نہیں پاتا۔ جس طرح علم الفقہ میں عدیم النظیر شیعہ فقیہ کی فہم و فقہ کا معتبر قرار نہیں پاتا۔
اگر اس طرح سے بحث ہو کہ حافظ ذہبی کا امام ابوحنیفہ کو فقیہ کہنااس لئے معتبر نہیں کہ وہ شیعوں کو بھی فقیہ کہہ چکے ہیں تو پھر بات دور تلک جائے گی، بخاری کے روات بھی غیرمعتبر ہوجائیں گے کیوں کہ اس میں شیعہ خارجی ،ناصبی قدری سبھی موجود ہیں، حضرت علی رضی اللہ عنہ کے قاتل کی تعریف کرنے والا موجود ہے۔
خود امام بخاری کی جرح وتعدیل غیرمعتبر ہوجائے گی کیوں کہ انہوں نے بہت سارے شیعوں،قدریوں اورخارجیوںکو ثقہ قراردیاہے،مخالف کی تردید کا اتنابھی شوق نہیں ہوناچاہئے کہ خود پر زد پڑنے لگے اور جس شاخ پر بیٹھے ہوں ضد میں آکر اسی کو کاٹنے لگیں۔
مجھے پوری امید ہے کہ ابن دائود صاحب ایک مرتبہ پھر یہ کہیں گے کہ میرامطلب وہ نہیں جو آپ نے سمجھاہے۔
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ أَتَدْرُونَ مَا الْمُفْلِسُ ‏"‏ ‏.‏ قَالُوا الْمُفْلِسُ فِينَا مَنْ لاَ دِرْهَمَ لَهُ وَلاَ مَتَاعَ ‏.‏ فَقَالَ ‏"‏ إِنَّ الْمُفْلِسَ مِنْ أُمَّتِي يَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِصَلاَةٍ وَصِيَامٍ وَزَكَاةٍ وَيَأْتِي قَدْ شَتَمَ هَذَا وَقَذَفَ هَذَا وَأَكَلَ مَالَ هَذَا وَسَفَكَ دَمَ هَذَا وَضَرَبَ هَذَا فَيُعْطَى هَذَا مِنْ حَسَنَاتِهِ وَهَذَا مِنْ حَسَنَاتِهِ فَإِنْ فَنِيَتْ حَسَنَاتُهُ قَبْلَ أَنْ يُقْضَى مَا عَلَيْهِ أُخِذَ مِنْ خَطَايَاهُمْ فَطُرِحَتْ عَلَيْهِ ثُمَّ طُرِحَ فِي النَّارِ ‏"‏ ‏.‏رواہ مسلم
سیدنا ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سوال کیا: ”کیا تم لوگوں کو معلوم ہے کہ مفلس کسے کہتے ہیں؟“ صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہمارے یہاں مفلس اسے کہتے ہیں جس کے پاس درہم و دینار اور ضروری سامان زندگی نہ ہو،تو
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہماری امت میں مفلس وہ شخص ہے جو قیامت کے دن روزہ، نماز اور زکاۃ کے ساتھ اس حال میں آئے گا کہ اس نے کسی کو گالی دی ہو گی، کسی پہ تہمت باندھی ہو گی، کسی کا مال کھایا ہو گا، کسی کا خون بہایا ہو گا، اور کسی کو مارا ہو گا، پھر اسے سب کے سامنے بٹھایا جائے گا اور بدلے میں اس کی نیکیاں مظلوموں کو دے دی جائیں گی، پھر اگر اس کے ظلموں کا بدلہ پورا ہونے سے پہلے اس کی نیکیاں ختم ہو جائیں گی تو مظلوموں کے گناہ لے کر اس پر رکھ دیے جائیں گے اور اسے جہنم میں ڈال دیا جائے گا“ ۱؎۔


صحیح مسلم/البر والصلة ۱۵ (۲۵۸۱) ورواہ الترمذی، اور کہاحسن صحیح ہے
و مسند احمد (۲/۳۰۳، ۳۳۴، ۳۷۲) (صحیح)
وضاحت: ۱؎ : اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جس کی ساری نیکیاں آخرت میں چھین لی جائیں، اس سے بدلہ لینے والے باقی رہ جائیں، اور اس کی نیکیاں ختم ہو جائیں، یہی حقیقی مفلس ہے، باقی وہ دنیاوی مفلس جو مال و دولت کی کمی کی وجہ سے مفلس و بے چارگی کی زندگی گزارتا ہے، تو یہ ایسا ہے کہ اس کی زندگی کے سدھر نے کا امکان ہے، اور اگر نہیں بھی سدھری تو اس کا یہ معاملہ اس کی موت تک ہے، کیونکہ مرنے کے بعد اسے ایک نئی زندگی ملنے والی ہے۔
کاش یہ حدیث اس مضمون نگار کیلئے بھی یاد آجاتی جس نے تبلیغی جماعت پر بے سروپا بہتان تراشے ہیں۔
 

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
یہی نہیں کہ صرف امام مالک کے مقابلہ میں امام شافعی نے امام ابو حنیفہ کی فہم وفقہ کو کمزور قرار دیا ہو، بلکہ امام شافعی نے امام صاحب کی فہم و فقہ کو خطا در خطا قرار دیا ہے:
أنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، ثنا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمُرَادِيُّ، قَالَ: سَمِعْتُ الشَّافِعِيَّ يَقُولُ: «أَبُو حَنِيفَةَ يَضَعُ أَوَّلَ الْمَسْأَلَةِ خَطَأً، ثُمَّ يَقِيسُ الْكِتَابَ كُلَّهُ عَلَيْهَا»
امام شافعی نے کہا: ابو حنیفہ پہلے ایک غلط مسئلہ گھڑتے، اور پھر پوری کتاب اسی پر قیاس کرتےتھے۔
ابن دائود صاحب ترجمہ پر غورکرلیں "یضع المسالۃ" کا ترجمہ "مسئلہ گھڑنا" نہیں ہوتا، لغت سے ایک بار رجوع کرلیں اوربرانہ مانیں تو عرض کروں کہ لغت میں کم ازکم تقلید کرہی لیاکریں،جس لفظ کا جو معنی عرب مراد لیتے ہیں اورجومعنی لغت میں لکھے ہوئے ہیں،اسی پر اکتفاء کریں،خود سے اجتہاد نہ کریں، قرآن وحدیث توآپ کے دست کرم یادست درازی (جومناسب لگے) سے بچے نہیں، غریب لغت پر ہی رحم کردیں،بڑی مہربانی اورنوازش ہوگی، میں بھی دل سے آپ کے اقبال کی بلندی کیلئے دعاکروں گا۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
اشماریہ ، رحمانی ، ابن داود ، اسحاق سلفی ، ابن عثمان اور شیخ فیض الابرار صاحبان کے علاوہ اس تھریڈ میں جتنے احباب بھی شامل ہیں ، لکھنے کی بجائے ، صرف پڑھنے پر اکتفا کریں ۔
 
Top